مولانا ندیم الواجدی
3 جون،2022
(گزشتہ سے پیوستہ)
اس سے پہلے حضرت عمر بن
الخطابؓ بھی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں یہ عرض کرچکے تھے کہ یا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس نیک و بدہر طرح کے
لوگ آتے ہیں،اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ازواج مطہرات کو پردہ کرنے کا حکم دے دیں
تو بہتر رہے گا، اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔ حضرت عمرؓ فرماتے ہیں کہ اپنے رب کے ساتھ
میں نے تین باتوں میں موافقت کی ہے، ایک تویہ ہے کہ میں نے عرض کیا: یارسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم! آپ مقام ابراہیم علیہ السلام کو مصلّی (امام کے کھڑے ہونے کی
جگہ) بنالیں، اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: ”اور تم لوگ مقام ابراہیم
کو مصلّی بنالو“۔(البقرہ: 125)
دوسری بات یہ کہ ایک
مرتبہ میں نے یہ عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کی ازواج مطہرات کے
سامنے نیک و بد ہر طرح کے لوگ آیا کرتے ہیں، بہتر ہو اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان
کو پردہ کرائیں، اس پر آیت حجاب نازل ہوئی ہے۔
اور تیسری یہ ہے کہ ایک
مرتبہ میں نے ازواج مطہرات سے، جب ان میں سوتنوں والی غیرت بڑھنے لگی یہ کہا کہ
اگر اللہ کے رسول تمہیں طلاق دے دیں تو بعید نہیں کہ وہ اپنے نبی کو تم سے بہتر
بیویاں دے دے، چنانچہ ٹھیک انہی الفاظ میں قرآن کی یہ آیت نازل ہوئی:”اگر وہ تمہیں
طلاق دے دیں تو عجیب نہیں کہ ان کا رب انہیں تم سے بہتر ازواج بدلہ میں عطا فرما
دے۔“(التحریم:5)(صحیح البخاری: 1/89، رقم الحدیث:402، صحیح مسلم:4/1865، رقم
الحدیث: 2399)
ہوسکتاہے کہ یہ دونوں
واقعات آیت حجاب کے نزول کا سبب بنے ہوں، بہر حال اسی وقت سے پردہ ضروری ہوگیا۔
پردے کا حکم عام ہے:
آیت حجاب میں اگر چہ خاص
ازواج مطہراتؓ کاذکر ہے مگر یہ حکم پوری امت کے لئے عام ہے،جیسا کہ قرآن کریم کی
دوسری آیت سے معلوم ہوتاہے، اسی سورہ مکی آیت(59) میں ازواج مطہرات کے ساتھ امت کی
تمام خواتین کو پردے کا مکلف بنایا گیا ہے، فرمایا: ”اے نبی! اپنی بیویوں او راپنی
صاحبزادیوں او رمسلمانوں کی عورتوں سے فرمادیں کہ (باہر نکلتے وقت) اپنی چادریں
اپنے اوپر اوڑھ لیا کریں، یہ اس بات کے قریب تر ہے کہ وہ پہچان لی جائیں (کہ یہ
پاک دامن عورتیں ہیں) پھر انہیں ایذاء نہ دی جائے۔“(الاحزاب:59)
اس آیت سے معلوم ہوا ہے
کہ پردے کا حکم صرف ازواج مطہرات کے ساتھ مخصوص نہیں ہے، بلکہ تمام مسلمان عورتوں
کے لئے ہے کہ جب وہ کسی ضرورت کے لئے گھر سے باہر نکلیں تو اپنی چادروں کو اپنے
چہروں پر ڈال کر انہیں چھپا لیا کریں تاکہ پہچانی نہ جاسکیں۔ اس آیت میں جلابیب
لفظ آیا ہے جو جلباب کی جمع ہے، یہ ایک طرح کی چادر ہے۔ حضرت عبداللہ ابن مسعودؓ
فرماتے ہیں کہ یہ ایک چادر ہے جو دوپٹے کے اوپر اوڑھی جاتی ہے۔(تفسیر ابن
کثیر:6/481) حضرت عبداللہ ابن عباسؓ آیت کریمہ کی وضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ
جب وہ اپنے گھروں سے کسی ضرورت کے لئے باہر نکلیں تو اپنے سروں کے اوپر سے چادر
لٹکاکر چہروں کو چھپالیں، او ردیکھنے کے لئے صرف ایک آنکھ کھلی رہنے دیں۔(تفسیر
الطبری: 20/324)
پردہ اور شریعت:
شریعت کے دوبڑے ماخذ ہیں،
قرآن اور حدیث: پردے سے متعلق قرآن میں سات آیتیں نازل ہوئی ہیں، چار سورہ احزاب
میں اور تین سورہ نور میں، اسی طرح ستر سے زیادہ روایات حدیث کی کتابوں میں موجود
ہیں جن میں پردے کے متعلق احکام بیان کئے گئے ہیں، ان آیات اور روایات کی موجودگی
میں یہ کہنا کہ پردہ شریعت سے ثابت نہیں ہے ایسا ہی ہے جیسے یہ کہہ دیا جائے کہ
نماز، روزہ، شریعت سے ثابت نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ چودہ سو سال سے امت کے تمام
علماء خواتین اسلام کے لئے پردے کو ضروری قرار دیتے ہیں، البتہ اگر اختلاف ہے تو
حجاب شرعی کے درجات اور ان کے احکام کی تفصیل میں ہے۔
غزوہ دومۃالجندل:
ہجرت کا پانچواں سال بھی
اسلام او رکفر کے درمیان معرکہ آرائیوں کا سال ہے۔ غزوہ احد میں مسلمان وقتی طور
پر پرپسپا کیا ہوئے تمام قبائل مشرکین کو یہ حوصلہ ہوگیا کہ وہ مدینے پر لشکر کشی
کامنصوبہ بنانے لگیں، ایسے متعدد قبیلوں کے جنون کو خاک میں ملانے کے لئے آپ صلی
اللہ علیہ وسلم بہ نفس نفیس ان مقامات پر تشریف لے گئے جہاں یہ قبیلے اقامت پزیر
تھے۔ربیع الاول 5 ھ میں یہ اطلاع ملی کہدو مۃ الجندل کے لوگ مدینے پرحملہ آو رہونا
چاہتے ہیں او راس کے لئے وہاں جنگی پیمانے پر تیاریاں چل رہی ہیں۔ اطلاع ملنے کے
بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سباع بن عز فطہ غفاریؓ کو مدینے میں اپنا جاں نشین
مقرر فرمایا اور خود ایک ہزار صحابہ کرامؓ کا لشکر لے کر دومۃ الجندل کی طرف روانہ
ہوئے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرامؓ کو حکم دیاکہ وہ راتوں کو سفر کریں او
ردن میں چھپ کررہیں، تاکہ مشرکین کو ان کی آمد کا پتہ نہ چلے، لیکن مشرکین کو
مسلمانوں کے لشکر کی خبر مل ہی گئی، جیسے ہی ان کو مسلمانوں کے آنے کی خبر لگی ان
کے ہوش ٹھکانے لگ گئے، جو لوگ قلعے میں جمع تھے وہ سب اپنے مویشی او ران کی دیکھ
بھال کرنے والے چرواہوں کو چھوڑ کر بھاگ گئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہاں تین دن
قیام فرمایا، کوئی جنگ نہیں ہوئی، اس دوران آپ نے صحابہؓ کے چھوٹے چھوٹے لشکر
مختلف مقامات پرروانہ فرمائے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم 5/ ربیع الاول کو مدینے سے
روانہ ہوئے اور پچیس دن بعد 20 /ربیع الثانی کو خیر و عافیت کے ساتھ واپس تشریف لے
آئے۔(زرقانی:2/95)
دومۃ الجندل اس وقت حکومت
روم کی حدود میں صوبہ شام کا ایک سرحدی شہر تھا۔ ان دنوں سعودی عرب کے شمال مغرب
میں صوبہ الجوف میں واقع ہے۔ نہایت گرم اور خشک صحرائی علاقہ ہے، مدینہ منورہ سے
اس کا فاصلہ 856 کلو میٹر ہے۔ دومہ حضرت اسماعیل علیہ السلام کے بارہ بیٹوں میں سے
ایک بیٹے کا نام ہے، غالباً یہ شہرا نہی کا بسایا ہوا ہے، اس علاقے کا دوسرا نام
جوف السرحان بھی ہے، دومہ عربی میں پتھر کو کہتے ہیں، یہ سارا علاقہ پتھر یلا
ہے۔(معجم البلدان:2/ 252، لسان العرب:11/128)
تاریخ اسلام میں اس غزوے
کی بڑی اہمیت ہے، اگر چہ جنگ نہیں ہوئی، لیکن مسلمانوں کے اقدام سے دور دراز تک یہ
پیغام پہنچ گیا کہ مسلمان ایک لمحے کے لئے بھی غافل نہیں ہیں، اگر مسلمان دومۃ
الجندل میں مشرکین کے جماوڑے کو نظر انداز کردیتے تو اس سے مسلمانوں کے کمزور ہونے
کا پیغام جاتا اور ان کی ہیبت ختم ہوجاتی۔ دومۃ الجندل کا محل و قوع شام کی حدود
میں وہاں سے قریب تھا، شام سے تجارتی قافلوں کی آمد و رفت کا سلسلہ جاری تھا، او رآئندہ
بھی اس کو باقی رکھنے کی ضرورت تھی، دومۃ الجندل کے مشرکین کی مضبوطی سے ان قافلوں
کی آمد و رفت متاثر ہوسکتی تھی۔
غزوہ بنی المصطلق:
بنی المصطلق قبیلہ خزاعہ
کی ایک شاخ ہے، جس کا نسب جذیمہ بن سعد بن عمر و بن ربیعہ تک پہنچتا ہے۔ کہتے ہیں
کہ اس کی آواز بہت بلند اور خوب صورت تھی اس لئے اس کو مصطلق بھی کہا جاتا تھا، یہ
لوگ قدید کے علاقے میں مریسیع نامی چشمے کے قریب آباد ہوگئے تھے۔ مکہ مکرمہ سے اس
کا فاصلہ لگ بھگ 120 کلو میٹر تھا، دوسری طرف بنی خزاعہ مرّالظہیر ان او رابوا کے
درمیان رہتے تھے۔اوّل الذکر کا فاصلہ مکہ مکرمہ سے 30 کلو میٹر ہے۔
بنی خزاعہ اگرچہ مشرک
تھے، مگر وہ لوگ مسلمانوں کے لئے اپنے دلوں میں نرم گوشہ رکھتے تھے، بہ ظاہر اس کی
وجہ انصار کے اوس و خزرج کے ساتھ ان کی قریبی رشتہ داریاں تھیں۔رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وسلم نے بھی ان رشتہ داریوں کا خیال فرمایا بلکہ خزاعہ کی وجہ سے بنی المصطلق
سے بھی نرمی کا سلوک کیا، لیکن انہوں نے مشرکین مکہ کے ساتھ مل کر مسلمانوں کو
نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ اس قبیلے کے بعض افراد عزوہ احد کے موقع پر مشرکین کی
صفوں میں دیکھے گئے۔ اس جنگ میں مسلمانوں کو جو ہزیمت اٹھانی پڑی اس سے بہت سے
قبیلوں کو کھل کرکھیلنے کاموقع ملا، حالانکہ اس سے پہلے وہ یا تو خاموش رہتے تھے،
یا مسلمانوں کے خلاف پس پردہ رہ کر سازشوں میں مصروف رہتے تھے۔
بنی مصطلق بھی انہی
قبیلوں میں سے ایک ہے،جس نے غزوہ احد کی شکست کے بعد مسلمانوں کے خلاف سازشوں کا
سلسلہ شروع کیا۔(معجم البلدان: 5/118، کتاب المغاری للواقدی:1/404)
غزوے کا سبب اور تاریخ:
ہجرت کے پانچویں سال رجب
کے مہینے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ خبر ملی کہ بنی مصطلق کے سردار
حارث بن أبی ضرار نے کچھ فوجیں جمع کی ہیں اور اس کا ارادہ مسلمانوں پر حملہ کرنے
کا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بُریدہ بن حصیب اسلمی کو صورت حال کا جائزہ لینے
کے لئے بنی مصطلق کی طرف روانہ فرمایا۔ انہو ں نے وہاں جاکر قبیلے کے سردار حارث
بن ضرار سے ملاقات کی۔ حارث کی گفتگو سے بُریدہ کو یقین ہوگیا کہ ان لوگوں کے
عزائم خطرناک ہیں اور وہ بہت جلد مدینے کی طرف رخ کرنے والے ہیں۔ چنانچہ، بریدہ
وقت ضائع کئے بغیر تیزی کے ساتھ مدینے پہنچے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو
اس کی خبر دی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہؓ! کو حکم دیا کہ وہ ایک غزوے کے لئے
تیار ہوجائیں۔(السیرۃ النبویہ ابن ہشام:3/215)
اس غزوے کے سن و قوع میں
اختلاف ہے، حافظ ابن اسحاقؓ کہتے ہیں کہ یہ غزوہ 6ھ میں واقع ہوا، (سیرۃ ابن
ہشام:2/215)بعض حضرات کہتے ہیں کہ 4ھ میں ہوا، لیکن اکثر محدثین و مورخین کاقول یہ
ہے کہ غزوہ بنی مصطلق 5ھ میں ہوا۔
ان میں موسی بن عقبہ ابن
سعد، ابن قتیبہ، بلاذری، ذہبی، ابن القیم، ابن حجر عسقلانی او رابن کثیر جیسے
مورخین و سیرت نگار شامل ہیں، اس قول کے صحیح ہونے کی دلیل یہ ہے کہ حضرت سعد بن
معاذ ؓ اس غزوے میں شریک ہوئے، بخاری وغیرہ کی روایات سے ثابت ہوتا ہے کہ سعد بن
معاذ غزوہ بنی المصطلق سے فارغ ہوکر غزوہ خندق میں بھی شریک ہوئے،انہوں نے غزوہ
بنی قریظہ میں وفات پائی، اورغزوہ بنیف قریظہ 5 ھ میں ہوا۔(زادالمعاد: 3/188، فتح
الباری: 7/234) (جاری)
3 جون، 2022، بشکریہ: انقلاب، نئی دہلی
Related Article
Part: 1- I Was Taken to the Skies Where the Sound Of Writing with a Pen Was Coming
(Part-1) مجھے اوپر لے جایا
گیا یہاں تک کہ میں ایسی جگہ پہنچا جہاں قلم سے لکھنے کی آوازیں آرہی تھیں
Part: 2- Umm Hani! ام ہانی! میں نے تم لوگوں
کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی جیسا کہ تم نے دیکھا، پھرمیں بیت المقدس پہنچا اور اس
میں نماز پڑھی، پھر اب صبح میں تم لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی جیسا کہ تم دیکھ رہی ہو
Part: 3
- Allah Brought Bait ul Muqaddas before Me and I Explained its Signs اللہ نے بیت المقدس کو میرے روبرو کردیااور
میں نے اس کی نشانیاں بیان کیں
Part:
4- That Was A Journey Of Total Awakening وہ سراسر بیداری کا سفر تھا، جس میں آپؐ کو جسم اور
روح کے ساتھ لے جایا گیا تھا
Part:
5- The infinite power of Allah Almighty and the rational proof of
Mi'raj رب العالمین کی لامتناہی
قدرت اور سفر معراج کی عقلی دلیل
Part:
6- The Reward of 'Meraj' Was Given by Allah Only to the Prophet معراج کا انعام رب العالمین کی طرف سے عطیۂ خاص تھا جو
صرف آپؐ کو عطا کیا گیا
Part:
7- Adjective of Worship مجھے صفت ِ عبدیت زیادہ پسند اور عبد کا لقب زیادہ محبوب ہے
Part:-8- Prophet Used To Be More Active Than Ever In Preaching Islam During
Hajj رسولؐ اللہ ہر موسمِ حج
میں اسلام کی اشاعت اور تبلیغ کیلئے پہلے سے زیادہ متحرک ہوجاتے
Part: 9- You Will Soon See That Allah Will Make You Inheritors Of The Land And
Property Of Arabia تم بہت
جلد دیکھو گے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں کسریٰ اور عرب کی زمین اور اموال کا وارث بنا
دیگا
Part: 10- The Prophet That the Jews Used To Frighten Us With یہ وہی نبی ہیں جن کا ذکر کرکے یہودی ہمیں ڈراتے رہتے
ہیں
Part: 11- Pledge of Allegiance بیعت ثانیہ کا ذکر جب آپؐ سے بنی عبدالاشہل کے لوگوں نے
بیعت کی،ایمان لائے اور آپ ؐسے رفاقت و دفاع کا بھرپور وعدہ کیا
Part: 12 - Your Blood Is My Blood, Your Honour Is My Honour, and Your Soul Is My
Soul تمہارا خون میرا خون ہے،
تمہاری عزت میری عزت ہے، تمہاری جان میری جان ہے
Part: 13- The event of migration is the boundary between the two stages of
Dawah ہجرت کا واقعہ اسلامی
دعوت کے دو مرحلوں کے درمیان حدّ فاصل کی حیثیت رکھتا ہے
Part: 14- I Was Shown Your Hometown - The Noisy Land Of Palm Groves, In My
Dream مجھے خواب میں تمہارا
دارالہجرۃ دکھلایا گیا ہے، وہ کھجوروں کے باغات والی شوریدہ زمین ہے
Part: 15- Hazrat Umar's Hijrat and the Story of Abbas bin Abi Rabia تو ایک انگلی ہی تو ہے جو ذرا سی خون آلود ہوگئی ہے،یہ
جو تکلیف پہنچی ہے اللہ کی راہ میں پہنچی ہے
Part:
16- When Allah Informed The Prophet Of The Conspiracy Of The Quraysh جب اللہ نے آپؐ کو قریش کی سازش سے باخبرکیا اور حکم
دیا کہ آج رات اپنے بستر پر نہ سوئیں
Part:
17- Prophet Muhammad (SAW) Has Not Only Gone But Has Also Put Dust On Your
Heads محمدؐنہ صرف چلے گئے ہیں
بلکہ تمہارے سروں پر خاک بھی ڈال گئے ہیں
Part: 18- O Abu Bakr: What Do You Think Of Those Two Who Have Allah As a
Company اے ابوبکرؓ: ان دو کے
بارے میں تمہارا کیا خیال ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ ہو
Part: 19- The Journey of Hijrat Started From the House of Hazrat Khadija and Ended
At the House of Hazrat Abu Ayub Ansari سفر ِ ہجرت حضرت خدیجہ ؓکے مکان سے شروع ہوا اور حضرت
ابوایوب انصاریؓ کے مکان پر ختم ہوا
Part:
20- O Suraqa: What about a day when you will be wearing the Bracelets of
Kisra اے سراقہ: اس وقت کیسا
لگے گا جب تم کسریٰ کے دونوں کنگن اپنے ہاتھ میں پہنو گے
Part:21- The Holy Prophet's Migration And Its Significance نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کا واقعہ اور اس
کی اہمیت
Part: 22- Bani Awf, the Prophet Has Come اے بنی عوف وہ نبیؐ جن کا تمہیں انتظار تھا، تشریف لے آئے
Part:
23- Moon of the Fourteenth Night ہمارے اوپر ثنیات الوداع کی اوٹ سے چودہویں رات کا چاند طلوع
ہوا ہے
Part: 24- Madina: Last Prophet's Abode یثرب آخری نبیؐ کا مسکن ہوگا، اس کو تباہ کرنے کا خیال دل
سے نکال دیں
Part: 25- Bless Madinah Twice As Much As You Have To Makkah یا اللہ: جتنی برکتیں آپ نے مکہ میں رکھی ہیں اس سے
دوگنی برکتیں مدینہ میں فرما
Part: 26- Construction of the Masjid-e-Nabwi مسجد نبویؐ کی تعمیر کیلئے جب آپؐ کو پتھر اُٹھا اُٹھا کر
لاتا دیکھا تو صحابہؓ کا جوش دوچند ہو گیا
Part:
27- The First Sermon of the Holy Prophet after the Migration and the
Beginning of Azaan in Madina ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں حضورﷺ کا پہلا خطبہ اور
اذان کی ابتداء
Part: 28- The Lord of the Ka'bah رب کعبہ نے فرمایا، ہم آپ ؐکے چہرے کا بار بار آسمان کی
طرف اُٹھنا دیکھ رہے تھے
Part:
29- Holy Prophet’s Concern for the Companions of Safa نبی کریمؐ کو اصحابِ صفہ کی اتنی فکر تھی کہ دوسری
ضرورتیں نظر انداز فرمادیتے تھے
Part: 30- Exemplary Relationship of Brotherhood مثالی رشتہ ٔ اخوت: جب سرکار ؐدو عالم نے مہاجرین اور انصار
کو بھائی بھائی بنا دیا
Part: 31- Prophet (SAW) Could Have Settled in Mecca after Its Conquest فتح مکہ کے بعد مکہ ہی مستقر بن سکتا تھا، مگر آپؐ نے
ایسا نہیں کیا، پاسِ عہد مانع تھا
Part: 32 - From Time To Time The Jews Would Come To Prophet’s Service And Ask Questions
In The Light Of The Torah یہودی وقتاً فوقتاً آپؐ کی خدمت میں حاضر ہوتے اور تورات کی
روشنی میں سوال کرتے
Part:
33- Majority Of Jewish Scholars And People Did Not Acknowledge Prophet
Muhammad’s Prophethood Out Of Jealousy And Resentment یہودی علماء اور عوام کی اکثریت نے بربنائے حسد اور
کینہ آپ ؐکی نبوت کا اعتراف نہیں کیا
Part:
34- When The Jew Said To Hazrat Salman Farsi: Son! Now There Is No One Who
Adheres To The True Religion جب یہودی نے حضرت سلمان فارسیؓ سے کہا: بیٹے!اب کوئی نہیں
جوصحیح دین پرقائم ہو
Part: 35- When the Holy
Prophet said to the delegation of Banu Najjar, 'Don't worry, I am the Chief of
your tribe' جب حضورؐ نے بنونجار کے
وفد سے کہا تم فکر مت کرو، میں تمہارے قبیلے کا نقیب ہوں
Part: 36- When Hazrat Usman Ghani (RA) Bought a Well (Beer Roma) and Dedicated It
to Muslims جب حضرت عثمان غنیؓ نے
کنواں (بئر رومہ) خرید کر مسلمانوں کیلئے وقف کردیا
Part:
37- The Charter of Medina Is the First Written Treaty of the World That Is
Free From Additions and Deletions میثاقِ مدینہ عالم ِ انسانیت کا پہلا تحریری معاہدہ ہے جو
حشو و زوائد سے پاک ہے
Part:
38- Only Namaz Were Obligatory In The Meccan Life Of The Holy Prophet, Rest
Of The Rules Were Prescribed In Madinah حضورؐ کی مکی زندگی میں صرف نماز فرض کی گئی تھی ، باقی
احکام مدینہ میں مشروع ہوئے
Part:
39- Prophet Muhammad (SAW) Ensured That Companions Benefited From The
Teachings Of The Qur'an And Sunnah آپ ؐ ہمیشہ یہ کوشش فرماتے کہ جماعت ِ صحابہؓ کا ہرفرد کتاب
و سنت کی تعلیم سے بہرہ ور ہو
Part: 40- Hypocrisy of the Jews and Their Hostility with the Holy Prophet نفاق یہود کی سرشت میں تھا اور حضورؐ کی مکہ میں بعثت
سے وہ دشمنی پر کمربستہ ہوگئے
Part:
41- Greatest Threat to the Muslims Was From the Hypocrites مسلمانوں کو بڑا خطرہ منافقین سے تھا جن کا قائد رئیس
المنافقین عبداللہ بن ابی تھا
Part: 42 - When Oppressed Muslims Complain, Holy Prophet Pbuh Used To Say, Be
Patient, I Have Not Been Ordered To Kill مظلوم مسلمان ظلم کی شکایت کرتے توآپ ؐ فرماتے صبرکرو،مجھے
قتال کا حکم نہیں دیا گیا
Part:
43- First Regular Battle Between Kufr And Islam Was Fought At Badr کفر و اسلام کے درمیان پہلی باقاعدہ جنگ میدان ِ بدر
میں لڑی گئی تھی
Part: 44- When The Prophet Took Fidya Payment and Released Two Prisoners جب سرکارؐ دوعالم نے فدیہ لے کر قافلہ ٔ قریش کے دو
قیدیوں کو رہا فرما دیا
Part:
45- Three Hundred And Thirteen Companions Had Only Three Horses And Seventy
Camels تین سو تیرہ صحابہ ؓکے
پاس صرف تین گھوڑے اور صرف ستر اونٹ تھے
Part:
46- O Messenger of Allah! Even If You Take Us to Barak Al-Emad, We Will Go
With You یارسولؐ اللہ ! اگر آپؐ
برک العماد لے جانا چاہیں تو بھی ہم آپؐ کے ساتھ چلیں گے
Part: 47- Before The Battle of Badr, Many People Had Advised the Quraysh to Return
But They Refused غزوۂ بدر سے پہلے کئی
لوگوں نے قریش کو مشورہ دیا تھا کہ واپس ہوجائیں مگر وہ نہیں مانے
Part: 48- Prophet (Pbuh) Remained Engaged in Worship for the Whole Night and by the
Command of Allah, Drowsiness Fell on the Muslims آپؐ تمام رات عبادت میں مشغول رہے اور بحکم الٰہی مسلمانوں
پر غنودگی طاری رہی
Part:
49- Allah, Fulfill Your Promise of Victory To Me اے اللہ تُونے مجھ سے فتح و نصرت کا جو وعدہ کیا ہے اسے
پورا فرما
Part: 50- Prophet Muhammad Pbuh Threw a Handful of Dust and Pebbles at the Enemy
and There Was a Panic Part-50 آپ نے مٹھی بھر خاک اور سنگریزے دشمن کی طرف پھینکے اور ان
میں افراتفری مچ گئی
Part: 51- Every Incident Of The Battle Of Badr Is A Clear Proof Of The Truthfulness
Of The Holy Prophet And A Masterpiece Of Prophetic Insight And Determination
Part-51 جنگ بدر کا ہر واقعہ
حضورؐ کی حقانیت کی روشن دلیل اور پیغمبرانہ بصیرت و عزیمت کا شاہکار ہے
Part: 52- After Badr, There Was Mourning In Every House In Makkah, While There Was
Celebration In Madinah Part-52 بدر کے بعد مکہ کے ہر گھرمیں صف ِ ماتم بچھی تھی جبکہ مدینہ
منورہ میں جشن کا سماں تھا
Part: 53
- History Can Never Forget the Humane Behaviour of Prophet Muhammad Pbuh
with the Prisoners of War Part 53 اسیرانِ جنگ کے ساتھ آپ ﷺ کا حسن سلوک تاریخ کبھی فراموش
نہیں کرسکتی
Part: 54- Respect For The Martyrs Part-54 شہداء کی تکریم اور ان کے اہل و عیال کی دلجوئی کا پہلا
نمونہ نبی کریمؐ نے پیش فرمایا
Part:
55- O People of Makkah! The Messenger of God Gave us the glad tidings of the
Roman Domination Part-55 اے اہل
مکہ! اللہ کے رسولؐ نے ہمیں رومیوں کے غلبے کی خوشخبری دی ہے
Part:
56- O Nation of Jews! Fear Allah, Lest the Chastisement Overtake You
Part-56 اے قوم یہود! اللہ سے
ڈرو، ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی عذاب نازل ہوجائے
Part:
57- Abdullah Ibn Ubay: His Sympathy With the Jews Until the Last Moment of
Their Expulsion From Madina Part-57 عبد اللہ بن أبی، یہود کے مدینہ سے اخراج کے آخری لمحے تک
ان کا ہمدرد بنا رہا
Part: 58- When The Prjophet Said, 'Who can teach Ka'b bin Ashraf a lesson'?
Part-58 جب آپؐ نے فرمایا: کون
ہے جو کعب بن اشرف کو اس کی اوقات یاد دِلائے
Part: 59- When the Plan to Avenge the Defeat of the Battle of Badr Failed Part-
59 جب جنگ بدر کی شکست کا
انتقام لینے کی منصوبہ بندی کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا
Part: 60- The Polytheists Were No Longer Peaceful and Quiet After the Defeat of
Badr Part-60 بدر کی شکست نے مشرکین
کے دن کا سکون اور رات کاچین چھین لیا تھا
Part: 61- Then He Said, ‘It Was Not For a Prophet to Take Up Arms and Put Them
Down’ Part-61 تب آپ نے ارشاد فرمایا:
کسی نبی کے لئے یہ مناسب نہیں کہ ہتھیار لگا کر اُتاردے
Part-
62: Mount Uhud loves us, and we Love it, says the Holy Prophet PBUH
Part-62 آپ صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا: جبل اُحد ہم سے محبت کرتاہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں
Part: 63- The Archers Were Instructed Their Sole Mission Was To Protect by
Remaining Behind the Mountain of Uhud Part-63 تیر اندازوں کو تاکید کی گئی کہ ان کا کام صرف جبلِ اُحد کے
پیچھے ٹھہر کر حفاظت کرنا ہے
Part: 64- Only Those Who Have Been Guided By Allah Can Stand Firm against the Enemy
Part-64 دشمن کے مقابلے میں وہی
لوگ ڈٹے رہتے ہیں جنہیں اللہ نے رُشد و ہدایت سے نوازاہے
Part:
65- The Martyrdom Of Hazrat Hamza, The Holy Prophet's Uncle, Is The Most
Terrible Episode Of The Battle Of Uhud Part-65 جنگ اُحد کا سب سے المناک واقعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے
چچا حضرت حمزہؓ کی شہادت ہے
Part:
66- At The Funeral of Hazrat Hamza, the Prophet's (PBUH) Eyes Were Filled
With Grief Part-66 حضرت
حمزہؓ کی تجہیز تکفین کے وقت شدت غم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چشم مبارک چھلک
اٹھی تھی
Part: 67- Rumours of the Prophet's Martyrdom Struck the Muslims Like A Bolt of
Lightning, and They Lost the War They Had Won Part-67 آپؐ کی شہادت کی افواہ مسلمانوں پر بجلی بن کر گری اور
وہ جیتی ہوئی جنگ ہار گئے
Part: 68- Muslims Were Told A Year Ago That Seventy of Their Men Would Be Martyred
Part-68 مسلمانوں کو ایک سال
پہلے ہی بتلا دیا گیا تھا کہ تمہارے ستّر آدمی شہید ہوں گے
Part: 69- No Excuse Would Be Acceptable To Allah If the Holy Prophet (PBUH) Was
Harmed Part - 69 اگر نبیؐ کی ذاتِ اقدس
کو کوئی گزند پہنچی تو اللہ کے نزدیک تمہارا کوئی عذر قابل قبول نہیں ہوگا
Part: 70- One Jew Who Fought On Behalf Of the Muslims Became Entitled To Heaven,
And The Other To Hell Part-70 مسلمانوں کی طرف سےلڑنے والا ایک یہودی جنت کا حقدار بنا تو
دوسرا دوزخ کا
Part: 71- The Prophet Decreed That the Individual Who Memorised the Qur'an Be
Buried First, Above All Other Martyrs Part-71 شہداء کی تدفین کیلئے آپؐ نے فرمایا: اس شخص کو پہلے قبر
میں لٹاؤ جو حافظ قرآن تھا
Part: 72
- In The Words of Hadith, the Prophet's Companions Who Were Martyred In the
Battle of Uhud Part 72 جب بھی
آپ ﷺ شہدائے احد کا ذکر کرتے تو یہ فرماتے: میں نے چاہا تھا کہ اللہ مجھے بھی
میرے ان صحابہؓ کے ساتھ شہید کردیتا جو پہاڑ کے دامن میں قتل کردیئے گئے
Part: 73
- The Muslims Were Defeated In Uhud Due to Disobedience to the Prophet's
Instructions and Rumours of His Martyrdom Part 73 آپ ؐ کی حکم عدولی اور آپؐ کی شہادت کی افواہ اُحد میں
مسلمانوں کی شکست کا سبب بنی
Part: 74
- The Attitude in Madinah Had Shifted, As the Holy Prophet (Pbuh) Had Noted
With His Far-Sighted Eyes Part-74 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دوربیں نگاہوں نے محسوس کرلیا
تھا کہ مدینہ کی فضا بدل گئی ہے
Part: 75
- The Prophet (Peace Be Upon Him) Said, 'A Believer Is Not Bitten From the
Same Hole Twice' Part-75 آپﷺ نے
فرمایا: مومن ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا
Part: 76
- Wine Flowed Like Water in the Streets of Madinah, Soon After its
Prohibition Was Revealed Part-76 شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوتے ہی مدینہ کی گلیوں میں شراب
پانی کی طرح بہنے لگی
Part: 77 - The Holy Prophet Kept an Eye on the Movements of All the Tribes from
Madinah to Makkah Part-77 مدینہ سے مکہ تک تمام قبائل کی نقل وحرکت پرآپ ﷺ نظر رکھے
ہوئے تھے
Part: 78 - The Companions and Their Unparalleled Love for the Prophet Part-78 آپؐ سے صحابہؓ کی محبت یہ تھی کہ تختۂ دار پر بھی فکر
ہوتی کہ آپؐ کو کانٹا بھی نہ چبھے
Part: 79
- The Shocking Incident of Bir Mauna but the Holy Prophet Continued To
Recite the Qunoot-E-Naazla for a Month Part-79 بئر معونہ کے واقعے سے آپ ؐ کو شدید صدمہ پہنچا اور آپؐ
ایک ماہ تک قنوت نازلہ پڑھتے رہے
Part: 80
- Through Revelation, the Holy Prophet Learnt Of the Conspiracy of Banu
Nadir and Returned To Madinah Part-80 نبی کریم ؐکو بذریعہ وحی بنونضیر کی سازش سے مطلع فرما دیا
گیا اور آپؐ مدینہ واپس آگئے
Part: 81 - Sacrifice of the Ansaar (Supporters) and The Prophet’s Prayer for them
and Their descendants Part-81 ‘انصار کے ایثار پر آپؐ نے دُعا دی:’ یا اللہ! انصار اور ان
کی اولاد پر اپنی خاص مہربانی فرما
Part: 82
- The First Salat Al-Khawf Was Offered In the Ghazwa of Dhat Al-Riqa Which
Took Place after the Battle of Banū Naḍīr Par-82 پہلی’ صلوٰۃِ خوف ‘ غزوۂ ذات ِ الرقاع میں پڑھی گئی
تھی جو غزوۂ بنی نضیر کے بعد پیش آیا تھا
Part:
83- The Narrative of Hazrat Jabir Bin Abdullah's Camel: After the Prophet
Pbuh Poked the Camel with His Stick, It Became Extremely Fast Part-83 نبی کریم ﷺنے لکڑی کو ہلکا سا اونٹ پر چبھویا اور اس کی
رفتار بڑھ گئی
Part: 84 - The Muslims' Fear Dissipated Once the Prophet (Peace Be Upon Him)
Exhorted Them to Go To Badr at Any Costs Part- 84 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اعلان سنتے ہی کہ ہمیں ہر حال
میں بدر کے لئے نکلنا ہے،مسلمانوں کا خوف ختم ہوگیا
Part: 85- The Prophet (PBUH) Received the Veil Verse on the Day
of the Marriage Banquet Part-85 آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر آیت پردہ
حضرت زینبؓ سے نکاح کے بعد عین ولیمہ والے دن نازل ہوئی
URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/message-muslims-inattentive-daumat-ul-jandal-part-86/d/127185
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism