مولانا ندیم الواجدی
1 جولائی 2022
ابوبکر ؓ کا عہد اور ترک
عہد
قرآن کریم کی یہ
آیات (سورہ النور: ۱۱؍
تا۲۰) سن
کر حضرت ابوبکرؓ کہنے لگے، اب میں مسطح کو کبھی کچھ نہ دوں گا۔ حضرت ابوبکرؓ اپنی
قرابت داری اور مسطح بن اثاثہ کی تنگ دستی کی وجہ سے اس کی مستقل طور پر مالی
امداد کرتے تھے، اس پر اللہ تعالیٰ نے بہ طور تنبیہ یہ آیت نازل فرمائی:
’’اور جو تم میں سے اہل
خیر ہیں اور مالی وسعت رکھتے ہیں وہ ایسی قسم نہ کھائیں کہ وہ رشتہ داروں، مسکینوں
اور اللہ کے راستے میں ہجرت کرنے والوں کو کچھ نہیں دیں گے، انہیں چاہئے کہ وہ
معافی اور درگزر سے کام لیں، کیا تمہیں یہ پسند نہیں کہ اللہ تعالیٰ تمہاری مغفرت
کردے اور اللہ بڑا مہربان اور بڑا بخشنے والا ہے۔‘‘ (سورہ النور:۲۲)
حضرت ابوبکرؓ نے کہا خدا
کی قسم! مجھے یہ پسند ہے کہ اللہ میری مغفرت فرمادے، میں مسطح کے ساتھ حسب سابق
حسن سلوک روا رکھوں گا، اور جو کچھ میں اس کو دیتا ہوں وہ دیتا رہوں گا، بلکہ اس
سے زیادہ دوں گا۔
زینب بنت جحشؓ کا اعتراف
حضرت عائشہؓ کہتی ہیں کہ
آزمائش کے ان دنوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت زینب بنت جحشؓ سے یہ
پوچھا کرتے تھے کہ تم نے عائشہؓ میں کیا دیکھا ہے، اس کو تم کیسا سمجھتی ہو، وہ
کہتی تھیں، یارسولؐ اللہ! میں اپنے کانوں اور آنکھوں کے معاملے میں خوب احتیاط
رکھتی ہوں، میں نے تو عائشہؓ کو نیک اور پاک دامن ہی پایا ہے۔ ازواج مطہراتؓ میں سے صرف زینب بنت جحشؓ ہی
میرے برابر کی تھیں اور وہ ہر حال میں مجھ سے بہتر رہنا چاہتی تھیں، خدا نے ان کو
ان کے تقویٰ کی وجہ سے محفوظ کردیا، جب کہ ان کی بہن حمنہ اپنی بہن کی برتری کے
لئے جھگڑا کرنے لگی، جس طرح اور بہتان باندھنے والے ہلاک ہوئے یہ بھی ہلاک ہوئی۔
(صحیح البخاری: ۳/۱۷۳،
رقم الحدیث: ۲۶۶۱،
صحیح مسلم: ۴/۲۱۲۹،
رقم الحدیث: ۲۷۷۰،
سنن أبی داؤد: ۱/۲۰۸،
رقم الحدیث: ۷۸۵،
مسند احمد بن حنبل: ۴۲/۴۰۴،
رقم الحدیث: ۲۵۶۲۳،
مسند أبی یعلی: ۸/۳۲۲،
رقم الحدیث: ۴۹۲۷،
المعجم الطبرانی:۲۳/۶۹)
قرآن کریم کا سخت ترین
تہدیدی اسلوب
علامہ جار اللہ زمخشریؒ
اپنی تفسیر میں لکھتے ہیں کہ قرآن کریم میں کہیں بھی تہدید (تنبیہ ، سرزنش) کا یہ سخت انداز نہیں ملے گا
جو (سورہ النور کی) ان آیات کریمہ میں اختیار کیا گیا ہے۔ ان میں تہمت لگانے
والوں کو سختی سے متنبہ کیا گیا ہے، ان کو
شدید ترین عذاب کا مستحق قرار دیا گیا ہے، اور ان کے اس جرم کو بدترین جرم قرار دے
کر اس کے مرتکبین کے گلے میں دنیا وآخرت کی لعنت کا طوق ڈالا گیا ہے۔ واقعۂ افک
کے اصل کرداروں کو قرآن کریم نے ان دس آیات میں مختلف طریقوں سے نمایاں کیا ہے
اور ان کے گناہ عظیم کی شدت بیان کرنے کے لئے کئی اسلوب اختیار کئے ہیں، یہاں تک
کہہ دیا گیا ہے کہ قیامت کے دن ان کی زبانیں ہاتھ اور پاؤں ان کے اس جرم کے خلاف
گواہی دیں گے، اور اس وقت انہیں وہ سزا دی جائے گی جس کے وہ اہل ہیں۔ (تفسیر
الکشاف: ۳/۲۲۳)
امّ المومنین حضرت عائشہ
ؓ کی امتیازی شان
علامہ قرطبیؒ لکھتے ہیں
کہ جب حضرت یوسف علیہ السلام پر تہمت لگائی گئی تو اللہ تعالیٰ نے ایک چھوٹے بچے
کو گویائی دی، اس نے آکر پیغمبر کی برأت ظاہر کردی، حضرت مریم علیہا السلام کو
مورد الزام ٹھہرایا گیا تو خود ان کے نومولود بیٹے حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے اپنی
ماں کی برأت کردی، مگر حضرت عائشہ الصدیقہؓ کے دامن عفت پر داغ لگانے کی کوشش کی
گئی تو خود اللہ رب العزت نے قرآنی آیات نازل کرکے ان کی برأت کا اعلان کیا۔ جو
لوگ اس کوشش میں تھے کہ خانۂ نبوت کے اس گوہر آبدار کو ٹھیس پہنچائیں وہ خود
دنیا و آخرت میں ملعون قرار پائے اور ام المؤمنین حضرت عائشہؓ کی عزت وعظمت اور
شانِ رفعت کو چار چاند لگ گئے۔ (تفسیر القرطبی: ۱۲/۲۱۲)
تہمت پر عام مسلمانوں کا
ردّ عمل
رسول اکرم صلی اللہ علیہ
وسلم کی ذات اقدس کے حوالے سے خاندان نبوت کو جو تقدس مسلمانوں کے درمیان حاصل تھا
اس کا تقاضا تو یہی تھا کہ لوگ اس افواہ پر کان نہ دھرتے بلکہ اس کی تردید کرتے،
عام مسلمانوں کا رویّہ یہی تھا، جس نے بھی سنا اس نے کانوں پر ہاتھ دھر لئے اور
اسے حضرت عائشہؓ کی شان میں گستاخی قرار دیا، اس طرح کی باتوں سے انھوں نے اپنے
کان بند کرلئے، زبانیں روک لیں، اگر ان کی زبان سے کوئی لفظ نکلا تو وہ حضرت
عائشہؓ کے حق میں کلمۂ خیر تھا۔ حضرت ابو ایوب انصاریؓ سے ان کی اہلیہ محترمہ
حضرت ام ایوب انصاریؓ نے پوچھا کہ عائشہؓ کے بارے میں جو افواہیں اڑ رہی ہیں، ان
کے متعلق آپ کا کیا خیال ہے، ابوایوبؓ نے پلٹ کر سوال کیا اچھا تم یہ بتلاؤ کہ
جو تہمت عائشہؓ پر لگائی جارہی ہے کیا تم ایسا کرسکتی ہو، انھوں نے کہا نہیں، ہرگز
نہیں، کہنے لگے، پھر عائشہؓ کیسے کرسکتی ہیں، وہ تم سے ہزار گنا افضل ہیں، ام
ایوبؓ نے صرف اپنے شوہر کی رائے جاننے کی کوشش کی تھی کہ وہ اس واقعے کے بارے میں
کیا سوچتے ہیں، خدانخواستہ وہ اس تہمت کو سچ نہیں سمجھ رہی تھیں، مگر ابوایوب
انصاریؓ نے جو جواب دیا وہ ام ایوبؓ جیسی پاک باز گھریلو خواتین کو سمجھانے کے لئے
کافی تھا، اور اس سے بہتر اندازمیں ان کو سمجھایا بھی نہیں جاسکتا تھا۔ (تاریخ
الطبری: ۲/۱۲۴)
منافقین بڑی تعداد میں
موجود تھے اور وہ ہی تہمت لگانے میں پیش پیش تھے، اور وہ ہی ایک ایک کا ہاتھ پکڑ
کر یہ خبر پھیلا رہے تھے۔ بدقسمتی سے کچھ سادہ لوح مسلمان بھی ان کے بہکائے میں
آگئے، ان میں ایک مسطح بن اثاثہؓ تھے، ان کا ذکر پہلے بھی ہوچکا ہے، حضرت ابوبکرؓ
کے قریبی رشتے دار تھے، حضرت ابوبکرؓ ان کی مالی مدد بھی کرتے رہتے تھے، مگر جب
بیٹی پر الزام لگا اور ان کا نام آیا تو انھوں نے قسم کھائی کہ میں اب ان کی مدد
نہیں کروں گا، ایک دکھی باپ اتنا ہی کربھی سکتا تھا، مگر اللہ رب العزت کو یہ بھی
گوارا نہیں ہوا، کیوں کہ حضرت ابوبکرؓ کا مقام صدیقیت اس طرح کی باتوں کے منافی
تھا، اس لئے فوراً ہی تنبیہ کردی گئی، حضرت ابوبکرؓ نے قسم توڑدی، اور پھر سے
مسطحؓ کا وظیفہ جاری کردیا، ایک خاتون تھیں جن کا نام حمنہ بنت جحشؓ تھا، وہ اپنی
بہن زینب بنت جحشؓ کو خاندان نبوت میں وہ مقام دلانے کیلئے کوشاں تھیں جو حضرت
عائشہؓ کو حاصل تھا، حالانکہ خود ان کی بہن
امّ المومنین حضرت زینبؓ حضرت عائشہؓ کو ان الزامات سے بری قرار دے رہی
تھیں اور ان کی تعریف کررہی تھیں۔ ایسے اور بھی لوگ تھے۔
حد قذف کا حکم
واقعۂ افک سے پیدا شدہ
حالات کا تقاضا یہ تھا کہ اس طرح کے جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کےلئے سزائیں
متعین ہوں تاکہ یہ معاشرہ جو اسلام کے طے کردہ خطوط کی روشنی میں استوار ہونے
جارہا تھا ان جرائم سے محفوظ رہے، اور اگر کوئی اس طرح کا جرم کر بیٹھے تو اس کو
قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ دوسرے اس طرح کے جرائم میں ملوث نہ ہوں۔ آیات برأت
کے بعد یا اسی موقع پر سورۂ نور کی وہ آیت نازل ہوئی جس میں زنا کرنے والوں پر
حدود نافذ کرنے کے احکام نازل ہوئے، اس کے ساتھ ہی زنا کی تہمت لگانے والوں کے
متعلق بھی یہ حکم نازل ہوا کہ وہ اپنے دعوے کو سچا ثابت کرنے کے لئے چار گواہ پیش
کریں، اور اگر وہ اتنے گواہ پیش نہ کرسکیں تو ان کے اسّی کوڑے لگائے جائیں۔
(النور: ۴)
واقعۂ افک سے مستنبط
احکام
اس واقعے کے متعلق نازل
شدہ آیات سے فقہاء نے بہت سے احکام شرعیہ مستنبط کئے ہیں، جن میں سب سے اہم حکم
شرعی یہ ہے اور اس پر تمام فقہاء امت کا اتفاق ہے کہ اس برأت کے بعد حضرت عائشہؓ
کو برا کہنے والا دائرۂ اسلام سے خارج ہے، کیوں کہ قرآن نے ان کی پاک دامنی کا
اعلان کیا ہے، اس اعلان کے بعد ان کے بارے میں نازیبا کلمات کہنے، یا ان کی طرف
کسی طرح کی کوئی برائی منسوب کرنے کا مطلب قرآنی نصوص کا انکار کرنا ہے، جس کی
شریعت میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔ (شرح صحیح مسلم للنووی: ۵/۶۴۶)
آیتِ تیمم کا نزول
حضرت عائشہ صدیقہؓ کی
برکت سے آیت تیمم بھی نازل ہوئی، صحابۂ کرامؓ تیمم کی سہولت پاکر خوشی سے نہال
ہوگئے، بعض مؤرخین اور اصحاب سیر مثلاً ابن سعدؒ، ابن حبانؒ اور حافظ ابن عبد
البرؒوغیرہ حضرات نے لکھا ہے کہ جس سفر میں واقعۂ افک پیش آیا اسی میں آیت تیمم
بھی نازل ہوئی۔ پورا واقعہ حضرت عائشہؓ نے
بیان کیا ہے، بخاری نے اس حدیث کو کتاب التیمم میں نقل کیا ہے، فرماتی ہیں:
ایک بار ہم رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کسی سفر میں تھے، یہاں تک کہ ہم مقام بیداء یا ذات الجیش
میں پہنچ گئے، وہاں میرا ہار گم ہوگیا، رسولؐ اللہ اور تمام لوگ اس کی تلاش میں
ٹھہر گئے، وہاں پانی نہ تھا۔ لوگ حضرت ابوبکر الصدیقؓ کے پاس آئے اور کہنے لگے،
دیکھئے! عائشہؓ کیا کر بیٹھی ہیں، رسول اللہ ﷺ اور تمام لوگ ایسی جگہ ٹھہرے ہوئے
ہیں جہاں پانی نہیں ہے اور لوگوں کے پاس بھی پانی نہیں ہے، حضرت ابوبکرؓ (اس جگہ)
تشریف لائے (جہاں ہمارا قیام تھا) اس
وقت آپؐ
آرام فرما رہے تھے۔ انھوں نے (مجھ
سے) کہا: اے عائشہؓ! تو نے رسولؐ اللہ کو اور لوگوں کو ایسی جگہ روک لیا ہے جہاں
پانی نہیں ہے، اور لوگوں کے پاس بھی اب پانی نہیں بچا ہے، انھوں نے مجھ پر غصہ کیا
اور جو کچھ اللہ کو منظور تھا وہ مجھے کہا۔صبح کے وقت آپ بیدار ہوئے، اس مقام پر
پانی نہیں تھا، اس وقت اللہ تعالیٰ نے آیت تیمم نازل فرمائی، لوگوں نے تیمم کیا
(اور نماز پڑھی) حضرت اسید ابن حضیرؓ کہنے لگے :اے آل ابوبکرؓ یہ پہلی برکت نہیں
ہے جو تمہاری وجہ سے ہمیں حاصل ہوئی (یعنی اس سے پہلے بھی تم لوگ بہت سی برکات کے
حصول کا سبب بن چکے ہو) اس کے بعد ہم نے اس اونٹ کو اٹھایا جس پر میں سوار تھی،
دیکھا تو وہ ہار اس کے نیچے موجود تھا۔ (صحیح البخاری: ۱/۷۴، رقم الحدیث: ۳۳۴)
امام بخاریؒ نے یہ روایت
کتاب المغازی کے باب غزوہ بنی المصطلق میں بھی نقل کی ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ
تیمم کی مشروعیت کو اس غزوے سے منسلک کرتے ہیں، شارح بخاری علامہ حافظ ابن حجر
عسقلانیؒ نے بھی یہی خیال ظاہر کیا ہے کہ دونوں واقعے ایک ہی غزوے میں پیش آئے۔
(فتح الباری:۱/۴۳۴) (جاری)
1 جولائی 2022 ، بشکریہ: انقلاب،
نئی دہلی
Related Article
Part: 1- I Was Taken to the Skies Where the Sound Of Writing with a Pen Was Coming
(Part-1) مجھے اوپر لے جایا
گیا یہاں تک کہ میں ایسی جگہ پہنچا جہاں قلم سے لکھنے کی آوازیں آرہی تھیں
Part: 2- Umm Hani! ام ہانی! میں نے تم
لوگوں کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی جیسا کہ تم نے دیکھا، پھرمیں بیت المقدس پہنچا
اور اس میں نماز پڑھی، پھر اب صبح میں تم لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی جیسا کہ تم دیکھ
رہی ہو
Part: 3
- Allah Brought Bait ul Muqaddas before Me and I Explained its Signs اللہ نے بیت المقدس کو میرے روبرو کردیااور
میں نے اس کی نشانیاں بیان کیں
Part:
4- That Was A Journey Of Total Awakening وہ سراسر بیداری کا سفر تھا، جس میں آپؐ کو جسم اور
روح کے ساتھ لے جایا گیا تھا
Part:
5- The infinite power of Allah Almighty and the rational proof of
Mi'raj رب العالمین کی لامتناہی
قدرت اور سفر معراج کی عقلی دلیل
Part:
6- The Reward of 'Meraj' Was Given by Allah Only to the Prophet معراج کا انعام رب العالمین کی طرف سے عطیۂ خاص تھا جو
صرف آپؐ کو عطا کیا گیا
Part:
7- Adjective of Worship مجھے صفت ِ عبدیت زیادہ پسند اور عبد کا لقب زیادہ محبوب ہے
Part:-8- Prophet Used To Be More Active Than Ever In Preaching Islam During
Hajj رسولؐ اللہ ہر موسمِ حج
میں اسلام کی اشاعت اور تبلیغ کیلئے پہلے سے زیادہ متحرک ہوجاتے
Part: 9- You Will Soon See That Allah Will Make You Inheritors Of The Land And
Property Of Arabia تم بہت
جلد دیکھو گے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں کسریٰ اور عرب کی زمین اور اموال کا وارث بنا
دیگا
Part: 10- The Prophet That the Jews Used To Frighten Us With یہ وہی نبی ہیں جن کا ذکر کرکے یہودی ہمیں ڈراتے رہتے
ہیں
Part: 11- Pledge of Allegiance بیعت ثانیہ کا ذکر جب آپؐ سے بنی عبدالاشہل کے لوگوں نے
بیعت کی،ایمان لائے اور آپ ؐسے رفاقت و دفاع کا بھرپور وعدہ کیا
Part: 12 - Your Blood Is My Blood, Your Honour Is My Honour, and Your Soul Is My
Soul تمہارا خون میرا خون ہے،
تمہاری عزت میری عزت ہے، تمہاری جان میری جان ہے
Part: 13- The event of migration is the boundary between the two stages of
Dawah ہجرت کا واقعہ اسلامی
دعوت کے دو مرحلوں کے درمیان حدّ فاصل کی حیثیت رکھتا ہے
Part:
14- I Was Shown Your Hometown - The Noisy Land Of Palm Groves, In My Dream مجھے خواب میں تمہارا دارالہجرۃ دکھلایا گیا ہے، وہ
کھجوروں کے باغات والی شوریدہ زمین ہے
Part: 15- Hazrat Umar's Hijrat and the Story of Abbas bin Abi Rabia تو ایک انگلی ہی تو ہے جو ذرا سی خون آلود ہوگئی ہے،یہ
جو تکلیف پہنچی ہے اللہ کی راہ میں پہنچی ہے
Part:
16- When Allah Informed The Prophet Of The Conspiracy Of The Quraysh جب اللہ نے آپؐ کو قریش کی سازش سے باخبرکیا اور حکم
دیا کہ آج رات اپنے بستر پر نہ سوئیں
Part:
17- Prophet Muhammad (SAW) Has Not Only Gone But Has Also Put Dust On Your
Heads محمدؐنہ صرف چلے گئے ہیں
بلکہ تمہارے سروں پر خاک بھی ڈال گئے ہیں
Part: 18- O Abu Bakr: What Do You Think Of Those Two Who Have Allah As a
Company اے ابوبکرؓ: ان دو کے
بارے میں تمہارا کیا خیال ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ ہو
Part: 19- The Journey of Hijrat Started From the House of Hazrat Khadija and Ended
At the House of Hazrat Abu Ayub Ansari سفر ِ ہجرت حضرت خدیجہ ؓکے مکان سے شروع ہوا اور حضرت
ابوایوب انصاریؓ کے مکان پر ختم ہوا
Part:
20- O Suraqa: What about a day when you will be wearing the Bracelets of
Kisra اے سراقہ: اس وقت کیسا
لگے گا جب تم کسریٰ کے دونوں کنگن اپنے ہاتھ میں پہنو گے
Part:21- The Holy Prophet's Migration And Its Significance نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کا واقعہ اور اس
کی اہمیت
Part: 22- Bani Awf, the Prophet Has Come اے بنی عوف وہ نبیؐ جن کا تمہیں انتظار تھا، تشریف لے آئے
Part:
23- Moon of the Fourteenth Night ہمارے اوپر ثنیات الوداع کی اوٹ سے چودہویں رات کا چاند طلوع
ہوا ہے
Part: 24- Madina: Last Prophet's Abode یثرب آخری نبیؐ کا مسکن ہوگا، اس کو تباہ کرنے کا خیال دل
سے نکال دیں
Part: 25- Bless Madinah Twice As Much As You Have To Makkah یا اللہ: جتنی برکتیں آپ نے مکہ میں رکھی ہیں اس سے
دوگنی برکتیں مدینہ میں فرما
Part: 26- Construction of the Masjid-e-Nabwi مسجد نبویؐ کی تعمیر کیلئے جب آپؐ کو پتھر اُٹھا اُٹھا کر
لاتا دیکھا تو صحابہؓ کا جوش دوچند ہو گیا
Part:
27- The First Sermon of the Holy Prophet after the Migration and the
Beginning of Azaan in Madina ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں حضورﷺ کا پہلا خطبہ اور
اذان کی ابتداء
Part: 28- The Lord of the Ka'bah رب کعبہ نے فرمایا، ہم آپ ؐکے چہرے کا بار بار آسمان کی
طرف اُٹھنا دیکھ رہے تھے
Part:
29- Holy Prophet’s Concern for the Companions of Safa نبی کریمؐ کو اصحابِ صفہ کی اتنی فکر تھی کہ دوسری
ضرورتیں نظر انداز فرمادیتے تھے
Part: 30- Exemplary Relationship of Brotherhood مثالی رشتہ ٔ اخوت: جب سرکار ؐدو عالم نے مہاجرین اور انصار
کو بھائی بھائی بنا دیا
Part: 31- Prophet (SAW) Could Have Settled in Mecca after Its Conquest فتح مکہ کے بعد مکہ ہی مستقر بن سکتا تھا، مگر آپؐ نے
ایسا نہیں کیا، پاسِ عہد مانع تھا
Part: 32 - From Time To Time The Jews Would Come To Prophet’s Service And Ask
Questions In The Light Of The Torah یہودی وقتاً فوقتاً آپؐ کی خدمت میں حاضر ہوتے اور تورات کی
روشنی میں سوال کرتے
Part:
33- Majority Of Jewish Scholars And People Did Not Acknowledge Prophet
Muhammad’s Prophethood Out Of Jealousy And Resentment یہودی علماء اور عوام کی اکثریت نے بربنائے حسد اور
کینہ آپ ؐکی نبوت کا اعتراف نہیں کیا
Part:
34- When The Jew Said To Hazrat Salman Farsi: Son! Now There Is No One Who
Adheres To The True Religion جب یہودی نے حضرت سلمان فارسیؓ سے کہا: بیٹے!اب کوئی نہیں
جوصحیح دین پرقائم ہو
Part: 35- When the Holy
Prophet said to the delegation of Banu Najjar, 'Don't worry, I am the Chief of
your tribe' جب حضورؐ نے بنونجار کے
وفد سے کہا تم فکر مت کرو، میں تمہارے قبیلے کا نقیب ہوں
Part: 36- When Hazrat Usman Ghani (RA) Bought a Well (Beer Roma) and Dedicated It
to Muslims جب حضرت عثمان غنیؓ نے
کنواں (بئر رومہ) خرید کر مسلمانوں کیلئے وقف کردیا
Part:
37- The Charter of Medina Is the First Written Treaty of the World That Is
Free From Additions and Deletions میثاقِ مدینہ عالم ِ انسانیت کا پہلا تحریری معاہدہ ہے جو
حشو و زوائد سے پاک ہے
Part:
38- Only Namaz Were Obligatory In The Meccan Life Of The Holy Prophet, Rest
Of The Rules Were Prescribed In Madinah حضورؐ کی مکی زندگی میں صرف نماز فرض کی گئی تھی ، باقی
احکام مدینہ میں مشروع ہوئے
Part:
39- Prophet Muhammad (SAW) Ensured That Companions Benefited From The
Teachings Of The Qur'an And Sunnah آپ ؐ ہمیشہ یہ کوشش فرماتے کہ جماعت ِ صحابہؓ کا ہرفرد کتاب
و سنت کی تعلیم سے بہرہ ور ہو
Part: 40- Hypocrisy of the Jews and Their Hostility with the Holy Prophet نفاق یہود کی سرشت میں تھا اور حضورؐ کی مکہ میں بعثت
سے وہ دشمنی پر کمربستہ ہوگئے
Part:
41- Greatest Threat to the Muslims Was From the Hypocrites مسلمانوں کو بڑا خطرہ منافقین سے تھا جن کا قائد رئیس
المنافقین عبداللہ بن ابی تھا
Part: 42 - When Oppressed Muslims Complain, Holy Prophet Pbuh Used To Say, Be
Patient, I Have Not Been Ordered To Kill مظلوم مسلمان ظلم کی شکایت کرتے توآپ ؐ فرماتے صبرکرو،مجھے
قتال کا حکم نہیں دیا گیا
Part: 43- First Regular Battle Between Kufr And Islam Was Fought At Badr کفر و اسلام کے درمیان پہلی باقاعدہ جنگ میدان ِ بدر
میں لڑی گئی تھی
Part: 44- When The Prophet Took Fidya Payment and Released Two Prisoners جب سرکارؐ دوعالم نے فدیہ لے کر قافلہ ٔ قریش کے دو
قیدیوں کو رہا فرما دیا
Part:
45- Three Hundred And Thirteen Companions Had Only Three Horses And Seventy
Camels تین سو تیرہ صحابہ ؓکے
پاس صرف تین گھوڑے اور صرف ستر اونٹ تھے
Part:
46- O Messenger of Allah! Even If You Take Us to Barak Al-Emad, We Will Go
With You یارسولؐ اللہ ! اگر آپؐ
برک العماد لے جانا چاہیں تو بھی ہم آپؐ کے ساتھ چلیں گے
Part: 47- Before The Battle of Badr, Many People Had Advised the Quraysh to Return
But They Refused غزوۂ بدر سے پہلے کئی
لوگوں نے قریش کو مشورہ دیا تھا کہ واپس ہوجائیں مگر وہ نہیں مانے
Part: 48- Prophet (Pbuh) Remained Engaged in Worship for the Whole Night and by the
Command of Allah, Drowsiness Fell on the Muslims آپؐ تمام رات عبادت میں مشغول رہے اور بحکم الٰہی مسلمانوں
پر غنودگی طاری رہی
Part:
49- Allah, Fulfill Your Promise of Victory To Me اے اللہ تُونے مجھ سے فتح و نصرت کا جو وعدہ کیا ہے اسے
پورا فرما
Part: 50- Prophet Muhammad Pbuh Threw a Handful of Dust and Pebbles at the Enemy
and There Was a Panic Part-50 آپ نے مٹھی بھر خاک اور سنگریزے دشمن کی طرف پھینکے اور ان
میں افراتفری مچ گئی
Part: 51- Every Incident Of The Battle Of Badr Is A Clear Proof Of The Truthfulness
Of The Holy Prophet And A Masterpiece Of Prophetic Insight And Determination
Part-51 جنگ بدر کا ہر واقعہ
حضورؐ کی حقانیت کی روشن دلیل اور پیغمبرانہ بصیرت و عزیمت کا شاہکار ہے
Part: 52- After Badr, There Was Mourning In Every House In Makkah, While There Was
Celebration In Madinah Part-52 بدر کے بعد مکہ کے ہر گھرمیں صف ِ ماتم بچھی تھی جبکہ مدینہ
منورہ میں جشن کا سماں تھا
Part: 53
- History Can Never Forget the Humane Behaviour of Prophet Muhammad Pbuh
with the Prisoners of War Part 53 اسیرانِ جنگ کے ساتھ آپ ﷺ کا حسن سلوک تاریخ کبھی فراموش
نہیں کرسکتی
Part: 54- Respect For The Martyrs Part-54 شہداء کی تکریم اور ان کے اہل و عیال کی دلجوئی کا پہلا
نمونہ نبی کریمؐ نے پیش فرمایا
Part:
55- O People of Makkah! The Messenger of God Gave us the glad tidings of the
Roman Domination Part-55 اے اہل
مکہ! اللہ کے رسولؐ نے ہمیں رومیوں کے غلبے کی خوشخبری دی ہے
Part:
56- O Nation of Jews! Fear Allah, Lest the Chastisement Overtake You
Part-56 اے قوم یہود! اللہ سے
ڈرو، ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی عذاب نازل ہوجائے
Part:
57- Abdullah Ibn Ubay: His Sympathy With the Jews Until the Last Moment of
Their Expulsion From Madina Part-57 عبد اللہ بن أبی، یہود کے مدینہ سے اخراج کے آخری لمحے تک
ان کا ہمدرد بنا رہا
Part: 58- When The Prjophet Said, 'Who can teach Ka'b bin Ashraf a lesson'?
Part-58 جب آپؐ نے فرمایا: کون
ہے جو کعب بن اشرف کو اس کی اوقات یاد دِلائے
Part: 59- When the Plan to Avenge the Defeat of the Battle of Badr Failed Part-
59 جب جنگ بدر کی شکست کا
انتقام لینے کی منصوبہ بندی کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا
Part: 60- The Polytheists Were No Longer Peaceful and Quiet After the Defeat of
Badr Part-60 بدر کی شکست نے مشرکین
کے دن کا سکون اور رات کاچین چھین لیا تھا
Part: 61- Then He Said, ‘It Was Not For a Prophet to Take Up Arms and Put Them
Down’ Part-61 تب آپ نے ارشاد فرمایا:
کسی نبی کے لئے یہ مناسب نہیں کہ ہتھیار لگا کر اُتاردے
Part-
62: Mount Uhud loves us, and we Love it, says the Holy Prophet PBUH
Part-62 آپ صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا: جبل اُحد ہم سے محبت کرتاہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں
Part: 63- The Archers Were Instructed Their Sole Mission Was To Protect by
Remaining Behind the Mountain of Uhud Part-63 تیر اندازوں کو تاکید کی گئی کہ ان کا کام صرف جبلِ اُحد کے
پیچھے ٹھہر کر حفاظت کرنا ہے
Part: 64- Only Those Who Have Been Guided By Allah Can Stand Firm against the Enemy
Part-64 دشمن کے مقابلے میں وہی
لوگ ڈٹے رہتے ہیں جنہیں اللہ نے رُشد و ہدایت سے نوازاہے
Part:
65- The Martyrdom Of Hazrat Hamza, The Holy Prophet's Uncle, Is The Most
Terrible Episode Of The Battle Of Uhud Part-65 جنگ اُحد کا سب سے المناک واقعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے
چچا حضرت حمزہؓ کی شہادت ہے
Part:
66- At The Funeral of Hazrat Hamza, the Prophet's (PBUH) Eyes Were Filled
With Grief Part-66 حضرت
حمزہؓ کی تجہیز تکفین کے وقت شدت غم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چشم مبارک چھلک
اٹھی تھی
Part: 67- Rumours of the Prophet's Martyrdom Struck the Muslims Like A Bolt of
Lightning, and They Lost the War They Had Won Part-67 آپؐ کی شہادت کی افواہ مسلمانوں پر بجلی بن کر گری اور
وہ جیتی ہوئی جنگ ہار گئے
Part: 68- Muslims Were Told A Year Ago That Seventy of Their Men Would Be Martyred
Part-68 مسلمانوں کو ایک سال
پہلے ہی بتلا دیا گیا تھا کہ تمہارے ستّر آدمی شہید ہوں گے
Part: 69- No Excuse Would Be Acceptable To Allah If the Holy Prophet (PBUH) Was
Harmed Part - 69 اگر نبیؐ کی ذاتِ اقدس
کو کوئی گزند پہنچی تو اللہ کے نزدیک تمہارا کوئی عذر قابل قبول نہیں ہوگا
Part: 70- One Jew Who Fought On Behalf Of the Muslims Became Entitled To Heaven,
And The Other To Hell Part-70 مسلمانوں کی طرف سےلڑنے والا ایک یہودی جنت کا حقدار بنا تو
دوسرا دوزخ کا
Part: 71- The Prophet Decreed That the Individual Who Memorised the Qur'an Be
Buried First, Above All Other Martyrs Part-71 شہداء کی تدفین کیلئے آپؐ نے فرمایا: اس شخص کو پہلے قبر
میں لٹاؤ جو حافظ قرآن تھا
Part: 72
- In The Words of Hadith, the Prophet's Companions Who Were Martyred In the
Battle of Uhud Part 72 جب بھی
آپ ﷺ شہدائے احد کا ذکر کرتے تو یہ فرماتے: میں نے چاہا تھا کہ اللہ مجھے بھی
میرے ان صحابہؓ کے ساتھ شہید کردیتا جو پہاڑ کے دامن میں قتل کردیئے گئے
Part: 73
- The Muslims Were Defeated In Uhud Due to Disobedience to the Prophet's
Instructions and Rumours of His Martyrdom Part 73 آپ ؐ کی حکم عدولی اور آپؐ کی شہادت کی افواہ اُحد میں
مسلمانوں کی شکست کا سبب بنی
Part: 74
- The Attitude in Madinah Had Shifted, As the Holy Prophet (Pbuh) Had Noted
With His Far-Sighted Eyes Part-74 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دوربیں نگاہوں نے محسوس کرلیا
تھا کہ مدینہ کی فضا بدل گئی ہے
Part: 75
- The Prophet (Peace Be Upon Him) Said, 'A Believer Is Not Bitten From the Same
Hole Twice' Part-75 آپﷺ نے
فرمایا: مومن ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا
Part: 76
- Wine Flowed Like Water in the Streets of Madinah, Soon After its
Prohibition Was Revealed Part-76 شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوتے ہی مدینہ کی گلیوں میں شراب
پانی کی طرح بہنے لگی
Part: 77 - The Holy Prophet Kept an Eye on the Movements of All the Tribes from
Madinah to Makkah Part-77 مدینہ سے مکہ تک تمام قبائل کی نقل وحرکت پرآپ ﷺ نظر رکھے
ہوئے تھے
Part: 78 - The Companions and Their Unparalleled Love for the Prophet Part-78 آپؐ سے صحابہؓ کی محبت یہ تھی کہ تختۂ دار پر بھی فکر
ہوتی کہ آپؐ کو کانٹا بھی نہ چبھے
Part: 79
- The Shocking Incident of Bir Mauna but the Holy Prophet Continued To
Recite the Qunoot-E-Naazla for a Month Part-79 بئر معونہ کے واقعے سے آپ ؐ کو شدید صدمہ پہنچا اور آپؐ
ایک ماہ تک قنوت نازلہ پڑھتے رہے
Part: 80
- Through Revelation, the Holy Prophet Learnt Of the Conspiracy of Banu
Nadir and Returned To Madinah Part-80 نبی کریم ؐکو بذریعہ وحی بنونضیر کی سازش سے مطلع فرما دیا
گیا اور آپؐ مدینہ واپس آگئے
Part: 81 - Sacrifice of the Ansaar (Supporters) and The Prophet’s Prayer for them
and Their descendants Part-81 ‘انصار کے ایثار پر آپؐ نے دُعا دی:’ یا اللہ! انصار اور ان
کی اولاد پر اپنی خاص مہربانی فرما
Part: 82
- The First Salat Al-Khawf Was Offered In the Ghazwa of Dhat Al-Riqa Which
Took Place after the Battle of Banū Naḍīr Par-82 پہلی’ صلوٰۃِ خوف ‘ غزوۂ ذات ِ الرقاع میں پڑھی گئی
تھی جو غزوۂ بنی نضیر کے بعد پیش آیا تھا
Part:
83- The Narrative of Hazrat Jabir Bin Abdullah's Camel: After the Prophet
Pbuh Poked the Camel with His Stick, It Became Extremely Fast Part-83 نبی کریم ﷺنے لکڑی کو ہلکا سا اونٹ پر چبھویا اور اس کی
رفتار بڑھ گئی
Part: 84 - The Muslims' Fear Dissipated Once the Prophet (Peace Be Upon Him)
Exhorted Them to Go To Badr at Any Costs Part- 84 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اعلان سنتے ہی کہ ہمیں ہر حال
میں بدر کے لئے نکلنا ہے،مسلمانوں کا خوف ختم ہوگیا
Part: 85- The Prophet (PBUH) Received the Veil Verse on the Day of the Marriage
Banquet Part-85 آپ صلی اللہ علیہ وسلم
پر آیت پردہ حضرت زینبؓ سے نکاح کے بعد عین ولیمہ والے دن نازل ہوئی
Part:
86- The Message That Muslims Are Not Inattentive Even For a Moment Spread
around the World Thanks To Daumat-Ul-Jandal Part-86 دومۃ الجندل سے ہر طرف پیغام پہنچ گیا کہ مسلمان ایک
لمحے کے لئے بھی غافل نہیں ہیں
Part: 87- The Muslim Community was greatly blessed by Juwayriya, the Wife of the
Prophet (pbuh) and Mother of the Believers Part- 87 میں نے جویریہؓ سے زیادہ کسی عورت کو اپنی قوم کے حق
میں بابرکت نہیں دیکھا
Part: 88
- Surah Al-Munafiqun Was Revealed To the Prophet (PBUH) To Expose the
Hypocrites Part-88 آپ صلی
اللہ علیہ وسلم کے سامنے منافقوں کا پردہ فاش کرنے کے لئے'سورہ المنافقون'نازل کی
گئی
Part: 89
- The Holy Prophet Said: 'O Aisha! Rejoice, 'Allah Has
Declared Your Innocence from the Ifk-Slander Part-89 آپ ؐ نے فرمایا: اے عائشہؓ! خوش
ہوجاؤ، اللہ نے تمہاری برأت ظاہر کردی ہے
URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/surah-noor-contains-holy-quran-part-90/d/127403
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism