مولانا ندیم الواجدی
7 جولائی 2023
اذانِ بلالؓ کی گونج
ظہر کا وقت ہوچلا تھا،
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت بلالؓ کو حکم دیا کہ کعبہ کی چھت پر جاکر
اذان دیں۔ حضرت بلالؓ نے حکم کی تعمیل کی، جیسے ہی ان کی آواز مکّے کے پہاڑوں سے
ٹکرا کر اس کی وادیوں میں گونجی بوڑھے، بچے، جوان، عورتیں اور مرد گھروں سے نکل
آئے اور اذان کے کلمات غور سے سننے لگے۔ ان کے لئے یہ سرمدی نغمہ حیرت واستعجاب
کا باعث تھا، یہ نغمہ ان کے کانوں میں رس گھول رہا تھا، اور ان کے قلوب پر اثر
انداز ہورہا تھا ،کچھ غالی قسم کے قریش اب بھی بیزار دکھائی دے رہے تھے، صحن کعبہ
میں عتاب بن اسید، خالد بن اُسید، حارث بن ہشام اور سفیان بن حرب گروپ بنائے بیٹھے
تھے، ان لوگوں نے اذان کی آواز سنی، عتاب اور خالد نے کہا کہ اللہ نے ہمارے باپ
کو یہ آواز سننے سے پہلے ہی اٹھا لیا، یہ اس کے لئے بڑی عزت کی بات ہوئی، حارث نے
کہا: خدا کی قسم اگر مجھے یقین ہوتا کہ یہ دین حق ہے تو میں اس کی اتباع ضرور
کرتا، سفیان نے کہا: میں کچھ نہیں بولوں گا، اگر میں نے کچھ کہا تو یہ کنکریاں
محمد کو بتلادیں گی کہ ہم میں سے کس نے کیا کہا ہے۔
ابھی یہ لوگ گفتگو کرہی
رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لے آئے، آپ نے فرمایا
کہ تم لوگ ابھی جو باتیں کررہے تھے وہ میرے اللہ نے مجھے بتلا دی ہیں، عتاب اور
خالد نے یہ کہا تھا، حارث یہ کہہ رہا تھا، سفیان کے الفاظ یہ تھے۔ آپؓ کی بات سن
کر یہ لوگ حیرت زدہ رہ گئے، عتاب اور حارث تو اسی وقت کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوگئے،
انہوں نے کہا: بلاشبہ! آپ اللہ کے رسول ہیں، آپ کو ہماری باتیں اللہ ہی نے
بتلائی ہیں، ہم جو گفتگو کررہے تھے وہ ہم ہی لوگوں تک محدود تھی، اور ابھي ہم میں
سے کوئی اٹھ کر بھی نہیں گیا تھا کہ آپ تشریف لے آئے۔ بلاشبہ اللہ ہی نے آپ کو
ہماری بات چیت کی تفصیل سے واقف کیا ہے۔ (سیرت ابن ہشام: ۴/۳۲۰، تفسیر ابن کثیر: ۳/۱۳۲)
مکہ مکرمہ کے پہلے امیر
کہاں تو عتاب بن اسیدؓ کا
یہ حال تھا کہ وہ کلماتِ اذان سن کر اپنی قسمت پر افسوس کررہے تھے اور کہاں یہ حال
ہوا کہ دولت ایمانی سے سرفراز ہوتے ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہیتے بن
گئے، مکہ فتح کرنے کے بعد جب کچھ دن گزار کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہاں سے رخصت
ہونے لگے تو اس وقت ایک ایسی قابل اعتماد ہستی کی ضرورت پیش آئی جو اس شہر کا نظم
ونسق سنبھال سکے، آپؐ کی نگاہ انتخاب عتاب پر جاکر ٹھہری، اس وقت ان کی عمر اکیس
سال تھی، آپؐ نے انہیں مکے کا امیر مقرر فرمادیا، اور تین مرتبہ یہ ارشاد فرمایا
کہ میں نے تمہیں اہل مکہ کا امیر بنا دیا ہے، اس طرح آپ اس شہر معظم کے سب سے
پہلے امیر بن گئے، کیوں کہ امامت کا فریضہ بھی امراء اسلام ہی انجام دیتے ہیں، اس
لئے عتاب مسجد حرام کے سب سے پہلے امام بھی قرار پائے۔ ان کو قرآن پڑھانے اور
فقہی مسائل سے واقف کرانے کے لئے حضرت معاذ بن جبلؓ کو مکے میں چھوڑا گیا، فتح مکہ
سے ایک رات قبل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تھا کہ قریش کے چار
افراد ایسے ہیں جنہیں میں شرک سے دور سمجھتا ہوں، اور ان میں اسلام کی رغبت دیکھتا
ہوں، ان میں سے ایک عتاب بن اسید ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لئے
روزانہ کے دو درہم مقرر فرمادیئے۔ آپ ﷺ کے دنیا سے پردہ فرمانے کے بعد حضرت ابوبکر صدیقؓ نے بھی ان کو اسی
عہدے پر برقرار رکھا۔ جس دن حضرت ابوبکرؓ نے وفات پائی اسی دن چھبیس سال کی عمر
میں وہ بھی اپنے مالک حقیقی سے جاملے۔ (طبقات بن سعد: ۲/۱۰۴، زرقانی علی المواہب: ۳/۴۸۵، اسد الغابہ: ۳/۵۷۵، تاریخ ابن عساکر: ۱۵/۱۰۶)
ابومحذورہؓ حرم کے پہلے
مؤذن
جس وقت حضرت بلالؓ نے
کعبے کی چھت پر چڑھ کر اذان دی تھی اس وقت
قریش کے چند کھلنڈرے لڑکوں نے اذان کی نقل اتارنے کی کوشش کی، ان میں ایک
لڑکا ابومحذورہ بھی تھا، اس کی عمر سولہ برس تھی۔ بلند آواز کا مالک یہ نوعمر بلا
کا خوش آواز بھی تھا، لڑکوں کی آوازیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے سنیں، لیکن جو
آواز سب سے زیادہ صاف اور واضح تھی اور جس میں اذان بلالی کی کچھ جھلک تھی وہ
ابومحذورہ کی تھی، حکم ہوا ان کو پیش کیا جائے۔ لوگ پکڑ کر لے آئے، ابومحذورہ خوف
سے کانپ رہے تھے اور دل میں یہ پختہ یقین تھا کہ انہیں سزا دی جائے گی۔ آپؐ نے
فرمایا وہ کون ہے جس کی آواز ہم نے سنی ہے، عرض کیا: یارسولؐ اللہ! وہ شخص میں
ہوں، فرمایا: اذان دو، انہوں نے حکم کی تعمیل کی۔ آپؐ نے خوش ہوکر چند درہم عطا فرمائے،
سر اور پیشانی پر دست مبارک پھیرا، پیٹ پر بھی ہاتھ پھیرا اور یہ دعا دی، بارک
اللہ فیک و بارک اللہ علیک، اللہ تمہاری ذات کو بابرکت بنائے اور تم پر برکتیں
نازل کرے۔
ابومحذورہؓ نے عرض کیا
یارسول اللہ مجھے مؤذن مقرر فرمادیجئے، آپؐ نے ان کی یہ درخواست منظور فرمالی،
اس طرح ابومحذورہؓ حرمِ مکہ کے اوّلین مؤذن مقرر ہوئے، اور انسٹھ ہجری تک اس منصب
پر فائز رہ کر وفات پا گئے، ان کی وفات کے بعد مؤذنی کا یہ سلسلہ ان کی اولاد میں
بھی چلتا رہا۔ (الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب: ۴/۱۷۵۲، الروض الانف:۷/۱۳۸)
عام معافی کا اعلان
چند افراد کو چھوڑ کر
