New Age Islam
Sat Apr 19 2025, 09:52 AM

Urdu Section ( 31 Oct 2022, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

The Historical Significance of the Peace Treaty of Hudaybiyah, the Prophet's Mercy, and the Extraordinary Effects of This Peace Part-107 صلح حدیبیہ کی تاریخی اہمیت، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی فراست اور اس صلح کے غیر معمولی اثرات

مولانا ندیم الواجدی

28 اکتوبر،2022

قرآن کریم نے اس پسپائی کو فتح مبین سے تعبیر کیا ہے۔بہ ظاہر یہ تعبیر حیرت انگیز معلوم ہوتی ہے ، کیونکہ مسلمانوں نے دب کر صلح کی اور مشرکین نے جو چاہا وہ لکھوایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکا ہر مطالبہ تسلیم کیا ، مگر بعد میں اس صلح کے جو اثرات مرتب ہوئے اور عرب کی فضا خود بہ خود اسلام او رمسلمانوں کے حق میں جس طرح سازگارہوتی چلی گئی وہ قرآن کے اس دعوے کو تسلیم کرنے کی لئے کافی ہے۔ دیکھا جائے تو اس سے مسلمانوں کی اہمیت میں اضافہ ہوا اور خطے میں ان کا دبدبہ بڑھا، اس سلسلے میں یہ امور قابل غور ہیں۔

پہلی بات تو یہ ہے کہ قریش نے پہلی مرتبہ مسلمانوں کے وجود کاکھلے طور پر اعتراف کیا، کیونکہ معاہدہ طرفین میں برابری کی بنیاد پر ہوتاہے ، اپنے سے کمزور لوگوں سے کوئی مصالحت کے لئے معاہدے نہیں کرتا ،نیز پہلی بار قبائل عرب نے یہ محسوس کیا کہ خود کو قائد اور سردار کہلانے والے قریش میں گھبراہٹ ہے۔بہ ظاہر انہوں نے اپنی کچھ باتیں منوالی ہیں مگر دراصل یہ مطالبے خوف کی نفسیات کے زیر اثر کئے گئے تھے،طاقتور کبھی اس طرح کے مطالبوں سے اپنا وقار بحال نہیں کرتا،پہلی مرتبہ قبائل عرب نے یہ بھی محسوس کیا کہ اس پورے معاملے میں قریش کارویہ غیر منصفانہ رہا ہے، طواف بیت اللہ سے روکنا اور قربانی نہ ہونے دینا کسی بھی حال میں صحیح فیصلہ نہیں ہوسکتا۔

دوسری بات یہ ہے کہ اس مصالحت کے بعد مشرکین کے حملوں کے خطرات ٹل گئے ، مسلمانوں کو موقع ملا کہ وہ اطمینان کے ساتھ اسلام کی دعوت اور اس کی نشرواشاعت کے کام میں لگیں ، اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ مسلمانوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا۔ امام زہریؒ لکھتے ہیں کہ حدیبیہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آنے والے مسلمانوں کی تعداد تیرہ سو سے پندرہ سو تک تھی ، لیکن دو سال بعد فتح مکہ کے موقع پر یہ تعداد بڑھ کر دس ہزار ہوگئی، خود مشرکین کے نمایاں افراد نے اسلام قبول کرنا شروع کردیا، متعدد لوگ کسی جبر، خوف اور لالچ کے بغیر اسلام کی خوبیوں سے متاثر ہوئے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر دائرہ اسلام میں داخل ہوگئے۔ ان میں ایک اہم نام حضرت خالد بن ولیدؓ کا ہے ، ان سے بڑا شہ سوار ،بہادر اور جنگ جو مکے میں کوئی دوسرانہ تھا۔ دوسرے عمر ہ بن العاصؓ تھے جن کی فہم و فراست کے اپنے اور غیر سب قائل تھے ،تیسرے عثمان بن طلحہؓ تھے ، یہ خانہ کعبہ کی کنجیاں رکھنے ولے گھرانے کے ایک فرد تھے۔

جب یہ تینوں حضرات مدینہ منورہ پہنچے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہؓ سے مخاطب ہوکر فرمایا: ان مکۃ قد القت الینا افلا ذکبدھا۔ ‘‘ مکہ نے اپنے جگر کے ٹکڑوں کو ہمارے حوالے کردیا۔’’ (دلائل النبوۃ للبیہقی: 43/3 ،الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب:428/2)

ان حضرات کا مشرف بہ اسلام ہونا ایک عظیم الشان واقعہ ہے۔ حقیقت میں یہ حضرات مکے کے دل اور جگر کے ٹکڑے تھے، جواب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں میں آکر گرے تھے ۔ یہ وہ حضرات ہیں جنہوں نے اسلام کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ عراق، فارس، شام ، آرمینیا، ایشیاء او رماورا ء النہر کے بہت سے علاقے حضرت خالد بن ولیدؓ کے ذریعے فتح ہوئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو سیف اللہ المسلول کے لقب سے نوازا ، خالد بن ولیدؓ نے اس لقب کی شان بڑھائی۔ اس طرح حضرت عمر وبن العاصؓ کے ہاتھوں فلسطین او رمصر جیسے بڑے ممالک مفتوح ہوئے، عمروبن العاصؓ مسلمان ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اسلم الناس و آمن عمر وبن العاص ‘‘ عمرہ بن العاص مسلمان نہیں ہوئے بہت سے لوگ بہ یک وقت مسلمان ہوگئے۔’’( اسد الغابہ: 232/4، رقم الحدیث :4971، سنن الترمذی :687/5 ، مسند احمد بن حنبل:629/28، رقم الحدیث : 17412 ، سیرت ابن ہشام: 241/3)

حضرت براء بن عازبؓ فرمایا کرتے تھے کہ تم لوگ فتح مکہ کو فتح کہتے ہو، بلاشبہ یہ اسلام کی فتح تھی، مگر ہم لوگ حدیبیہ کی بیعت الرضوان کو فتح مانتے تھے۔( صحیح البخاری : 122/5، رقم الحدیث: 4150 ) شارح حافظ ابن حجر عسقلانیؒ لکھتے ہیں کہ فتح مبین کی ابتداء صلح حدیبیہ سے ہوئی، کیونکہ اس مصالحت کے بعدجو ماحول بنا وہ مسلمانوں کے حق میں بہت بہتر ثابت ہوا۔ امن کا قیام، جنگ کے خطرات کا خاتمہ اور قبول اسلام کے لئے بلاخوف و خطر مدینے آنے والوں کی تعداد میں اضافہ جیسے خالد بن ولیدؓ وغیرہ نے آکر اسلام قبول کیا۔( فتح الباری: 442/7)

علامہ بن القیمؒ لکھتے ہیں کہ جنگ بندی عظیم ترین فتوحات میں سے ایک فتح ہے، اس سے اس فتح عظیم کی راہ ہموار ہوتی ہے جس سے اللہ رب العزت نے اپنے رسول کو اور اپنے صحابہؓ کو عزت بخشی او رلوگ جوق در جوق اسلام میں داخل ہوئے، مصالحت کے بعد مدینے سے مکے تک جو امن قائم ہوا، اس کو فتح عظیم کی کنجی یا اس کا دروازہ کہا جاسکتا ہے، اور یہ اللہ رب العزت کی سنت ہے کہ وہ جب کوئی بڑا فیصلہ کرتاہے اس سے پہلے کچھ ایسے حالات پیدا ہوتے چلے جاتے ہیں جو اس بڑے کام کے مقدمات کے طور پر ظہور میں آتے ہیں ۔( زادالمعاد :309/3)

حضرت مولانا سلیم اللہ خاںؒ نے صلح حدیبیہ کا بہترین تجزیہ کیا ہے، فرماتے ہیں : ‘‘ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صلح کرلی تو اگرچہ بہ ظاہر وہ صلح دب کر کی گئی تھی، لیکن اس کے شاندار اور حیرت ناک نتائج ظاہر ہوئے۔ اول تو سیاسی طور پر ایک فائدہ یہ ہوا کہ قریش مسلمانوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں مانتے تھے ، ان کا خیال تھاکہ یہ چند سر پھرے لوگ ہیں انہوں نے انتشار اور تشویش کو جنم دے دیا ہے، باپ کو بیٹے سے ، بیوی کو شو ہر سے ، او ربھائی کو بھائی سے لڑوادیا ہے، کچھ دن میں اپنے انجام کو پہنچ کر یہ لوگ ختم ہوجائیں گے۔۔۔۔ آج صلح کے ذریعے کفار قریش نے مسلمانوں کو اپنے مدمقابل ایک فریق کی حیثیت سے تسلیم کیا اور باقاعدہ صلح کی، دوسرے اس صلح کے ذریعے مسلمانوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا، عمرہ کے لئے کل 1400 یا 1500 کی تعداد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھی، لیکن دو سال سے بھی کم عرصے میں آٹھ ہجری میں تیس ہزار یا اس سے بھی زیادہ مجاہدین آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے، اور اس کے دو سال بعد دس ہجری میں ایک لاکھ پچیس ہزار افراد حجۃ الوداع میں شامل ہوئے۔ حدیبیہ کا واقعہ ہجری کا ہے۔ تیرہ سال مکے کے، چھ سال مدینے کے ، ان سالوں میں اہل اسلام کی تعداد تین چار ہزار تک پہنچ پائی، لیکن صلح حدیبیہ کے بعد صرف چار سال میں یہ تعداد لاکھوں تک پہنچ گئی۔ وجہ یہ تھی کہ صلح سے پہلے جنگ کی حالت تھی، آپس کی کشیدگی اور نفرت کی وجہ سے ملاقاتوں کی نوبت ہی نہیں آتی تھی او راگر کبھی یہ نوبت آئی بھی تو نفرتوں کی وجہ سے صحیح طریقے پر غور وفکر نہیں کیا جاتا تھا۔ اوّل تو صلح سے آپس کی نفرتیں کم ہوئیں اور ملنے جلنے کی صورتیں پیش آنے لگیں، مسلمان مکہ جانے لگے، کفار کی مدینہ میں آمد ورفت شروع ہوگئی۔ جب یہ ہوا تو کافروں نے دیکھا اور بار بار دیکھا اور آزمایا کہ یہ ہمارے بھائی بند اسلام میں داخل ہونے کے بعد بالکل ہی بدل گئے اور ان میں تو عجیب و غریب انقلاب آگیاہے۔ یہ صدق ووفا کے پیکر بن گئے، امانت ودیانت ان کی سرشت میں داخل ہوگئی، شرافت وعظمت ان کی علامت او رپہچان قرار پائی ۔ یہ زیر دست او رکمزوروں کے محافظ اور ظالموں اور سرکشوں کی سرکوبی اور سرزنش کے لئے طاقتور او رمضبوط ہیں ، تو اس مشاہدے کے بعد وہ اسلام کی طرف مائل ہوئے او ربہ کثرت اسلام میں داخل ہونے لگے۔

سوئم ، حدیبیہ کے واقعے سے پہلے صورت حال یہ تھی کہ مدینہ منورہ کے جنوب میں مکہ تھا او روہا ں قریش اسلام کے دشمن رہتے تھے جن سے کئی جنگیں بھی ہوچکی تھیں او رشمال میں خیبر تھا جہاں یہود آباد تھے، اہل کتاب ہونے کے وجہ سے وہ بھی برتری کے زعم میں مبتلا تھے اور دینی سیادت و قیادت کا استحقاق اپنے سوا کسی کے لئے نہیں مانتے تھے ۔ ادھر بنو نضیر کے اخراج من المدینہ کا واقعہ پیش آچکا تھا او ریہ لوگ مدینے سے نکل کر خیبر ہی میں آباد ہوگئے تھے۔ تو ایک طرف قریش مکہ اسلام اورمسلمانوں کے جانی دشمن تھے جن کے ساتھ بدر، احد اور خندق جیسے معرکے پیش آچکے تھے اور وہ بدر و خندق کی شکست کا غم نہ بھولے تھے ، دوسری طرف خیبر کے یہود تھے جن کو بنی نضیر کی جلاوطنی او ربنو قریظ کے قتل کا رنج و غم کھائے جارہا تھا اور اسلام کی ترقی ان کو ایک آنکھ نہ بھاتی تھی ، پھر قریش او ریہود میں مسلمانوں کے خلاف آپس کو گٹھ جوڑ بھی رہا کرتا تھا ، جیسا کہ بدر کے بعد یہود نے قریش کو جنگ کے لئے اشتعال دلایا اور احد کا واقعہ پیش آیا۔ پھر خندق کے موقع پر بھی یہود خیبر او ربنو قریظہ نے مسلمانوں کے خلاف قریش کے ساتھ ساز باز کی۔ ان حالات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیال فرمایا کہ مدینہ بیچ میں ہے اور دونوں طرف شمال و جنوب میں دشمن موجود ہے، یہ بھی خطرہ رہتا تھا کہ یہ دونوں مل کر کے یکبار گی مدینے پر حملہ آور نہ ہوجائیں او راس صورت میں یہ بھی ممکن نہیں تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ پر لشکرکشی کرکے قریش کا کوئی بندوبست کریں۔ اس لئے کہ اس صورت میں خیبر سے یہود کے حملے کااندیشہ تھا وہ مدینے کو خالی پاکر مدینے پر حملہ آور ہوسکتے تھے۔ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہود کے شر کو رفع کرنے کے لئے خیبر پر چڑھائی کرتے ہیں تو خطرہ ہے کہ مدینے کو خالی دیکھ کر قریش حملہ نہ کر بیٹھیں ۔ عجیب تشویش ناک صورت تھی۔ اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فیصلہ کیا کہ دونوں میں سے کسی ایک فریق سے صلح کی جائے خواہ وہ کسی بھی صورت میں کتنی بھی مدت کے لئے ہو۔(جاری)

28 اکتوبر،2022 ، بشکریہ: انقلاب، نئی دہلی

-------------

Related Article

Part: 1- I Was Taken to the Skies Where the Sound Of Writing with a Pen Was Coming (Part-1) مجھے اوپر لے جایا گیا یہاں تک کہ میں ایسی جگہ پہنچا جہاں قلم سے لکھنے کی آوازیں آرہی تھیں

Part: 2- Umm Hani! ام ہانی! میں نے تم لوگوں کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی جیسا کہ تم نے دیکھا، پھرمیں بیت المقدس پہنچا اور اس میں نماز پڑھی، پھر اب صبح میں تم لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی جیسا کہ تم دیکھ رہی ہو

Part: 3 - Allah Brought Bait ul Muqaddas before Me and I Explained its Signs اللہ نے بیت المقدس کو میرے روبرو کردیااور میں نے اس کی نشانیاں بیان کیں

Part: 4- That Was A Journey Of Total Awakening وہ سراسر بیداری کا سفر تھا، جس میں آپؐ کو جسم اور روح کے ساتھ لے جایا گیا تھا

Part: 5- The infinite power of Allah Almighty and the rational proof of Mi'raj رب العالمین کی لامتناہی قدرت اور سفر معراج کی عقلی دلیل

Part: 6- The Reward of 'Meraj' Was Given by Allah Only to the Prophet معراج کا انعام رب العالمین کی طرف سے عطیۂ خاص تھا جو صرف آپؐ کو عطا کیا گیا

Part: 7- Adjective of Worship مجھے صفت ِ عبدیت زیادہ پسند اور عبد کا لقب زیادہ محبوب ہے

Part:-8- Prophet Used To Be More Active Than Ever In Preaching Islam During Hajj رسولؐ اللہ ہر موسمِ حج میں اسلام کی اشاعت اور تبلیغ کیلئے پہلے سے زیادہ متحرک ہوجاتے

Part: 9- You Will Soon See That Allah Will Make You Inheritors Of The Land And Property Of Arabia تم بہت جلد دیکھو گے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں کسریٰ اور عرب کی زمین اور اموال کا وارث بنا دیگا

Part: 10- The Prophet That the Jews Used To Frighten Us With یہ وہی نبی ہیں جن کا ذکر کرکے یہودی ہمیں ڈراتے رہتے ہیں

Part: 11- Pledge of Allegiance بیعت ثانیہ کا ذکر جب آپؐ سے بنی عبدالاشہل کے لوگوں نے بیعت کی،ایمان لائے اور آپ ؐسے رفاقت و دفاع کا بھرپور وعدہ کیا

Part: 12 - Your Blood Is My Blood, Your Honour Is My Honour, and Your Soul Is My Soul تمہارا خون میرا خون ہے، تمہاری عزت میری عزت ہے، تمہاری جان میری جان ہے

Part: 13- The event of migration is the boundary between the two stages of Dawah ہجرت کا واقعہ اسلامی دعوت کے دو مرحلوں کے درمیان حدّ فاصل کی حیثیت رکھتا ہے

Part: 14- I Was Shown Your Hometown - The Noisy Land Of Palm Groves, In My Dream مجھے خواب میں تمہارا دارالہجرۃ دکھلایا گیا ہے، وہ کھجوروں کے باغات والی شوریدہ زمین ہے

Part: 15- Hazrat Umar's Hijrat and the Story of Abbas bin Abi Rabia تو ایک انگلی ہی تو ہے جو ذرا سی خون آلود ہوگئی ہے،یہ جو تکلیف پہنچی ہے اللہ کی راہ میں پہنچی ہے

Part: 16- When Allah Informed The Prophet Of The Conspiracy Of The Quraysh جب اللہ نے آپؐ کو قریش کی سازش سے باخبرکیا اور حکم دیا کہ آج رات اپنے بستر پر نہ سوئیں

Part: 17- Prophet Muhammad (SAW) Has Not Only Gone But Has Also Put Dust On Your Heads محمدؐنہ صرف چلے گئے ہیں بلکہ تمہارے سروں پر خاک بھی ڈال گئے ہیں

Part: 18- O Abu Bakr: What Do You Think Of Those Two Who Have Allah As a Company اے ابوبکرؓ: ان دو کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ ہو

Part: 19- The Journey of Hijrat Started From the House of Hazrat Khadija and Ended At the House of Hazrat Abu Ayub Ansari سفر ِ ہجرت حضرت خدیجہ ؓکے مکان سے شروع ہوا اور حضرت ابوایوب انصاریؓ کے مکان پر ختم ہوا

Part: 20- O Suraqa: What about a day when you will be wearing the Bracelets of Kisra اے سراقہ: اس وقت کیسا لگے گا جب تم کسریٰ کے دونوں کنگن اپنے ہاتھ میں پہنو گے

Part:21- The Holy Prophet's Migration And Its Significance نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کا واقعہ اور اس کی اہمیت

Part: 22- Bani Awf, the Prophet Has Come اے بنی عوف وہ نبیؐ جن کا تمہیں انتظار تھا، تشریف لے آئے

Part: 23- Moon of the Fourteenth Night ہمارے اوپر ثنیات الوداع کی اوٹ سے چودہویں رات کا چاند طلوع ہوا ہے

Part: 24- Madina: Last Prophet's Abode یثرب آخری نبیؐ کا مسکن ہوگا، اس کو تباہ کرنے کا خیال دل سے نکال دیں

Part: 25- Bless Madinah Twice As Much As You Have To Makkah یا اللہ: جتنی برکتیں آپ نے مکہ میں رکھی ہیں اس سے دوگنی برکتیں مدینہ میں فرما

Part: 26- Construction of the Masjid-e-Nabwi مسجد نبویؐ کی تعمیر کیلئے جب آپؐ کو پتھر اُٹھا اُٹھا کر لاتا دیکھا تو صحابہؓ کا جوش دوچند ہو گیا

Part: 27- The First Sermon of the Holy Prophet after the Migration and the Beginning of Azaan in Madina ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں حضورﷺ کا پہلا خطبہ اور اذان کی ابتداء

Part: 28- The Lord of the Ka'bah رب کعبہ نے فرمایا، ہم آپ ؐکے چہرے کا بار بار آسمان کی طرف اُٹھنا دیکھ رہے تھے

Part: 29- Holy Prophet’s Concern for the Companions of Safa نبی کریمؐ کو اصحابِ صفہ کی اتنی فکر تھی کہ دوسری ضرورتیں نظر انداز فرمادیتے تھے

Part: 30- Exemplary Relationship of Brotherhood مثالی رشتہ ٔ اخوت: جب سرکار ؐدو عالم نے مہاجرین اور انصار کو بھائی بھائی بنا دیا

Part: 31- Prophet (SAW) Could Have Settled in Mecca after Its Conquest فتح مکہ کے بعد مکہ ہی مستقر بن سکتا تھا، مگر آپؐ نے ایسا نہیں کیا، پاسِ عہد مانع تھا

Part: 32 - From Time To Time The Jews Would Come To Prophet’s Service And Ask Questions In The Light Of The Torah یہودی وقتاً فوقتاً آپؐ کی خدمت میں حاضر ہوتے اور تورات کی روشنی میں سوال کرتے

Part: 33- Majority Of Jewish Scholars And People Did Not Acknowledge Prophet Muhammad’s Prophethood Out Of Jealousy And Resentment یہودی علماء اور عوام کی اکثریت نے بربنائے حسد اور کینہ آپ ؐکی نبوت کا اعتراف نہیں کیا

Part: 34- When The Jew Said To Hazrat Salman Farsi: Son! Now There Is No One Who Adheres To The True Religion جب یہودی نے حضرت سلمان فارسیؓ سے کہا: بیٹے!اب کوئی نہیں جوصحیح دین پرقائم ہو

Part: 35- When the Holy Prophet said to the delegation of Banu Najjar, 'Don't worry, I am the Chief of your tribe' جب حضورؐ نے بنونجار کے وفد سے کہا تم فکر مت کرو، میں تمہارے قبیلے کا نقیب ہوں

Part: 36- When Hazrat Usman Ghani (RA) Bought a Well (Beer Roma) and Dedicated It to Muslims جب حضرت عثمان غنیؓ نے کنواں (بئر رومہ) خرید کر مسلمانوں کیلئے وقف کردیا

Part: 37- The Charter of Medina Is the First Written Treaty of the World That Is Free From Additions and Deletions میثاقِ مدینہ عالم ِ انسانیت کا پہلا تحریری معاہدہ ہے جو حشو و زوائد سے پاک ہے

Part: 38- Only Namaz Were Obligatory In The Meccan Life Of The Holy Prophet, Rest Of The Rules Were Prescribed In Madinah حضورؐ کی مکی زندگی میں صرف نماز فرض کی گئی تھی ، باقی احکام مدینہ میں مشروع ہوئے

Part: 39- Prophet Muhammad (SAW) Ensured That Companions Benefited From The Teachings Of The Qur'an And Sunnah آپ ؐ ہمیشہ یہ کوشش فرماتے کہ جماعت ِ صحابہؓ کا ہرفرد کتاب و سنت کی تعلیم سے بہرہ ور ہو

Part: 40- Hypocrisy of the Jews and Their Hostility with the Holy Prophet نفاق یہود کی سرشت میں تھا اور حضورؐ کی مکہ میں بعثت سے وہ دشمنی پر کمربستہ ہوگئے

Part: 41- Greatest Threat to the Muslims Was From the Hypocrites مسلمانوں کو بڑا خطرہ منافقین سے تھا جن کا قائد رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی تھا

Part: 42 - When Oppressed Muslims Complain, Holy Prophet Pbuh Used To Say, Be Patient, I Have Not Been Ordered To Kill مظلوم مسلمان ظلم کی شکایت کرتے توآپ ؐ فرماتے صبرکرو،مجھے قتال کا حکم نہیں دیا گیا

Part: 43- First Regular Battle Between Kufr And Islam Was Fought At Badr کفر و اسلام کے درمیان پہلی باقاعدہ جنگ میدان ِ بدر میں لڑی گئی تھی

Part: 44- When The Prophet Took Fidya Payment and Released Two Prisoners جب سرکارؐ دوعالم نے فدیہ لے کر قافلہ ٔ قریش کے دو قیدیوں کو رہا فرما دیا

Part: 45- Three Hundred And Thirteen Companions Had Only Three Horses And Seventy Camels تین سو تیرہ صحابہ ؓکے پاس صرف تین گھوڑے اور صرف ستر اونٹ تھے

Part: 46- O Messenger of Allah! Even If You Take Us to Barak Al-Emad, We Will Go With You یارسولؐ اللہ ! اگر آپؐ برک العماد لے جانا چاہیں تو بھی ہم آپؐ کے ساتھ چلیں گے

Part: 47- Before The Battle of Badr, Many People Had Advised the Quraysh to Return But They Refused غزوۂ بدر سے پہلے کئی لوگوں نے قریش کو مشورہ دیا تھا کہ واپس ہوجائیں مگر وہ نہیں مانے

Part: 48- Prophet (Pbuh) Remained Engaged in Worship for the Whole Night and by the Command of Allah, Drowsiness Fell on the Muslims آپؐ تمام رات عبادت میں مشغول رہے اور بحکم الٰہی مسلمانوں پر غنودگی طاری رہی

Part: 49- Allah, Fulfill Your Promise of Victory To Me اے اللہ تُونے مجھ سے فتح و نصرت کا جو وعدہ کیا ہے اسے پورا فرما

Part: 50- Prophet Muhammad Pbuh Threw a Handful of Dust and Pebbles at the Enemy and There Was a Panic Part-50 آپ نے مٹھی بھر خاک اور سنگریزے دشمن کی طرف پھینکے اور ان میں افراتفری مچ گئی

Part: 51- Every Incident Of The Battle Of Badr Is A Clear Proof Of The Truthfulness Of The Holy Prophet And A Masterpiece Of Prophetic Insight And Determination Part-51 جنگ بدر کا ہر واقعہ حضورؐ کی حقانیت کی روشن دلیل اور پیغمبرانہ بصیرت و عزیمت کا شاہکار ہے

Part: 52- After Badr, There Was Mourning In Every House In Makkah, While There Was Celebration In Madinah Part-52 بدر کے بعد مکہ کے ہر گھرمیں صف ِ ماتم بچھی تھی جبکہ مدینہ منورہ میں جشن کا سماں تھا

Part: 53 - History Can Never Forget the Humane Behaviour of Prophet Muhammad Pbuh with the Prisoners of War Part 53 اسیرانِ جنگ کے ساتھ آپ ﷺ کا حسن سلوک تاریخ کبھی فراموش نہیں کرسکتی

Part: 54- Respect For The Martyrs Part-54 شہداء کی تکریم اور ان کے اہل و عیال کی دلجوئی کا پہلا نمونہ نبی کریمؐ نے پیش فرمایا

Part: 55- O People of Makkah! The Messenger of God Gave us the glad tidings of the Roman Domination Part-55 اے اہل مکہ! اللہ کے رسولؐ نے ہمیں رومیوں کے غلبے کی خوشخبری دی ہے

Part: 56- O Nation of Jews! Fear Allah, Lest the Chastisement Overtake You Part-56 اے قوم یہود! اللہ سے ڈرو، ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی عذاب نازل ہوجائے

Part: 57- Abdullah Ibn Ubay: His Sympathy With the Jews Until the Last Moment of Their Expulsion From Madina Part-57 عبد اللہ بن أبی، یہود کے مدینہ سے اخراج کے آخری لمحے تک ان کا ہمدرد بنا رہا

Part: 58- When The Prjophet Said, 'Who can teach Ka'b bin Ashraf a lesson'? Part-58 جب آپؐ نے فرمایا: کون ہے جو کعب بن اشرف کو اس کی اوقات یاد دِلائے

Part: 59- When the Plan to Avenge the Defeat of the Battle of Badr Failed Part- 59 جب جنگ بدر کی شکست کا انتقام لینے کی منصوبہ بندی کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا

Part: 60- The Polytheists Were No Longer Peaceful and Quiet After the Defeat of Badr Part-60 بدر کی شکست نے مشرکین کے دن کا سکون اور رات کاچین چھین لیا تھا

Part: 61- Then He Said, ‘It Was Not For a Prophet to Take Up Arms and Put Them Down’ Part-61 تب آپ نے ارشاد فرمایا: کسی نبی کے لئے یہ مناسب نہیں کہ ہتھیار لگا کر اُتاردے

Part- 62: Mount Uhud loves us, and we Love it, says the Holy Prophet PBUH Part-62 آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جبل اُحد ہم سے محبت کرتاہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں

Part: 63- The Archers Were Instructed Their Sole Mission Was To Protect by Remaining Behind the Mountain of Uhud Part-63 تیر اندازوں کو تاکید کی گئی کہ ان کا کام صرف جبلِ اُحد کے پیچھے ٹھہر کر حفاظت کرنا ہے

Part: 64- Only Those Who Have Been Guided By Allah Can Stand Firm against the Enemy Part-64 دشمن کے مقابلے میں وہی لوگ ڈٹے رہتے ہیں جنہیں اللہ نے رُشد و ہدایت سے نوازاہے

Part: 65- The Martyrdom Of Hazrat Hamza, The Holy Prophet's Uncle, Is The Most Terrible Episode Of The Battle Of Uhud Part-65 جنگ اُحد کا سب سے المناک واقعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا حضرت حمزہؓ کی شہادت ہے

Part: 66- At The Funeral of Hazrat Hamza, the Prophet's (PBUH) Eyes Were Filled With Grief Part-66 حضرت حمزہؓ کی تجہیز تکفین کے وقت شدت غم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چشم مبارک چھلک اٹھی تھی

Part: 67- Rumours of the Prophet's Martyrdom Struck the Muslims Like A Bolt of Lightning, and They Lost the War They Had Won Part-67 آپؐ کی شہادت کی افواہ مسلمانوں پر بجلی بن کر گری اور وہ جیتی ہوئی جنگ ہار گئے

Part: 68- Muslims Were Told A Year Ago That Seventy of Their Men Would Be Martyred Part-68 مسلمانوں کو ایک سال پہلے ہی بتلا دیا گیا تھا کہ تمہارے ستّر آدمی شہید ہوں گے

Part: 69- No Excuse Would Be Acceptable To Allah If the Holy Prophet (PBUH) Was Harmed Part - 69 اگر نبیؐ کی ذاتِ اقدس کو کوئی گزند پہنچی تو اللہ کے نزدیک تمہارا کوئی عذر قابل قبول نہیں ہوگا

Part: 70- One Jew Who Fought On Behalf Of the Muslims Became Entitled To Heaven, And The Other To Hell Part-70 مسلمانوں کی طرف سےلڑنے والا ایک یہودی جنت کا حقدار بنا تو دوسرا دوزخ کا

Part: 71- The Prophet Decreed That the Individual Who Memorised the Qur'an Be Buried First, Above All Other Martyrs Part-71 شہداء کی تدفین کیلئے آپؐ نے فرمایا: اس شخص کو پہلے قبر میں لٹاؤ جو حافظ قرآن تھا

Part: 72 - In The Words of Hadith, the Prophet's Companions Who Were Martyred In the Battle of Uhud Part 72 جب بھی آپ ﷺ شہدائے احد کا ذکر کرتے تو یہ فرماتے: میں نے چاہا تھا کہ اللہ مجھے بھی میرے ان صحابہؓ کے ساتھ شہید کردیتا جو پہاڑ کے دامن میں قتل کردیئے گئے

Part: 73 - The Muslims Were Defeated In Uhud Due to Disobedience to the Prophet's Instructions and Rumours of His Martyrdom Part 73 آپ ؐ کی حکم عدولی اور آپؐ کی شہادت کی افواہ اُحد میں مسلمانوں کی شکست کا سبب بنی

Part: 74 - The Attitude in Madinah Had Shifted, As the Holy Prophet (Pbuh) Had Noted With His Far-Sighted Eyes Part-74 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دوربیں نگاہوں نے محسوس کرلیا تھا کہ مدینہ کی فضا بدل گئی ہے

Part: 75 - The Prophet (Peace Be Upon Him) Said, 'A Believer Is Not Bitten From the Same Hole Twice' Part-75 آپﷺ نے فرمایا: مومن ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا

Part: 76 - Wine Flowed Like Water in the Streets of Madinah, Soon After its Prohibition Was Revealed Part-76 شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوتے ہی مدینہ کی گلیوں میں شراب پانی کی طرح بہنے لگی

Part: 77 - The Holy Prophet Kept an Eye on the Movements of All the Tribes from Madinah to Makkah Part-77 مدینہ سے مکہ تک تمام قبائل کی نقل وحرکت پرآپ ﷺ نظر رکھے ہوئے تھے

Part: 78 - The Companions and Their Unparalleled Love for the Prophet Part-78 آپؐ سے صحابہؓ کی محبت یہ تھی کہ تختۂ دار پر بھی فکر ہوتی کہ آپؐ کو کانٹا بھی نہ چبھے

Part: 79 - The Shocking Incident of Bir Mauna but the Holy Prophet Continued To Recite the Qunoot-E-Naazla for a Month Part-79 بئر معونہ کے واقعے سے آپ ؐ کو شدید صدمہ پہنچا اور آپؐ ایک ماہ تک قنوت نازلہ پڑھتے رہے

Part: 80 - Through Revelation, the Holy Prophet Learnt Of the Conspiracy of Banu Nadir and Returned To Madinah Part-80 نبی کریم ؐکو بذریعہ وحی بنونضیر کی سازش سے مطلع فرما دیا گیا اور آپؐ مدینہ واپس آگئے

Part: 81 - Sacrifice of the Ansaar (Supporters) and The Prophet’s Prayer for them and Their descendants Part-81 ‘انصار کے ایثار پر آپؐ نے دُعا دی:’ یا اللہ! انصار اور ان کی اولاد پر اپنی خاص مہربانی فرما

Part: 82 - The First Salat Al-Khawf Was Offered In the Ghazwa of Dhat Al-Riqa Which Took Place after the Battle of Banū Naīr Par-82 پہلی’ صلوٰۃِ خوف ‘ غزوۂ ذات ِ الرقاع میں پڑھی گئی تھی جو غزوۂ بنی نضیر کے بعد پیش آیا تھا

Part: 83- The Narrative of Hazrat Jabir Bin Abdullah's Camel: After the Prophet Pbuh Poked the Camel with His Stick, It Became Extremely Fast Part-83 نبی کریم ﷺنے لکڑی کو ہلکا سا اونٹ پر چبھویا اور اس کی رفتار بڑھ گئی

Part: 84 - The Muslims' Fear Dissipated Once the Prophet (Peace Be Upon Him) Exhorted Them to Go To Badr at Any Costs Part- 84 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اعلان سنتے ہی کہ ہمیں ہر حال میں بدر کے لئے نکلنا ہے،مسلمانوں کا خوف ختم ہوگیا

Part: 85- The Prophet (PBUH) Received the Veil Verse on the Day of the Marriage Banquet Part-85 آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر آیت پردہ حضرت زینبؓ سے نکاح کے بعد عین ولیمہ والے دن نازل ہوئی

Part: 86- The Message That Muslims Are Not Inattentive Even For a Moment Spread around the World Thanks To Daumat-Ul-Jandal Part-86 دومۃ الجندل سے ہر طرف پیغام پہنچ گیا کہ مسلمان ایک لمحے کے لئے بھی غافل نہیں ہیں

Part: 87- The Muslim Community was greatly blessed by Juwayriya, the Wife of the Prophet (pbuh) and Mother of the Believers Part- 87 میں نے جویریہؓ سے زیادہ کسی عورت کو اپنی قوم کے حق میں بابرکت نہیں دیکھا

Part: 88 - Surah Al-Munafiqun Was Revealed To the Prophet (PBUH) To Expose the Hypocrites Part-88 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے منافقوں کا پردہ فاش کرنے کے لئے'سورہ المنافقون'نازل کی گئی

Part: 89 - The Holy Prophet Said: 'O Aisha! Rejoice, 'Allah Has Declared Your Innocence from the Ifk-Slander Part-89 آپ ؐ نے فرمایا: اے عائشہؓ! خوش ہوجاؤ، اللہ نے تمہاری برأت ظاہر کردی ہے

Part: 90- Surah An-Noor Contains the Most Serious Type of Threat Found Anywhere in the Holy Qur'an Part-90 قرآن کریم میں کہیں بھی تہدید کا وہ سخت انداز نہیں ملےگا جو سورہ نور میں اختیار کیا گیا ہے

Part: 91 - In Opposition To the Holy Prophet, the Jewish Delegation Sided With the Polytheists Part-91 نبی کریم ؐ کی مخالفت میں یہودی وفد نے مشرکین کا ساتھ دیا اور مستحق ِلعنت ٹھہرا

Part: 92 - On The Day of Al-Khandaq, the Prophet Carried Earth Till His Abdomen Was Fully Covered In Dust Part-92 تاریخ نے وہ منظر دیکھا کہ شکم مبارک گرد سے اَٹا ہے اور آپؐ مٹی ڈھو رہے ہیں

Page: 93 - When The Delegation Arrived and Informed the Prophet That It Was Only Repeating the Conduct of Adal and Qaarra Part- 93 جب وفد نے آکر آپؐ کو بتایا کہ اس نے وہی کیا جو عَضَل اور قَارَّہ نے کیا تھا

Page: 94 - Allah Accepted the Prayers of His Prophet and Opened the Gates of Victory Part- 94 اللہ نے اپنے رسولؐ کی دُعائیں قبول فرمالیں اور فتح ونصرت کے دروازے کھول دیئے

Part: 95 - The Angel Gabriel Said To the Prophet, 'You Should Immediately Proceed To Bani Qurayzah, For the Angels Have Not Yet Laid Down Their Weapons or Returned' Part-95 ابھی فرشتوں نے ہتھیار نہیں رکھے نہ واپس ہوئے ہیں، آپؐ فوراً بنی قریظہ کی طرف تشریف لے چلیں

Part: 96 - After Hearing the Decision of Hazrat Saad, the Prophet PBUH Said: 'You Have Decided What God Wants' Part - 96 حضرت سعدؓ کا فیصلہ سن کر آپؐ نے فرمایا: تم نے وہی فیصلہ کیا ہے جو خدا چاہتاہے

Part: 97 - The Prophet (PBUH) Dealt With the Banu Qurayzah in a Manner Consistent With Both Jewish Tribal Depravity and War Politics Part-97 آپ ؐ نے بنو قر یظہ سے جو معاملہ فرمایا وہ جنگی سیاست اور یہود قبائل کی افتاد طبع کے مطابق تھا

Part: 98 - When Thumamah Ibn Uthal Proclaimed, "O Makkans, You Will Not Get From Yamama Even a Single Grain of Wheat," Part-98 جب ثمامہ بن اُثال نے کہا اے اہل مکہ تمہیں یمامہ کے گیہوں کا ایک دانہ بھی نہیں ملے گا

Part: 99 - When The Prophet Said, "O Son Of Aku!" Be Gentle To Them After You Have Them under Control" Part-99 جب آپؐ نے فرمایا: ’’اے اکوع کے بیٹے! جب وہ تیرے قابو میں آگئے تو اب نرمی کر!‘‘

Part: 100 - When the Companions of the Prophet Returned the Booty to Hazrat Zainab's Husband Abu Al-Aas Part-100 جب صحابہؓ نے غنیمت میں ملا ہوا مال حضرت زینبؓ کے شوہر ابو العاص کو واپس کردیا

Part: 101 - The Muslim Who Recalls Death The Most Is the Most Wise and Understanding Muslim Part-101 وہ مسلمان سب سے زیادہ ہوشیار اور سمجھ والا ہے جو موت کو سب سے زیادہ یاد کرتا ہو

Part: 102 - In A Dream, the Prophet (Pbuh) Was Doing the Umrah to Makkah While Wearing Ihram Part-102 آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خواب دیکھا کہ عمرہ کے لئے احرام کی حالت میں مکہ تشریف لے گئے ہیں

Part: 103 - The Companions Put the Arrow Given By the Prophet in a Dry Well, and the Water Started Boiling There Part - 103 صحابہؓ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دیا ہوا تیر خشک کنویں میں گاڑاہی تھا کہ وہاں پانی ابلنے لگا

Part: 104 - The Sahabah's Oath of Allegiance Rocked the Quraish Part-104 صحابہ کرامؓ کی بیعت کی خبر سن کر قریش کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی

Part: 105 - Hazrat Ali Refused To Remove the Lettering That Read "Muhammad the Messenger of Allah" Part-105 حضرت علیؓ نے وہ عبارت مٹانے سے انکار کردیا جس میں محمد’رسول اللہ‘ لکھا تھا

Part: 106 - The Companions heartbroken by the Terms of Hudabiyya Pact were delighted to hear the news of Conquest of Makkah Part-106 شرائط صلح حدیبیہ سے دل گرفتہ صحابہ‘ فتح مبین ’ کی خوش خبری سن کر کھل اٹھے

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/historical-hudaybiyah-prophet-mercy-part-107/d/128304

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..