New Age Islam
Thu Mar 20 2025, 04:02 AM

Urdu Section ( 9 Aug 2022, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

The Angel Gabriel Said To the Prophet, 'You Should Immediately Proceed To Bani Qurayzah, For the Angels Have Not Yet Laid Down Their Weapons or Returned' Part-95 ابھی فرشتوں نے ہتھیار نہیں رکھے نہ واپس ہوئے ہیں، آپؐ فوراً بنی قریظہ کی طرف تشریف لے چلیں

مولانا ندیم الواجدی

5 اگست 2022

حضرت حذیفہ بن یمانؓ کا واقعہ

حضرت حذیفہ بن یمانؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں مشرکین کی طرف جاؤں اور وہاں کی خبر لے کر آؤں، میں نے عرض کیا یارسول اللہ! کہیں میں گرفتار نہ کرلیا جاؤں۔ آپؐ نے فرمایا: انک لن تؤسر تم کسی بھی قیمت پر پکڑے نہیں جاؤگے، اس کے بعد رسول اللہ ﷺ نے میرے لئے یہ دُعا فرمائی:

’’اے اللہ اس کی حفاظت فرما، سامنے سے، پیچھے سے، دائیں سے، بائیں سے، اوپر سے اور نیچے سے۔‘‘ آپؐ کی دُعا سے میرا خوف جاتا رہا، اور میں پورے اطمینان کے ساتھ ان کے درمیان جا پہنچا۔ جب میں ان کے لشکر میں پہنچا تو ہوا اس قدر تیز تھی کہ کوئی چیز اپنی جگہ نہیں ٹھہر رہی تھی، اندھیرا اس قدر تھا کہ ہاتھ کو ہاتھ سجھائی نہیں دے رہا تھا، میں نے ابوسفیان کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ یہاں سے نکلو، ہمارے سارے جانور ہلاک ہوگئے ہیں، بنو قریظہ نے ہمارا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔ یہ کہہ کر ابوسفیان اونٹ پر بیٹھ کر چل دیا، میرے دل میں آیا کہ لاؤ اسے مار ڈالوں، مگر مجھے رسولؐ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ ہدایت یاد آئی کہ وہاں جاکر کوئی نئی بات نہ کرنا۔ (مستخرج ابی عوانہ: ۴/۳۲۰، رقم الحدیث: ۶۸۴۲)

حضورؐ کی مدینے واپسی

صبح ہوئی تو آپ ﷺ یہ پڑھتے ہوئے مدینے واپس تشریف لے آئے:  لَا اِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ، وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ، آئِبُوْنَ تَائِبُوْنَ، عَابِدُوْنَ، سَاجِدُوْنَ، لِرَبِّنَا حَامِدُوْنَ، صَدَقَ اللّٰہُ وَعْدَہُ وَنَصَرَ عَبَْدَہُ وَہَزَمَ الْاَحْزَابَ وَحْدَہُ۔

یہ بدھ کا دن تھا اور ذی قعدہ کی ۲۳؍ تاریخ تھی۔ (الطبقات الکبری: ۲/۷۰) اس غزوے میں چھ مسلمانوں نے جام شہادت نوش کیا، ان کے اسمائے گرامی یہ ہیں: حضرت سعد بن معاذؓ، حضرت عبد اللہ بن سہلؓ، حضرت انس بن اویسؓ، حضرت طفیل بن نعمانؓ، حضرت کعب بن زیدؓ اور حضرت ثعلبہ بن عتمہؓ، کفار کے تین آدمی مارے گئے، عمرو بن عبدود، نوفل بن عبد اللہ، عثمان بن منبہ، اس غزوے میں مسلمانوں کا شعار تھا ،  حٰم لا ینصرون۔ (الکامل فی التاریخ: ۲/۱۲۴، زاد المعاد: ۳/۳۷۳، سیرۃ ابن ہشام: ۳/۲۳۹)

غزوۂ بنی قُریظہ

یہودیوں کا قبیلہ بنی قریظہ مدینہ منورہ کے قریب ہی رہتا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب یہاںہجرت کرکے تشریف لائے تو دوسرے قبیلوں کی طرح آپؐ نے اس قبیلے کے ساتھ بھی امن کامعاہدہ کیا۔اس معاہدہ کی پہلی شق ہی یہ تھی کہ مسلمان اوریہودِ بنو قریظہ دونوں ایک دوسرے کے دشمنوں کی مدد نہیں کریں گے، لیکن جب بنی نضیر کی شہ پر ابوسفیان کی قیادت میں مشرکینِ مکہ اور غطفان وغیرہ قبائل کے دس ہزار لوگ مدینے پر حملہ کرنے کے ارادے سے جبل اُحد کے دامن میں خیمہ زن ہوئے تو بنی قریظہ کے یہود معمولی پس و پیش کے بعد دشمنوں سے جا ملے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کا شدید قلق ہوا، گو آپؐ نے اس کا اظہار نہیں فرمایا۔ خدا کا کرنا ایسا ہوا کہ دشمن کی فوج شدید برفیلی ہوائوں کے تھپیڑوں کا مقابلہ نہ کرسکی اور میدان سے بھاگتی نظر آئی۔ یہ ۲۳؍ذی القعدہ سن۵ھ کا واقعہ ہے، کفار واپس چلے گئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تمام صحابہؓ کو لے کر مدینہ تشریف لے آئے، صحابۂ کرامؓ نے اپنے ہتھیار اتار کر رکھ دئیے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنے ہتھیار کھول دئیے۔ ظہر کے قریب حضرت جبریل ؑ آئے اور عرض کیا: یارسولؐ اللہ! کیا آپؐ نے ہتھیار اتار دئیے ہیں؟ آپؐ نے فرمایا: ہاں۔ انہوں نے کہا : مگر ابھی فرشتوں نے ہتھیار نہیں رکھے ہیں اور نہ وہ ابھی واپس ہوئے ہیں۔ آپؐ فوراً بنی قریظہ کی طرف تشریف لے چلیں۔ (صحیح البخاری۹؍۳۸۹، رقم ۲۶۰۲)

