New Age Islam
Tue Mar 18 2025, 11:06 PM

Urdu Section ( 28 Jun 2022, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

The Holy Prophet Said: 'O Aisha! Rejoice, 'Allah Has Declared Your Innocence from the Ifk-Slander Part-89 آپ ؐ نے فرمایا: اے عائشہؓ! خوش ہوجاؤ، اللہ نے تمہاری برأت ظاہر کردی ہے

مولانا ندیم الواجدی

24 جون 2022

حضرت عائشہؓ کی روایت

بخاری کے ایک راوی ابن شہاب زہریؒ کہتے ہیں کہ عروہ بن زبیرؓ، سعید بن المسیبؓ، علقمہ بن وقاصؓ، اور عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ بن مسعود ؓ(ان چاروں حضرات) نے یہ واقعہ (افک) حضرت عائشہؓ سے سن کر روایت کیا ہے، عروہؓ کہتے ہیں کہ حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ یہ تھا کہ جب آپ سفر میں تشریف لے جاتے تو اپنی بیویوں کے درمیان قرعہ ڈالتے، جس کا نام قرعے میں نکل آتا اس کو سفر میں ساتھ لے جایا کرتے تھے، ایک غزوے کے موقع پر قرعے میں میرا نام نکل آیا، اور میں ساتھ گئی، اس سے کچھ پہلے حجاب کا حکم نازل ہوچکا تھا، چناں چہ (پردے کی وجہ سے) مجھے ایک مَحْمِلْ (ہودہ) میں سوار کرایاگیا، میں اسی میں رہتی اور اسی سے نیچے اترتی، ہمارا سفر اسی طرح جاری رہا، واپسی کے سفر میں ایک رات ہم مدینے کے قریب پہنچ کر ٹھہر گئے، قافلے کی روانگی کا اعلان ہوا تو میں رفع حاجت کے لئے نکل پڑی اور کچھ دور چلی گئی، جب میں فارغ ہوکر واپس آرہی تھی تو مجھے احساس ہوا کہ (شہر) اظفار کا بنا ہوا موتیوں کا جو ہار میں نے پہن رکھا تھا وہ ٹوٹ کر کہیں گر گیا ہے، میں ہار کی تلاش میں واپس گئی، تلاش کرنے میں کچھ وقت لگ گیا، اتنے میں وہ لوگ جو میرا محمل اٹھانے پر مامور تھے آئے اور اسے اٹھا کر اونٹ پر رکھ دیا، وہ یہ سمجھے کہ میں محمل کے اندر موجود ہوں اور چل پڑے۔

قیام گاہ کی طرف واپسی

حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ جب میں ہار لے کر قافلے کی طرف واپس آئی تو وہاں کوئی نہ تھا، نہ پکارنے والا، اور نہ جواب دینے والا، میں نے دل میں سوچا کہ جب میں قافلے میں نہیں ملوں گی تو لامحالہ مجھے تلاش کیا جائے گا اور تلاش کرنے والے یہیں پر آئیں گے، اس لئے میں وہیں ایک چادر لپیٹ کر لیٹ گئی، اسی میں نیندبھی آگئی، صفوان بن معطل سُلّمی ذکوانی نامی ایک شخص قافلے کے پیچھے پیچھے چلنے پر مامور تھے تاکہ قافلہ گزرنے کے بعد کسی کی کوئی چیز وہاں پڑی رہ جائے تو وہ اسے اٹھالیں، صبح کو وہ وہاں آگئے جہاں میں لیٹی ہوئی تھی، انھوں نے دور سے دیکھا کہ کوئی انسان سویا ہوا ہے، قریب آئے تو وہ مجھے پہچان گئے، کیوں کہ پردے کا حکم نازل ہونے سے پہلے انھوں نے متعدد مرتبہ مجھے دیکھا تھا، مجھے دیکھ کر انھوں نے (بآواز بلند) إنا للہ پڑھی، ان کی آواز سن کر میری آنکھ کھل گئی، میں نے اپنی چادر چہرے پر ڈال لی، خدا کی قسم انھوں نے مجھ سے کوئی بات نہیں کی، اور نہ کلمۂ استرجاع (انا للہ) کے سوا کوئی بات میں نے ان کی زبان سے سنی۔

حضرت صفوانؓ کا حسنِ ادب

صفوان نے اپنی اونٹنی کو نیچے بٹھایا اور اس کا پاؤں اپنے پاؤں سے دباکر کھڑے ہوگئے، یہاں تک کہ میں اونٹنی پر سوار ہوگئی، وہ پیدل اونٹنی کی نکیل پکڑکر آگے آگے چلتے رہے، ہم دوپہر کے قریب لشکر سے جاملے، (ہمیں ایک ساتھ دیکھ کر) کچھ لوگوں نے جن کی قسمت میں ہلاکت لکھی ہوئی تھی، چہ میگوئیاں شروع کردیں، ان میں سرفہرست عبداللہ ابن ابی ابن سلول تھا، (غرض یہ کہ) ہم لوگ مدینے پہنچ گئے وہاں پہنچ کر میں بیمار پڑ گئی اور ایک مہینے تک بیمار رہی، لوگ اس واقعے کو لے کر برابر تبصرے کررہے تھے، اور افترا پردازی کا طوفان برپا تھا، مگر مجھے کچھ پتہ نہ تھا، میں حالات سے بالکل بے خبر تھی، تاہم اتنی بات مجھے شک میں ڈال رہی تھی کہ میرے تئیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا وہ التفات باقی نہ تھا جو بیماری کے زمانے میں مجھے حاصل رہتا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لاتے، اور میری طبیعت کا حال پوچھ کر واپس تشریف لے جاتے، (نہ میرے پاس تشریف رکھتے اور نہ خیریت معلوم کرنے کے علاوہ مجھ سے کوئی بات کرتے، اس بے توجہی اور عدم التفات سے میری بیماری کچھ اور بڑھ گئی تھی) مجھے کچھ شک تو تھا کہ کوئی نہ کوئی بات ضرور ہے، مگر شہر میں کوئی طوفان برپا ہے، میں اس سے بالکل انجان تھی۔

حضرت عائشہؓ کو پتہ چل گیا

فرماتی ہیں کہ ایک دن طبیعت کچھ ٹھیک تھی، اگرچہ بیماری کی وجہ سے میں بہت کمزور ہوگئی تھی، اسی حالت میں (رات کے وقت) مناصع (ایک جگہ کا نام) کی طرف جانا ہوا، مسطح کی ماں میرے ساتھ تھی، وہاں ہم لوگ رفع حاجت کے لیے جایا کرتے تھے، اور اس کے لیے صرف رات کا وقت مخصوص تھا، یہ ان دنوں کی بات ہے جب گھروں میں یا گھروں سے قریب بیت الخلاء نہیں بنائے جاتے تھے، عربوں کا قدیم دستور یہی تھا۔ ان کا بیٹا مسطح تھا۔میں اور ام مسطح رفع حاجت سے فارغ ہوکر گھر کی طرف لوٹ رہے تھے کہ ام مسطح کا پاؤں ان کی چادر میں الجھ گیا، اور وہ گرتے گرتے بچیں، اس حالت میں ان کی زبان سے نکلا، مسطح مرجائے۔ میں نے کہا: یہ تم کیا کہہ رہی ہو، کیا تم ایسے شخص کو ہلاکت کی بد دُعا دے رہی ہو جس نے جنگ بدر میں حصہ لیا ہے؟ انہوں نے جواب میں کہا: اے بھولی بھالی بچی! کیا تم نے وہ باتیں نہیں سنیں جو مسطح کہتا پھر رہا ہے، میں نے کہا: نہیں! میں نے نہیں سنا ۔ تب انھوں نے مجھے اس تہمت کے بارے میں بتلایا جو مجھ پر لگائی جارہی تھی۔

مرض کی شدت میں اضافہ

یہ خبر سن کر میرا مرض بڑھ گیا، اور (میں گرتے پڑتے) اپنے حجرے میں آگئی، ایک روایت میں یہ الفاظ بھی ہیں کہ یہ باتیں سن کر مجھ پر کپکپی طاری ہوگئی، ایک اور روایت میں ہے کہ جب میں نے یہ واقعہ سنا تو میں اس قدر رنجیدہ ہوئی کہ بے اختیار دل میں خیال آیا کہ میں خود کو کسی کنوئیں میں گراکر ہلاک کرڈالوں (صبح کو) حسب معمول رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے حجرے میں تشریف لائے۔  میرا حال دریافت فرمایا، میں نے عرض کیا، یارسولؐ اللہ! میں اپنے والدین کے گھر جانا چاہتی ہوں، آپؐ نے مجھے گھر جانے کی اجازت دے دی، میں وہاں چلی گئی۔

میں نے اپنی امی سے پوچھا کہ میں یہ کس طرح کی باتیں سن رہی ہوں، لوگ میرے متعلق کیا کیا کہتے پھر رہے ہیں، انھوں نے مجھے تسلّی دیتے ہوئے کہا: بیٹی! تو پریشان نہ ہو، خدا کی قسم! جو عورت حسین ہوتی ہے اور اپنے شوہر کی محبوب بھی ہوتی ہے تو عموماً اس کی سوکنیں اس طرح کی باتوں کو ہوا دیا کرتی ہیں، میں نے کہا: امی جان! لوگوں میں اس طرح کا چرچا ہے اور آپ نے مجھے بتلایا تک نہیں، یہ کہہ کر میں رونے لگی۔ پوری رات روتی رہی، نہ میرے آنسو تھمے اور نہ میری آنکھ جھپکی، میں نے روتے روتے صبح کردی۔

رسولؐ  اللہ حضرت عائشہؓ کے پاس تشریف لائے:

حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ میں اگلے تمام دن بھی روتی رہی ۔نہ میرے آنسو تھمتے تھے، نہ پلک جھپکتی تھی۔ میرے ماں باپ میرے پاس بیٹھے رہے۔ میں دو رات اور ایک دن روتی رہی، میری یہ کیفیت دیکھ کر میرے والدین کو یہ اندیشہ ہوا کہ کہیں میرا کلیجہ نہ پھٹ جائے۔ میری یہی کیفیت تھی اور میرے ماں باپ میرے قریب بیٹھے ہوئے مجھے تسلی دے رہے تھے۔ میں مسلسل رو رہی تھی کہ ایک انصاری عورت آئی، اور اس نے میرے پاس آنے کی اجازت مانگی۔ میں نے اسے اپنے پاس بلا لیا، مجھے روتا دیکھ کر وہ بھی رونے لگی، اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں داخل ہوئے۔ آپؐ نے سلام کیا اور بیٹھ گئے، جب سے یہ طوفان بدتمیزی برپا ہوا تھا آپؐ میرے پاس نہیں بیٹھے تھے، اس عرصے میں کوئی وحی بھی نازل نہیں ہوئی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے پاس بیٹھ کر تشہد پڑھا اور فرمایا:

’’اے عائشہؓ! مجھے تمہارے متعلق اس طرح کی خبر ملی ہے، اگر تم بے قصور ہو تو عن قریب اللہ تمہاری برأت ظاہر کردے گا، اور اگر تم نے کوئی گناہ کرلیا ہے تو اللہ سے مغفرت کی دعا مانگ لو، اور توبہ کرلو، اس لئے کہ جب بندہ اپنے گناہ کا اعتراف کرتے ہوئے توبہ کرتا ہے تو اللہ اس کی توبہ قبول کرلیتا ہے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بات پوری کرلی، اس وقت میرے آنسو بالکل خشک ہوچکے تھے۔میں نے اپنے والد سے کہا کہ آپ اس کا جواب دیں۔ انہوں نے کہا: بیٹی! خدا کی قسم! مجھے نہیں معلوم کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا کہوں،پھر میں نے اپنی والدہ سے کہا کہ امی جان! آپ ہی کچھ فرمائیں، انہوں نے بھی معذرت کردی۔  پھر میں نے (ہمت جمع کرکے) کہا کہ خدا کی قسم! میں یہ بات اچھی طرح جانتی ہوں کہ جو کچھ آپؐ نے سنا ہے آپ کے دل میں وہ بات راسخ ہوچکی ہے اور آپؐ اس کا یقین کرچکے ہیں، اب اگر میں یہ کہتی ہوں کہ میں بے قصور ہوں اور اللہ جانتا ہے کہ میں واقعی بے قصور ہوں تب بھی آپؐ یقین نہیں کریں گے، اور اگر میں یہ کہتی ہوں کہ میں گنہ گار ہوں حالاں کہ اللہ خوب جانتا ہے کہ میں بے گناہ ہوں تب آپ یقین کرلیں گے، اس لئے میں ایسی کسی چیز سے توبہ نہیں کروں گی جو یہ لوگ میری طرف منسوب کررہے ہیں۔ خدا کی قسم! میرے نزدیک آپ کی اور میری مثال ایسی ہے جیسی قرآن میں یوسف علیہ السلام اور ان کے باپ کی بیان کی گئی ہے، ان کے والد نے کہا تھا:’’اب تو میرے لیے صبر ہی بہتر ہے، اور جو باتیں تم بنا رہے ہو، اُن پر اللہ ہی کی مدد درکار ہے۔‘‘(یوسف:۱۸)

بس اس وقت میں بھی یہی کہتی ہوں۔ بعض روایات میں ہے کہ اس وقت حضرت عائشہؓ اس قدر افسردہ اور مغموم تھیں کہ حضرت یوسف علیہ السلام کے والد حضرت یعقوب علیہ السلام کا نام بھی بھول گئیں، حضرت عائشہؓ کہتی ہیں کہ اتنا کہہ کر میں بستر پر کروٹ لے کر لیٹ گئی، مجھے اپنی بے گناہی کا یقین تھا اور یہ بھی یقین تھا کہ اللہ تعالیٰ میری برأت ضرور کریں گے، لیکن خدا کی قسم! مجھے اس کا گمان تک نہ تھا کہ میرے بارے میں وحی نازل ہوگی اور (قیامت تک) اس کی تلاوت کی جائے گی، حقیقت یہ ہے کہ میں وحی کے حوالے سے خود کو نہایت کم تر سمجھتی تھی، بس یہ امید تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خواب میں کوئی ایسی بات دیکھ لیں گے جس سے اللہ تعالیٰ میری برأت فرمادے گا۔

وحی کا نزول

حضرت عائشہؓ کہتی ہیں ابھی سب اسی جگہ بیٹھے تھے، کوئی بھی اپنی جگہ سے اٹھ کر نہیں گیا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہونے لگی، اور جیسا کہ نزول وحی کے وقت آپؐ کی کیفیت ہوا کرتی ہے وہ کیفیت ظاہر ہونے لگی۔ حسب معمول آپ پر ثقل (بوجھ) ہونے لگا، اور آپؐ کے بدن مبارک سے موتیوں کی طرح پسینہ ٹپکنے لگا، حالاں کہ وہ سردی کے دن تھے۔ میں اس وقت نہ گھبرائی، نہ پریشان ہوئی، کیوں کہ میں اپنی جگہ بالکل مطمئن تھی، البتہ خوف کی وجہ سے میرے والدین کا برا حال تھا۔ ان کو دیکھ کر مجھے یہ اندیشہ ہوا کہ وہ خوف کی وجہ سے مر نہ جائیں، ان کو یہ ڈر تھا کہ کہیں وحی لوگوں کے کہنے کے مطابق نازل نہ ہوجائے، میرے والد کبھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف دیکھتے، اس وقت ان کو یہ اندیشہ ہوتا کہ نہ معلوم آسمان سے کیا حکم نازل ہوگا، اور کبھی میری طرف دیکھتے، میرا سکون اور اطمینان دیکھ کر ان کو کچھ امید ہوجاتی، مگر پھر وہی ڈر انہیں ستانے لگتا۔ میرے علاوہ پورا گھر بیم ورجاء کی کیفیت سے دوچار تھا، اللہ اللہ کرکے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نزول وحی کے وقت کی کیفیت سے باہر آئے۔ اس وقت آپؐ کا چہرۂ مبارک فرطِ مسرت سے کھل رہا تھا اور آپؐ کے لبوں پر مسکراہٹ رقص کررہی تھی، وحی کے بعد پہلا جملہ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ یہ تھا کہ’’ اے عائشہ! خوش ہوجاؤ، اللہ نے تمہاری برأت ظاہر کردی ہے‘‘  میری والدہ نے یہ سن کر کہا کہ اے عائشہ! اٹھو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا شکریہ ادا کرو، میں نے کہا، خدا کی قسم! میں اس ذات کے علاوہ کسی کا شکریہ ادا نہ کروں گی جس نے میری برأت کی ہے۔

آیات برأت

حضرت عائشہؓ کہتی ہیں کہ اس کے بعد رسولؐ  اللہ  نے وہ دس آیات  (سورہ النور:۱۱؍تا۲۰) پڑھ کر سنائیں جو میری برأت میں نازل ہوئیں:

’’ان لوگوں میں سے ہر ایک کے حصے میں اپنے کئے کا گناہ آیا ہے، اور ان میں سے جس شخص نے اس (بہتان) کا بڑا حصہ اپنے سر لیا ہے، اس کے لیے تو زبردست عذاب ہے۔ جس وقت تم لوگوں نے یہ بات سنی تھی، تو ایسا کیوں نہ ہوا کہ مؤمن مرد بھی اور مؤمن عورتیں بھی اپنے بارے میں نیک گمان رکھتے اور کہہ دیتے کہ یہ کھلم کھلا جھوٹ ہے۔ وہ (بہتان لگانے والے) اس بات پر چار گواہ کیوں نہیں لے آئے؟ اب جب کہ وہ گواہ نہیں لائے تو اللہ کے نزدیک وہی جھوٹے ہیں۔ اور اگر تم پر دنیا اور آخرت میں اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو جن باتوں میں تم پڑ گئے تھے، ان کی وجہ سے تم پر اُس وقت سخت عذاب آپڑتا، جب تم اپنی زبانوں سے اس بات کو ایک دوسرے سے نقل کررہے تھے۔ اور اپنے منہ سے وہ بات کہہ رہے تھے جس کا تمہیں کوئی علم نہیں تھا، اور تم اس بات کو معمولی سمجھ رہے تھے، حالاں کہ اللہ کے نزدیک وہ بڑی سنگین بات تھی۔ اور جس وقت تم نے یہ بات سنی تھی، اُسی وقت تم نے یہ کیوں نہیں کہا کہ: ’’ہمیں کوئی حق نہیں پہنچتا کہ ہم یہ بات منہ سے نکالیں، یا اللہ! آپ کی ذات ہر عیب سے پاک ہے، یہ تو بڑا زبردست بہتا ن ہے‘‘۔ اللہ تمہیں نصیحت کرتا ہے کہ پھر کبھی ایسا نہ کرنا، اگر واقعی تم مؤمن ہو۔ اور اللہ تمہارے سامنے ہدایت کی باتیں صاف صاف بیان کررہا ہے۔ اور اللہ علم کا بھی مالک ہے، حکمت کا بھی مالک۔ یاد رکھو کہ جو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ ایمان والوں میں بے حیائی پھیلے، اُن کے لیے دُنیا اور آخرت میں درد ناک عذاب ہے۔ اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔ اور اگر یہ بات نہ ہوتی کہ اللہ کا فضل اور اُس کی رحمت تمہارے شاملِ حال ہے، اور اللہ بڑا شفیق، بڑا مہربان ہے (تو تم بھی نہ بچتے) ۔‘‘ (جاری)

24 جون 2022، بشکریہ: انقلاب، نئی دہلی

Related Article

Part: 1- I Was Taken to the Skies Where the Sound Of Writing with a Pen Was Coming (Part-1) مجھے اوپر لے جایا گیا یہاں تک کہ میں ایسی جگہ پہنچا جہاں قلم سے لکھنے کی آوازیں آرہی تھیں

Part: 2- Umm Hani! ام ہانی! میں نے تم لوگوں کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی جیسا کہ تم نے دیکھا، پھرمیں بیت المقدس پہنچا اور اس میں نماز پڑھی، پھر اب صبح میں تم لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی جیسا کہ تم دیکھ رہی ہو

Part: 3 - Allah Brought Bait ul Muqaddas before Me and I Explained its Signs اللہ نے بیت المقدس کو میرے روبرو کردیااور میں نے اس کی نشانیاں بیان کیں

Part: 4- That Was A Journey Of Total Awakening وہ سراسر بیداری کا سفر تھا، جس میں آپؐ کو جسم اور روح کے ساتھ لے جایا گیا تھا

Part: 5- The infinite power of Allah Almighty and the rational proof of Mi'raj رب العالمین کی لامتناہی قدرت اور سفر معراج کی عقلی دلیل

Part: 6- The Reward of 'Meraj' Was Given by Allah Only to the Prophet معراج کا انعام رب العالمین کی طرف سے عطیۂ خاص تھا جو صرف آپؐ کو عطا کیا گیا

Part: 7- Adjective of Worship مجھے صفت ِ عبدیت زیادہ پسند اور عبد کا لقب زیادہ محبوب ہے

Part:-8- Prophet Used To Be More Active Than Ever In Preaching Islam During Hajj رسولؐ اللہ ہر موسمِ حج میں اسلام کی اشاعت اور تبلیغ کیلئے پہلے سے زیادہ متحرک ہوجاتے

Part: 9- You Will Soon See That Allah Will Make You Inheritors Of The Land And Property Of Arabia تم بہت جلد دیکھو گے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں کسریٰ اور عرب کی زمین اور اموال کا وارث بنا دیگا

Part: 10- The Prophet That the Jews Used To Frighten Us With یہ وہی نبی ہیں جن کا ذکر کرکے یہودی ہمیں ڈراتے رہتے ہیں

Part: 11- Pledge of Allegiance بیعت ثانیہ کا ذکر جب آپؐ سے بنی عبدالاشہل کے لوگوں نے بیعت کی،ایمان لائے اور آپ ؐسے رفاقت و دفاع کا بھرپور وعدہ کیا

Part: 12 - Your Blood Is My Blood, Your Honour Is My Honour, and Your Soul Is My Soul تمہارا خون میرا خون ہے، تمہاری عزت میری عزت ہے، تمہاری جان میری جان ہے

Part: 13- The event of migration is the boundary between the two stages of Dawah ہجرت کا واقعہ اسلامی دعوت کے دو مرحلوں کے درمیان حدّ فاصل کی حیثیت رکھتا ہے

Part: 14- I Was Shown Your Hometown - The Noisy Land Of Palm Groves, In My Dream مجھے خواب میں تمہارا دارالہجرۃ دکھلایا گیا ہے، وہ کھجوروں کے باغات والی شوریدہ زمین ہے

Part: 15- Hazrat Umar's Hijrat and the Story of Abbas bin Abi Rabia تو ایک انگلی ہی تو ہے جو ذرا سی خون آلود ہوگئی ہے،یہ جو تکلیف پہنچی ہے اللہ کی راہ میں پہنچی ہے

Part: 16- When Allah Informed The Prophet Of The Conspiracy Of The Quraysh جب اللہ نے آپؐ کو قریش کی سازش سے باخبرکیا اور حکم دیا کہ آج رات اپنے بستر پر نہ سوئیں

Part: 17- Prophet Muhammad (SAW) Has Not Only Gone But Has Also Put Dust On Your Heads محمدؐنہ صرف چلے گئے ہیں بلکہ تمہارے سروں پر خاک بھی ڈال گئے ہیں

Part: 18- O Abu Bakr: What Do You Think Of Those Two Who Have Allah As a Company اے ابوبکرؓ: ان دو کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ ہو

Part: 19- The Journey of Hijrat Started From the House of Hazrat Khadija and Ended At the House of Hazrat Abu Ayub Ansari سفر ِ ہجرت حضرت خدیجہ ؓکے مکان سے شروع ہوا اور حضرت ابوایوب انصاریؓ کے مکان پر ختم ہوا

Part: 20- O Suraqa: What about a day when you will be wearing the Bracelets of Kisra اے سراقہ: اس وقت کیسا لگے گا جب تم کسریٰ کے دونوں کنگن اپنے ہاتھ میں پہنو گے

Part:21- The Holy Prophet's Migration And Its Significance نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کا واقعہ اور اس کی اہمیت

Part: 22- Bani Awf, the Prophet Has Come اے بنی عوف وہ نبیؐ جن کا تمہیں انتظار تھا، تشریف لے آئے

Part: 23- Moon of the Fourteenth Night ہمارے اوپر ثنیات الوداع کی اوٹ سے چودہویں رات کا چاند طلوع ہوا ہے

Part: 24- Madina: Last Prophet's Abode یثرب آخری نبیؐ کا مسکن ہوگا، اس کو تباہ کرنے کا خیال دل سے نکال دیں

Part: 25- Bless Madinah Twice As Much As You Have To Makkah یا اللہ: جتنی برکتیں آپ نے مکہ میں رکھی ہیں اس سے دوگنی برکتیں مدینہ میں فرما

Part: 26- Construction of the Masjid-e-Nabwi مسجد نبویؐ کی تعمیر کیلئے جب آپؐ کو پتھر اُٹھا اُٹھا کر لاتا دیکھا تو صحابہؓ کا جوش دوچند ہو گیا

Part: 27- The First Sermon of the Holy Prophet after the Migration and the Beginning of Azaan in Madina ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں حضورﷺ کا پہلا خطبہ اور اذان کی ابتداء

Part: 28- The Lord of the Ka'bah رب کعبہ نے فرمایا، ہم آپ ؐکے چہرے کا بار بار آسمان کی طرف اُٹھنا دیکھ رہے تھے

Part: 29- Holy Prophet’s Concern for the Companions of Safa نبی کریمؐ کو اصحابِ صفہ کی اتنی فکر تھی کہ دوسری ضرورتیں نظر انداز فرمادیتے تھے

Part: 30- Exemplary Relationship of Brotherhood مثالی رشتہ ٔ اخوت: جب سرکار ؐدو عالم نے مہاجرین اور انصار کو بھائی بھائی بنا دیا

Part: 31- Prophet (SAW) Could Have Settled in Mecca after Its Conquest فتح مکہ کے بعد مکہ ہی مستقر بن سکتا تھا، مگر آپؐ نے ایسا نہیں کیا، پاسِ عہد مانع تھا

Part: 32 - From Time To Time The Jews Would Come To Prophet’s Service And Ask Questions In The Light Of The Torah یہودی وقتاً فوقتاً آپؐ کی خدمت میں حاضر ہوتے اور تورات کی روشنی میں سوال کرتے

Part: 33- Majority Of Jewish Scholars And People Did Not Acknowledge Prophet Muhammad’s Prophethood Out Of Jealousy And Resentment یہودی علماء اور عوام کی اکثریت نے بربنائے حسد اور کینہ آپ ؐکی نبوت کا اعتراف نہیں کیا

Part: 34- When The Jew Said To Hazrat Salman Farsi: Son! Now There Is No One Who Adheres To The True Religion جب یہودی نے حضرت سلمان فارسیؓ سے کہا: بیٹے!اب کوئی نہیں جوصحیح دین پرقائم ہو

Part: 35- When the Holy Prophet said to the delegation of Banu Najjar, 'Don't worry, I am the Chief of your tribe' جب حضورؐ نے بنونجار کے وفد سے کہا تم فکر مت کرو، میں تمہارے قبیلے کا نقیب ہوں

Part: 36- When Hazrat Usman Ghani (RA) Bought a Well (Beer Roma) and Dedicated It to Muslims جب حضرت عثمان غنیؓ نے کنواں (بئر رومہ) خرید کر مسلمانوں کیلئے وقف کردیا

Part: 37- The Charter of Medina Is the First Written Treaty of the World That Is Free From Additions and Deletions میثاقِ مدینہ عالم ِ انسانیت کا پہلا تحریری معاہدہ ہے جو حشو و زوائد سے پاک ہے

Part: 38- Only Namaz Were Obligatory In The Meccan Life Of The Holy Prophet, Rest Of The Rules Were Prescribed In Madinah حضورؐ کی مکی زندگی میں صرف نماز فرض کی گئی تھی ، باقی احکام مدینہ میں مشروع ہوئے

Part: 39- Prophet Muhammad (SAW) Ensured That Companions Benefited From The Teachings Of The Qur'an And Sunnah آپ ؐ ہمیشہ یہ کوشش فرماتے کہ جماعت ِ صحابہؓ کا ہرفرد کتاب و سنت کی تعلیم سے بہرہ ور ہو

Part: 40- Hypocrisy of the Jews and Their Hostility with the Holy Prophet نفاق یہود کی سرشت میں تھا اور حضورؐ کی مکہ میں بعثت سے وہ دشمنی پر کمربستہ ہوگئے

Part: 41- Greatest Threat to the Muslims Was From the Hypocrites مسلمانوں کو بڑا خطرہ منافقین سے تھا جن کا قائد رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی تھا

Part: 42 - When Oppressed Muslims Complain, Holy Prophet Pbuh Used To Say, Be Patient, I Have Not Been Ordered To Kill مظلوم مسلمان ظلم کی شکایت کرتے توآپ ؐ فرماتے صبرکرو،مجھے قتال کا حکم نہیں دیا گیا

Part: 43- First Regular Battle Between Kufr And Islam Was Fought At Badr کفر و اسلام کے درمیان پہلی باقاعدہ جنگ میدان ِ بدر میں لڑی گئی تھی

Part: 44- When The Prophet Took Fidya Payment and Released Two Prisoners جب سرکارؐ دوعالم نے فدیہ لے کر قافلہ ٔ قریش کے دو قیدیوں کو رہا فرما دیا

Part: 45- Three Hundred And Thirteen Companions Had Only Three Horses And Seventy Camels تین سو تیرہ صحابہ ؓکے پاس صرف تین گھوڑے اور صرف ستر اونٹ تھے

Part: 46- O Messenger of Allah! Even If You Take Us to Barak Al-Emad, We Will Go With You یارسولؐ اللہ ! اگر آپؐ برک العماد لے جانا چاہیں تو بھی ہم آپؐ کے ساتھ چلیں گے

Part: 47- Before The Battle of Badr, Many People Had Advised the Quraysh to Return But They Refused غزوۂ بدر سے پہلے کئی لوگوں نے قریش کو مشورہ دیا تھا کہ واپس ہوجائیں مگر وہ نہیں مانے

Part: 48- Prophet (Pbuh) Remained Engaged in Worship for the Whole Night and by the Command of Allah, Drowsiness Fell on the Muslims آپؐ تمام رات عبادت میں مشغول رہے اور بحکم الٰہی مسلمانوں پر غنودگی طاری رہی

Part: 49- Allah, Fulfill Your Promise of Victory To Me اے اللہ تُونے مجھ سے فتح و نصرت کا جو وعدہ کیا ہے اسے پورا فرما

Part: 50- Prophet Muhammad Pbuh Threw a Handful of Dust and Pebbles at the Enemy and There Was a Panic Part-50 آپ نے مٹھی بھر خاک اور سنگریزے دشمن کی طرف پھینکے اور ان میں افراتفری مچ گئی

Part: 51- Every Incident Of The Battle Of Badr Is A Clear Proof Of The Truthfulness Of The Holy Prophet And A Masterpiece Of Prophetic Insight And Determination Part-51 جنگ بدر کا ہر واقعہ حضورؐ کی حقانیت کی روشن دلیل اور پیغمبرانہ بصیرت و عزیمت کا شاہکار ہے

Part: 52- After Badr, There Was Mourning In Every House In Makkah, While There Was Celebration In Madinah Part-52 بدر کے بعد مکہ کے ہر گھرمیں صف ِ ماتم بچھی تھی جبکہ مدینہ منورہ میں جشن کا سماں تھا

Part: 53 - History Can Never Forget the Humane Behaviour of Prophet Muhammad Pbuh with the Prisoners of War Part 53 اسیرانِ جنگ کے ساتھ آپ ﷺ کا حسن سلوک تاریخ کبھی فراموش نہیں کرسکتی

Part: 54- Respect For The Martyrs Part-54 شہداء کی تکریم اور ان کے اہل و عیال کی دلجوئی کا پہلا نمونہ نبی کریمؐ نے پیش فرمایا

Part: 55- O People of Makkah! The Messenger of God Gave us the glad tidings of the Roman Domination Part-55 اے اہل مکہ! اللہ کے رسولؐ نے ہمیں رومیوں کے غلبے کی خوشخبری دی ہے

Part: 56- O Nation of Jews! Fear Allah, Lest the Chastisement Overtake You Part-56 اے قوم یہود! اللہ سے ڈرو، ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی عذاب نازل ہوجائے

Part: 57- Abdullah Ibn Ubay: His Sympathy With the Jews Until the Last Moment of Their Expulsion From Madina Part-57 عبد اللہ بن أبی، یہود کے مدینہ سے اخراج کے آخری لمحے تک ان کا ہمدرد بنا رہا

Part: 58- When The Prjophet Said, 'Who can teach Ka'b bin Ashraf a lesson'? Part-58 جب آپؐ نے فرمایا: کون ہے جو کعب بن اشرف کو اس کی اوقات یاد دِلائے

Part: 59- When the Plan to Avenge the Defeat of the Battle of Badr Failed Part- 59 جب جنگ بدر کی شکست کا انتقام لینے کی منصوبہ بندی کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا

Part: 60- The Polytheists Were No Longer Peaceful and Quiet After the Defeat of Badr Part-60 بدر کی شکست نے مشرکین کے دن کا سکون اور رات کاچین چھین لیا تھا

Part: 61- Then He Said, ‘It Was Not For a Prophet to Take Up Arms and Put Them Down’ Part-61 تب آپ نے ارشاد فرمایا: کسی نبی کے لئے یہ مناسب نہیں کہ ہتھیار لگا کر اُتاردے

Part- 62: Mount Uhud loves us, and we Love it, says the Holy Prophet PBUH Part-62 آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جبل اُحد ہم سے محبت کرتاہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں

Part: 63- The Archers Were Instructed Their Sole Mission Was To Protect by Remaining Behind the Mountain of Uhud Part-63 تیر اندازوں کو تاکید کی گئی کہ ان کا کام صرف جبلِ اُحد کے پیچھے ٹھہر کر حفاظت کرنا ہے

Part: 64- Only Those Who Have Been Guided By Allah Can Stand Firm against the Enemy Part-64 دشمن کے مقابلے میں وہی لوگ ڈٹے رہتے ہیں جنہیں اللہ نے رُشد و ہدایت سے نوازاہے

Part: 65- The Martyrdom Of Hazrat Hamza, The Holy Prophet's Uncle, Is The Most Terrible Episode Of The Battle Of Uhud Part-65 جنگ اُحد کا سب سے المناک واقعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا حضرت حمزہؓ کی شہادت ہے

Part: 66- At The Funeral of Hazrat Hamza, the Prophet's (PBUH) Eyes Were Filled With Grief Part-66 حضرت حمزہؓ کی تجہیز تکفین کے وقت شدت غم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چشم مبارک چھلک اٹھی تھی

Part: 67- Rumours of the Prophet's Martyrdom Struck the Muslims Like A Bolt of Lightning, and They Lost the War They Had Won Part-67 آپؐ کی شہادت کی افواہ مسلمانوں پر بجلی بن کر گری اور وہ جیتی ہوئی جنگ ہار گئے

Part: 68- Muslims Were Told A Year Ago That Seventy of Their Men Would Be Martyred Part-68 مسلمانوں کو ایک سال پہلے ہی بتلا دیا گیا تھا کہ تمہارے ستّر آدمی شہید ہوں گے

Part: 69- No Excuse Would Be Acceptable To Allah If the Holy Prophet (PBUH) Was Harmed Part - 69 اگر نبیؐ کی ذاتِ اقدس کو کوئی گزند پہنچی تو اللہ کے نزدیک تمہارا کوئی عذر قابل قبول نہیں ہوگا

Part: 70- One Jew Who Fought On Behalf Of the Muslims Became Entitled To Heaven, And The Other To Hell Part-70 مسلمانوں کی طرف سےلڑنے والا ایک یہودی جنت کا حقدار بنا تو دوسرا دوزخ کا

Part: 71- The Prophet Decreed That the Individual Who Memorised the Qur'an Be Buried First, Above All Other Martyrs Part-71 شہداء کی تدفین کیلئے آپؐ نے فرمایا: اس شخص کو پہلے قبر میں لٹاؤ جو حافظ قرآن تھا

Part: 72 - In The Words of Hadith, the Prophet's Companions Who Were Martyred In the Battle of Uhud Part 72 جب بھی آپ ﷺ شہدائے احد کا ذکر کرتے تو یہ فرماتے: میں نے چاہا تھا کہ اللہ مجھے بھی میرے ان صحابہؓ کے ساتھ شہید کردیتا جو پہاڑ کے دامن میں قتل کردیئے گئے

Part: 73 - The Muslims Were Defeated In Uhud Due to Disobedience to the Prophet's Instructions and Rumours of His Martyrdom Part 73 آپ ؐ کی حکم عدولی اور آپؐ کی شہادت کی افواہ اُحد میں مسلمانوں کی شکست کا سبب بنی

Part: 74 - The Attitude in Madinah Had Shifted, As the Holy Prophet (Pbuh) Had Noted With His Far-Sighted Eyes Part-74 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دوربیں نگاہوں نے محسوس کرلیا تھا کہ مدینہ کی فضا بدل گئی ہے

Part: 75 - The Prophet (Peace Be Upon Him) Said, 'A Believer Is Not Bitten From the Same Hole Twice' Part-75 آپﷺ نے فرمایا: مومن ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا

Part: 76 - Wine Flowed Like Water in the Streets of Madinah, Soon After its Prohibition Was Revealed Part-76 شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوتے ہی مدینہ کی گلیوں میں شراب پانی کی طرح بہنے لگی

Part: 77 - The Holy Prophet Kept an Eye on the Movements of All the Tribes from Madinah to Makkah Part-77 مدینہ سے مکہ تک تمام قبائل کی نقل وحرکت پرآپ ﷺ نظر رکھے ہوئے تھے

Part: 78 - The Companions and Their Unparalleled Love for the Prophet Part-78 آپؐ سے صحابہؓ کی محبت یہ تھی کہ تختۂ دار پر بھی فکر ہوتی کہ آپؐ کو کانٹا بھی نہ چبھے

Part: 79 - The Shocking Incident of Bir Mauna but the Holy Prophet Continued To Recite the Qunoot-E-Naazla for a Month Part-79 بئر معونہ کے واقعے سے آپ ؐ کو شدید صدمہ پہنچا اور آپؐ ایک ماہ تک قنوت نازلہ پڑھتے رہے

Part: 80 - Through Revelation, the Holy Prophet Learnt Of the Conspiracy of Banu Nadir and Returned To Madinah Part-80 نبی کریم ؐکو بذریعہ وحی بنونضیر کی سازش سے مطلع فرما دیا گیا اور آپؐ مدینہ واپس آگئے

Part: 81 - Sacrifice of the Ansaar (Supporters) and The Prophet’s Prayer for them and Their descendants Part-81 ‘انصار کے ایثار پر آپؐ نے دُعا دی:’ یا اللہ! انصار اور ان کی اولاد پر اپنی خاص مہربانی فرما

Part: 82 - The First Salat Al-Khawf Was Offered In the Ghazwa of Dhat Al-Riqa Which Took Place after the Battle of Banū Naīr Par-82 پہلی’ صلوٰۃِ خوف ‘ غزوۂ ذات ِ الرقاع میں پڑھی گئی تھی جو غزوۂ بنی نضیر کے بعد پیش آیا تھا

Part: 83- The Narrative of Hazrat Jabir Bin Abdullah's Camel: After the Prophet Pbuh Poked the Camel with His Stick, It Became Extremely Fast Part-83 نبی کریم ﷺنے لکڑی کو ہلکا سا اونٹ پر چبھویا اور اس کی رفتار بڑھ گئی

Part: 84 - The Muslims' Fear Dissipated Once the Prophet (Peace Be Upon Him) Exhorted Them to Go To Badr at Any Costs Part- 84 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اعلان سنتے ہی کہ ہمیں ہر حال میں بدر کے لئے نکلنا ہے،مسلمانوں کا خوف ختم ہوگیا

Part: 85- The Prophet (PBUH) Received the Veil Verse on the Day of the Marriage Banquet Part-85 آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر آیت پردہ حضرت زینبؓ سے نکاح کے بعد عین ولیمہ والے دن نازل ہوئی

Part: 86- The Message That Muslims Are Not Inattentive Even For a Moment Spread around the World Thanks To Daumat-Ul-Jandal Part-86 دومۃ الجندل سے ہر طرف پیغام پہنچ گیا کہ مسلمان ایک لمحے کے لئے بھی غافل نہیں ہیں

Part: 87- The Muslim Community was greatly blessed by Juwayriya, the Wife of the Prophet (pbuh) and Mother of the Believers Part- 87 میں نے جویریہؓ سے زیادہ کسی عورت کو اپنی قوم کے حق میں بابرکت نہیں دیکھا

Part: 88 - Surah Al-Munafiqun Was Revealed To the Prophet (PBUH) To Expose the Hypocrites Part-88 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے منافقوں کا پردہ فاش کرنے کے لئے'سورہ المنافقون'نازل کی گئی

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/holy-prophet-allah-declared-innocence-part-89/d/127338

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..