New Age Islam
Sat Oct 12 2024, 05:03 PM

Urdu Section ( 10 Jan 2022, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

The Martyrdom Of Hazrat Hamza, The Holy Prophet's Uncle, Is The Most Terrible Episode Of The Battle Of Uhud Part-65 جنگ اُحد کا سب سے المناک واقعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا حضرت حمزہؓ کی شہادت ہے

مولاناندیم الواجدی

7 جنوری،2022

انفرادی مقابلے

حسب دستور انفرادی مقابلے ہوئے، سب سے پہلے طلحہ بن عثمان مشرکین کی صفوں سے نکل کر باہر آیا، اس کے ہاتھوں میں قوم کا جھنڈا تھا،اس نے مسلمانوں کی طرف دیکھا اور للکارتے ہوئے کہا کوئی ہے جو میرے مقابلے پر آئے اور مجھ سے جنگ کرے، اس نے یہ بات کئی مرتبہ کہی، مگر مسلمانوں کی طرف سے کوئی نکل کر نہیں آیا، کہنے لگا اسے اصحاب محمد! تم تو یہ کہا کرتے ہو کہ اللہ تعالیٰ تمہاری تلواروں کے ذریعے ہمیں جہنم میں پہنچا دیتاہے او رہماری تلواروں سے قتل ہوکر تم جنت میں پہنچ جاتے ہو، تم میں کیا ایسا ہے جو مجھے قتل کرکے جہنم میں پہنچادے یا خود قتل ہوکر جنت میں چلا جائے۔ اس کی یہ بات سن کر حضرت علی بن أبی طالب کرم اللہ وجہہ صفوں سے آگے نکل کر آئے او رکہنے لگے اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے میں ا س وقت تک تجھے نہیں چھوڑوں گا جب تک میری تلوار سے تو جہنم رسید نہ ہوجائے یا میں خود تیری تلوار کا زخم کھا کر جنت میں نہ چلا جاؤں۔ یہ کہہ کر حضرت علیؓ نے اس کی پنڈلی پروار کیا۔ وہ گھوڑے پر سوار تھا، حضرت علیؓ کی تلوار کے وار سے اس کی پنڈلی پر کاری ضرب لگی اور وہ خود بھی پرچم سمیت زمین پر آپڑا، جس سے اس کے جسم کا زیریں حصہ کھل گیا، کہنے لگا: اے چچا زاد بھائی! میں تجھ سے رحم کی بھیک مانگتا ہوں، حضرت علیؓ نے دور ہٹ گئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نعرہ تکبیر بلندکیا، بعض صحابہ نے حضرت علیؓ سے کہا بھی کہ اسے کیوں چھوڑ دیا، فرمایا:  میرے عم زاد نے مجھے اللہ کا واسطہ دے کر رحم کرنے کی درخواست کی تھی، اس کے کپڑے ہٹ گئے تھے، مجھے اس حال میں اس پر حملہ کرنے میں شرم محسوس ہوئی۔(تفسیر الطبری:7/217، السیرۃ الحلبیہ:2/497)

مشرکین کا نامور پہلوان طلحہ بن أبی طلحہ بھی اونٹ پر سوار ہوکر سامنے آیا، مسلمانوں کی طرف سے زبیر بن عوامؓ پیدل چلتے ہوئے آئے اور اُچھل کر اس کے اونٹ پر سوار ہوگئے، اسی حالت میں اس پر تلوار سے حملہ کیا او روہ زمین پر ڈھیر ہوگیا۔ مقتول کا بھائی ابو سعد آیا اور حضرت سعد بن ابی وقاصؓ کے ہاتھوں مارا گیا، پھر اس کے دو بھتیجے مُسافع او رجُلاس آئے اور عاصم بن ثابتؓ کے تیروں کانشانہ بن کر ڈھیر ہوگئے۔ (البدایہ و النہایہ: 51/369)مؤرخین و محدثین نے سترہ افراد کے نام لکھے ہیں جو یکے بعد دیگر ے آتے رہے اور مسلمانوں کے ہاتھوں واصل جہنم ہوتے رہے، بعض مصنفین نے بائیس کے نام دئیے ہیں جو یکے بعد دیگرے انفرادی مقابلوں میں مارے گئے۔ (سیرۃ المصطفیٰ:2/199)

گھمسان کی جنگ:

مشرکین کے کئی جاں باز پے در پے قتل ہوگئے، یہ دیکھ کر ان میں جوش بھر گیا اور وہ پوری شدت سے حملے کرنے لگے، مسلمان بھی اس لمحے کا انتظار کررہے تھے، وہ بھی کفار پر پل پڑے، گھمسان کی جنگ شروع ہوگئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہؓ کی ہمت بڑھارتے رہے او رانہیں صبر کرنے اور حوصلے سے کام لینے کی تلقین فرماتے رہے۔ اس روز ابودجانہؓ الانصاری طلحہ بن عبید اللہؓ، حمزہ بن عبدالمطلبؓ، علی بن أبی عبد طالبؓ، انس بن النضرؓ اور سعد بن الربیعؓ وغیرہ حضرات صحابہؓ نے بڑھ بڑھ کر کفار پر حملے کئے۔(زادالمعاد:3/150)

یہ ابودجانہؓ وہی صحابی ہیں جن کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شرط کے ساتھ اپنی تلوار عطا فرمائی تھی کہ وہ اس کا حق ادا کریں گے، حضرت زبیر بن عوامؓ نے یہ تلوار لینے کے لئے اپنے ہاتھ بڑھائے تھے، اور درخواست کی تھی مگر آپ نے انہیں نہیں دی۔ وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابودجانہؓ سماک بن خرشہ کو تلوار دیتے ہوئے فرمایا کہ تم اس سے کسی مسلمان کو قتل مت کرنا اور کسی کافر کو مت چھوڑ نا۔ حصرت زبیرؓ کہتے ہیں کہ میں ان کے پیچھے لگا رہا کہ دیکھوں وہ کیا کرتے ہیں، خدا کی قسم جدھر گزرجاتے کسی دشمن کو نہ چھوڑ تے، لڑتے لڑتے وہ میدان کے آخری کنارے پر چلے گئے، وہاں کچھ عورتیں دف بجارہی تھیں، او راپنے اشعار سے کفار کو حملہ کرنے پر اکسارہی تھیں، ابودجانہ نے ایک عورت پر تلوار اٹھائی، مگر پھر رک گئے او راسے چھوڑ کر چلے گئے۔ جنگ کے بعد میں انے ان سے پوچھا: ابودجانہؓ! تم اس عورت کو قتل کرتے کرتے کیوں رک گئے؟ انہوں نے جواب دیا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار کی حرمت کا تقاضا یہ تھا کہ وہ کسی عورت پر نہ چلائی جائے۔ روایات میں ہے کہ وہ عورت ابوسفیان کی بیوی ہندہ تھی۔(الجمع للہیثمی: 6/109) حضرت انس بن مالکؓ بھی اپنا چشم دید مشاہدہ بیان کرتے ہیں کہ ابودجانہؓ جنگ کے روز اس تلوار کے ذریعے مشرکین کا سرقلم کررہے تھے۔ (صحیح مسلم:4/1917،رقم الحدیث:2470)

حضرت حمزہؓ کی شہادت:

جنگ اُحد کا سب سے زیادہ المناک واقعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا حضرت حمزہ بن عبدالمطلبؓ کی شہادت کا واقعہ ہے۔ وہ ان صحابہؓ میں سے تھے جونہایت بے جگری سے لڑرہے تھے۔پہلے انہوں نے أرطاۃ بن عبد شرحبیل کو قتل کیا، یہ ان لوگوں میں سے ایک تھا جن کو جھنڈا اٹھانے کی ذمہ داری سپرد کی گئی تھی، اس کے بعد حضرت حمزہؓ کی نظر سباع بن عبدالعزی پر پڑی۔ آپؓ نے اسے یہ کہتے ہوئے آواز دی کہ اے ختنہ کرنے والی عورت کے بیٹے ذرا ادھر آنا، وہ قریب آیا تو ایک ہی وار میں اس گھس گھس کر حملے کررہے تھے، او رکشتوں کے پشتے لگارہے تھے، مگر خود ایک شخص کے ہاتھوں شہید ہوگئے، جو صرف ان کو قتل کرنے کے لئے او راس کام کے عوض اپنی آزادی کا پروانہ حاصل کرنے کے لئے دشمنوں کے ساتھ آیا تھا او ران کی تاک میں چھپا بیٹھا تھا۔آگے کا حال خود اس شخص سے سنتے ہیں۔

حضرت حمزہؓ کے قتل کرنے والے شخص کا نام وحشی ہے، وہ جبیر بن مطعم کے غلام تھے، اس کا بھائی طعیم بن عدی بن خیار، جنگ بدر میں حضرت حمزہؓ کے ہاتھوں مارا گیا تھا، اس وقت سے جبیر بن مطعم کے دل میں حضرت حمزہؓ کے خلاف انتقام کا جذبہ پرورش پا رہا تھا، جب اسے معلوم ہوا کہ قریش کے لوگ مدینے جارہے ہیں، اور ان کا ارادہ مسلمانوں پر حملہ کرنے کا ہے تو اسے خیال آیا کہ حمزہؓ سے انتقام لینے کا اس سے بہتر موقع دوسرا نہیں ہوسکتا، وحشی ایک ماہر تیر انداز تھے، جبیر نے وحشی سے کہا کہ تجھے ہمارے ساتھ چلنا ہے اگر تونے حمزہ کو قتل کردیاتو یہ سمجھ لینا کہ تو آزاد ہوچکا ہے، وحشی کو بھی یہ پیش کش پسند آئی او روہ قریش کے لشکر میں شامل ہوکر مدینے پہنچ گئے۔

بخاری شریف میں حضرت حمزہؓ کے قتل کا واقعہ تفصیل کے ساتھ مذکور ہے۔یہ واقعہ حضرت جعفر بن عمر وبن امیہ ضمریؓ نے خود حضرت وحشی سے سنا ہے۔ اس وقت وہ اسلام قبول کر چکے تھے او رشام کے شہر حمص میں مقیم تھے۔ راوی کہتے ہیں کہ میں عبیداللہ بن عدی بن الخیار کے ساتھ ان سے ملنے گیا او ران سے پوچھا کہ انہوں نے حضرت حمزہؓ جیسے بہاد آدمی کو کیسے قتل کردیاتھا، او راس کے بعد کیا واقعات پیش آئے تھے، ذرا تفصیل سے بتلائیں، وحشیؓ نے کہا:جب دونوں طرف کی فوجوں نے صف بندی کرلی تو سباع ناکی ایک شخص میدان میں نکلا اور اس نے مقابلے کی دعوت دی، یہ سنتے ہی حمزہ بن عبدالمطلبؓ اس کے مقابلے کے لئے نکلے اور کہنے لگے: اے سباع! اے ام انمار کے بیٹے، کیا تو اللہ اوراس رسول سے مقابلہ کرتا ہے؟ یہ کہہ کر حضرت حمزہؓ نے اس پر حملہ کیا اور جیسے گزرہے ہوئے کل یا گزشتہ کا وجود نہیں رہتا سباع نابود ہوگیا، وحشی کہتے ہیں کہ میں حضرت حمزہؓ کو مارنے کے لئے ایک پتھر کی آڑ میں چھپا بیٹھا تھا، جب وہ میرے قریب آئے تو میں نے اپناحربہ (دھار دار چکر) ان پر پھینک مارا ان کے ناف کے نچلے حصے پر لگا او رجسم کے پار ہوگیا، حضرت حمزہؓ اسی وقت شہید ہوگئے۔

وحشی کہتے ہیں کہ حمزہؓ کی شہادت کے بعد میں نے جنگ میں حصہ نہیں لیا، میرا مقصد پورا ہوچکا تھا،میں جنگ ختم ہونے کے انتظار میں ایک طرف بیٹھ گیا، جب لوگ جنگ سے واپس ہوئے، میں بھی واپس ہوگیا، میں مکہ ہی میں مقیم رہا، یہاں تک کہ وہاں اسلام پوری طرح پھیل گیا، میں طائف چلا گیا، جب طائف والوں نے اسلام قبول کرنے کے لئے ایک وفد بناکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں روانہ کیا تو میں بھی اس وفد میں شامل تھا،میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے دیکھا تو فرمایا: کیا تو وحشی ہے؟ میں نے عرض کیا جی ہاں! فرمایا: کیا تو نے حمزہ کو قتل کیا تھا، میں نے عرض کیا: آپ کو جو خبر جس طرح پہنچی ہے  وہ صحیح ہے، آپ نے فرمایا: کیا تم ایسا کرسکتے ہو کہ میرے سامنے نہ آؤ او راپنی صورت مجھ سے چھپائے رکھو۔ حضرت حمزہؓ کی شہادت کاآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دل پر بڑا گہرا اثر تھا، اور وہ حضرت وحشیؓ کو دیکھ کر اپنے اس غم کو تازہ نہیں کرناچاہتے تھے، ویسے بھی اس میں حضرت وحشیؓ کے لئے شفقت کا پہلو تھا، کیونکہ وہ مسلمان ہوچکے تھے، اگر وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے جاتے تو آپ کو چچا کے قتل کا واقعہ یادآجاتا او راس کی وجہ سے آپ کے دل میں بہ تقاضا ئے بشریت ان کی طرف سے انقباض پیدا ہوجانا اس کے لئے دنیا و آخرت میں یقینی طور پر نقصان کا سبب ہے، اس لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت وحشیؓ سے فرمایا کہ وہ میرے سامنے نہ آئیں کہ اسی میں ان کی سلامتی تھی۔(جاری)

7 جنوری،2022، بشکریہ: انقلاب، نئی دہلی

Related Article

Part: 1- I Was Taken to the Skies Where the Sound Of Writing with a Pen Was Coming (Part-1) مجھے اوپر لے جایا گیا یہاں تک کہ میں ایسی جگہ پہنچا جہاں قلم سے لکھنے کی آوازیں آرہی تھیں

Part: 2- Umm Hani! ام ہانی! میں نے تم لوگوں کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی جیسا کہ تم نے دیکھا، پھرمیں بیت المقدس پہنچا اور اس میں نماز پڑھی، پھر اب صبح میں تم لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی جیسا کہ تم دیکھ رہی ہو

Part: 3 - Allah Brought Bait ul Muqaddas before Me and I Explained its Signs اللہ نے بیت المقدس کو میرے روبرو کردیااور میں نے اس کی نشانیاں بیان کیں

Part: 4- That Was A Journey Of Total Awakening وہ سراسر بیداری کا سفر تھا، جس میں آپؐ کو جسم اور روح کے ساتھ لے جایا گیا تھا

Part: 5- The infinite power of Allah Almighty and the rational proof of Mi'raj رب العالمین کی لامتناہی قدرت اور سفر معراج کی عقلی دلیل

Part: 6- The Reward of 'Meraj' Was Given by Allah Only to the Prophet معراج کا انعام رب العالمین کی طرف سے عطیۂ خاص تھا جو صرف آپؐ کو عطا کیا گیا

Part: 7- Adjective of Worship مجھے صفت ِ عبدیت زیادہ پسند اور عبد کا لقب زیادہ محبوب ہے

Part:-8- Prophet Used To Be More Active Than Ever In Preaching Islam During Hajj رسولؐ اللہ ہر موسمِ حج میں اسلام کی اشاعت اور تبلیغ کیلئے پہلے سے زیادہ متحرک ہوجاتے

Part: 9- You Will Soon See That Allah Will Make You Inheritors Of The Land And Property Of Arabia تم بہت جلد دیکھو گے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں کسریٰ اور عرب کی زمین اور اموال کا وارث بنا دیگا

Part: 10- The Prophet That the Jews Used To Frighten Us With یہ وہی نبی ہیں جن کا ذکر کرکے یہودی ہمیں ڈراتے رہتے ہیں

Part: 11- Pledge of Allegiance بیعت ثانیہ کا ذکر جب آپؐ سے بنی عبدالاشہل کے لوگوں نے بیعت کی،ایمان لائے اور آپ ؐسے رفاقت و دفاع کا بھرپور وعدہ کیا

Part: 12 - Your Blood Is My Blood, Your Honour Is My Honour, and Your Soul Is My Soul تمہارا خون میرا خون ہے، تمہاری عزت میری عزت ہے، تمہاری جان میری جان ہے

Part: 13- The event of migration is the boundary between the two stages of Dawah ہجرت کا واقعہ اسلامی دعوت کے دو مرحلوں کے درمیان حدّ فاصل کی حیثیت رکھتا ہے

Part: 14- I Was Shown Your Hometown - The Noisy Land Of Palm Groves, In My Dream مجھے خواب میں تمہارا دارالہجرۃ دکھلایا گیا ہے، وہ کھجوروں کے باغات والی شوریدہ زمین ہے

Part: 15- Hazrat Umar's Hijrat and the Story of Abbas bin Abi Rabia تو ایک انگلی ہی تو ہے جو ذرا سی خون آلود ہوگئی ہے،یہ جو تکلیف پہنچی ہے اللہ کی راہ میں پہنچی ہے

Part: 16- When Allah Informed The Prophet Of The Conspiracy Of The Quraysh جب اللہ نے آپؐ کو قریش کی سازش سے باخبرکیا اور حکم دیا کہ آج رات اپنے بستر پر نہ سوئیں

Part: 17- Prophet Muhammad (SAW) Has Not Only Gone But Has Also Put Dust On Your Heads محمدؐنہ صرف چلے گئے ہیں بلکہ تمہارے سروں پر خاک بھی ڈال گئے ہیں

Part: 18- O Abu Bakr: What Do You Think Of Those Two Who Have Allah As a Company اے ابوبکرؓ: ان دو کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ ہو

Part: 19- The Journey of Hijrat Started From the House of Hazrat Khadija and Ended At the House of Hazrat Abu Ayub Ansari سفر ِ ہجرت حضرت خدیجہ ؓکے مکان سے شروع ہوا اور حضرت ابوایوب انصاریؓ کے مکان پر ختم ہوا

Part: 20- O Suraqa: What about a day when you will be wearing the Bracelets of Kisra اے سراقہ: اس وقت کیسا لگے گا جب تم کسریٰ کے دونوں کنگن اپنے ہاتھ میں پہنو گے

Part:21- The Holy Prophet's Migration And Its Significance نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کا واقعہ اور اس کی اہمیت

Part: 22- Bani Awf, the Prophet Has Come اے بنی عوف وہ نبیؐ جن کا تمہیں انتظار تھا، تشریف لے آئے

Part: 23- Moon of the Fourteenth Night ہمارے اوپر ثنیات الوداع کی اوٹ سے چودہویں رات کا چاند طلوع ہوا ہے

Part: 24- Madina: Last Prophet's Abode یثرب آخری نبیؐ کا مسکن ہوگا، اس کو تباہ کرنے کا خیال دل سے نکال دیں

Part: 25- Bless Madinah Twice As Much As You Have To Makkah یا اللہ: جتنی برکتیں آپ نے مکہ میں رکھی ہیں اس سے دوگنی برکتیں مدینہ میں فرما

Part: 26- Construction of the Masjid-e-Nabwi مسجد نبویؐ کی تعمیر کیلئے جب آپؐ کو پتھر اُٹھا اُٹھا کر لاتا دیکھا تو صحابہؓ کا جوش دوچند ہو گیا

Part: 27- The First Sermon of the Holy Prophet after the Migration and the Beginning of Azaan in Madina ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں حضورﷺ کا پہلا خطبہ اور اذان کی ابتداء

Part: 28- The Lord of the Ka'bah رب کعبہ نے فرمایا، ہم آپ ؐکے چہرے کا بار بار آسمان کی طرف اُٹھنا دیکھ رہے تھے

Part: 29- Holy Prophet’s Concern for the Companions of Safa نبی کریمؐ کو اصحابِ صفہ کی اتنی فکر تھی کہ دوسری ضرورتیں نظر انداز فرمادیتے تھے

Part: 30- Exemplary Relationship of Brotherhood مثالی رشتہ ٔ اخوت: جب سرکار ؐدو عالم نے مہاجرین اور انصار کو بھائی بھائی بنا دیا

Part: 31- Prophet (SAW) Could Have Settled in Mecca after Its Conquest فتح مکہ کے بعد مکہ ہی مستقر بن سکتا تھا، مگر آپؐ نے ایسا نہیں کیا، پاسِ عہد مانع تھا

Part: 32 - From Time To Time The Jews Would Come To Prophet’s Service And Ask Questions In The Light Of The Torah یہودی وقتاً فوقتاً آپؐ کی خدمت میں حاضر ہوتے اور تورات کی روشنی میں سوال کرتے

Part: 33- Majority Of Jewish Scholars And People Did Not Acknowledge Prophet Muhammad’s Prophethood Out Of Jealousy And Resentment یہودی علماء اور عوام کی اکثریت نے بربنائے حسد اور کینہ آپ ؐکی نبوت کا اعتراف نہیں کیا

Part: 34- When The Jew Said To Hazrat Salman Farsi: Son! Now There Is No One Who Adheres To The True Religion جب یہودی نے حضرت سلمان فارسیؓ سے کہا: بیٹے!اب کوئی نہیں جوصحیح دین پرقائم ہو

Part: 35- When the Holy Prophet said to the delegation of Banu Najjar, 'Don't worry, I am the Chief of your tribe' جب حضورؐ نے بنونجار کے وفد سے کہا تم فکر مت کرو، میں تمہارے قبیلے کا نقیب ہوں

Part: 36- When Hazrat Usman Ghani (RA) Bought a Well (Beer Roma) and Dedicated It to Muslims جب حضرت عثمان غنیؓ نے کنواں (بئر رومہ) خرید کر مسلمانوں کیلئے وقف کردیا

Part: 37- The Charter of Medina Is the First Written Treaty of the World That Is Free From Additions and Deletions میثاقِ مدینہ عالم ِ انسانیت کا پہلا تحریری معاہدہ ہے جو حشو و زوائد سے پاک ہے

Part: 38- Only Namaz Were Obligatory In The Meccan Life Of The Holy Prophet, Rest Of The Rules Were Prescribed In Madinah حضورؐ کی مکی زندگی میں صرف نماز فرض کی گئی تھی ، باقی احکام مدینہ میں مشروع ہوئے

Part: 39- Prophet Muhammad (SAW) Ensured That Companions Benefited From The Teachings Of The Qur'an And Sunnah آپ ؐ ہمیشہ یہ کوشش فرماتے کہ جماعت ِ صحابہؓ کا ہرفرد کتاب و سنت کی تعلیم سے بہرہ ور ہو

Part: 40- Hypocrisy of the Jews and Their Hostility with the Holy Prophet نفاق یہود کی سرشت میں تھا اور حضورؐ کی مکہ میں بعثت سے وہ دشمنی پر کمربستہ ہوگئے

Part: 41- Greatest Threat to the Muslims Was From the Hypocrites مسلمانوں کو بڑا خطرہ منافقین سے تھا جن کا قائد رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی تھا

Part: 42 - When Oppressed Muslims Complain, Holy Prophet Pbuh Used To Say, Be Patient, I Have Not Been Ordered To Kill مظلوم مسلمان ظلم کی شکایت کرتے توآپ ؐ فرماتے صبرکرو،مجھے قتال کا حکم نہیں دیا گیا

Part: 43- First Regular Battle Between Kufr And Islam Was Fought At Badr کفر و اسلام کے درمیان پہلی باقاعدہ جنگ میدان ِ بدر میں لڑی گئی تھی

Part: 44- When The Prophet Took Fidya Payment and Released Two Prisoners جب سرکارؐ دوعالم نے فدیہ لے کر قافلہ ٔ قریش کے دو قیدیوں کو رہا فرما دیا

Part: 45- Three Hundred And Thirteen Companions Had Only Three Horses And Seventy Camels تین سو تیرہ صحابہ ؓکے پاس صرف تین گھوڑے اور صرف ستر اونٹ تھے

Part: 46- O Messenger of Allah! Even If You Take Us to Barak Al-Emad, We Will Go With You یارسولؐ اللہ ! اگر آپؐ برک العماد لے جانا چاہیں تو بھی ہم آپؐ کے ساتھ چلیں گے

Part: 47- Before The Battle of Badr, Many People Had Advised the Quraysh to Return But They Refused غزوۂ بدر سے پہلے کئی لوگوں نے قریش کو مشورہ دیا تھا کہ واپس ہوجائیں مگر وہ نہیں مانے

Part: 48- Prophet (Pbuh) Remained Engaged in Worship for the Whole Night and by the Command of Allah, Drowsiness Fell on the Muslims آپؐ تمام رات عبادت میں مشغول رہے اور بحکم الٰہی مسلمانوں پر غنودگی طاری رہی

Part: 49- Allah, Fulfill Your Promise of Victory To Me اے اللہ تُونے مجھ سے فتح و نصرت کا جو وعدہ کیا ہے اسے پورا فرما

Part: 50- Prophet Muhammad Pbuh Threw a Handful of Dust and Pebbles at the Enemy and There Was a Panic Part-50 آپ نے مٹھی بھر خاک اور سنگریزے دشمن کی طرف پھینکے اور ان میں افراتفری مچ گئی

Part: 51- Every Incident Of The Battle Of Badr Is A Clear Proof Of The Truthfulness Of The Holy Prophet And A Masterpiece Of Prophetic Insight And Determination Part-51 جنگ بدر کا ہر واقعہ حضورؐ کی حقانیت کی روشن دلیل اور پیغمبرانہ بصیرت و عزیمت کا شاہکار ہے

Part: 52- After Badr, There Was Mourning In Every House In Makkah, While There Was Celebration In Madinah Part-52 بدر کے بعد مکہ کے ہر گھرمیں صف ِ ماتم بچھی تھی جبکہ مدینہ منورہ میں جشن کا سماں تھا

Part: 53 - History Can Never Forget the Humane Behaviour of Prophet Muhammad Pbuh with the Prisoners of War Part 53 اسیرانِ جنگ کے ساتھ آپ ﷺ کا حسن سلوک تاریخ کبھی فراموش نہیں کرسکتی

Part: 54- Respect For The Martyrs Part-54 شہداء کی تکریم اور ان کے اہل و عیال کی دلجوئی کا پہلا نمونہ نبی کریمؐ نے پیش فرمایا

Part: 55- O People of Makkah! The Messenger of God Gave us the glad tidings of the Roman Domination Part-55 اے اہل مکہ! اللہ کے رسولؐ نے ہمیں رومیوں کے غلبے کی خوشخبری دی ہے

Part: 56- O Nation of Jews! Fear Allah, Lest the Chastisement Overtake You Part-56 اے قوم یہود! اللہ سے ڈرو، ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی عذاب نازل ہوجائے

Part: 57- Abdullah Ibn Ubay: His Sympathy With the Jews Until the Last Moment of Their Expulsion From Madina Part-57 عبد اللہ بن أبی، یہود کے مدینہ سے اخراج کے آخری لمحے تک ان کا ہمدرد بنا رہا

Part: 58- When The Prjophet Said, 'Who can teach Ka'b bin Ashraf a lesson'? Part-58 جب آپؐ نے فرمایا: کون ہے جو کعب بن اشرف کو اس کی اوقات یاد دِلائے

Part: 59- When the Plan to Avenge the Defeat of the Battle of Badr Failed Part- 59 جب جنگ بدر کی شکست کا انتقام لینے کی منصوبہ بندی کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا

Part: 60- The Polytheists Were No Longer Peaceful and Quiet After the Defeat of Badr Part-60 بدر کی شکست نے مشرکین کے دن کا سکون اور رات کاچین چھین لیا تھا

Part: 61- Then He Said, ‘It Was Not For a Prophet to Take Up Arms and Put Them Down’ Part-61 تب آپ نے ارشاد فرمایا: کسی نبی کے لئے یہ مناسب نہیں کہ ہتھیار لگا کر اُتاردے

Part- 62: Mount Uhud loves us, and we Love it, says the Holy Prophet PBUH Part-62 آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جبل اُحد ہم سے محبت کرتاہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں

Part: 63- The Archers Were Instructed Their Sole Mission Was To Protect by Remaining Behind the Mountain of Uhud Part-63 تیر اندازوں کو تاکید کی گئی کہ ان کا کام صرف جبلِ اُحد کے پیچھے ٹھہر کر حفاظت کرنا ہے

Part: 64- Only Those Who Have Been Guided By Allah Can Stand Firm against the Enemy Part-64 دشمن کے مقابلے میں وہی لوگ ڈٹے رہتے ہیں جنہیں اللہ نے رُشد و ہدایت سے نوازاہے

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/martyrdom-hazrat-hamza-holy-prophet-uhud-part-65/d/126122

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..