تمام اہل مکہ کو معاف کردیا گیا، حالاں کہ ان تمام لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وسلم کے اس اعلان کے بعد کہ وہ اللہ کے نبی اور اس کے رسول ہیں آپؐ کو طرح
طرح کی اذیتیں دی تھیں، اذیتیں دینے کا یہ سلسلہ ایک دو برس نہیں بلکہ تیرہ برس تک
مسلسل چلتا رہاتھا، ایک وقت وہ آیا کہ اہل مکہ کے مظالم سے تنگ آکر آپؐ اپنے
مخلص اور وفا دار ساتھیوں کے ساتھ ہجرت کرکے مدینہ تشریف لے گئے، اس سے بڑھ کر
تکلیف دہ بات کوئی دوسری نہیں ہوسکتی کہ آدمی کو اپنا وطن چھوڑ کر جانا پڑے، لیکن
جب آپؐ فاتحانہ شان کے ساتھ مکہ مکرمہ میں دس ہزار صحابہؓ کے ساتھ داخل ہوئے تو
آپؐ کے دل میں انتقام کا کوئی جذبہ نہیں تھا، بدلہ لینے کی کوئی خواہش نہیں تھی۔
لوگ صحن حرم میں منتظر کھڑے تھے کہ دیکھیں آپؐ ہمارے متعلق کیا فیصلہ کرتے ہیں،
بیت اللہ کے اندر سے تشریف لاکر آپؐ نے حاضرین سے دریافت فرمایا: لوگو! تم مجھ سے
کس طرح کے سلوک کی توقع کرتے ہو، لوگوں نے عرض کیا: ہم تو خیر کی امید رکھتے ہیں،
کیوں کہ آپؐ بذات خود شریف انسان ہیں، اور شریف انسان کے بیٹے ہیں، یعنی خود بھی
اعلیٰ ظرف ہیں، کریم النفس ہیں اور آپ جن کی اولاد ہیں وہ بھی ان صفات کے حامل
انسان تھے۔ آپؐ نے ان کے اترے ہوئے چہرے دیکھے، اور بلا کسی توقف کے یہ اعلان
فرما دیا، آج بدلے کا دن نہیں ہے، بدلہ اور انتقام تو دور کی بات ہے آج تو ملامت
کا دن بھی نہیں ہے کہ جو تم ہمارے ساتھ کرچکے ہو ہم تمہیں اس پر سخت سست کہیں اور
تمہیں تمہارے مظالم کی یاد دلاکر تمہیں شرمندہ کریں، اسلئے جاؤ آج تم آزاد ہو۔
اس معافی کا وسیع مفہوم
تھا، اس کا مطلب یہ تھا کہ تمہاری جان بھی محفوظ ہے، تمہارا مال بھی محفوظ ہے، جو
مکانات تمہارے پاس ہیں وہ تمہارے رہیں گے، جن زمینوں کے تم مالک بنے بیٹھے ہو حسب
سابق وہ تمہاری ملکیت میں رہیں گی، حتی کہ ہمارے جانے کے بعد جن غیر منقولہ
جائدادوں پر تم نے غاصبانہ قضبہ کررکھا ہے وہ بھی ہم تم سے نہیں لے رہے ہیں،
تمہاری مرضی تم اسلام قبول کرو یا نہ کرو ہم تم پر کوئی جزیہ کوئی ٹیکس بھی نہیں
لگا رہے ہیں۔ علماء نے لکھا ہے کہ شہر مکہ کے ساتھ جو معاملہ کیا گیا وہ دوسرے
شہروں سے مختلف تھا، حالاں کہ یہ بھی مفتوح ہوا اور وہ شہر بھی فتح کئے گئے، لیکن
ان کے رہنے والوں سے کہا گیا کہ تم اسلام قبول کرو، ورنہ جزیہ ادا کرکے یہاں رہو،
مکہ مکرمہ اپنے تقدس اور حرمت وتوقیر کی بنا پر جداگانہ نوعیت کے فیصلوں کا مستحق
تھا اس لئے آپؐ نے عمومی معافی کا اعلان فرمایا اور کسی پر کسی بھی نوعیت کی کوئی
پابندی عائد نہیں کی، آپؐ کی یہ خاص عطا تھی شہر مکہ کے لئے۔
چند لوگوں کو معاف نہیں
کیا گیا
ایک طرف تو عفو ودرگزر کا
اعلانِ عام، دوسری طرف مصلحت کا تقاضا یہ تھا کہ جو لوگ فطری طور پر شر پسند واقع
ہوئے ہیں اور جن سے مستقبل میں کسی خیر اور بھلائی کی امید نہیں کی جاسکتی ان کو
نظر انداز نہ کیا جائے، اس طرح کے لوگ مملکت کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں، اس
لئے آپ نے فیصلہ کیا کہ ایسے خبیث فطرت لوگوں کو قتل کردیا جائے، اگرچہ وہ حرم کے
اندر ہی کیوں نہ موجود ہوں اور خانۂ کعبہ کے پردوں سے ہی کیوں نہ لپٹے ہوئے ہوں،
ان کے لئے یہ سخت ترین سزا اس لئے تجویز کی گئی کہ وہ اللہ اور اس کے رسول صلی
اللہ علیہ وسلم کے تئیں کبھی بھی مثبت سوچ
اورفکر کے حامل نہیں رہے، دین اسلام کیلئے ان کے جرائم بہت بڑے تھے اور اس
سے مسلمانوں کو بڑا نقصان اٹھانا پڑا تھا، اگر ایسے لوگوں کو معاف کردیا جاتا ہے
تو یہ مملکت اسلامیہ کی کمزوری پرمحمول کیا جائیگا، پھر یہ لوگ مستقبل میں بھی
نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں، کیوں کہ فتنہ وفساد، انکار حق اور سرکشی وبغاوت اور
تمرد ان کی سرشت میں داخل ہے۔
ایسے لوگوں کی تعداد جن
کو قتل کی سزا دی گئی کم وبیش بارہ تھی، حافظ ابن حجر عسقلانیؒ نے اپنی کتاب ’’فتح
الباری‘‘ میں یہ نام درج کئے ہیں: (۱)عبد
العُزّٰی بن خَطَلْ (۲) عبد
اللہ بن سعد بن أبی سَرْح (۳) عِکْرمَہ
بن ابی جہل (۴) اَلْحُوَیْرَثْ
بن نُقَیْد (۵) مُقْیَسْ
بن صَبَابَہ(۶) ہَبَّار
بن الاسود (۷) سارۃ
مولاۃ بنی عبد المطلب (۸) الحارث
بن طَلَال الخزاعی (۹) کعب
بن زُہیر (۱۰) وحشی
بن حرب (۱۱) ھند
بنت عتبۃ (فتح الباری: ۷/۹) بعض
لوگوں نے کچھ اور نام بھی ذکر کئے ہیں، جیسے صفوان بن امیہ، اس کی بیوی اور بعض
دوسری خواتین، ان میں سے بعض لوگ قتل کئے گئے، اور بعض لوگ تائب ہوکر مسلمان
ہوگئے، صاحب ’’اصح السیر‘‘ اور مصنف ’’سیرۃ المصطفی‘‘ نے قدرے تفصیل کے ساتھ ان
دونوں طرح کے لوگوں کا ذکر کیا ہے۔
کوہِ صفا پر بیعت
فتح مکہ کا دن بڑی
مصروفیت اور ہماہمی کا رہا، جیسا کہ عرض کیا گیا کہ مکہ میں داخل ہونے کے بعد آپؐ
حضرت ام ہانیؓ کے گھر تشریف لے گئے، آپؐ نے غسل فرمایا: پھر ایک سلام سے چار
رکعتیں نماز تشکر ادا کی، یہ چاشت کا وقت تھا، پھر آپؐ حرم میں تشریف لائے، آپؐ
نے اونٹنی پر بیٹھ کر طواف کیا، اس کے بعد آپؐ نے بیت اللہ کا دروازہ کھلوایا،
اندر تشریف لے جانے سے پہلے بیت اللہ کے درودیوار سے بت ہٹوائے، آب زم زم سے
دیواریں اور فرش دھویا گیا، اس کے بعد آپؐ اندر تشریف لے گئے، نماز ادا کی، باہر
تشریف لائے، خانہ کعبہ کی چوکھٹ پر کھڑے ہو کر
آپؐ نے ایک بلیغ خطبہ ارشاد فرمایا۔ اس وقت صحن حرم لوگوں سے کھچا کھچ
بھرا ہوا تھا، آپؐ نے باستثنائے چند تمام مشرکین مکہ کو معاف کردیا، ان مصروفیات
