مولانا ندیم الواجدی
27 مئی،2022
حضرت ام سلمہؓ سے نکاح:
حضرت ابو سلمہؓ غزوہ بدر
میں شریک ہوئے ، اس کے بعد انہوں نے غزوہ احد میں حصہ لیا جنگ کرتے ہوئے ان کے بدن
پر ایک زخم لگا ،جو کچھ روز بعد ٹھیک بھی ہوگیا ، اسی دوران ان کو ایک فوجی دستے
کاامیر بنا کر کسی جگہ بھیجا گیا ،واپس آئے تو وہ زخم جو مندمل ہوگیا تھا دوبارہ
ہر ا ہوگیا، اسی کے اثر سے جمادی الاول 4 ھ میں وفات پائی۔ حضرت ام سلمہؓ کو اپنے
شوہر سے بڑی محبت تھی، ایک مرتبہ حضرت ام سلمہؓ نے اپنے شوہر سے کہا کہ میں نے سنا
ہے کہ اگر مرد اور عورت دونوں جنتی ہوں اور عورت شوہر کی وفات کے بعد کسی سے نکاح
نہ کرے تو وہ عورت جنت میں اسی مرد کو ملے گی،اسی طرح اگر مرد دوسری شادی نہ کرے
تو جنت میں وہ مرد اسی عورت کو ملے گا، اس لئے ہم دونوں کو یہ عہد کرلینا چاہئے کہ
اگر ہم میں سے کوئی وفات پا جائے تو دوسرا شخص نکاح نہیں کرے گا۔
حضرت ابو سلمہؓ نے کہا کہ
میرا کہنا تو یہ ہے کہ اگر میں پہلے مرجاؤں تو تم دوسرا نکاح کرلینا، اس کے بعد
انہوں نے یہ دعا کی کہ اے اللہ ! میرے بعد ام سلمہؓ کو مجھ سے بہتر شوہر عطا
فرمانا ، ایسا شوہر جو اسے کوئی دکھ نہ دے۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابوسلمہؓ کی یہ
دعا قبول فرمائی، او راللہ تعالیٰ نے حضرت ام سلمہؓ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وسلم جیسا شوہر عطا فرمایا، جنہو ں نے نہ کبھی اپنی کسی بیوی کو تکلیف پہنچائی او
رنہ کسی کی حق تلفی کی اور ان کے بچوں کی بھی بہتر انداز میں پرورش کی۔ حضرت ام
سلمہؓ خود فرماتی ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ
فرماتے ہوئے سنا تھا کہ اگر کسی مسلمان کو کوئی مصیبت پہنچے اوروہ یہ الفاظ کہہ لے
: انا اللہ و انا الیہ راجعون اللھم اجرنی فی مصیبتی واخلف لی خیرا منھا۔ ’’ ہم
اللہ ہی کے لئے ہیں اور ہمیں اللہ ہی کی طرف لوٹ کرجانا ہے، اے اللہ میری مصیبت
میں مجھے ثواب عطا کرو ، اور اس کا بدلہ اس سے بہتر عنایت کر‘‘ تو اللہ تعالیٰ اس
کو اس چیز سے بہتر چیز عطا فرماتے ہیں جو اس سے ضائع ہوگئی ہو۔حضرت ام سلمہؓ
فرماتی ہیں کہ ابو سلمہؓ کی وفات کے بعد میں نے یہ سوچا کہ میں یہ دعا کیا پڑھوں ،
مجھے ان سے بہتر شوہر تو ملنے والا ہے نہیں، مجھے خیال آیا کہ چلو یہ دعا پڑھ ہی
لیتی ہوں، پھر میں نے یہ دعا پڑھ لی ، اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ مجھے رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم جیسے شوہر مل گئے۔ ( صحیح مسلم: 2؍
632 ، رقم الحدیث :918)
حضرت ام سلمہؓ عدت کے دن
گزار چکیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو نکاح کا پیغام بھجوایا
۔ابتداء میں انہوں نے یہ عذر کیا کہ میرے بچے بھی ہیں ، مجھے ان کی پرورش کرنی ہے،
پھر میری عمر بھی زیادہ ہوگئی ، او رمیرے اندر غیرت بھی بہت ہے، شاید میں آپ کی
دوسری بیویوں کے ساتھ مل کر نہ رہ پاؤں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں
اطمینان دلایا ، اور وہ راضی ہوگئیں، اس طرح شوال4 ھ میں وہ آپ صلی اللہ علیہ
وسلم کے حبالہ عقد میں آگئیں ۔(الاصابہ: 4؍4440)
حضرت ام سلمہؓ بڑی سنجیدہ
، مدبر اور ذی شعور خاتون تھیں، حافظ ابن حجرؒ نے الاصابہ میں لکھا ہے کہ وہ بے حد
حسین وجمیل تھیں، اس کے ساتھ ہی وہ نہایت بالغ نظر اور اصابت رائے رکھنے والی
عورتوں میں بھی شمار کی جاتی تھیں۔ (الاصابہ :4؍440)
ان کی فہم و تدبر اور
دانائی کا صحیح اندازہ صلح حدیبیہ کے موقع پر ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت
ام سلمہؓ کی رائے پر عمل کرتے ہوئے اپنا جانور ذبح کردیا، او رحلق کرا کے احرام
کھول دیا، تمام صحابہؓ نے جو مشرکین کے ساتھ صلح ہوجانے اور عمرے کے لئے نہ جانے
پر غم زدہ تھے او رکسی بھی طرح قربانی کرنے اور حلق کرانے پر تیار نہ تھے، رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو قربانی کرتے ہوئے او رحلق کراتے ہوئے دیکھ کر خود بہ
خود تیار ہوگئے ، اور سب نے اپنا اپنا جانور ذبح کردیا اور اپنے سر منڈا لئے۔ یہ
ایک تفصیل طلب واقعہ ہے، صلح حدیبیہ کے موقع پر آپ یہ واقعہ پڑھیں گے انشاء اللہ ۔( صحیح البخاری :3؍193،
رقم الحدیث:2731)
حضرت ام سلمہؓ نے 61 ہجری
میں وفات پائی،اس وقت آپ کی عمر چھیاسی برس تھی ، حضرت ابوہریرہؓ نے نماز جنازہ
پڑھائی ۔ (سیراعلام التسبلا ء: 3؍310)
حضرت زینب بنت حجشؓؓ حریم
نبوت میں :
ذی قعدہ 5 ھ میں حضرت
زینب بنت حجشؓحضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نکاح میں آئیں، ان کی والدہ کا نام
امیمہ تھا، جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حقیقی پھوپھی تھیں۔ حضرت زینبؓ کاپہلا
نکاح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام او رمنہ بولے بیٹے حضرت زید
بن حارثہؓ سے ہوا تھا ، لیکن دونوں میں نباہ نہ ہوسکا ، ایک سال ہی میںطلاق کی
نوبت آگئی۔عدت گزرنے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زید ہی کو پیغام دے
کر ان کے پاس بھیجا ، وہ اس وقت آٹا گووند رہی تھیں، پیغام سن کر انہوں نے فرمایا
میں اللہ سے مشورہ لئے بغیر کوئی کام نہیں کرتی ۔ یہ کہہ کر وہ استخارہ کرنے کیلئے
نماز پڑھنے کھڑی ہوگئی ، اسی لمحے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوئی
۔
فلمّا قضٰی زید منھا و
طرا زوّ جنٰکھا( الا حزاب :37 )’’ پھر جب زیدنے اپنی بیوی سے تعلق ختم کرلیا تو ہم
نے اس سے تمہارا نکاح کردیا۔‘‘ اس وحی کی رو سے حضرت زینب رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وسلم کی بیوی ہوگئیں، حضرت زینب ؓ زندگی بھر اس بات پر فخر کرتی رہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام بیویوں کا نکاح ان کے والد یا ان کے سر پرستوں نے کیا
اور میرا نکاح عرش والے نے خود کیا ہے۔
حضرت زینبؓ کا حریم نبوت
میں آنا ایک مصلحت کے تحت ضروری تھا، دراصل حضرت زیدؓ رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وسلم کے منہ بولے بیٹے کی حیثیت سے پہچانے جاتے تھے ، یہاں تک کہ انہیں ان کی
حقیقی باپ حارثہ کی طرف منسوب کرنے کے بجائے لوگ زید بن محمد کہا کرتے تھے۔ قرآن
کریم میں اس کی تردید کی گئی کہ محمد کسی مرد کے باپ نہیں ہیں ۔ عربوں میں منہ
بولے بیٹوں کی بیوہ یا مطلقہ سے نکاح کرناحد درجہ معیوب سمجھا جاتا تھا ، رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خدا کے حکم سے اپنے منہ بولے بیٹے کی مطلقہ خاتون سے
نکاح کر کے عملی طور پر ثابت کیا کہ کسی کو بیٹا کہنے سے وہ حقیقت میں بیٹا نہیں
ہوجاتا، ا سی لیے شریعت نے وراثت میں بھی ان کو کوئی حصہ نہیں دیا ہے۔ حضرت زینب ؓ
کا ولیمہ بھی بڑا شان دار تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بکری ذبح فرما کر
ولیمہ کیا، حضرت انسؓ کی والدہ حضرت ام سلیمؓ نے بھی حریرہ بنا کر ایک برتن میں
بھیجا، تقریباً تین سو افراد نے پیٹ بھر کر کھاناکھایا۔ حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ
حضرت زینبؓ کا جو ولیمہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا اس سے بہتر آپ صلی اللہ
علیہ وسلم نے کسی بیوی سے شادی کرنے پر نہیں کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو
آپ سے بڑی محبت تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر روز آپ کے مکان پر تشریف لے
جایا کرتے تھے۔ نہایت عبادت گزار او ربہت زیادہ صدقہ و خیرات کرنے والی خاتون
تھیں، حضرت عائشہؓ نے ان کے حسن اخلاق، صلہ رحمی او ر عبادت و ریاضت کی بڑی تعریف
کی۔(صحیح البخاری:7؍24،
رقم الحدیث :5168 ، صحیح مسلم: 2؍1049
، رقم الحدیث :1428 ، البدایہ والنہایہ: 4؍147)
حجاب کا حکم:
حضرت زینبؓ کے نکاح کے
بعد بلکہ عین ولیمے کے دن آیت حجاب نازل ہوئی، فرمایا:
’’ اے ایمان والوں ! نبی (مکرّم صلی اللہ علیہ وسلم ) کے گھروں میں
داخل نہ ہوا کروسوائے اس کے کہ تمہیں کھانے کے لئے اجازت دی جائے( پھر وقت سے پہلے
پہنچ کر) کھانا پکنے کا انتظار کرنے والے نہ بنا کرو، ہاں جب تم بلائے جاؤ تو (اس
وقت) اندر آیا کرو پھر جب کھانا کھا چکو تو (وہاں سے اٹھ کر) فوراً منتشر ہوجایا
کرو او روہاں باتوں میں دل لگا کر بیٹھے رہنے والے نہ بنو ۔یقینا تمہارا ایسے (دیر
تک بیٹھے) رہنا نبی (اکرم) کوتکلیف دیتا ہے اوروہ تم سے (اٹھ جانے کا کہتے ہوئے)
شرماتے ہیں اور اللہ حق ( بات کہنے ) سے نہیں شرماتا، اور جب تم ان (ازواج مطہرات)
سے کوئی سامان مانگو ان سے پس پردہ پوچھا کرو، یہ (ادب) تمہارے دلوں کے لئے او ران
کے دلوں کے لئے بڑی طہارت کا سبب ہے، اور تمہارے لئے (ہر گز جائز) نہیں کہ تم رسول
اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کو تکلیف پہنچاؤاورنہ یہ (جائز) ہے کہ تم ان کے بعد
ابد تک ان کی ازواج (مطہرات )سے نکاح کرو، بیشک یہ اللہ کے نزدیک بہت بڑا (گناہ)
ہے۔‘‘( الاحزاب :53)
پردے کے سلسلے میں یہ
پہلا حکم ہے جس میں تمام اہل ایمان کو مخاطب بنایا گیا ہے۔حضرت انسؓ روایت کرتے
ہیں کہ آیت حجاب کی حقیقت سے میں سب سے زیادہ واقف ہوں کیونکہ میں اس واقعے کے
وقت موجود تھا، اور وہ واقعہ یہ ہے کہ حضرت زینب بنت حجشؓ نکاح کے بعد جب رخصت
ہوکر حرم نبوی میں داخل ہوئیں، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں آپ صلی
اللہ علیہ وسلم کے ساتھ موجود تھیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ولیمے کے لئے کچھ
کھانا پکوایا اور لوگوں کو دعوت دی۔ کچھ لوگ کھانا تیار ہونے سے پہلے ہی رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں آکر بیٹھ گئے اور کھانا تیارہونے کا انتظار کرنے
لگے، پھر جب کھانا ہوچکا تو بعض لوگ وہیں بیٹھے رہے او رباتیں کرتے رہے، رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم بھی وہیں تشریف فرما تھے، او رام المومنین حضرت زینبؓ بھی اس
جگہ موجو د تھیں ، جو شرم کی وجہ سے اپنا رخ دیوار کی طرف کئے بیٹھی تھیں، ان
لوگوں کے وقت سے پہلے آنے اور کھانے سے فارغ ہونے کے باوجود دیر تک بیٹھے رہنے سے
آپ کو تکلیف ہوئی، لیکن مارے مروّت کے آپ کسی سے کچھ نہ کہہ سکے۔ آپ صلی اللہ
علیہ وسلم گھر سے باہر تشریف لائے، او ردوسری ازواج مطہرات کے گھرو ں میں ملاقات
کیلئے گئے ، اس کے بعد واپس تشریف لائے تو دیکھا کہ وہ لوگ ابھی بھی وہیں جمے ہوئے
ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اندر تشریف لے گئے، کچھ ہی دیر میں پھر باہر تشریف
لائے اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ آیت نازل ہوئی۔ حضرت انسؓ کہتے ہیں کہ
میں وہاں موجود تھا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت حجاب جو اسی وقت نازل
ہوئی تھی پڑھ کرسنائی ۔ میں ان آیات کے نزول میں سب سے زیادہ قریب ہوں، کیونکہ یہ
آیات میرے سامنے ہی نازل ہوئی ہیں ۔( صحیح البخاری: 8؍61،
رقم الحدیث:6271 ،صحیح مسلم:2؍1046
، رقم الحدیث:1428 ، سنن ترمذی:5؍357
، رقم الحدیث:3218)(جاری)
27 مئی،2022 ، بشکریہ: انقلاب، نئی دہلی
Related Article
Part: 1- I Was Taken to the Skies Where the Sound Of Writing with a Pen Was Coming
(Part-1) مجھے اوپر لے جایا
گیا یہاں تک کہ میں ایسی جگہ پہنچا جہاں قلم سے لکھنے کی آوازیں آرہی تھیں
Part: 2- Umm Hani! ام ہانی! میں نے تم
لوگوں کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی جیسا کہ تم نے دیکھا، پھرمیں بیت المقدس پہنچا
اور اس میں نماز پڑھی، پھر اب صبح میں تم لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی جیسا کہ تم دیکھ
رہی ہو
Part: 3
- Allah Brought Bait ul Muqaddas before Me and I Explained its Signs اللہ نے بیت المقدس کو میرے روبرو کردیااور
میں نے اس کی نشانیاں بیان کیں
Part:
4- That Was A Journey Of Total Awakening وہ سراسر بیداری کا سفر تھا، جس میں آپؐ کو جسم اور
روح کے ساتھ لے جایا گیا تھا
Part:
5- The infinite power of Allah Almighty and the rational proof of
Mi'raj رب العالمین کی لامتناہی
قدرت اور سفر معراج کی عقلی دلیل
Part:
6- The Reward of 'Meraj' Was Given by Allah Only to the Prophet معراج کا انعام رب العالمین کی طرف سے عطیۂ خاص تھا جو
صرف آپؐ کو عطا کیا گیا
Part:
7- Adjective of Worship مجھے صفت ِ عبدیت زیادہ پسند اور عبد کا لقب زیادہ محبوب ہے
Part:-8- Prophet Used To Be More Active Than Ever In Preaching Islam During
Hajj رسولؐ اللہ ہر موسمِ حج
میں اسلام کی اشاعت اور تبلیغ کیلئے پہلے سے زیادہ متحرک ہوجاتے
Part: 9- You Will Soon See That Allah Will Make You Inheritors Of The Land And
Property Of Arabia تم بہت
جلد دیکھو گے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں کسریٰ اور عرب کی زمین اور اموال کا وارث بنا
دیگا
Part: 10- The Prophet That the Jews Used To Frighten Us With یہ وہی نبی ہیں جن کا ذکر کرکے یہودی ہمیں ڈراتے رہتے
ہیں
Part: 11- Pledge of Allegiance بیعت ثانیہ کا ذکر جب آپؐ سے بنی عبدالاشہل کے لوگوں نے
بیعت کی،ایمان لائے اور آپ ؐسے رفاقت و دفاع کا بھرپور وعدہ کیا
Part: 12 - Your Blood Is My Blood, Your Honour Is My Honour, and Your Soul Is My
Soul تمہارا خون میرا خون ہے،
تمہاری عزت میری عزت ہے، تمہاری جان میری جان ہے
Part: 13- The event of migration is the boundary between the two stages of
Dawah ہجرت کا واقعہ اسلامی
دعوت کے دو مرحلوں کے درمیان حدّ فاصل کی حیثیت رکھتا ہے
Part:
14- I Was Shown Your Hometown - The Noisy Land Of Palm Groves, In My Dream مجھے خواب میں تمہارا دارالہجرۃ دکھلایا گیا ہے، وہ
کھجوروں کے باغات والی شوریدہ زمین ہے
Part: 15- Hazrat Umar's Hijrat and the Story of Abbas bin Abi Rabia تو ایک انگلی ہی تو ہے جو ذرا سی خون آلود ہوگئی ہے،یہ
جو تکلیف پہنچی ہے اللہ کی راہ میں پہنچی ہے
Part:
16- When Allah Informed The Prophet Of The Conspiracy Of The Quraysh جب اللہ نے آپؐ کو قریش کی سازش سے باخبرکیا اور حکم
دیا کہ آج رات اپنے بستر پر نہ سوئیں
Part:
17- Prophet Muhammad (SAW) Has Not Only Gone But Has Also Put Dust On Your
Heads محمدؐنہ صرف چلے گئے ہیں
بلکہ تمہارے سروں پر خاک بھی ڈال گئے ہیں
Part: 18- O Abu Bakr: What Do You Think Of Those Two Who Have Allah As a
Company اے ابوبکرؓ: ان دو کے
بارے میں تمہارا کیا خیال ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ ہو
Part: 19- The Journey of Hijrat Started From the House of Hazrat Khadija and Ended
At the House of Hazrat Abu Ayub Ansari سفر ِ ہجرت حضرت خدیجہ ؓکے مکان سے شروع ہوا اور حضرت
ابوایوب انصاریؓ کے مکان پر ختم ہوا
Part:
20- O Suraqa: What about a day when you will be wearing the Bracelets of
Kisra اے سراقہ: اس وقت کیسا
لگے گا جب تم کسریٰ کے دونوں کنگن اپنے ہاتھ میں پہنو گے
Part:21- The Holy Prophet's Migration And Its Significance نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کا واقعہ اور اس
کی اہمیت
Part: 22- Bani Awf, the Prophet Has Come اے بنی عوف وہ نبیؐ جن کا تمہیں انتظار تھا، تشریف لے آئے
Part:
23- Moon of the Fourteenth Night ہمارے اوپر ثنیات الوداع کی اوٹ سے چودہویں رات کا چاند طلوع
ہوا ہے
Part: 24- Madina: Last Prophet's Abode یثرب آخری نبیؐ کا مسکن ہوگا، اس کو تباہ کرنے کا خیال دل
سے نکال دیں
Part: 25- Bless Madinah Twice As Much As You Have To Makkah یا اللہ: جتنی برکتیں آپ نے مکہ میں رکھی ہیں اس سے
دوگنی برکتیں مدینہ میں فرما
Part: 26- Construction of the Masjid-e-Nabwi مسجد نبویؐ کی تعمیر کیلئے جب آپؐ کو پتھر اُٹھا اُٹھا کر
لاتا دیکھا تو صحابہؓ کا جوش دوچند ہو گیا
Part:
27- The First Sermon of the Holy Prophet after the Migration and the
Beginning of Azaan in Madina ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں حضورﷺ کا پہلا خطبہ اور
اذان کی ابتداء
Part: 28- The Lord of the Ka'bah رب کعبہ نے فرمایا، ہم آپ ؐکے چہرے کا بار بار آسمان کی
طرف اُٹھنا دیکھ رہے تھے
Part:
29- Holy Prophet’s Concern for the Companions of Safa نبی کریمؐ کو اصحابِ صفہ کی اتنی فکر تھی کہ دوسری
ضرورتیں نظر انداز فرمادیتے تھے
Part: 30- Exemplary Relationship of Brotherhood مثالی رشتہ ٔ اخوت: جب سرکار ؐدو عالم نے مہاجرین اور انصار
کو بھائی بھائی بنا دیا
Part: 31- Prophet (SAW) Could Have Settled in Mecca after Its Conquest فتح مکہ کے بعد مکہ ہی مستقر بن سکتا تھا، مگر آپؐ نے
ایسا نہیں کیا، پاسِ عہد مانع تھا
Part: 32 - From Time To Time The Jews Would Come To Prophet’s Service And Ask
Questions In The Light Of The Torah یہودی وقتاً فوقتاً آپؐ کی خدمت میں حاضر ہوتے اور تورات کی
روشنی میں سوال کرتے
Part:
33- Majority Of Jewish Scholars And People Did Not Acknowledge Prophet
Muhammad’s Prophethood Out Of Jealousy And Resentment یہودی علماء اور عوام کی اکثریت نے بربنائے حسد اور
کینہ آپ ؐکی نبوت کا اعتراف نہیں کیا
Part:
34- When The Jew Said To Hazrat Salman Farsi: Son! Now There Is No One Who
Adheres To The True Religion جب یہودی نے حضرت سلمان فارسیؓ سے کہا: بیٹے!اب کوئی نہیں
جوصحیح دین پرقائم ہو
Part: 35- When the Holy
Prophet said to the delegation of Banu Najjar, 'Don't worry, I am the Chief of
your tribe' جب حضورؐ نے بنونجار کے
وفد سے کہا تم فکر مت کرو، میں تمہارے قبیلے کا نقیب ہوں
Part: 36- When Hazrat Usman Ghani (RA) Bought a Well (Beer Roma) and Dedicated It
to Muslims جب حضرت عثمان غنیؓ نے
کنواں (بئر رومہ) خرید کر مسلمانوں کیلئے وقف کردیا
Part:
37- The Charter of Medina Is the First Written Treaty of the World That Is
Free From Additions and Deletions میثاقِ مدینہ عالم ِ انسانیت کا پہلا تحریری معاہدہ ہے جو
حشو و زوائد سے پاک ہے
Part:
38- Only Namaz Were Obligatory In The Meccan Life Of The Holy Prophet, Rest
Of The Rules Were Prescribed In Madinah حضورؐ کی مکی زندگی میں صرف نماز فرض کی گئی تھی ، باقی
احکام مدینہ میں مشروع ہوئے
Part:
39- Prophet Muhammad (SAW) Ensured That Companions Benefited From The
Teachings Of The Qur'an And Sunnah آپ ؐ ہمیشہ یہ کوشش فرماتے کہ جماعت ِ صحابہؓ کا ہرفرد کتاب
و سنت کی تعلیم سے بہرہ ور ہو
Part: 40- Hypocrisy of the Jews and Their Hostility with the Holy Prophet نفاق یہود کی سرشت میں تھا اور حضورؐ کی مکہ میں بعثت
سے وہ دشمنی پر کمربستہ ہوگئے
Part:
41- Greatest Threat to the Muslims Was From the Hypocrites مسلمانوں کو بڑا خطرہ منافقین سے تھا جن کا قائد رئیس
المنافقین عبداللہ بن ابی تھا
Part: 42 - When Oppressed Muslims Complain, Holy Prophet Pbuh Used To Say, Be
Patient, I Have Not Been Ordered To Kill مظلوم مسلمان ظلم کی شکایت کرتے توآپ ؐ فرماتے صبرکرو،مجھے
قتال کا حکم نہیں دیا گیا
Part:
43- First Regular Battle Between Kufr And Islam Was Fought At Badr کفر و اسلام کے درمیان پہلی باقاعدہ جنگ میدان ِ بدر
میں لڑی گئی تھی
Part: 44- When The Prophet Took Fidya Payment and Released Two Prisoners جب سرکارؐ دوعالم نے فدیہ لے کر قافلہ ٔ قریش کے دو
قیدیوں کو رہا فرما دیا
Part:
45- Three Hundred And Thirteen Companions Had Only Three Horses And Seventy
Camels تین سو تیرہ صحابہ ؓکے
پاس صرف تین گھوڑے اور صرف ستر اونٹ تھے
Part:
46- O Messenger of Allah! Even If You Take Us to Barak Al-Emad, We Will Go
With You یارسولؐ اللہ ! اگر آپؐ
برک العماد لے جانا چاہیں تو بھی ہم آپؐ کے ساتھ چلیں گے
Part: 47- Before The Battle of Badr, Many People Had Advised the Quraysh to Return
But They Refused غزوۂ بدر سے پہلے کئی
لوگوں نے قریش کو مشورہ دیا تھا کہ واپس ہوجائیں مگر وہ نہیں مانے
Part: 48- Prophet (Pbuh) Remained Engaged in Worship for the Whole Night and by the
Command of Allah, Drowsiness Fell on the Muslims آپؐ تمام رات عبادت میں مشغول رہے اور بحکم الٰہی مسلمانوں
پر غنودگی طاری رہی
Part:
49- Allah, Fulfill Your Promise of Victory To Me اے اللہ تُونے مجھ سے فتح و نصرت کا جو وعدہ کیا ہے اسے
پورا فرما
Part: 50- Prophet Muhammad Pbuh Threw a Handful of Dust and Pebbles at the Enemy
and There Was a Panic Part-50 آپ نے مٹھی بھر خاک اور سنگریزے دشمن کی طرف پھینکے اور ان
میں افراتفری مچ گئی
Part: 51- Every Incident Of The Battle Of Badr Is A Clear Proof Of The Truthfulness
Of The Holy Prophet And A Masterpiece Of Prophetic Insight And Determination
Part-51 جنگ بدر کا ہر واقعہ
حضورؐ کی حقانیت کی روشن دلیل اور پیغمبرانہ بصیرت و عزیمت کا شاہکار ہے
Part: 52- After Badr, There Was Mourning In Every House In Makkah, While There Was
Celebration In Madinah Part-52 بدر کے بعد مکہ کے ہر گھرمیں صف ِ ماتم بچھی تھی جبکہ مدینہ
منورہ میں جشن کا سماں تھا
Part: 53
- History Can Never Forget the Humane Behaviour of Prophet Muhammad Pbuh
with the Prisoners of War Part 53 اسیرانِ جنگ کے ساتھ آپ ﷺ کا حسن سلوک تاریخ کبھی فراموش
نہیں کرسکتی
Part: 54- Respect For The Martyrs Part-54 شہداء کی تکریم اور ان کے اہل و عیال کی دلجوئی کا پہلا
نمونہ نبی کریمؐ نے پیش فرمایا
Part:
55- O People of Makkah! The Messenger of God Gave us the glad tidings of the
Roman Domination Part-55 اے اہل
مکہ! اللہ کے رسولؐ نے ہمیں رومیوں کے غلبے کی خوشخبری دی ہے
Part:
56- O Nation of Jews! Fear Allah, Lest the Chastisement Overtake You
Part-56 اے قوم یہود! اللہ سے
ڈرو، ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی عذاب نازل ہوجائے
Part:
57- Abdullah Ibn Ubay: His Sympathy With the Jews Until the Last Moment of
Their Expulsion From Madina Part-57 عبد اللہ بن أبی، یہود کے مدینہ سے اخراج کے آخری لمحے تک
ان کا ہمدرد بنا رہا
Part: 58- When The Prjophet Said, 'Who can teach Ka'b bin Ashraf a lesson'?
Part-58 جب آپؐ نے فرمایا: کون
ہے جو کعب بن اشرف کو اس کی اوقات یاد دِلائے
Part: 59- When the Plan to Avenge the Defeat of the Battle of Badr Failed Part-
59 جب جنگ بدر کی شکست کا
انتقام لینے کی منصوبہ بندی کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا
Part: 60- The Polytheists Were No Longer Peaceful and Quiet After the Defeat of
Badr Part-60 بدر کی شکست نے مشرکین
کے دن کا سکون اور رات کاچین چھین لیا تھا
Part: 61- Then He Said, ‘It Was Not For a Prophet to Take Up Arms and Put Them
Down’ Part-61 تب آپ نے ارشاد فرمایا:
کسی نبی کے لئے یہ مناسب نہیں کہ ہتھیار لگا کر اُتاردے
Part-
62: Mount Uhud loves us, and we Love it, says the Holy Prophet PBUH
Part-62 آپ صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا: جبل اُحد ہم سے محبت کرتاہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں
Part: 63- The Archers Were Instructed Their Sole Mission Was To Protect by
Remaining Behind the Mountain of Uhud Part-63 تیر اندازوں کو تاکید کی گئی کہ ان کا کام صرف جبلِ اُحد کے
پیچھے ٹھہر کر حفاظت کرنا ہے
Part: 64- Only Those Who Have Been Guided By Allah Can Stand Firm against the Enemy
Part-64 دشمن کے مقابلے میں وہی
لوگ ڈٹے رہتے ہیں جنہیں اللہ نے رُشد و ہدایت سے نوازاہے
Part:
65- The Martyrdom Of Hazrat Hamza, The Holy Prophet's Uncle, Is The Most
Terrible Episode Of The Battle Of Uhud Part-65 جنگ اُحد کا سب سے المناک واقعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے
چچا حضرت حمزہؓ کی شہادت ہے
Part:
66- At The Funeral of Hazrat Hamza, the Prophet's (PBUH) Eyes Were Filled
With Grief Part-66 حضرت
حمزہؓ کی تجہیز تکفین کے وقت شدت غم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چشم مبارک چھلک
اٹھی تھی
Part: 67- Rumours of the Prophet's Martyrdom Struck the Muslims Like A Bolt of
Lightning, and They Lost the War They Had Won Part-67 آپؐ کی شہادت کی افواہ مسلمانوں پر بجلی بن کر گری اور
وہ جیتی ہوئی جنگ ہار گئے
Part: 68- Muslims Were Told A Year Ago That Seventy of Their Men Would Be Martyred
Part-68 مسلمانوں کو ایک سال
پہلے ہی بتلا دیا گیا تھا کہ تمہارے ستّر آدمی شہید ہوں گے
Part: 69- No Excuse Would Be Acceptable To Allah If the Holy Prophet (PBUH) Was
Harmed Part - 69 اگر نبیؐ کی ذاتِ اقدس
کو کوئی گزند پہنچی تو اللہ کے نزدیک تمہارا کوئی عذر قابل قبول نہیں ہوگا
Part: 70- One Jew Who Fought On Behalf Of the Muslims Became Entitled To Heaven,
And The Other To Hell Part-70 مسلمانوں کی طرف سےلڑنے والا ایک یہودی جنت کا حقدار بنا تو
دوسرا دوزخ کا
Part: 71- The Prophet Decreed That the Individual Who Memorised the Qur'an Be
Buried First, Above All Other Martyrs Part-71 شہداء کی تدفین کیلئے آپؐ نے فرمایا: اس شخص کو پہلے قبر
میں لٹاؤ جو حافظ قرآن تھا
Part: 72
- In The Words of Hadith, the Prophet's Companions Who Were Martyred In the
Battle of Uhud Part 72 جب بھی
آپ ﷺ شہدائے احد کا ذکر کرتے تو یہ فرماتے: میں نے چاہا تھا کہ اللہ مجھے بھی
میرے ان صحابہؓ کے ساتھ شہید کردیتا جو پہاڑ کے دامن میں قتل کردیئے گئے
Part: 73
- The Muslims Were Defeated In Uhud Due to Disobedience to the Prophet's
Instructions and Rumours of His Martyrdom Part 73 آپ ؐ کی حکم عدولی اور آپؐ کی شہادت کی افواہ اُحد میں
مسلمانوں کی شکست کا سبب بنی
Part: 74
- The Attitude in Madinah Had Shifted, As the Holy Prophet (Pbuh) Had Noted
With His Far-Sighted Eyes Part-74 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دوربیں نگاہوں نے محسوس کرلیا
تھا کہ مدینہ کی فضا بدل گئی ہے
Part: 75
- The Prophet (Peace Be Upon Him) Said, 'A Believer Is Not Bitten From the
Same Hole Twice' Part-75 آپﷺ نے
فرمایا: مومن ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا
Part: 76
- Wine Flowed Like Water in the Streets of Madinah, Soon After its
Prohibition Was Revealed Part-76 شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوتے ہی مدینہ کی گلیوں میں شراب
پانی کی طرح بہنے لگی
Part: 77 - The Holy Prophet Kept an Eye on the Movements of All the Tribes from
Madinah to Makkah Part-77 مدینہ سے مکہ تک تمام قبائل کی نقل وحرکت پرآپ ﷺ نظر رکھے
ہوئے تھے
Part: 78 - The Companions and Their Unparalleled Love for the Prophet Part-78 آپؐ سے صحابہؓ کی محبت یہ تھی کہ تختۂ دار پر بھی فکر
ہوتی کہ آپؐ کو کانٹا بھی نہ چبھے
Part: 79
- The Shocking Incident of Bir Mauna but the Holy Prophet Continued To
Recite the Qunoot-E-Naazla for a Month Part-79 بئر معونہ کے واقعے سے آپ ؐ کو شدید صدمہ پہنچا اور آپؐ
ایک ماہ تک قنوت نازلہ پڑھتے رہے
Part: 80
- Through Revelation, the Holy Prophet Learnt Of the Conspiracy of Banu
Nadir and Returned To Madinah Part-80 نبی کریم ؐکو بذریعہ وحی بنونضیر کی سازش سے مطلع فرما دیا
گیا اور آپؐ مدینہ واپس آگئے
Part: 81 - Sacrifice of the Ansaar (Supporters) and The Prophet’s Prayer for them
and Their descendants Part-81 ‘انصار کے ایثار پر آپؐ نے دُعا دی:’ یا اللہ! انصار اور ان
کی اولاد پر اپنی خاص مہربانی فرما
Part: 82
- The First Salat Al-Khawf Was Offered In the Ghazwa of Dhat Al-Riqa Which
Took Place after the Battle of Banū Naḍīr Par-82 پہلی’ صلوٰۃِ خوف ‘ غزوۂ ذات ِ الرقاع میں پڑھی گئی
تھی جو غزوۂ بنی نضیر کے بعد پیش آیا تھا
Part:
83- The Narrative of Hazrat Jabir Bin Abdullah's Camel: After the Prophet
Pbuh Poked the Camel with His Stick, It Became Extremely Fast Part-83 نبی کریم ﷺنے لکڑی کو ہلکا سا اونٹ پر چبھویا اور اس کی
رفتار بڑھ گئی
Part: 84 - The Muslims'
Fear Dissipated Once the Prophet (Peace Be Upon Him) Exhorted Them to Go To
Badr at Any Costs Part- 84 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ
اعلان سنتے ہی کہ ہمیں ہر حال میں بدر کے لئے نکلنا ہے،مسلمانوں کا خوف ختم ہوگیا
URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/prophet-pbuh-received-marriage-banquet-part-85/d/127122
New Age Islam, Islam Online, Islamic
Website, African
Muslim News, Arab
World News, South
Asia News, Indian
Muslim News, World
Muslim News, Women
in Islam, Islamic
Feminism, Arab
Women, Women
In Arab, Islamophobia
in America, Muslim
Women in West, Islam
Women and Feminism