منادی کرادی گئی

اسی وقت مدینے کی گلیوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے یہ منادی کرادی گئی کہ جو سمع و طاعت کے خوگر ہیں وہ عصر کی نماز بنی قریظہ میں جا کر پڑھیں۔ مقصد یہ تھا کہ صحابہؓ جلدی کریں اور رات ہونے سے پہلے وہاں پہنچ کر ان کے قلعے کا محاصرہ کرلیں، اگرچہ اس جملے کا مطلب سمجھنے میں صحابہؓ کے درمیان اختلاف ہوا، کسی نے راستے میں نماز ادا کرلی، کیوںکہ بنو قریظہ تک پہنچنے میںنماز کا وقت نکل سکتا تھا، انہوںنے اس حکم کو عجلت پر محمول کیا۔ کسی نے بنی قریظہ پہنچ کر عشاء کے وقت عصر کی نماز پڑھی، کیوںکہ انہوں نے اس حکم کو حقیقت پر محمول کیا، بعد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اس اختلاف کا ذکر کیا گیا  تو آپ  ﷺ  نے کسی پر بھی نکیر نہیں فرمائی ۔

(صحیح البخاری،۱۳؍۲۴، رقم الحدیث ۳۸۱۰،  المستدرک للحاکم، ۳؍۲۴،۳۵)

حضورؐ سے پہلے جبریلؑ کی روانگی

یہ کہہ کر کہ ابھی فرشتوںنے ہتھیار نہیں کھولے ہیں اور نہ وہ ابھی واپس گئے ہیں، حضرت جبریلؑ  بنی قریظہ کی طرف چلے گئے۔ حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ میں نے بنی غنم کی گلیوںمیں وہ غبار اپنی آنکھوں سے دیکھا جو جبریلؑ امین کی سواری کے جانے سے اُڑا تھا۔ (صحیح البخاری۱۳؍۲۳ رقم الحدیث۳۸۰۹)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا قافلہ مدینے کے قریب ایک بستی سے گزرا جس کا نام صَوْرَیْن تھا۔ آپؐ نے وہاںموجود لوگوں سے پوچھا:کیا ہم سے پہلے بھی کوئی یہاں سے گزرا ہے؟  لوگوں نے عرض کیا:  یارسولؐ اللہ! دحیہ الکلبی گزر کر گئے ہیں، وہ ایک سفید خچر پر سوار تھے جس کی پیٹھ پر زین کسی ہوئی تھی اور زین پر ایک چادر پڑی ہوئی تھی۔ آپؐ نے فرمایا: وہ جبریلؑ تھے، جنہیں بنی قریظہ کے دلوں میں رعب پیدا کرنے کے لئے اور ان کے قلعوں کو متزلزل کرنے کے لئے بھیجا گیا ہے۔

(تفسیر الطبری ۲۱؍۹۵، ۹۶، البدایہ والنہایہ ۴؍۱۱۷، ۱۱۸)

پڑاؤ اور محاصرہ

بنی قریظہ پہنچ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ایک کنویں کے قریب پڑائو ڈالا، اس سے قبل حضرت علیؑ بن ابی طالب لشکر اسلام کا جھنڈا لے کر بنی قریظہ پہنچ چکے تھے، جیسے ہی حضرت علیؓ اپنے ساتھیوں کے ساتھ قلعوں کے قریب پہنچے ویسے ہی یہودیوں نے قلعے کی فصیلوں پر کھڑے ہو کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں نہایت گستاخانہ کلمات کہے ۔ حضرت علیؓ نے عرض کیا: یارسولؐ اللہ! آپؐ قلعے کے قریب تشریف نہ لے جائیں، یہود بدزبانی پر اتر آئے ہیں۔ آپؐ نے فرمایا: اگر وہ مجھے دیکھ لیتے تو انہیں بولنے کی جرأت نہ ہوتی، یہ کہہ پر آپؐ قلعے کی طرف بڑھے اور یہود سے مخاطب ہو کر فرمایا: اے بندروں کے بھائیو، کیا تمہیں اللہ نے ذلیل و خوار نہیں کیا اور کیا تم پر اپنا عذاب نازل نہیں فرمایا؟ یہ سن کر یہود نے جواب دیا : ابوالقاسم آپؐ ہمارے حال سے ناواقف نہیں ہیں۔ مسلمانوں کا یہ لشکر بھی تین ہزار نفوس پر مشتمل تھا اور اس میںچھتیس گھوڑے شامل تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو قریظہ کے قلعے کا پچیس دن تک محاصرہ کیا، یہاں تک کہ وہ تنگ آگئے اور ان پر خوف طاری ہوگیا، ان کی سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ اس صورت حال میں وہ کیا کریں اور کس طرح اس محاصرے کو ختم کرائیں۔ (سیرت ابن ہشام ۳؍۱۶۷، ۱۶۸، الکامل لابن اثیر ۲؍۱۲۷)

کعب ابن سعد کی تقریر

ایک دن بنو قریظہ کے سردار کعب بن سعد نے تمام محصورین کو جمع کیا اور اس مصیبت سے گلوخلاصی کے لئے ان کے سامنے تین تجویزیں رکھیں اور ان سے کہا کہ اگر تم محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) سے خود کو بچانا چاہتے ہو تو تمہیںمیری ان تین تجویزوں میں سے ایک پر عمل کرنا ہوگا:

۱- پہلی تجویز تو یہ ہے کہ ہمیں محمدصلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لے آنا چاہئے، خدا کی قسم! یہ بات ہم سب پر روز روشن کی طرح عیاں ہوچکی ہے کہ بلاشبہ محمد، اللہ کے نبی اور اس کے رسول ہیں، درحقیقت یہ وہی نبی ہیں جن کا ذکر ہماری کتاب توریت میں موجود ہے۔ اگر ہم ان پر ایمان لے آئے تو ہماری جان، مال اور بیوی بچے سب بچ جائیں گے۔

اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے بنی قریظہ نے کہا کہ بھلا ہم اپنا دین کیسے چھوڑ سکتے ہیں، کچھ بھی ہوجائے ہم اپنے آباء و اجداد کے دین پر ہی قائم رہیں گے۔

۲-کعب بن سعد نے دوسری تجویز یہ رکھی کہ اگر تم اپنا دین ترک نہیں کرنا چاہتے تو ہم سب کو ایک فیصلہ کن جنگ کے لئے تیار ہوجانا چاہئے، مگر اس کے لئے پہلے تمہیں خود اپنے ہاتھوں سے اپنے بیوی بچوں کا قتل کرنا ہوگا، پھر بے خوف ہو کر مسلمانوں سے ٹکرانا ہوگا، بچ گئے تو بیوی بچے اور مل جائیں گے، نہ بچے تو ہمارے بعد ہماری نسلیں غلامی کا طوق پہن کر تو زندہ نہیں رہیں گی۔ بنی قریظہ نے اپنے سردار کی یہ تجویز بھی ٹھکرا دی، کہنے لگے جب بیوی بچے ہی نہ ہوں گے تو پھر زندگی میں کیا خاک لطف رہے گا، ان کے بعد لڑیں گے کس کی خاطر اور جی کر کیا کریں گے؟

۳- کعب نے کہا کہ اگر تمہیں یہ بھی منظور نہیں تو ایسا کرلو کہ آج دشمن پر شب خون مارنے کے لئے تیار ہوجائو۔ آج یوم السبت (سنیچر کا دن ) ہے، مسلمان یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہم آج کے دن لڑائی جھگڑوں سے دور رہتے ہیں کیوں کہ یہ دن ہمارے لئے انتہائی مقدس ہے، ہمیں مسلمانوں کی اس غفلت سے فائدہ اٹھا کر حملہ کردینا چاہئے۔ یہود نے کعب کی یہ تجویز بھی ٹھکرادی، کہنے لگے، واقعی یہ دن مقدس ہے، ہم کسی بھی قیمت پر اس کی حرمت پامال کرنے کا جرم نہیں کر سکتے، ہمارے اسلاف اس دن کی بے حرمتی کرکے سور اور بندر بن چکے ہیں، ہم ہرگز ایسا کوئی کام نہیں کریں گے جس کی وجہ سے ہم کسی آسمانی عذاب میں گرفتار ہوجائیں۔ (سیرت ابن ہشام ۳۱؍۱۶۹، البدایہ والنہایہ ۴؍۱۲۰)

ابولبابہؓ کو بلایا گیا

بنی قریظہ نے تینوں تجویزیں مسترد کردیں، کعب ابن سعد نے ان کو ان کے حال پر چھوڑ دیا، معاملہ پھر جوں کا توں تھا، محاصرے پر چند روز اور گزر گئے، تنگ آکر بنی قریظہ نے ابولبابہ بن عبدالمنذرؓ کو بلانے کی حکمت عملی اختیار کی، ان کے ساتھ بنو قریظہ کے حلیفانہ تعلقات تھے، انہیں اُمید تھی کہ وہ کوئی ایسا راستہ نکالنے میں ضرور کامیاب ہوجائیں گے جس سے یہ محاصرہ ختم ہو جائے گا اور ہماری جان بچ جائے گی۔

 بدر کے واقعات میں ابولبابہؓ کا ذکر آچکا ہے، آپؐ نے ان کو راستے سے واپس کرکے مدینے کا حاکم مقرر فرمایا تھا اور واپس آنے کے بعد ان کو مال غنیمت میں سے حصہ دیا تھا۔ بنو قریظہ کی یہ درخواست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پہنچی۔ آپؐ نے ابولبابہؓ کو ان کے پاس بھیج دیا، بنی قریظہ کے پیرو جواں انہیں دیکھ کر رونے لگے، ابولبابہ کا دل بھر آیا، ان لوگوں کے پاس ان کی آمد و رفت رہتی تھی، جس کی بنا پر وہ ایک دوسرے سے اچھی طرح واقف اور مانوس تھے۔ ذمہ دار حضرات نے ان سے پوچھا: کیا ہم قلعے سے نکل کر محمدؐ کے پاس چلے جائیں؟ حضرت ابولبابہؓ نے جواب تو اثبات میں دیا، لیکن ساتھ ہی گلے پر ہاتھ پھیر کر یہ بھی بتلا دیا کہ تم لوگ قلعے سے اترے اور ذبح کئے گئے۔ (سیرت ابن ہشام ۳؍۱۶۹)۔ (جاری)

5 اگست 2022، بشکریہ: انقلاب، نئی دہلی

Related Article

Part: 1- I Was Taken to the Skies Where the Sound Of Writing with a Pen Was Coming (Part-1) مجھے اوپر لے جایا گیا یہاں تک کہ میں ایسی جگہ پہنچا جہاں قلم سے لکھنے کی آوازیں آرہی تھیں

Part: 2- Umm Hani! ام ہانی! میں نے تم لوگوں کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی جیسا کہ تم نے دیکھا، پھرمیں بیت المقدس پہنچا اور اس میں نماز پڑھی، پھر اب صبح میں تم لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی جیسا کہ تم دیکھ رہی ہو

Part: 3 - Allah Brought Bait ul Muqaddas before Me and I Explained its Signs اللہ نے بیت المقدس کو میرے روبرو کردیااور میں نے اس کی نشانیاں بیان کیں

Part: 4- That Was A Journey Of Total Awakening وہ سراسر بیداری کا سفر تھا، جس میں آپؐ کو جسم اور روح کے ساتھ لے جایا گیا تھا

Part: 5- The infinite power of Allah Almighty and the rational proof of Mi'raj رب العالمین کی لامتناہی قدرت اور سفر معراج کی عقلی دلیل

Part: 6- The Reward of 'Meraj' Was Given by Allah Only to the Prophet معراج کا انعام رب العالمین کی طرف سے عطیۂ خاص تھا جو صرف آپؐ کو عطا کیا گیا

Part: 7- Adjective of Worship مجھے صفت ِ عبدیت زیادہ پسند اور عبد کا لقب زیادہ محبوب ہے

Part:-8- Prophet Used To Be More Active Than Ever In Preaching Islam During Hajj رسولؐ اللہ ہر موسمِ حج میں اسلام کی اشاعت اور تبلیغ کیلئے پہلے سے زیادہ متحرک ہوجاتے

Part: 9- You Will Soon See That Allah Will Make You Inheritors Of The Land And Property Of Arabia تم بہت جلد دیکھو گے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں کسریٰ اور عرب کی زمین اور اموال کا وارث بنا دیگا

Part: 10- The Prophet That the Jews Used To Frighten Us With یہ وہی نبی ہیں جن کا ذکر کرکے یہودی ہمیں ڈراتے رہتے ہیں

Part: 11- Pledge of Allegiance بیعت ثانیہ کا ذکر جب آپؐ سے بنی عبدالاشہل کے لوگوں نے بیعت کی،ایمان لائے اور آپ ؐسے رفاقت و دفاع کا بھرپور وعدہ کیا

Part: 12 - Your Blood Is My Blood, Your Honour Is My Honour, and Your Soul Is My Soul تمہارا خون میرا خون ہے، تمہاری عزت میری عزت ہے، تمہاری جان میری جان ہے

Part: 13- The event of migration is the boundary between the two stages of Dawah ہجرت کا واقعہ اسلامی دعوت کے دو مرحلوں کے درمیان حدّ فاصل کی حیثیت رکھتا ہے

Part: 14- I Was Shown Your Hometown - The Noisy Land Of Palm Groves, In My Dream مجھے خواب میں تمہارا دارالہجرۃ دکھلایا گیا ہے، وہ کھجوروں کے باغات والی شوریدہ زمین ہے

Part: 15- Hazrat Umar's Hijrat and the Story of Abbas bin Abi Rabia تو ایک انگلی ہی تو ہے جو ذرا سی خون آلود ہوگئی ہے،یہ جو تکلیف پہنچی ہے اللہ کی راہ میں پہنچی ہے

Part: 16- When Allah Informed The Prophet Of The Conspiracy Of The Quraysh جب اللہ نے آپؐ کو قریش کی سازش سے باخبرکیا اور حکم دیا کہ آج رات اپنے بستر پر نہ سوئیں

Part: 17- Prophet Muhammad (SAW) Has Not Only Gone But Has Also Put Dust On Your Heads محمدؐنہ صرف چلے گئے ہیں بلکہ تمہارے سروں پر خاک بھی ڈال گئے ہیں

Part: 18- O Abu Bakr: What Do You Think Of Those Two Who Have Allah As a Company اے ابوبکرؓ: ان دو کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ ہو

Part: 19- The Journey of Hijrat Started From the House of Hazrat Khadija and Ended At the House of Hazrat Abu Ayub Ansari سفر ِ ہجرت حضرت خدیجہ ؓکے مکان سے شروع ہوا اور حضرت ابوایوب انصاریؓ کے مکان پر ختم ہوا

Part: 20- O Suraqa: What about a day when you will be wearing the Bracelets of Kisra اے سراقہ: اس وقت کیسا لگے گا جب تم کسریٰ کے دونوں کنگن اپنے ہاتھ میں پہنو گے

Part:21- The Holy Prophet's Migration And Its Significance نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کا واقعہ اور اس کی اہمیت

Part: 22- Bani Awf, the Prophet Has Come اے بنی عوف وہ نبیؐ جن کا تمہیں انتظار تھا، تشریف لے آئے

Part: 23- Moon of the Fourteenth Night ہمارے اوپر ثنیات الوداع کی اوٹ سے چودہویں رات کا چاند طلوع ہوا ہے

Part: 24- Madina: Last Prophet's Abode یثرب آخری نبیؐ کا مسکن ہوگا، اس کو تباہ کرنے کا خیال دل سے نکال دیں

Part: 25- Bless Madinah Twice As Much As You Have To Makkah یا اللہ: جتنی برکتیں آپ نے مکہ میں رکھی ہیں اس سے دوگنی برکتیں مدینہ میں فرما

Part: 26- Construction of the Masjid-e-Nabwi مسجد نبویؐ کی تعمیر کیلئے جب آپؐ کو پتھر اُٹھا اُٹھا کر لاتا دیکھا تو صحابہؓ کا جوش دوچند ہو گیا

Part: 27- The First Sermon of the Holy Prophet after the Migration and the Beginning of Azaan in Madina ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں حضورﷺ کا پہلا خطبہ اور اذان کی ابتداء

Part: 28- The Lord of the Ka'bah رب کعبہ نے فرمایا، ہم آپ ؐکے چہرے کا بار بار آسمان کی طرف اُٹھنا دیکھ رہے تھے

Part: 29- Holy Prophet’s Concern for the Companions of Safa نبی کریمؐ کو اصحابِ صفہ کی اتنی فکر تھی کہ دوسری ضرورتیں نظر انداز فرمادیتے تھے

Part: 30- Exemplary Relationship of Brotherhood مثالی رشتہ ٔ اخوت: جب سرکار ؐدو عالم نے مہاجرین اور انصار کو بھائی بھائی بنا دیا

Part: 31- Prophet (SAW) Could Have Settled in Mecca after Its Conquest فتح مکہ کے بعد مکہ ہی مستقر بن سکتا تھا، مگر آپؐ نے ایسا نہیں کیا، پاسِ عہد مانع تھا

Part: 32 - From Time To Time The Jews Would Come To Prophet’s Service And Ask Questions In The Light Of The Torah یہودی وقتاً فوقتاً آپؐ کی خدمت میں حاضر ہوتے اور تورات کی روشنی میں سوال کرتے

Part: 33- Majority Of Jewish Scholars And People Did Not Acknowledge Prophet Muhammad’s Prophethood Out Of Jealousy And Resentment یہودی علماء اور عوام کی اکثریت نے بربنائے حسد اور کینہ آپ ؐکی نبوت کا اعتراف نہیں کیا

Part: 34- When The Jew Said To Hazrat Salman Farsi: Son! Now There Is No One Who Adheres To The True Religion جب یہودی نے حضرت سلمان فارسیؓ سے کہا: بیٹے!اب کوئی نہیں جوصحیح دین پرقائم ہو

Part: 35- When the Holy Prophet said to the delegation of Banu Najjar, 'Don't worry, I am the Chief of your tribe' جب حضورؐ نے بنونجار کے وفد سے کہا تم فکر مت کرو، میں تمہارے قبیلے کا نقیب ہوں

Part: 36- When Hazrat Usman Ghani (RA) Bought a Well (Beer Roma) and Dedicated It to Muslims جب حضرت عثمان غنیؓ نے کنواں (بئر رومہ) خرید کر مسلمانوں کیلئے وقف کردیا

Part: 37- The Charter of Medina Is the First Written Treaty of the World That Is Free From Additions and Deletions میثاقِ مدینہ عالم ِ انسانیت کا پہلا تحریری معاہدہ ہے جو حشو و زوائد سے پاک ہے

Part: 38- Only Namaz Were Obligatory In The Meccan Life Of The Holy Prophet, Rest Of The Rules Were Prescribed In Madinah حضورؐ کی مکی زندگی میں صرف نماز فرض کی گئی تھی ، باقی احکام مدینہ میں مشروع ہوئے

Part: 39- Prophet Muhammad (SAW) Ensured That Companions Benefited From The Teachings Of The Qur'an And Sunnah آپ ؐ ہمیشہ یہ کوشش فرماتے کہ جماعت ِ صحابہؓ کا ہرفرد کتاب و سنت کی تعلیم سے بہرہ ور ہو

Part: 40- Hypocrisy of the Jews and Their Hostility with the Holy Prophet نفاق یہود کی سرشت میں تھا اور حضورؐ کی مکہ میں بعثت سے وہ دشمنی پر کمربستہ ہوگئے

Part: 41- Greatest Threat to the Muslims Was From the Hypocrites مسلمانوں کو بڑا خطرہ منافقین سے تھا جن کا قائد رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی تھا

Part: 42 - When Oppressed Muslims Complain, Holy Prophet Pbuh Used To Say, Be Patient, I Have Not Been Ordered To Kill مظلوم مسلمان ظلم کی شکایت کرتے توآپ ؐ فرماتے صبرکرو،مجھے قتال کا حکم نہیں دیا گیا

Part: 43- First Regular Battle Between Kufr And Islam Was Fought At Badr کفر و اسلام کے درمیان پہلی باقاعدہ جنگ میدان ِ بدر میں لڑی گئی تھی

Part: 44- When The Prophet Took Fidya Payment and Released Two Prisoners جب سرکارؐ دوعالم نے فدیہ لے کر قافلہ ٔ قریش کے دو قیدیوں کو رہا فرما دیا

Part: 45- Three Hundred And Thirteen Companions Had Only Three Horses And Seventy Camels تین سو تیرہ صحابہ ؓکے پاس صرف تین گھوڑے اور صرف ستر اونٹ تھے

Part: 46- O Messenger of Allah! Even If You Take Us to Barak Al-Emad, We Will Go With You یارسولؐ اللہ ! اگر آپؐ برک العماد لے جانا چاہیں تو بھی ہم آپؐ کے ساتھ چلیں گے

Part: 47- Before The Battle of Badr, Many People Had Advised the Quraysh to Return But They Refused غزوۂ بدر سے پہلے کئی لوگوں نے قریش کو مشورہ دیا تھا کہ واپس ہوجائیں مگر وہ نہیں مانے

Part: 48- Prophet (Pbuh) Remained Engaged in Worship for the Whole Night and by the Command of Allah, Drowsiness Fell on the Muslims آپؐ تمام رات عبادت میں مشغول رہے اور بحکم الٰہی مسلمانوں پر غنودگی طاری رہی

Part: 49- Allah, Fulfill Your Promise of Victory To Me اے اللہ تُونے مجھ سے فتح و نصرت کا جو وعدہ کیا ہے اسے پورا فرما

Part: 50- Prophet Muhammad Pbuh Threw a Handful of Dust and Pebbles at the Enemy and There Was a Panic Part-50 آپ نے مٹھی بھر خاک اور سنگریزے دشمن کی طرف پھینکے اور ان میں افراتفری مچ گئی

Part: 51- Every Incident Of The Battle Of Badr Is A Clear Proof Of The Truthfulness Of The Holy Prophet And A Masterpiece Of Prophetic Insight And Determination Part-51 جنگ بدر کا ہر واقعہ حضورؐ کی حقانیت کی روشن دلیل اور پیغمبرانہ بصیرت و عزیمت کا شاہکار ہے

Part: 52- After Badr, There Was Mourning In Every House In Makkah, While There Was Celebration In Madinah Part-52 بدر کے بعد مکہ کے ہر گھرمیں صف ِ ماتم بچھی تھی جبکہ مدینہ منورہ میں جشن کا سماں تھا

Part: 53 - History Can Never Forget the Humane Behaviour of Prophet Muhammad Pbuh with the Prisoners of War Part 53 اسیرانِ جنگ کے ساتھ آپ ﷺ کا حسن سلوک تاریخ کبھی فراموش نہیں کرسکتی

Part: 54- Respect For The Martyrs Part-54 شہداء کی تکریم اور ان کے اہل و عیال کی دلجوئی کا پہلا نمونہ نبی کریمؐ نے پیش فرمایا

Part: 55- O People of Makkah! The Messenger of God Gave us the glad tidings of the Roman Domination Part-55 اے اہل مکہ! اللہ کے رسولؐ نے ہمیں رومیوں کے غلبے کی خوشخبری دی ہے

Part: 56- O Nation of Jews! Fear Allah, Lest the Chastisement Overtake You Part-56 اے قوم یہود! اللہ سے ڈرو، ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی عذاب نازل ہوجائے

Part: 57- Abdullah Ibn Ubay: His Sympathy With the Jews Until the Last Moment of Their Expulsion From Madina Part-57 عبد اللہ بن أبی، یہود کے مدینہ سے اخراج کے آخری لمحے تک ان کا ہمدرد بنا رہا

Part: 58- When The Prjophet Said, 'Who can teach Ka'b bin Ashraf a lesson'? Part-58 جب آپؐ نے فرمایا: کون ہے جو کعب بن اشرف کو اس کی اوقات یاد دِلائے

Part: 59- When the Plan to Avenge the Defeat of the Battle of Badr Failed Part- 59 جب جنگ بدر کی شکست کا انتقام لینے کی منصوبہ بندی کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا

Part: 60- The Polytheists Were No Longer Peaceful and Quiet After the Defeat of Badr Part-60 بدر کی شکست نے مشرکین کے دن کا سکون اور رات کاچین چھین لیا تھا

Part: 61- Then He Said, ‘It Was Not For a Prophet to Take Up Arms and Put Them Down’ Part-61 تب آپ نے ارشاد فرمایا: کسی نبی کے لئے یہ مناسب نہیں کہ ہتھیار لگا کر اُتاردے

Part- 62: Mount Uhud loves us, and we Love it, says the Holy Prophet PBUH Part-62 آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جبل اُحد ہم سے محبت کرتاہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں

Part: 63- The Archers Were Instructed Their Sole Mission Was To Protect by Remaining Behind the Mountain of Uhud Part-63 تیر اندازوں کو تاکید کی گئی کہ ان کا کام صرف جبلِ اُحد کے پیچھے ٹھہر کر حفاظت کرنا ہے

Part: 64- Only Those Who Have Been Guided By Allah Can Stand Firm against the Enemy Part-64 دشمن کے مقابلے میں وہی لوگ ڈٹے رہتے ہیں جنہیں اللہ نے رُشد و ہدایت سے نوازاہے

Part: 65- The Martyrdom Of Hazrat Hamza, The Holy Prophet's Uncle, Is The Most Terrible Episode Of The Battle Of Uhud Part-65 جنگ اُحد کا سب سے المناک واقعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا حضرت حمزہؓ کی شہادت ہے

Part: 66- At The Funeral of Hazrat Hamza, the Prophet's (PBUH) Eyes Were Filled With Grief Part-66 حضرت حمزہؓ کی تجہیز تکفین کے وقت شدت غم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چشم مبارک چھلک اٹھی تھی

Part: 67- Rumours of the Prophet's Martyrdom Struck the Muslims Like A Bolt of Lightning, and They Lost the War They Had Won Part-67 آپؐ کی شہادت کی افواہ مسلمانوں پر بجلی بن کر گری اور وہ جیتی ہوئی جنگ ہار گئے

Part: 68- Muslims Were Told A Year Ago That Seventy of Their Men Would Be Martyred Part-68 مسلمانوں کو ایک سال پہلے ہی بتلا دیا گیا تھا کہ تمہارے ستّر آدمی شہید ہوں گے

Part: 69- No Excuse Would Be Acceptable To Allah If the Holy Prophet (PBUH) Was Harmed Part - 69 اگر نبیؐ کی ذاتِ اقدس کو کوئی گزند پہنچی تو اللہ کے نزدیک تمہارا کوئی عذر قابل قبول نہیں ہوگا

Part: 70- One Jew Who Fought On Behalf Of the Muslims Became Entitled To Heaven, And The Other To Hell Part-70 مسلمانوں کی طرف سےلڑنے والا ایک یہودی جنت کا حقدار بنا تو دوسرا دوزخ کا

Part: 71- The Prophet Decreed That the Individual Who Memorised the Qur'an Be Buried First, Above All Other Martyrs Part-71 شہداء کی تدفین کیلئے آپؐ نے فرمایا: اس شخص کو پہلے قبر میں لٹاؤ جو حافظ قرآن تھا

Part: 72 - In The Words of Hadith, the Prophet's Companions Who Were Martyred In the Battle of Uhud Part 72 جب بھی آپ ﷺ شہدائے احد کا ذکر کرتے تو یہ فرماتے: میں نے چاہا تھا کہ اللہ مجھے بھی میرے ان صحابہؓ کے ساتھ شہید کردیتا جو پہاڑ کے دامن میں قتل کردیئے گئے

Part: 73 - The Muslims Were Defeated In Uhud Due to Disobedience to the Prophet's Instructions and Rumours of His Martyrdom Part 73 آپ ؐ کی حکم عدولی اور آپؐ کی شہادت کی افواہ اُحد میں مسلمانوں کی شکست کا سبب بنی

Part: 74 - The Attitude in Madinah Had Shifted, As the Holy Prophet (Pbuh) Had Noted With His Far-Sighted Eyes Part-74 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دوربیں نگاہوں نے محسوس کرلیا تھا کہ مدینہ کی فضا بدل گئی ہے

Part: 75 - The Prophet (Peace Be Upon Him) Said, 'A Believer Is Not Bitten From the Same Hole Twice' Part-75 آپﷺ نے فرمایا: مومن ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا

Part: 76 - Wine Flowed Like Water in the Streets of Madinah, Soon After its Prohibition Was Revealed Part-76 شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوتے ہی مدینہ کی گلیوں میں شراب پانی کی طرح بہنے لگی

Part: 77 - The Holy Prophet Kept an Eye on the Movements of All the Tribes from Madinah to Makkah Part-77 مدینہ سے مکہ تک تمام قبائل کی نقل وحرکت پرآپ ﷺ نظر رکھے ہوئے تھے

Part: 78 - The Companions and Their Unparalleled Love for the Prophet Part-78 آپؐ سے صحابہؓ کی محبت یہ تھی کہ تختۂ دار پر بھی فکر ہوتی کہ آپؐ کو کانٹا بھی نہ چبھے

Part: 79 - The Shocking Incident of Bir Mauna but the Holy Prophet Continued To Recite the Qunoot-E-Naazla for a Month Part-79 بئر معونہ کے واقعے سے آپ ؐ کو شدید صدمہ پہنچا اور آپؐ ایک ماہ تک قنوت نازلہ پڑھتے رہے

Part: 80 - Through Revelation, the Holy Prophet Learnt Of the Conspiracy of Banu Nadir and Returned To Madinah Part-80 نبی کریم ؐکو بذریعہ وحی بنونضیر کی سازش سے مطلع فرما دیا گیا اور آپؐ مدینہ واپس آگئے

Part: 81 - Sacrifice of the Ansaar (Supporters) and The Prophet’s Prayer for them and Their descendants Part-81 ‘انصار کے ایثار پر آپؐ نے دُعا دی:’ یا اللہ! انصار اور ان کی اولاد پر اپنی خاص مہربانی فرما

Part: 82 - The First Salat Al-Khawf Was Offered In the Ghazwa of Dhat Al-Riqa Which Took Place after the Battle of Banū Naīr Par-82 پہلی’ صلوٰۃِ خوف ‘ غزوۂ ذات ِ الرقاع میں پڑھی گئی تھی جو غزوۂ بنی نضیر کے بعد پیش آیا تھا

Part: 83- The Narrative of Hazrat Jabir Bin Abdullah's Camel: After the Prophet Pbuh Poked the Camel with His Stick, It Became Extremely Fast Part-83 نبی کریم ﷺنے لکڑی کو ہلکا سا اونٹ پر چبھویا اور اس کی رفتار بڑھ گئی

Part: 84 - The Muslims' Fear Dissipated Once the Prophet (Peace Be Upon Him) Exhorted Them to Go To Badr at Any Costs Part- 84 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اعلان سنتے ہی کہ ہمیں ہر حال میں بدر کے لئے نکلنا ہے،مسلمانوں کا خوف ختم ہوگیا

Part: 85- The Prophet (PBUH) Received the Veil Verse on the Day of the Marriage Banquet Part-85 آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر آیت پردہ حضرت زینبؓ سے نکاح کے بعد عین ولیمہ والے دن نازل ہوئی

Part: 86- The Message That Muslims Are Not Inattentive Even For a Moment Spread around the World Thanks To Daumat-Ul-Jandal Part-86 دومۃ الجندل سے ہر طرف پیغام پہنچ گیا کہ مسلمان ایک لمحے کے لئے بھی غافل نہیں ہیں

Part: 87- The Muslim Community was greatly blessed by Juwayriya, the Wife of the Prophet (pbuh) and Mother of the Believers Part- 87 میں نے جویریہؓ سے زیادہ کسی عورت کو اپنی قوم کے حق میں بابرکت نہیں دیکھا

Part: 88 - Surah Al-Munafiqun Was Revealed To the Prophet (PBUH) To Expose the Hypocrites Part-88 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے منافقوں کا پردہ فاش کرنے کے لئے'سورہ المنافقون'نازل کی گئی

Part: 89 - The Holy Prophet Said: 'O Aisha! Rejoice, 'Allah Has Declared Your Innocence from the Ifk-Slander Part-89 آپ ؐ نے فرمایا: اے عائشہؓ! خوش ہوجاؤ، اللہ نے تمہاری برأت ظاہر کردی ہے

Part: 90- Surah An-Noor Contains the Most Serious Type of Threat Found Anywhere in the Holy Qur'an Part-90 قرآن کریم میں کہیں بھی تہدید کا وہ سخت انداز نہیں ملےگا جو سورہ نور میں اختیار کیا گیا ہے

Part: 91 - In Opposition To the Holy Prophet, the Jewish Delegation Sided With the Polytheists Part-91 نبی کریم ؐ کی مخالفت میں یہودی وفد نے مشرکین کا ساتھ دیا اور مستحق ِلعنت ٹھہرا

Part: 92 - On The Day of Al-Khandaq, the Prophet Carried Earth Till His Abdomen Was Fully Covered In Dust Part-92 تاریخ نے وہ منظر دیکھا کہ شکم مبارک گرد سے اَٹا ہے اور آپؐ مٹی ڈھو رہے ہیں

Page: 93 - When The Delegation Arrived and Informed the Prophet That It Was Only Repeating the Conduct of Adal and Qaarra Part- 93 جب وفد نے آکر آپؐ کو بتایا کہ اس نے وہی کیا جو عَضَل اور قَارَّہ نے کیا تھا

Page: 94 - Allah Accepted the Prayers of His Prophet and Opened the Gates of Victory Part- 94 اللہ نے اپنے رسولؐ کی دُعائیں قبول فرمالیں اور فتح ونصرت کے دروازے کھول دیئے

URL: https://newageislam.com/urdu-section/angel-gabriel-prophet-qurayzah-angels-part-95/d/127675

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..