میں ظہر کا وقت ہوگیا ۔ حضرت بلال حبشیؓ نے خانۂ کعبہ کی چھت پر کھڑے ہوکر ظہر کی
اذان دی، آپؐ نے نماز پڑھائی، نماز کے بعد چند روساء مکہ سے صحن حرم میں کچھ
گفتگو بھی فرمائی، پھر آپؐ کوہ صفا پر
تشریف لے گئے، وہاں خانۂ کعبہ کی طرف اپنا چہرۂ مبارک کرکے کھڑے ہوئے اور دیر تک
دعا میں مشغول رہے۔
دعا کے بعد آپؐ کوہِ صفا
پر ہی بیٹھ گئے، جہاں مرد وزن کی بیعت کا سلسلہ شروع ہوا۔(جاری)
7 جولائی 2023،بشکریہ: انقلاب، نئی دہلی
-------------------
Related Article
Part: 1- I Was Taken to the Skies Where the Sound Of Writing with a Pen Was Coming
(Part-1) مجھے اوپر لے جایا
گیا یہاں تک کہ میں ایسی جگہ پہنچا جہاں قلم سے لکھنے کی آوازیں آرہی تھیں
Part: 2- Umm Hani! ام ہانی! میں نے تم
لوگوں کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی جیسا کہ تم نے دیکھا، پھرمیں بیت المقدس پہنچا
اور اس میں نماز پڑھی، پھر اب صبح میں تم لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی جیسا کہ تم دیکھ
رہی ہو
Part: 3
- Allah Brought Bait ul Muqaddas before Me and I Explained its Signs اللہ نے بیت المقدس کو میرے روبرو کردیااور
میں نے اس کی نشانیاں بیان کیں
Part:
4- That Was A Journey Of Total Awakening وہ سراسر بیداری کا سفر تھا، جس میں آپؐ کو جسم اور
روح کے ساتھ لے جایا گیا تھا
Part:
5- The infinite power of Allah Almighty and the rational proof of
Mi'raj رب العالمین کی لامتناہی
قدرت اور سفر معراج کی عقلی دلیل
Part:
6- The Reward of 'Meraj' Was Given by Allah Only to the Prophet معراج کا انعام رب العالمین کی طرف سے عطیۂ خاص تھا جو
صرف آپؐ کو عطا کیا گیا
Part:
7- Adjective of Worship مجھے صفت ِ عبدیت زیادہ پسند اور عبد کا لقب زیادہ محبوب ہے
Part:-8- Prophet Used To Be More Active Than Ever In Preaching Islam During
Hajj رسولؐ اللہ ہر موسمِ حج
میں اسلام کی اشاعت اور تبلیغ کیلئے پہلے سے زیادہ متحرک ہوجاتے
Part: 9- You Will Soon See That Allah Will Make You Inheritors Of The Land And
Property Of Arabia تم بہت
جلد دیکھو گے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں کسریٰ اور عرب کی زمین اور اموال کا وارث بنا
دیگا
Part: 10- The Prophet That the Jews Used To Frighten Us With یہ وہی نبی ہیں جن کا ذکر کرکے یہودی ہمیں ڈراتے رہتے
ہیں
Part: 11- Pledge of Allegiance بیعت ثانیہ کا ذکر جب آپؐ سے بنی عبدالاشہل کے لوگوں نے
بیعت کی،ایمان لائے اور آپ ؐسے رفاقت و دفاع کا بھرپور وعدہ کیا
Part: 12 - Your Blood Is My Blood, Your Honour Is My Honour, and Your Soul Is My
Soul تمہارا خون میرا خون ہے،
تمہاری عزت میری عزت ہے، تمہاری جان میری جان ہے
Part: 13- The event of migration is the boundary between the two stages of
Dawah ہجرت کا واقعہ اسلامی
دعوت کے دو مرحلوں کے درمیان حدّ فاصل کی حیثیت رکھتا ہے
Part:
14- I Was Shown Your Hometown - The Noisy Land Of Palm Groves, In My
Dream مجھے خواب میں تمہارا دارالہجرۃ
دکھلایا گیا ہے، وہ کھجوروں کے باغات والی شوریدہ زمین ہے
Part: 15- Hazrat Umar's Hijrat and the Story of Abbas bin Abi Rabia تو ایک انگلی ہی تو ہے جو ذرا سی خون آلود ہوگئی ہے،یہ
جو تکلیف پہنچی ہے اللہ کی راہ میں پہنچی ہے
Part:
16- When Allah Informed The Prophet Of The Conspiracy Of The Quraysh جب اللہ نے آپؐ کو قریش کی سازش سے باخبرکیا اور حکم
دیا کہ آج رات اپنے بستر پر نہ سوئیں
Part:
17- Prophet Muhammad (SAW) Has Not Only Gone But Has Also Put Dust On Your
Heads محمدؐنہ صرف چلے گئے ہیں
بلکہ تمہارے سروں پر خاک بھی ڈال گئے ہیں
Part: 18- O Abu Bakr: What Do You Think Of Those Two Who Have Allah As a
Company اے ابوبکرؓ: ان دو کے
بارے میں تمہارا کیا خیال ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ ہو
Part: 19- The Journey of Hijrat Started From the House of Hazrat Khadija and Ended
At the House of Hazrat Abu Ayub Ansari سفر ِ ہجرت حضرت خدیجہ ؓکے مکان سے شروع ہوا اور حضرت
ابوایوب انصاریؓ کے مکان پر ختم ہوا
Part:
20- O Suraqa: What about a day when you will be wearing the Bracelets of
Kisra اے سراقہ: اس وقت کیسا
لگے گا جب تم کسریٰ کے دونوں کنگن اپنے ہاتھ میں پہنو گے
Part:21- The Holy Prophet's Migration And Its Significance نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کا واقعہ اور اس
کی اہمیت
Part: 22- Bani Awf, the Prophet Has Come اے بنی عوف وہ نبیؐ جن کا تمہیں انتظار تھا، تشریف لے آئے
Part:
23- Moon of the Fourteenth Night ہمارے اوپر ثنیات الوداع کی اوٹ سے چودہویں رات کا چاند طلوع
ہوا ہے
Part: 24- Madina: Last Prophet's Abode یثرب آخری نبیؐ کا مسکن ہوگا، اس کو تباہ کرنے کا خیال دل
سے نکال دیں
Part: 25- Bless Madinah Twice As Much As You Have To Makkah یا اللہ: جتنی برکتیں آپ نے مکہ میں رکھی ہیں اس سے
دوگنی برکتیں مدینہ میں فرما
Part: 26- Construction of the Masjid-e-Nabwi مسجد نبویؐ کی تعمیر کیلئے جب آپؐ کو پتھر اُٹھا اُٹھا کر
لاتا دیکھا تو صحابہؓ کا جوش دوچند ہو گیا
Part:
27- The First Sermon of the Holy Prophet after the Migration and the
Beginning of Azaan in Madina ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں حضورﷺ کا پہلا خطبہ اور
اذان کی ابتداء
Part: 28- The Lord of the Ka'bah رب کعبہ نے فرمایا، ہم آپ ؐکے چہرے کا بار بار آسمان کی
طرف اُٹھنا دیکھ رہے تھے
Part:
29- Holy Prophet’s Concern for the Companions of Safa نبی کریمؐ کو اصحابِ صفہ کی اتنی فکر تھی کہ دوسری
ضرورتیں نظر انداز فرمادیتے تھے
Part: 30- Exemplary Relationship of Brotherhood مثالی رشتہ ٔ اخوت: جب سرکار ؐدو عالم نے مہاجرین اور انصار
کو بھائی بھائی بنا دیا
Part: 31- Prophet (SAW) Could Have Settled in Mecca after Its Conquest فتح مکہ کے بعد مکہ ہی مستقر بن سکتا تھا، مگر آپؐ نے
ایسا نہیں کیا، پاسِ عہد مانع تھا
Part: 32 - From Time To Time The Jews Would Come To Prophet’s Service And Ask
Questions In The Light Of The Torah یہودی وقتاً فوقتاً آپؐ کی خدمت میں حاضر ہوتے اور تورات کی
روشنی میں سوال کرتے
Part:
33- Majority Of Jewish Scholars And People Did Not Acknowledge Prophet
Muhammad’s Prophethood Out Of Jealousy And Resentment یہودی علماء اور عوام کی اکثریت نے بربنائے حسد اور
کینہ آپ ؐکی نبوت کا اعتراف نہیں کیا
Part:
34- When The Jew Said To Hazrat Salman Farsi: Son! Now There Is No One Who
Adheres To The True Religion جب یہودی نے حضرت سلمان فارسیؓ سے کہا: بیٹے!اب کوئی نہیں
جوصحیح دین پرقائم ہو
Part: 35- When the Holy
Prophet said to the delegation of Banu Najjar, 'Don't worry, I am the Chief of
your tribe' جب حضورؐ نے بنونجار کے
وفد سے کہا تم فکر مت کرو، میں تمہارے قبیلے کا نقیب ہوں
Part: 36- When Hazrat Usman Ghani (RA) Bought a Well (Beer Roma) and Dedicated It
to Muslims جب حضرت عثمان غنیؓ نے
کنواں (بئر رومہ) خرید کر مسلمانوں کیلئے وقف کردیا
Part:
37- The Charter of Medina Is the First Written Treaty of the World That Is
Free From Additions and Deletions میثاقِ مدینہ عالم ِ انسانیت کا پہلا تحریری معاہدہ ہے جو
حشو و زوائد سے پاک ہے
Part:
38- Only Namaz Were Obligatory In The Meccan Life Of The Holy Prophet, Rest
Of The Rules Were Prescribed In Madinah حضورؐ کی مکی زندگی میں صرف نماز فرض کی گئی تھی ، باقی
احکام مدینہ میں مشروع ہوئے
Part:
39- Prophet Muhammad (SAW) Ensured That Companions Benefited From The
Teachings Of The Qur'an And Sunnah آپ ؐ ہمیشہ یہ کوشش فرماتے کہ جماعت ِ صحابہؓ کا ہرفرد کتاب
و سنت کی تعلیم سے بہرہ ور ہو
Part: 40- Hypocrisy of the Jews and Their Hostility with the Holy Prophet نفاق یہود کی سرشت میں تھا اور حضورؐ کی مکہ میں بعثت
سے وہ دشمنی پر کمربستہ ہوگئے
Part:
41- Greatest Threat to the Muslims Was From the Hypocrites مسلمانوں کو بڑا خطرہ منافقین سے تھا جن کا قائد رئیس
المنافقین عبداللہ بن ابی تھا
Part: 42 - When Oppressed Muslims Complain, Holy Prophet Pbuh Used To Say, Be
Patient, I Have Not Been Ordered To Kill مظلوم مسلمان ظلم کی شکایت کرتے توآپ ؐ فرماتے صبرکرو،مجھے
قتال کا حکم نہیں دیا گیا
Part:
43- First Regular Battle Between Kufr And Islam Was Fought At Badr کفر و اسلام کے درمیان پہلی باقاعدہ جنگ میدان ِ بدر
میں لڑی گئی تھی
Part: 44- When The Prophet Took Fidya Payment and Released Two Prisoners جب سرکارؐ دوعالم نے فدیہ لے کر قافلہ ٔ قریش کے دو
قیدیوں کو رہا فرما دیا
Part:
45- Three Hundred And Thirteen Companions Had Only Three Horses And Seventy
Camels تین سو تیرہ صحابہ ؓکے
پاس صرف تین گھوڑے اور صرف ستر اونٹ تھے
Part:
46- O Messenger of Allah! Even If You Take Us to Barak Al-Emad, We Will Go
With You یارسولؐ اللہ ! اگر آپؐ
برک العماد لے جانا چاہیں تو بھی ہم آپؐ کے ساتھ چلیں گے
Part: 47- Before The Battle of Badr, Many People Had Advised the Quraysh to Return
But They Refused غزوۂ بدر سے پہلے کئی
لوگوں نے قریش کو مشورہ دیا تھا کہ واپس ہوجائیں مگر وہ نہیں مانے
Part: 48- Prophet (Pbuh) Remained Engaged in Worship for the Whole Night and by the
Command of Allah, Drowsiness Fell on the Muslims آپؐ تمام رات عبادت میں مشغول رہے اور بحکم الٰہی مسلمانوں
پر غنودگی طاری رہی
Part:
49- Allah, Fulfill Your Promise of Victory To Me اے اللہ تُونے مجھ سے فتح و نصرت کا جو وعدہ کیا ہے اسے
پورا فرما
Part: 50- Prophet Muhammad Pbuh Threw a Handful of Dust and Pebbles at the Enemy
and There Was a Panic Part-50 آپ نے مٹھی بھر خاک اور سنگریزے دشمن کی طرف پھینکے اور ان
میں افراتفری مچ گئی
Part: 51- Every Incident Of The Battle Of Badr Is A Clear Proof Of The Truthfulness
Of The Holy Prophet And A Masterpiece Of Prophetic Insight And Determination
Part-51 جنگ بدر کا ہر واقعہ
حضورؐ کی حقانیت کی روشن دلیل اور پیغمبرانہ بصیرت و عزیمت کا شاہکار ہے
Part: 52- After Badr, There Was Mourning In Every House In Makkah, While There Was
Celebration In Madinah Part-52 بدر کے بعد مکہ کے ہر گھرمیں صف ِ ماتم بچھی تھی جبکہ مدینہ
منورہ میں جشن کا سماں تھا
Part: 53
- History Can Never Forget the Humane Behaviour of Prophet Muhammad Pbuh
with the Prisoners of War Part 53 اسیرانِ جنگ کے ساتھ آپ ﷺ کا حسن سلوک تاریخ کبھی فراموش
نہیں کرسکتی
Part: 54- Respect For The Martyrs Part-54 شہداء کی تکریم اور ان کے اہل و عیال کی دلجوئی کا پہلا
نمونہ نبی کریمؐ نے پیش فرمایا
Part:
55- O People of Makkah! The Messenger of God Gave us the glad tidings of the
Roman Domination Part-55 اے اہل
مکہ! اللہ کے رسولؐ نے ہمیں رومیوں کے غلبے کی خوشخبری دی ہے
Part:
56- O Nation of Jews! Fear Allah, Lest the Chastisement Overtake You
Part-56 اے قوم یہود! اللہ سے
ڈرو، ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی عذاب نازل ہوجائے
Part:
57- Abdullah Ibn Ubay: His Sympathy With the Jews Until the Last Moment of
Their Expulsion From Madina Part-57 عبد اللہ بن أبی، یہود کے مدینہ سے اخراج کے آخری لمحے تک
ان کا ہمدرد بنا رہا
Part: 58- When The Prjophet Said, 'Who can teach Ka'b bin Ashraf a lesson'?
Part-58 جب آپؐ نے فرمایا: کون
ہے جو کعب بن اشرف کو اس کی اوقات یاد دِلائے
Part: 59- When the Plan to Avenge the Defeat of the Battle of Badr Failed Part-
59 جب جنگ بدر کی شکست کا
انتقام لینے کی منصوبہ بندی کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا
Part: 60- The Polytheists Were No Longer Peaceful and Quiet After the Defeat of
Badr Part-60 بدر کی شکست نے مشرکین
کے دن کا سکون اور رات کاچین چھین لیا تھا
Part: 61- Then He Said, ‘It Was Not For a Prophet to Take Up Arms and Put Them
Down’ Part-61 تب آپ نے ارشاد فرمایا:
کسی نبی کے لئے یہ مناسب نہیں کہ ہتھیار لگا کر اُتاردے
Part-
62: Mount Uhud loves us, and we Love it, says the Holy Prophet PBUH
Part-62 آپ صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا: جبل اُحد ہم سے محبت کرتاہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں
Part: 63- The Archers Were Instructed Their Sole Mission Was To Protect by
Remaining Behind the Mountain of Uhud Part-63 تیر اندازوں کو تاکید کی گئی کہ ان کا کام صرف جبلِ اُحد کے
پیچھے ٹھہر کر حفاظت کرنا ہے
Part: 64- Only Those Who Have Been Guided By Allah Can Stand Firm against the Enemy
Part-64 دشمن کے مقابلے میں وہی
لوگ ڈٹے رہتے ہیں جنہیں اللہ نے رُشد و ہدایت سے نوازاہے
Part:
65- The Martyrdom Of Hazrat Hamza, The Holy Prophet's Uncle, Is The Most
Terrible Episode Of The Battle Of Uhud Part-65 جنگ اُحد کا سب سے المناک واقعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے
چچا حضرت حمزہؓ کی شہادت ہے
Part:
66- At The Funeral of Hazrat Hamza, the Prophet's (PBUH) Eyes Were Filled
With Grief Part-66 حضرت
حمزہؓ کی تجہیز تکفین کے وقت شدت غم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چشم مبارک چھلک
اٹھی تھی
Part: 67- Rumours of the Prophet's Martyrdom Struck the Muslims Like A Bolt of
Lightning, and They Lost the War They Had Won Part-67 آپؐ کی شہادت کی افواہ مسلمانوں پر بجلی بن کر گری اور
وہ جیتی ہوئی جنگ ہار گئے
Part: 68- Muslims Were Told A Year Ago That Seventy of Their Men Would Be Martyred
Part-68 مسلمانوں کو ایک سال
پہلے ہی بتلا دیا گیا تھا کہ تمہارے ستّر آدمی شہید ہوں گے
Part: 69- No Excuse Would Be Acceptable To Allah If the Holy Prophet (PBUH) Was
Harmed Part - 69 اگر نبیؐ کی ذاتِ اقدس
کو کوئی گزند پہنچی تو اللہ کے نزدیک تمہارا کوئی عذر قابل قبول نہیں ہوگا
Part: 70- One Jew Who Fought On Behalf Of the Muslims Became Entitled To Heaven,
And The Other To Hell Part-70 مسلمانوں کی طرف سےلڑنے والا ایک یہودی جنت کا حقدار بنا تو
دوسرا دوزخ کا
Part: 71- The Prophet Decreed That the Individual Who Memorised the Qur'an Be
Buried First, Above All Other Martyrs Part-71 شہداء کی تدفین کیلئے آپؐ نے فرمایا: اس شخص کو پہلے قبر
میں لٹاؤ جو حافظ قرآن تھا
Part: 72
- In The Words of Hadith, the Prophet's Companions Who Were Martyred In the
Battle of Uhud Part 72 جب بھی
آپ ﷺ شہدائے احد کا ذکر کرتے تو یہ فرماتے: میں نے چاہا تھا کہ اللہ مجھے بھی
میرے ان صحابہؓ کے ساتھ شہید کردیتا جو پہاڑ کے دامن میں قتل کردیئے گئے
Part: 73
- The Muslims Were Defeated In Uhud Due to Disobedience to the Prophet's
Instructions and Rumours of His Martyrdom Part 73 آپ ؐ کی حکم عدولی اور آپؐ کی شہادت کی افواہ اُحد میں
مسلمانوں کی شکست کا سبب بنی
Part: 74
- The Attitude in Madinah Had Shifted, As the Holy Prophet (Pbuh) Had Noted
With His Far-Sighted Eyes Part-74 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دوربیں نگاہوں نے محسوس کرلیا
تھا کہ مدینہ کی فضا بدل گئی ہے
Part: 75
- The Prophet (Peace Be Upon Him) Said, 'A Believer Is Not Bitten From the
Same Hole Twice' Part-75 آپﷺ نے
فرمایا: مومن ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا
Part: 76
- Wine Flowed Like Water in the Streets of Madinah, Soon After its
Prohibition Was Revealed Part-76 شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوتے ہی مدینہ کی گلیوں میں شراب
پانی کی طرح بہنے لگی
Part: 77 - The Holy Prophet Kept an Eye on the Movements of All the Tribes from
Madinah to Makkah Part-77 مدینہ سے مکہ تک تمام قبائل کی نقل وحرکت پرآپ ﷺ نظر رکھے
ہوئے تھے
Part: 78 - The Companions and Their Unparalleled Love for the Prophet Part-78 آپؐ سے صحابہؓ کی محبت یہ تھی کہ تختۂ دار پر بھی فکر
ہوتی کہ آپؐ کو کانٹا بھی نہ چبھے
Part: 79 - The Shocking Incident of Bir Mauna but the Holy Prophet Continued To
Recite the Qunoot-E-Naazla for a Month Part-79 بئر معونہ کے واقعے سے آپ ؐ کو شدید صدمہ پہنچا اور آپؐ
ایک ماہ تک قنوت نازلہ پڑھتے رہے
Part: 80
- Through Revelation, the Holy Prophet Learnt Of the Conspiracy of Banu
Nadir and Returned To Madinah Part-80 نبی کریم ؐکو بذریعہ وحی بنونضیر کی سازش سے مطلع فرما دیا
گیا اور آپؐ مدینہ واپس آگئے
Part: 81 - Sacrifice of the Ansaar (Supporters) and The Prophet’s Prayer for them
and Their descendants Part-81 ‘انصار کے ایثار پر آپؐ نے دُعا دی:’ یا اللہ! انصار اور ان
کی اولاد پر اپنی خاص مہربانی فرما
Part: 82
- The First Salat Al-Khawf Was Offered In the Ghazwa of Dhat Al-Riqa Which
Took Place after the Battle of Banū Naḍīr Par-82 پہلی’ صلوٰۃِ خوف ‘ غزوۂ ذات ِ الرقاع میں پڑھی گئی
تھی جو غزوۂ بنی نضیر کے بعد پیش آیا تھا
Part:
83- The Narrative of Hazrat Jabir Bin Abdullah's Camel: After the Prophet
Pbuh Poked the Camel with His Stick, It Became Extremely Fast Part-83 نبی کریم ﷺنے لکڑی کو ہلکا سا اونٹ پر چبھویا اور اس کی
رفتار بڑھ گئی
Part: 84 - The Muslims' Fear Dissipated Once the Prophet (Peace Be Upon Him)
Exhorted Them to Go To Badr at Any Costs Part- 84 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اعلان سنتے ہی کہ ہمیں ہر حال
میں بدر کے لئے نکلنا ہے،مسلمانوں کا خوف ختم ہوگیا
Part: 85- The Prophet (PBUH) Received the Veil Verse on the Day of the Marriage Banquet
Part-85 آپ صلی اللہ علیہ وسلم
پر آیت پردہ حضرت زینبؓ سے نکاح کے بعد عین ولیمہ والے دن نازل ہوئی
Part:
86- The Message That Muslims Are Not Inattentive Even For a Moment Spread
around the World Thanks To Daumat-Ul-Jandal Part-86 دومۃ الجندل سے ہر طرف پیغام پہنچ گیا کہ مسلمان ایک
لمحے کے لئے بھی غافل نہیں ہیں
Part: 87- The Muslim Community was greatly blessed by Juwayriya, the Wife of the
Prophet (pbuh) and Mother of the Believers Part- 87 میں نے جویریہؓ سے زیادہ کسی عورت کو اپنی قوم کے حق
میں بابرکت نہیں دیکھا
Part: 88
- Surah Al-Munafiqun Was Revealed To the Prophet (PBUH) To Expose the
Hypocrites Part-88 آپ صلی
اللہ علیہ وسلم کے سامنے منافقوں کا پردہ فاش کرنے کے لئے'سورہ المنافقون'نازل کی
گئی
Part: 89
- The Holy Prophet Said: 'O Aisha! Rejoice, 'Allah Has Declared Your
Innocence from the Ifk-Slander Part-89 آپ ؐ نے فرمایا: اے عائشہؓ! خوش ہوجاؤ، اللہ نے تمہاری
برأت ظاہر کردی ہے
Part:
90- Surah An-Noor Contains the Most Serious Type of Threat Found Anywhere in
the Holy Qur'an Part-90 قرآن
کریم میں کہیں بھی تہدید کا وہ سخت انداز نہیں ملےگا جو سورہ نور میں اختیار کیا
گیا ہے
Part: 91
- In Opposition To the Holy Prophet, the Jewish Delegation Sided With the
Polytheists Part-91 نبی کریم
ؐ کی مخالفت میں یہودی وفد نے مشرکین کا ساتھ دیا اور مستحق ِلعنت ٹھہرا
Part: 92
- On The Day of Al-Khandaq, the Prophet Carried Earth Till His Abdomen Was
Fully Covered In Dust Part-92 تاریخ نے وہ منظر دیکھا کہ شکم مبارک گرد سے اَٹا ہے اور
آپؐ مٹی ڈھو رہے ہیں
Page: 93
- When The Delegation Arrived and Informed the Prophet That It Was Only
Repeating the Conduct of Adal and Qaarra Part- 93 جب وفد نے آکر آپؐ کو بتایا کہ اس نے وہی کیا جو عَضَل اور
قَارَّہ نے کیا تھا
Page: 94
- Allah Accepted the Prayers of His Prophet and Opened the Gates of Victory
Part- 94 اللہ نے اپنے رسولؐ کی
دُعائیں قبول فرمالیں اور فتح ونصرت کے دروازے کھول دیئے
Part: 95
- The Angel Gabriel Said To the Prophet, 'You Should Immediately Proceed To
Bani Qurayzah, For the Angels Have Not Yet Laid Down Their Weapons or Returned'
Part-95 ابھی فرشتوں نے ہتھیار
نہیں رکھے نہ واپس ہوئے ہیں، آپؐ فوراً بنی قریظہ کی طرف تشریف لے چلیں
Part: 96
- After Hearing the Decision of Hazrat Saad, the Prophet PBUH Said: 'You
Have Decided What God Wants' Part - 96 حضرت سعدؓ کا فیصلہ سن کر آپؐ نے فرمایا: تم نے وہی فیصلہ
کیا ہے جو خدا چاہتاہے
Part: 97
- The Prophet (PBUH) Dealt With the Banu Qurayzah in a Manner Consistent
With Both Jewish Tribal Depravity and War Politics Part-97 آپ ؐ نے بنو قر یظہ سے جو معاملہ فرمایا وہ جنگی سیاست
اور یہود قبائل کی افتاد طبع کے مطابق تھا
Part: 98
- When Thumamah Ibn Uthal Proclaimed, "O Makkans, You Will Not Get
From Yamama Even a Single Grain of Wheat," Part-98 جب ثمامہ بن اُثال نے کہا اے اہل مکہ تمہیں یمامہ کے
گیہوں کا ایک دانہ بھی نہیں ملے گا
Part: 99
- When The Prophet Said, "O Son Of Aku!" Be Gentle To Them After
You Have Them under Control" Part-99 جب آپؐ نے فرمایا: ’’اے اکوع کے بیٹے! جب وہ تیرے قابو میں
آگئے تو اب نرمی کر!‘‘
Part: 100 - When the Companions of the Prophet Returned the Booty to Hazrat Zainab's
Husband Abu Al-Aas Part-100 جب صحابہؓ نے غنیمت میں ملا ہوا مال حضرت زینبؓ کے شوہر ابو
العاص کو واپس کردیا
Part: 101 - The Muslim Who Recalls Death The Most Is the Most Wise and Understanding
Muslim Part-101 وہ مسلمان سب سے زیادہ
ہوشیار اور سمجھ والا ہے جو موت کو سب سے زیادہ یاد کرتا ہو
Part: 102
- In A Dream, the Prophet (Pbuh) Was Doing the Umrah to Makkah While
Wearing Ihram Part-102 آپ صلی
اللہ علیہ وسلم نے خواب دیکھا کہ عمرہ کے لئے احرام کی حالت میں مکہ تشریف لے گئے
ہیں
Part: 103
- The Companions Put the Arrow Given By the Prophet in a Dry Well, and the
Water Started Boiling There Part - 103 صحابہؓ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دیا ہوا تیر خشک کنویں
میں گاڑاہی تھا کہ وہاں پانی ابلنے لگا
Part: 104 - The Sahabah's Oath of Allegiance Rocked the Quraish Part-104 صحابہ کرامؓ کی بیعت کی خبر سن کر قریش کے پیروں تلے سے
زمین نکل گئی
Part: 105
- Hazrat Ali Refused To Remove the Lettering That Read "Muhammad the
Messenger of Allah" Part-105 حضرت علیؓ نے وہ عبارت مٹانے سے انکار کردیا جس میں
محمد’رسول اللہ‘ لکھا تھا
Part: 106
- The Companions heartbroken by the Terms of Hudabiyya Pact were delighted
to hear the news of Conquest of Makkah Part-106 شرائط صلح حدیبیہ سے دل گرفتہ صحابہ‘ فتح مبین ’ کی خوش خبری
سن کر کھل اٹھے
Part: 107
– The Historical Significance of the Peace Treaty of Hudaybiyah, the
Prophet's Mercy, and the Extraordinary Effects of This Peace Part-107 صلح حدیبیہ کی تاریخی اہمیت، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی
فراست اور اس صلح کے غیر معمولی اثرات
Part: 108
– The Prophet Took Control of Makkah in the Year 8 A.H. As Though It Were
Not a Difficult Task Part-108 آٹھ ہجری میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ اس طرح فتح کرلیا
جیسے وہ کوئی مشکل کام تھا ہی نہیں
Part: 109
– The Prophet's Letters to the Leaders of Many Countries and Regions
Following the Hudaybiyah Peace – Part-109 صلح حدیبیہ کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف ملکوں او
رقبیلوں کے سربراہوں کو خطوط لکھے
Part: 110
- I Bear Witness That 'You Are the Prophet Whom We People Of the Book Were
Waiting For' Part-110 میں
گواہی دیتا ہوں کہ آپؐ وہی نبی ہیں جن کا ہم اہل کتاب انتظار کررہے تھے
Part: 111- His Religion Will Spread As Far As the Ends of the Seas and Rivers
-Part-111 انؐ کا دین وہاں تک
پھیلے گا جہاں تک سمندروں اور دریاؤں کی انتہا ہے
Part: 112
- The Priest from Alexandria Predicted That the Prophet from Arabia Would
Emerge By the Name Ahmad-Part-112 اسکندریہ کے پادری نےکہہ دیا تھا کہ عرب کےایک اُمی ّنبی ہیں
ان کا نام احمدؐ ہوگا
Part: 113 - O People of the Book! Come To a Common Word between Us and You
Part-113 اے اہل کتاب! ایسی بات
کی طرف آؤ جو ہم میں اور تم میں مشترک ہے
Part: 114 - The Hercules' Descendants Believed Their Empire Would Remain As Long As
They Had the Prophet Muhammad's Blessed Letter-Part-114 خاندانِ ہرقل کاعقیدہ تھا کہ جب تک آپؐ کا خط اُن
کےپاس ہے ، سلطنت باقی رہے گی
Part: 115 - Letter of Prophet Muhammad (PBUH) to King Kisra, the Ruler of
Persia-Part-115 میرے رَب نے کسریٰ کو
آج رات سات گھڑی گئے ہلاک کرڈالا ہے
Part: 116
- I Want to Remind You of Allah Almighty, Who Says That Anyone Who Takes
Guidance Does So for His or Her Own Benefit- Part-116 میں تمہیں اللہ عزوجل کی یاد دِلاتا ہوں جو نصیحت قبول
کرتا ہے وہ اپنے فائدہ کیلئے کرتا ہے
Part: 117 - My Religion Will Prevail As Far As Camels and Horses Go-Part-117 میرا دین وہاں تک غالب ہوکر رہیگا جہاں تک اونٹ اور
گھوڑے جاتے ہیں
Part: 118- The Prophet's Invitation Letters Were Very Simple and
Sensible-Part-118 رسول اکرم ﷺکے دعوتی
خطوط کا اسلوب نگارش نہایت سادہ اورعام فہم ہے
Part: 119
– Jews Did Not Originally Inhabit Khaybar; Rather, They Were Visitors to
the Arabian Peninsula- Part-119 ارضِ خیبراصلاً یہودیوں کا علاقہ نہیں ، وہ جزیرۂ عرب میں مہمان
بن کرداخل ہوئے تھے
Part: 120
– O People! Have Mercy on Your Souls, You Are Not Calling To the Deaf or
the Absent-Part-120 اے لوگو!
اپنی جانوں پر رحم کھاؤ، تم کسی بہرے یا غائب کو نہیں پکار رہے ہو
Part: 121
- To The Individual Who Loves Allah and His Messenger, I Will Offer This
Flag – Part-121 کل صبح یہ عَلم اس شخص
کو دوں گا جو اللہ اور رسولؐ سے اور وہ اس سے محبت کرتے ہیں
Part: 122
– The Meat of the Goat Itself Informed the Prophet PBUH That It Had Been
Poisoned-Part-122 بکری کے گوشت نے خود آپ
ﷺ کو خبر دی کہ اُسے زہر آلود کیا گیا ہے
Part: 123 - I'm Not Sure If I'm Happier about the Conquest of Khyber or the Arrival
of Jafar-Part-123 مجھے نہیں معلوم کہ آج
مجھے خیبر فتح ہونے کی زیادہ خوشی ہے یا جعفرؓ کے آنے کی
Part: 124 – Hazrat Abbas Forwarned The Makkans That The Truth Might Not Be What They
Had Become Happy To Hear-Part-124 جب حضرت عباسؓ نے مکہ میں ایک ایک کو بتایا کہ سچ وہ نہیں
جسے سن کر تم خوش ہو
Part: 125
- "Attempt To Flee As Soon As Possible; This Valley Is Inhabited By
Devils," The Holy Prophet (PBUH) Commanded-Part-125 جب حضورؐ نے حکم دیا:جلد نکلنے کی کوشش کرو،اس وادی میں
شیاطین کا بسیرا ہے
Part: 126
– After Coming Back To Madina from Khyber the Emigrants, First Of All,
Returned the Donations of the Ansar- Part-126 خیبر سے مدینہ واپسی کے بعد مہاجرین نے سب سے پہلے انصار کے
عطیات واپس کئے
Part: 127 – Did You Tear His Heart And Notice The Fear In His Voice As He Uttered
This Kalima? Part-127 کیا تم
نے اس کا دل چیر کر دیکھا تھا کہ اس نے یہ کلمہ ڈر سے کہا ہے؟
Part: 128 – The Polytheists Trembled With the Sonds of Talbia – Part-128 تلبیہ کی صداؤں سے مشرکین کے دل لرز اٹھے اور چہروں پر
ہوائیاں اڑنے لگیں
Part: 129 – The Prophet PBUH and His Companions Moved Quickly In the First Three
Rounds to Show the Disbelievers That the Muslims Had Not Weakened –
Part-129 پہلے تین چکروں میں آپؐ
اور صحابہؓ تیز چلے تاکہ کفار دیکھ لیں کہ مسلمان کمزور نہیں ہوئے ہیں
Part: 130 – Najashi Said: 'O Amr! Listen To Me and Follow Muhammad PBUH by God He Is
On the Right- Part-130 نجاشی نے
کہا :’اے عمرو! میری بات مان اور محمدؐ کی اتباع کر،خدا کی قسم وہ حق پر ہیں
Part: 131 - I Realised That Since He is Under the Protection of Allah, None of Us Can
Harm Him-Part-131 میں سمجھ گیا کہ وہؐ
اللہ کی پناہ میں ہیں،ہم سب مل کر بھی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے
Part: 132 – You'll see This Key in My Hand One Day, and Then I'll Hand It over to
Anybody I Like-Part-132 ایک دن
یہ چابی تم میرے ہاتھ میں دیکھوگے اور تب میں جس کو چاہونگا یہ چابی دونگا
Part: 133 – A Small Army of 3,000 Soldiers Set Out To Battle a Force of 200,000
Soldiers for the Exaltation of Religion-Part-133 سربلندیٔ دین کیلئے تین ہزار کا معمولی لشکر دو لاکھ کے جم
غفیر سے ٹکرانے نکل پڑا
Part: 134 – The Brave Companions in the Fierce Battle of Mu'tah-Part-134 جنگ ِ موتہ کے اِس منظرنامے میں بہادر اور جانباز
صحابہؓ کو بے جگری سے لڑتا ہوا دیکھئے
Part: 135 – The Prophet Was Not Present In the Battlefield of Mu'tah but He Did View
It-Part-135 عین جنگ کے وقت مؤتہ کا
میدانِ جنگ آپؐ کی نگاہوں کے سامنے کردیا گیا تھا
Part: 136 – Allah Almighty Gave a Big Fish on the Coast for the Companions to
Eat-Part-136 اللہ تعالیٰ نے صحابہؓ
کے کھانے کیلئے ایک عظیم الجثہ مچھلی ساحل پر ڈال دی تھی
Part: 137 – O Amr, Assistance Will Come To You Because Even This Tiny Cloud Is
Pleading For Assistance for Bani Ka'ab-Part-137 اے عمرو،تمہاری مدد کی جائیگی، بادل کا یہ ٹکڑا بھی بنی کعب
کی نصرت کا طلبگار ہے
Part: 138 – O Allah, Keep This Journey A Secret Until We Reach There-Part-138 اے اللہ اس سفر کو اس وقت تک مخفی رکھ جب تک ہم وہاں نہ
پہنچ جائیں
Part: 139 – Dear Uncle! Just As My Prophethood Is the Last, So Too Is Your Current
Migration-Part-139 چچا جان!
آپ کی یہ ہجرت آخری ہجرت ہے، جس طرح میری نبوت آخری نبوت ہے
Part: 140 – Saad Said Incorrectly, It Is the Day of Mercy and the Splendour of the
Kaaba Today-Part-140 سعد نے
غلط کہا، آج کا دن رحم کا دن ہے اور خانہ ٔکعبہ کی عظمت کا دن ہے
Part: 141 – The Cueror of Makkah and His Humility: a historical
Moment-Part-141 وہ
تاریخی لمحہ جب فاتح مکہ ؐ کا سر ِمبارک تواضع اور خشیت سے جھکا جاتا تھا
URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/hazrat-bilal-prayer-makkah-valleys-part-142/d/130163
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism