مولانا ندیم الواجدی
18 نومبر،2022
شاہِ حبشہ نجاشی کے نام
خط
شاہ حبشہ نجاشی کے نام جن
کا اصل نام اصحمہ بن الجبر تھا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین خطوط لکھے،
پہلا خط ہجرت حبشہ کے موقع پر حضرت جعفرؓ لے کر گئے تھے، اس خط کا آغاز اِن الفاظ
سے ہوتا ہے: وقد بعثت الیکم ابن عمی جعفر ومعہ نفر من المسلمین۔ ’’میں تمہارے پاس
اپنے چچا زاد بھائی جعفر کو بھیج رہا ہوں، ان کے ساتھ کچھ اور مسلمان بھی ہیں۔‘‘
اس کالم میں، ہجرت حبشہ کے بیان میں اس خط کا ذکر کیا جاچکاہے۔
دوسرے مکتوب گرامی نامے
کے متعلق دو روایتیں ہیں، ایک روایت کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے
اپنے دوسرے خط میں نجاشی کو حکم دیا تھا کہ وہ ام حبیبہ بنت ابی سفیانؓ کا نکاح
آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کردے، ام حبیبہؓ اپنے شوہر کے ساتھ ہجرت کرکے حبشہ چلی
گئی تھیں، وہاں جاکر ان کا شوہر مرتد ہوکر عیسائی بن گیا اور اسی حال میں مر گیا،
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی اطلاع ملی تو آپؐ نے نجاشی کو یہ پیغام
دیا، اس نے حکم کی تعمیل کی اور چار سو دینار میں حضرت ام حبیبہ کا نکاح رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم سے کردیا، اس خط میں دوسرا حکم آپ ؐنے یہ دیا تھا کہ جو
مسلمان حبشہ میں ہیں ان کو مدینے بھیجنے کا انتظام کردے، اس نے اس حکم کی بھی
تعمیل کی، تمام مہاجرین کو دو کشتیوں میں سوار کراکے بھجوا دیا اور ان کو زاد راہ
بھی دیا۔ (الوفاء باحوال المصطفی: ۲/۷۳۷)
دوسری روایت حضرت عبد
اللہ بن عباسؓ کی ہے، انہوں نے نجاشی کے نام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے
مکتوب گرامی کی عبارت نقل کی ہے، جس کا اُردو ترجمہ یہ ہے ’’اس پر سلامتی ہو جو
ہدایت کی اتباع کرے اور اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے، میں گواہی دیتا ہوں کہ
اللہ ایک ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اور اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، اس کے
نہ کوئی بیوی ہے اور نہ بیٹا، محمد اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں، میں اسلام قبول
کرنے کی دعوت دیتا ہوں، کیوںکہ میں اللہ کا رسول ہوں، اسلام لے آؤ، سلامتی کے
ساتھ رہو گے، اے اہل کتاب! ایک ایسی بات کی طرف آجاؤ جو ہمارے اور تمہارے درمیان
ایک جیسی ہے، اور وہ یہ ہے کہ ہم اللہ کے سوا کسی اور کی عبادت نہ کریں، اس کے
ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں، اور ہم میں سے کوئی، خدا کو چھوڑ کر، کسی اور کو اپنا رب نہ بنائے،
اگر وہ منہ موڑ لیں تو یہ گواہی دو کہ ہم مسلمان ہیں، اگر تم نے یہ دعوت قبول نہ
کی تو تم پر اپنی قوم نصاری کا گناہ ہوگا۔‘‘ (المستدرک علی الصحیحین للحاکم: ۱۰/۲۸، رقم الحدیث: ۴۲۱۴)
اگر اس خط کو دوسرا مکتوب
مان لیا جائے تو اس خط کو ہی جس میں حضرت ام حبیبہؓ کے نکاح اور مہاجرین کی واپسی
کا تذکرہ ہے تیسرا ماننا پڑے گا، اور اگر اسے دوسرا مانا جائے تو حضرت عبد اللہ بن
عباسؓ نے جس خط کا ذکر فرمایا ہے، اسے تیسرا ماننا پڑے گا، یا ان دونوں کو ایک ہی
خط کا مکمل مضمون تسلیم کرنا ہوگا، کیوں کہ ایک مکتوب گرامی نامے کا ذکر علامہ ابن
القیمؒ نے زاد المعاد میں کیا ہے، مشہور محقق اور سیرت نگار ڈاکٹر حمید اللہ نے
اپنی کتاب ’’الوثائق السیاسیۃ‘‘ میں لکھا ہے کہ یہی وہ خط ہے جو رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم نے نجاشی کو تحریر فرمایا تھا، بہر حال اس دعوے سے اس بات کی نفی
نہیں ہوتی کہ اس کے علاوہ دوسرے خطوط نہیں بھیجے گئے۔ بعض حضرات یہ بھی کہتے ہیں
کہ ڈاکٹر حمید اللہ صاحب جس خط کا حوالے دے رہے ہیں وہ خط رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وسلم نے اصحمہ نجاشی کی وفات کے بعد ان کے جا نشین کو تحریر فرمایا تھا، اس کی
تائید حافظ ابن کثیر کے بیان سے بھی ہوتی ہے کہ دوسرا مکتوبِ نبوی ملنے کے بعد شاہ
نجاشی نے اسلام قبول کرلیا تھا۔ (البدایہ والنہایہ: ۴/۲۶۲)
تیسرے مکتوب گرامی کے
سلسلے میں یقین کے ساتھ یہ بات نہیں کہی جاسکتی کہ وہ اصحمہ نجاشی کو لکھا گیا
تھا، غالب گمان یہ ہے کہ اس کا مکتوب الیہ اصحمہ کا جانشیں نجاشی ہے، مکتوب گرامی
میں نام کی صراحت بھی نہیں ہے، بلکہ یہ لکھا ہے إلی النجاشی عظیم الحبشہ۔ (سر براہ
حبشہ نجاشی کے نام) اس خط کے سلسلے میں قابل ذکر بات یہ ہے کہ خوش قسمتی سے اس خط
کی اصل کاپی دریافت ہوچکی ہے، ڈاکٹر حمید اللہ اپنی کتاب میں لکھتے ہیں:
’’گیارہ مئی انیس سو انتالیس عیسوی کو جب میں نے آکسفورڈ میں
ابتدائے سن ہجری کے چند عربی مکتوباتِ مدینہ پر لیکچر دیا تو پروفیسر مار گویتھ نے
جلسے میں بیان کیا کہ ایک مکتوبِ نبویؐ جو نجاشی حبشہ کے نام بھیجا گیا تھا؛
دستیاب ہوگیا ہے اور اسکارٹ لینڈ کے ایک شخص کے پاس ہے۔ جلسے کے بعد میں نے
پروفیسر کے توسط سے اس شخص کو ایک خط بھیجا، کئی ماہ بعد مجھے اس کا جواب حیدر آباد
میں ملا، خط نویسندہ مسٹرڈی فلاپ کا سیام ان دنوں شام میں تھا، جواب میں مکتوبِ
مبارک کی ایک نقل جو ہاتھ سے کی گئی تھی منسلک تھی اور وعدہ کیا گیا تھا کہ اسکارٹ
لینڈ واپسی پر مجھے فوٹو بھی دیا جائیگا، نیز اس مکتوب پر ایک مضمون بہت جلد لندن
کے رسالے جے آر ای ایس میں بھی چھپے گا، بعد میں یہ مضمون مذکورہ رسالے کے جنوری
انیس سو چالیس کے شمارے میں چھپا، اور اس مذکور مکتوب کا فوٹو بھی شائع ہوا۔ (رسول
اکرم کی سیاسی زندگی ص: ۴۰۱)
یہ خط ایک جھلی پر لکھا
ہوا ہے جو ساڑھے تیرہ انچ لمبی اور نو انچ چوڑی ہے، اس میں حروف کی شکل گول اور
جلی ہے، اس لئے آسانی سے پڑھا جاسکتا ہے، یہ بھورے رنگ کی سیاہی سے لکھا ہوا ہے
اور خط کی سترہ ستر یں ہیں، آخر میں ایک انچ قطر کی گول مہر کا نشان ہے جو فوٹو
میں صاف نہیں ہے۔ (رسولؐ اللہ کا سفارتی نظام، مؤلفہ محمد یونس ص: ۳۹۲)
رسول اکرم صلی اللہ علیہ
وسلم نے نجاشی ملک ِ حبشہ کے نام مکتوب گرامی عمرو بن امیہ الضمریؓ کے ذریعے حبشہ
روانہ فرمایا، یہ صحابی حبشہ سے انہی دنوں دوسرے مہاجرین کے ساتھ مدینے تشریف لائے
تھے، خط کی عربی عبارت کا ترجمہ ذیل میں درج ہے:
’’بسم اللہ الرحمن الرحیم۔
اللہ کے رسول محمدؐ کی طرف
سے حبشہ کے عظیم نجاشی کی جانب۔
سلام ہو اس پر جو ہدایت کی
اتباع کرے، امابعد!میں تمہارے سامنے اس اللہ کی تعریف کرتا ہوں جس کے سوا کوئی
معبود نہیں ہے جو بادشاہ ہے، تمام عیبوں سے پاک ہے، امن دینے والا ہے ، اور سب کا
نگہبان ہے، اور میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ مریم کے بیٹے عیسیٰ اللہ کی روح
اور اس کا کلمہ ہیں، جسے اللہ نے پاک کنواری اور عفیفہ و طاہرہ مریم کی جانب القا
کیا ، جس سے وہ حاملہ ہوگئیں اور عیسیٰ کو اللہ نے اپنی خاص روح اور پھونک سے پیدا
کیا، جس طرح اللہ تعالیٰ نے آدم کو اپنے دست قدرت سے پیدا فرمایا، میں تمہیں اللہ
کی طرف بلا رہا ہوں جو یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ہے اور اس کی مسلسل فرماں
برداری کی دعوت دیتا ہوں، اور اس بات کی دعوت دیتا ہوں کہ اللہ کی طرف سے جو کچھ
میرے پاس آیا ہے، اس کی اتباع کرو اور اس پر ایمان لاؤ، بلاشبہ میں اللہ کا رسول
ہوں، میں نے اللہ کا حکم پہنچا دیاہے، اور تمہیں نصیحت کرچکا ہوں، تم میری نصیحت
قبول کرلو، اس پر سلامتی ہو جو ہدایت کی اتباع کرے۔‘‘ (السیرۃ النبویہ لابن اسحاق:
۱/۸۱، تاریخ ابن خلدون: ۲/۳۶، البدایہ والنہایہ: ۳/۱۸۴)
حضرت عبد اللہ ابن عباسؓ
کی روایت میں لکھا ہے کہ نجاشی نے خط پڑھ کر آنکھوں سے لگایا، اور تواضع واحترام
کے اظہار کے لئے زمین پر بیٹھ گیا، پھر ایک ڈبہ منگوایا، اس میں آپ صلی اللہ علیہ
وسلم کے بھیجے ہوئے خطوط محفوظ کئے اور کہا کہ جب تک یہ خطوط ہمارے پاس رہیں گے،
ہمارا ملک محفوظ رہے گا۔ خط دینے سے پہلے حضرت عمرو بن اُمیّہ ضمریؓ نے نجاشی سے
کہا تھا: اے اصحمہ! ہم آپ سے کچھ کہنا چاہتے ہیں ہمیں آپ پر اعتماد ہے اور آپ
کے ساتھ حسن ظن ہے، ہم نے جب بھی آپ سے کسی خیر کی امید رکھی وہ پوری ہوئی، ہم نے
آپ کے سایہ امن میں بے خوف ہوکر وقت گزارا، ہمیں آپ سے معلوم ہوا کہ انجیل حجت
ہے، اس لئے ہمیں اپنے اور آپ کے درمیان اسی کو شاہد عدل قرار دے لینا چاہئے، اس
کی شہادت رد نہیں کی جاسکتی، وہ ایسا منصف قاضی اور عدل پرور حاکم ہے جو اپنے
فیصلوں میں حد سے تجاوز نہیں کرتا، اگر آپ نے یہ دعوت قبول نہیں کی تو آپ رسول
اللہ ﷺکے حق میں ایسے ہی ثابت ہوں گے جیسے یہود حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے حق میں
تھے، رسول اللہ ﷺ نے اپنے قاصد اور سفیر
دوسرے بادشاہوں کو بھی روانہ فرمائے ہیں مگر ان کی بہ نسبت آپ سے اُمید زیادہ ہے۔
اصحمہ نجاشی نے کہا کہ
میں گواہی دیتا ہوں کہ آپؐ وہی نبی ہیں جن کا ہم اہل کتاب انتظار کررہے تھے، جس
طرح حضرت موسیٰ علیہ السلام نے راکب الحمار (گدھا سوار) سے حضرت عیسیٰ کی بشارت دی
تھی اسی طرح حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے راکب الجمل (اونٹ سوار) سے حضرت محمد رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بشارت دی ہے، مجھے آپؐ کی نبوت اور رسالت کا اس درجہ
یقین ہے کہ دیکھنے سے بھی اس میں کچھ اضافہ نہ ہوگا، میں اسلام قبول کرتا ہوں۔ اس
کے بعد اس نے مکتوب گرامی کا جواب لکھوایا، حدیث کی کتابوں میں اس کا متن بھی
محفوظ ہے، ہم یہاں صرف ترجمہ لکھتے ہیں:
’’محمد رسولؐ اللہ کی خدمت میں نجاشی اصحمہ کی جانب سے، اے اللہ کے
نبی صلی اللہ علیہ وسلم، آپؐ پر اللہ کی طرف سے سلام، اس کی برکت اور اس کی رحمت
نازل ہو، جس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور جس نے مجھے اسلام کی طرف ہدایت
دی، اما بعد! یا رسولؐ اللہ! مجھے آپ کا گرامی نامہ ملا، جس میں آپؐ نے حضرت
عیسیٰ علیہ السلام کا کچھ ذکر فرمایا ہے، آسمان وزمین کے رب کی قسم! آپؐ نے جو
کچھ فرمایا ہے حضرت عیسیٰ علیہ السلام ایسے ہی ہیں، وہ اس سے ذرہ برابر بھی بڑھے
ہوئے نہیں ہیں، پھر آپؐ نے جو دعوت ہمیں دی ہے ہم نے اسے سمجھ لیا ہے۔ آپؐ کے
چچا زاد بھائی اور ان کے رفقاء ہمارے پاس آئے تھے، میں گواہی دیتا ہوں کہ آپؐ
اللہ کے رسول ہیں، میں نے آپ سے بیعت کرلی ہے، میں نے آپؐ کے چچازاد بھائی کے
ہاتھ پر بیعت کی اور اللہ رب العالمین کے لئے اسلام قبول کیا ہے، میں اپنے بیٹے کو
آپ کی خدمت میں بھیج رہا ہوں، اور اگر آپؐ چاہیں تو میں خود بھی حاضر ہوسکتا
ہوں، میں گواہی دیتا ہوں کہ جو کچھ آپ فرماتے ہیں وہ حق ہے، والسلام علیک ورحمۃ
اللہ وبرکاتہ ۔ (کتاب الوفاء باحوال المصطفی: ۲/۷۲۵)
شاہ حبشہ نجاشی نے اپنے
وعدے کے مطابق اپنے بیٹے کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت عالیہ میں حاضری
دینے کے لئے بھیجا، اس کے ساتھ ساٹھ افراد کا لمبا چوڑا قافلہ بھی تھا، سمندری سفر
میں کشتی الٹ گئی اور تمام افراد ڈوب گئے، سن نو ہجری میں غزوۂ تبوک کے بعد اصحمہ
نجاشی کی وفات کی اطلاع بہ ذریعہ وحی ملی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی دن صحابہ
کو بتلایا کہ نجاشی انتقال کرگئے ہیں، آپؐ نے ان کی غائبانہ نماز جنازہ بھی پڑھی،
جن حضرات فقہاء نے غائبانہ نماز جنازہ کی اجازت دی ہے وہ اسی واقعہ سے استدلال
کرتے ہیں، احناف کے یہاں غائبانہ نماز جنازہ جائز نہیں ہے، نماز جنازہ کے صحیح
ہونے کیلئے جنازہ کا سامنے ہونا شرط ہے،
نجاشی کی غائبانہ نماز پڑھی گئی، فقہاء نے اس کو نجاشی کی خصوصیت قرار دیا ہے۔
روایات سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ نجاشی کا جنازہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے
سامنے کردیا گیا تھا، غائبانہ نماز جنازہ پڑھنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول
نہیں تھا، کیونکہ بہت سے صحابہ مدینے سے باہر شہید ہوئے، آپ کو ان کی شہادت کی
خبر دی گئی مگر آپؐ نے ان کی نماز جنازہ
نہیں پڑھی۔ (جاری)
18 نومبر،2022 ، بشکریہ:انقلاب،نئی
دہلی
-----------
Related Article
Part: 1- I Was Taken to the Skies Where the Sound Of Writing with a Pen Was Coming
(Part-1) مجھے اوپر لے جایا
گیا یہاں تک کہ میں ایسی جگہ پہنچا جہاں قلم سے لکھنے کی آوازیں آرہی تھیں
Part: 2- Umm Hani! ام ہانی! میں نے تم
لوگوں کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی جیسا کہ تم نے دیکھا، پھرمیں بیت المقدس پہنچا
اور اس میں نماز پڑھی، پھر اب صبح میں تم لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی جیسا کہ تم دیکھ
رہی ہو
Part: 3
- Allah Brought Bait ul Muqaddas before Me and I Explained its Signs اللہ نے بیت المقدس کو میرے روبرو کردیااور
میں نے اس کی نشانیاں بیان کیں
Part:
4- That Was A Journey Of Total Awakening وہ سراسر بیداری کا سفر تھا، جس میں آپؐ کو جسم اور
روح کے ساتھ لے جایا گیا تھا
Part:
5- The infinite power of Allah Almighty and the rational proof of
Mi'raj رب العالمین کی لامتناہی
قدرت اور سفر معراج کی عقلی دلیل
Part:
6- The Reward of 'Meraj' Was Given by Allah Only to the Prophet معراج کا انعام رب العالمین کی طرف سے عطیۂ خاص تھا جو
صرف آپؐ کو عطا کیا گیا
Part:
7- Adjective of Worship مجھے صفت ِ عبدیت زیادہ پسند اور عبد کا لقب زیادہ محبوب ہے
Part:-8- Prophet Used To Be More Active Than Ever In Preaching Islam During
Hajj رسولؐ اللہ ہر موسمِ حج
میں اسلام کی اشاعت اور تبلیغ کیلئے پہلے سے زیادہ متحرک ہوجاتے
Part: 9- You Will Soon See That Allah Will Make You Inheritors Of The Land And
Property Of Arabia تم بہت
جلد دیکھو گے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں کسریٰ اور عرب کی زمین اور اموال کا وارث بنا
دیگا
Part: 10- The Prophet That the Jews Used To Frighten Us With یہ وہی نبی ہیں جن کا ذکر کرکے یہودی ہمیں ڈراتے رہتے
ہیں
Part: 11- Pledge of Allegiance بیعت ثانیہ کا ذکر جب آپؐ سے بنی عبدالاشہل کے لوگوں نے
بیعت کی،ایمان لائے اور آپ ؐسے رفاقت و دفاع کا بھرپور وعدہ کیا
Part: 12 - Your Blood Is My Blood, Your Honour Is My Honour, and Your Soul Is My
Soul تمہارا خون میرا خون ہے،
تمہاری عزت میری عزت ہے، تمہاری جان میری جان ہے
Part: 13- The event of migration is the boundary between the two stages of
Dawah ہجرت کا واقعہ اسلامی
دعوت کے دو مرحلوں کے درمیان حدّ فاصل کی حیثیت رکھتا ہے
Part:
14- I Was Shown Your Hometown - The Noisy Land Of Palm Groves, In My Dream مجھے خواب میں تمہارا دارالہجرۃ دکھلایا گیا ہے، وہ
کھجوروں کے باغات والی شوریدہ زمین ہے
Part: 15- Hazrat Umar's Hijrat and the Story of Abbas bin Abi Rabia تو ایک انگلی ہی تو ہے جو ذرا سی خون آلود ہوگئی ہے،یہ
جو تکلیف پہنچی ہے اللہ کی راہ میں پہنچی ہے
Part:
16- When Allah Informed The Prophet Of The Conspiracy Of The Quraysh جب اللہ نے آپؐ کو قریش کی سازش سے باخبرکیا اور حکم
دیا کہ آج رات اپنے بستر پر نہ سوئیں
Part:
17- Prophet Muhammad (SAW) Has Not Only Gone But Has Also Put Dust On Your
Heads محمدؐنہ صرف چلے گئے ہیں
بلکہ تمہارے سروں پر خاک بھی ڈال گئے ہیں
Part: 18- O Abu Bakr: What Do You Think Of Those Two Who Have Allah As a
Company اے ابوبکرؓ: ان دو کے
بارے میں تمہارا کیا خیال ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ ہو
Part: 19- The Journey of Hijrat Started From the House of Hazrat Khadija and Ended
At the House of Hazrat Abu Ayub Ansari سفر ِ ہجرت حضرت خدیجہ ؓکے مکان سے شروع ہوا اور حضرت
ابوایوب انصاریؓ کے مکان پر ختم ہوا
Part:
20- O Suraqa: What about a day when you will be wearing the Bracelets of
Kisra اے سراقہ: اس وقت کیسا
لگے گا جب تم کسریٰ کے دونوں کنگن اپنے ہاتھ میں پہنو گے
Part:21- The Holy Prophet's Migration And Its Significance نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کا واقعہ اور اس
کی اہمیت
Part: 22- Bani Awf, the Prophet Has Come اے بنی عوف وہ نبیؐ جن کا تمہیں انتظار تھا، تشریف لے آئے
Part:
23- Moon of the Fourteenth Night ہمارے اوپر ثنیات الوداع کی اوٹ سے چودہویں رات کا چاند طلوع
ہوا ہے
Part: 24- Madina: Last Prophet's Abode یثرب آخری نبیؐ کا مسکن ہوگا، اس کو تباہ کرنے کا خیال دل
سے نکال دیں
Part: 25- Bless Madinah Twice As Much As You Have To Makkah یا اللہ: جتنی برکتیں آپ نے مکہ میں رکھی ہیں اس سے
دوگنی برکتیں مدینہ میں فرما
Part: 26- Construction of the Masjid-e-Nabwi مسجد نبویؐ کی تعمیر کیلئے جب آپؐ کو پتھر اُٹھا اُٹھا کر
لاتا دیکھا تو صحابہؓ کا جوش دوچند ہو گیا
Part:
27- The First Sermon of the Holy Prophet after the Migration and the
Beginning of Azaan in Madina ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں حضورﷺ کا پہلا خطبہ اور
اذان کی ابتداء
Part: 28- The Lord of the Ka'bah رب کعبہ نے فرمایا، ہم آپ ؐکے چہرے کا بار بار آسمان کی
طرف اُٹھنا دیکھ رہے تھے
Part:
29- Holy Prophet’s Concern for the Companions of Safa نبی کریمؐ کو اصحابِ صفہ کی اتنی فکر تھی کہ دوسری
ضرورتیں نظر انداز فرمادیتے تھے
Part: 30- Exemplary Relationship of Brotherhood مثالی رشتہ ٔ اخوت: جب سرکار ؐدو عالم نے مہاجرین اور انصار
کو بھائی بھائی بنا دیا
Part: 31- Prophet (SAW) Could Have Settled in Mecca after Its Conquest فتح مکہ کے بعد مکہ ہی مستقر بن سکتا تھا، مگر آپؐ نے
ایسا نہیں کیا، پاسِ عہد مانع تھا
Part: 32 - From Time To Time The Jews Would Come To Prophet’s Service And Ask
Questions In The Light Of The Torah یہودی وقتاً فوقتاً آپؐ کی خدمت میں حاضر ہوتے اور تورات کی
روشنی میں سوال کرتے
Part:
33- Majority Of Jewish Scholars And People Did Not Acknowledge Prophet
Muhammad’s Prophethood Out Of Jealousy And Resentment یہودی علماء اور عوام کی اکثریت نے بربنائے حسد اور
کینہ آپ ؐکی نبوت کا اعتراف نہیں کیا
Part:
34- When The Jew Said To Hazrat Salman Farsi: Son! Now There Is No One Who
Adheres To The True Religion جب یہودی نے حضرت سلمان فارسیؓ سے کہا: بیٹے!اب کوئی نہیں
جوصحیح دین پرقائم ہو
Part: 35- When the Holy
Prophet said to the delegation of Banu Najjar, 'Don't worry, I am the Chief of
your tribe' جب حضورؐ نے بنونجار کے
وفد سے کہا تم فکر مت کرو، میں تمہارے قبیلے کا نقیب ہوں
Part: 36- When Hazrat Usman Ghani (RA) Bought a Well (Beer Roma) and Dedicated It
to Muslims جب حضرت عثمان غنیؓ نے
کنواں (بئر رومہ) خرید کر مسلمانوں کیلئے وقف کردیا
Part:
37- The Charter of Medina Is the First Written Treaty of the World That Is
Free From Additions and Deletions میثاقِ مدینہ عالم ِ انسانیت کا پہلا تحریری معاہدہ ہے جو
حشو و زوائد سے پاک ہے
Part:
38- Only Namaz Were Obligatory In The Meccan Life Of The Holy Prophet, Rest
Of The Rules Were Prescribed In Madinah حضورؐ کی مکی زندگی میں صرف نماز فرض کی گئی تھی ، باقی
احکام مدینہ میں مشروع ہوئے
Part:
39- Prophet Muhammad (SAW) Ensured That Companions Benefited From The
Teachings Of The Qur'an And Sunnah آپ ؐ ہمیشہ یہ کوشش فرماتے کہ جماعت ِ صحابہؓ کا ہرفرد کتاب
و سنت کی تعلیم سے بہرہ ور ہو
Part: 40- Hypocrisy of the Jews and Their Hostility with the Holy Prophet نفاق یہود کی سرشت میں تھا اور حضورؐ کی مکہ میں بعثت
سے وہ دشمنی پر کمربستہ ہوگئے
Part:
41- Greatest Threat to the Muslims Was From the Hypocrites مسلمانوں کو بڑا خطرہ منافقین سے تھا جن کا قائد رئیس
المنافقین عبداللہ بن ابی تھا
Part: 42 - When Oppressed Muslims Complain, Holy Prophet Pbuh Used To Say, Be
Patient, I Have Not Been Ordered To Kill مظلوم مسلمان ظلم کی شکایت کرتے توآپ ؐ فرماتے صبرکرو،مجھے
قتال کا حکم نہیں دیا گیا
Part: 43- First Regular Battle Between Kufr And Islam Was Fought At Badr کفر و اسلام کے درمیان پہلی باقاعدہ جنگ میدان ِ بدر
میں لڑی گئی تھی
Part: 44- When The Prophet Took Fidya Payment and Released Two Prisoners جب سرکارؐ دوعالم نے فدیہ لے کر قافلہ ٔ قریش کے دو
قیدیوں کو رہا فرما دیا
Part:
45- Three Hundred And Thirteen Companions Had Only Three Horses And Seventy
Camels تین سو تیرہ صحابہ ؓکے
پاس صرف تین گھوڑے اور صرف ستر اونٹ تھے
Part:
46- O Messenger of Allah! Even If You Take Us to Barak Al-Emad, We Will Go
With You یارسولؐ اللہ ! اگر آپؐ
برک العماد لے جانا چاہیں تو بھی ہم آپؐ کے ساتھ چلیں گے
Part: 47- Before The Battle of Badr, Many People Had Advised the Quraysh to Return
But They Refused غزوۂ بدر سے پہلے کئی
لوگوں نے قریش کو مشورہ دیا تھا کہ واپس ہوجائیں مگر وہ نہیں مانے
Part: 48- Prophet (Pbuh) Remained Engaged in Worship for the Whole Night and by the
Command of Allah, Drowsiness Fell on the Muslims آپؐ تمام رات عبادت میں مشغول رہے اور بحکم الٰہی مسلمانوں
پر غنودگی طاری رہی
Part:
49- Allah, Fulfill Your Promise of Victory To Me اے اللہ تُونے مجھ سے فتح و نصرت کا جو وعدہ کیا ہے اسے
پورا فرما
Part: 50- Prophet Muhammad Pbuh Threw a Handful of Dust and Pebbles at the Enemy
and There Was a Panic Part-50 آپ نے مٹھی بھر خاک اور سنگریزے دشمن کی طرف پھینکے اور ان
میں افراتفری مچ گئی
Part: 51- Every Incident Of The Battle Of Badr Is A Clear Proof Of The Truthfulness
Of The Holy Prophet And A Masterpiece Of Prophetic Insight And Determination
Part-51 جنگ بدر کا ہر واقعہ
حضورؐ کی حقانیت کی روشن دلیل اور پیغمبرانہ بصیرت و عزیمت کا شاہکار ہے
Part: 52- After Badr, There Was Mourning In Every House In Makkah, While There Was
Celebration In Madinah Part-52 بدر کے بعد مکہ کے ہر گھرمیں صف ِ ماتم بچھی تھی جبکہ مدینہ
منورہ میں جشن کا سماں تھا
Part: 53
- History Can Never Forget the Humane Behaviour of Prophet Muhammad Pbuh
with the Prisoners of War Part 53 اسیرانِ جنگ کے ساتھ آپ ﷺ کا حسن سلوک تاریخ کبھی فراموش
نہیں کرسکتی
Part: 54- Respect For The Martyrs Part-54 شہداء کی تکریم اور ان کے اہل و عیال کی دلجوئی کا پہلا
نمونہ نبی کریمؐ نے پیش فرمایا
Part:
55- O People of Makkah! The Messenger of God Gave us the glad tidings of the
Roman Domination Part-55 اے اہل
مکہ! اللہ کے رسولؐ نے ہمیں رومیوں کے غلبے کی خوشخبری دی ہے
Part:
56- O Nation of Jews! Fear Allah, Lest the Chastisement Overtake You
Part-56 اے قوم یہود! اللہ سے
ڈرو، ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی عذاب نازل ہوجائے
Part:
57- Abdullah Ibn Ubay: His Sympathy With the Jews Until the Last Moment of
Their Expulsion From Madina Part-57 عبد اللہ بن أبی، یہود کے مدینہ سے اخراج کے آخری لمحے تک
ان کا ہمدرد بنا رہا
Part: 58- When The Prjophet Said, 'Who can teach Ka'b bin Ashraf a lesson'?
Part-58 جب آپؐ نے فرمایا: کون
ہے جو کعب بن اشرف کو اس کی اوقات یاد دِلائے
Part: 59- When the Plan to Avenge the Defeat of the Battle of Badr Failed Part-
59 جب جنگ بدر کی شکست کا
انتقام لینے کی منصوبہ بندی کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا
Part: 60- The Polytheists Were No Longer Peaceful and Quiet After the Defeat of
Badr Part-60 بدر کی شکست نے مشرکین
کے دن کا سکون اور رات کاچین چھین لیا تھا
Part: 61- Then He Said, ‘It Was Not For a Prophet to Take Up Arms and Put Them
Down’ Part-61 تب آپ نے ارشاد فرمایا:
کسی نبی کے لئے یہ مناسب نہیں کہ ہتھیار لگا کر اُتاردے
Part-
62: Mount Uhud loves us, and we Love it, says the Holy Prophet PBUH
Part-62 آپ صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا: جبل اُحد ہم سے محبت کرتاہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں
Part: 63- The Archers Were Instructed Their Sole Mission Was To Protect by
Remaining Behind the Mountain of Uhud Part-63 تیر اندازوں کو تاکید کی گئی کہ ان کا کام صرف جبلِ اُحد کے
پیچھے ٹھہر کر حفاظت کرنا ہے
Part: 64- Only Those Who Have Been Guided By Allah Can Stand Firm against the Enemy
Part-64 دشمن کے مقابلے میں وہی
لوگ ڈٹے رہتے ہیں جنہیں اللہ نے رُشد و ہدایت سے نوازاہے
Part:
65- The Martyrdom Of Hazrat Hamza, The Holy Prophet's Uncle, Is The Most
Terrible Episode Of The Battle Of Uhud Part-65 جنگ اُحد کا سب سے المناک واقعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے
چچا حضرت حمزہؓ کی شہادت ہے
Part:
66- At The Funeral of Hazrat Hamza, the Prophet's (PBUH) Eyes Were Filled
With Grief Part-66 حضرت
حمزہؓ کی تجہیز تکفین کے وقت شدت غم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چشم مبارک چھلک
اٹھی تھی
Part: 67- Rumours of the Prophet's Martyrdom Struck the Muslims Like A Bolt of
Lightning, and They Lost the War They Had Won Part-67 آپؐ کی شہادت کی افواہ مسلمانوں پر بجلی بن کر گری اور
وہ جیتی ہوئی جنگ ہار گئے
Part: 68- Muslims Were Told A Year Ago That Seventy of Their Men Would Be Martyred
Part-68 مسلمانوں کو ایک سال
پہلے ہی بتلا دیا گیا تھا کہ تمہارے ستّر آدمی شہید ہوں گے
Part: 69- No Excuse Would Be Acceptable To Allah If the Holy Prophet (PBUH) Was
Harmed Part - 69 اگر نبیؐ کی ذاتِ اقدس
کو کوئی گزند پہنچی تو اللہ کے نزدیک تمہارا کوئی عذر قابل قبول نہیں ہوگا
Part: 70- One Jew Who Fought On Behalf Of the Muslims Became Entitled To Heaven,
And The Other To Hell Part-70 مسلمانوں کی طرف سےلڑنے والا ایک یہودی جنت کا حقدار بنا تو
دوسرا دوزخ کا
Part: 71- The Prophet Decreed That the Individual Who Memorised the Qur'an Be
Buried First, Above All Other Martyrs Part-71 شہداء کی تدفین کیلئے آپؐ نے فرمایا: اس شخص کو پہلے قبر
میں لٹاؤ جو حافظ قرآن تھا
Part: 72
- In The Words of Hadith, the Prophet's Companions Who Were Martyred In the
Battle of Uhud Part 72 جب بھی
آپ ﷺ شہدائے احد کا ذکر کرتے تو یہ فرماتے: میں نے چاہا تھا کہ اللہ مجھے بھی
میرے ان صحابہؓ کے ساتھ شہید کردیتا جو پہاڑ کے دامن میں قتل کردیئے گئے
Part: 73
- The Muslims Were Defeated In Uhud Due to Disobedience to the Prophet's
Instructions and Rumours of His Martyrdom Part 73 آپ ؐ کی حکم عدولی اور آپؐ کی شہادت کی افواہ اُحد میں
مسلمانوں کی شکست کا سبب بنی
Part: 74
- The Attitude in Madinah Had Shifted, As the Holy Prophet (Pbuh) Had Noted
With His Far-Sighted Eyes Part-74 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دوربیں نگاہوں نے محسوس کرلیا
تھا کہ مدینہ کی فضا بدل گئی ہے
Part: 75
- The Prophet (Peace Be Upon Him) Said, 'A Believer Is Not Bitten From the Same
Hole Twice' Part-75 آپﷺ نے
فرمایا: مومن ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا
Part: 76
- Wine Flowed Like Water in the Streets of Madinah, Soon After its
Prohibition Was Revealed Part-76 شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوتے ہی مدینہ کی گلیوں میں شراب
پانی کی طرح بہنے لگی
Part: 77 - The Holy Prophet Kept an Eye on the Movements of All the Tribes from
Madinah to Makkah Part-77 مدینہ سے مکہ تک تمام قبائل کی نقل وحرکت پرآپ ﷺ نظر رکھے
ہوئے تھے
Part: 78 - The Companions and Their Unparalleled Love for the Prophet Part-78 آپؐ سے صحابہؓ کی محبت یہ تھی کہ تختۂ دار پر بھی فکر
ہوتی کہ آپؐ کو کانٹا بھی نہ چبھے
Part: 79
- The Shocking Incident of Bir Mauna but the Holy Prophet Continued To
Recite the Qunoot-E-Naazla for a Month Part-79 بئر معونہ کے واقعے سے آپ ؐ کو شدید صدمہ پہنچا اور آپؐ
ایک ماہ تک قنوت نازلہ پڑھتے رہے
Part: 80
- Through Revelation, the Holy Prophet Learnt Of the Conspiracy of Banu
Nadir and Returned To Madinah Part-80 نبی کریم ؐکو بذریعہ وحی بنونضیر کی سازش سے مطلع فرما دیا
گیا اور آپؐ مدینہ واپس آگئے
Part: 81 - Sacrifice of the Ansaar (Supporters) and The Prophet’s Prayer for them
and Their descendants Part-81 ‘انصار کے ایثار پر آپؐ نے دُعا دی:’ یا اللہ! انصار اور ان
کی اولاد پر اپنی خاص مہربانی فرما
Part: 82
- The First Salat Al-Khawf Was Offered In the Ghazwa of Dhat Al-Riqa Which
Took Place after the Battle of Banū Naḍīr Par-82 پہلی’ صلوٰۃِ خوف ‘ غزوۂ ذات ِ الرقاع میں پڑھی گئی
تھی جو غزوۂ بنی نضیر کے بعد پیش آیا تھا
Part:
83- The Narrative of Hazrat Jabir Bin Abdullah's Camel: After the Prophet
Pbuh Poked the Camel with His Stick, It Became Extremely Fast Part-83 نبی کریم ﷺنے لکڑی کو ہلکا سا اونٹ پر چبھویا اور اس کی
رفتار بڑھ گئی
Part: 84 - The Muslims' Fear Dissipated Once the Prophet (Peace Be Upon Him)
Exhorted Them to Go To Badr at Any Costs Part- 84 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اعلان سنتے ہی کہ ہمیں ہر حال
میں بدر کے لئے نکلنا ہے،مسلمانوں کا خوف ختم ہوگیا
Part: 85- The Prophet (PBUH) Received the Veil Verse on the Day of the Marriage
Banquet Part-85 آپ صلی اللہ علیہ وسلم
پر آیت پردہ حضرت زینبؓ سے نکاح کے بعد عین ولیمہ والے دن نازل ہوئی
Part:
86- The Message That Muslims Are Not Inattentive Even For a Moment Spread
around the World Thanks To Daumat-Ul-Jandal Part-86 دومۃ الجندل سے ہر طرف پیغام پہنچ گیا کہ مسلمان ایک
لمحے کے لئے بھی غافل نہیں ہیں
Part: 87- The Muslim Community was greatly blessed by Juwayriya, the Wife of the
Prophet (pbuh) and Mother of the Believers Part- 87 میں نے جویریہؓ سے زیادہ کسی عورت کو اپنی قوم کے حق
میں بابرکت نہیں دیکھا
Part: 88
- Surah Al-Munafiqun Was Revealed To the Prophet (PBUH) To Expose the
Hypocrites Part-88 آپ صلی
اللہ علیہ وسلم کے سامنے منافقوں کا پردہ فاش کرنے کے لئے'سورہ المنافقون'نازل کی
گئی
Part: 89
- The Holy Prophet Said: 'O Aisha! Rejoice, 'Allah Has Declared Your
Innocence from the Ifk-Slander Part-89 آپ ؐ نے فرمایا: اے عائشہؓ! خوش ہوجاؤ، اللہ نے تمہاری
برأت ظاہر کردی ہے
Part:
90- Surah An-Noor Contains the Most Serious Type of Threat Found Anywhere in
the Holy Qur'an Part-90 قرآن
کریم میں کہیں بھی تہدید کا وہ سخت انداز نہیں ملےگا جو سورہ نور میں اختیار کیا
گیا ہے
Part: 91
- In Opposition To the Holy Prophet, the Jewish Delegation Sided With the
Polytheists Part-91 نبی کریم
ؐ کی مخالفت میں یہودی وفد نے مشرکین کا ساتھ دیا اور مستحق ِلعنت ٹھہرا
Part: 92
- On The Day of Al-Khandaq, the Prophet Carried Earth Till His Abdomen Was
Fully Covered In Dust Part-92 تاریخ نے وہ منظر دیکھا کہ شکم مبارک گرد سے اَٹا ہے اور
آپؐ مٹی ڈھو رہے ہیں
Page: 93
- When The Delegation Arrived and Informed the Prophet That It Was Only
Repeating the Conduct of Adal and Qaarra Part- 93 جب وفد نے آکر آپؐ کو بتایا کہ اس نے وہی کیا جو عَضَل اور
قَارَّہ نے کیا تھا
Page: 94
- Allah Accepted the Prayers of His Prophet and Opened the Gates of Victory
Part- 94 اللہ نے اپنے رسولؐ کی
دُعائیں قبول فرمالیں اور فتح ونصرت کے دروازے کھول دیئے
Part: 95
- The Angel Gabriel Said To the Prophet, 'You Should Immediately Proceed To
Bani Qurayzah, For the Angels Have Not Yet Laid Down Their Weapons or Returned'
Part-95 ابھی فرشتوں نے ہتھیار
نہیں رکھے نہ واپس ہوئے ہیں، آپؐ فوراً بنی قریظہ کی طرف تشریف لے چلیں
Part: 96
- After Hearing the Decision of Hazrat Saad, the Prophet PBUH Said: 'You
Have Decided What God Wants' Part - 96 حضرت سعدؓ کا فیصلہ سن کر آپؐ نے فرمایا: تم نے وہی فیصلہ
کیا ہے جو خدا چاہتاہے
Part: 97
- The Prophet (PBUH) Dealt With the Banu Qurayzah in a Manner Consistent
With Both Jewish Tribal Depravity and War Politics Part-97 آپ ؐ نے بنو قر یظہ سے جو معاملہ فرمایا وہ جنگی سیاست
اور یہود قبائل کی افتاد طبع کے مطابق تھا
Part: 98
- When Thumamah Ibn Uthal Proclaimed, "O Makkans, You Will Not Get
From Yamama Even a Single Grain of Wheat," Part-98 جب ثمامہ بن اُثال نے کہا اے اہل مکہ تمہیں یمامہ کے
گیہوں کا ایک دانہ بھی نہیں ملے گا
Part: 99
- When The Prophet Said, "O Son Of Aku!" Be Gentle To Them After
You Have Them under Control" Part-99 جب آپؐ نے فرمایا: ’’اے اکوع کے بیٹے! جب وہ تیرے قابو میں
آگئے تو اب نرمی کر!‘‘
Part: 100 - When the Companions of the Prophet Returned the Booty to Hazrat Zainab's
Husband Abu Al-Aas Part-100 جب صحابہؓ نے غنیمت میں ملا ہوا مال حضرت زینبؓ کے شوہر ابو
العاص کو واپس کردیا
Part: 101 - The Muslim Who Recalls Death The Most Is the Most Wise and Understanding
Muslim Part-101 وہ مسلمان سب سے زیادہ
ہوشیار اور سمجھ والا ہے جو موت کو سب سے زیادہ یاد کرتا ہو
Part: 102
- In A Dream, the Prophet (Pbuh) Was Doing the Umrah to Makkah While
Wearing Ihram Part-102 آپ صلی
اللہ علیہ وسلم نے خواب دیکھا کہ عمرہ کے لئے احرام کی حالت میں مکہ تشریف لے گئے
ہیں
Part: 103
- The Companions Put the Arrow Given By the Prophet in a Dry Well, and the
Water Started Boiling There Part - 103 صحابہؓ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دیا ہوا تیر خشک کنویں
میں گاڑاہی تھا کہ وہاں پانی ابلنے لگا
Part: 104 - The Sahabah's Oath of Allegiance Rocked the Quraish Part-104 صحابہ کرامؓ کی بیعت کی خبر سن کر قریش کے پیروں تلے سے
زمین نکل گئی
Part: 105
- Hazrat Ali Refused To Remove the Lettering That Read "Muhammad the
Messenger of Allah" Part-105 حضرت علیؓ نے وہ عبارت مٹانے سے انکار کردیا جس میں محمد’رسول
اللہ‘ لکھا تھا
Part: 106
- The Companions heartbroken by the Terms of Hudabiyya Pact were delighted
to hear the news of Conquest of Makkah Part-106 شرائط صلح حدیبیہ سے دل گرفتہ صحابہ‘ فتح مبین ’ کی خوش خبری
سن کر کھل اٹھے
Part: 107
– The Historical Significance of the Peace Treaty of Hudaybiyah, the
Prophet's Mercy, and the Extraordinary Effects of This Peace Part-107 صلح حدیبیہ کی تاریخی اہمیت، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی
فراست اور اس صلح کے غیر معمولی اثرات
Part: 108
– The Prophet Took Control of Makkah in the Year 8 A.H. As Though It Were
Not a Difficult Task Part-108 آٹھ ہجری میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ اس طرح فتح کرلیا
جیسے وہ کوئی مشکل کام تھا ہی نہیں
Part:
109 – The Prophet's
Letters to the Leaders of Many Countries and Regions Following the Hudaybiyah
Peace – Part-109 صلح حدیبیہ کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے
مختلف ملکوں او رقبیلوں کے سربراہوں کو خطوط لکھے
URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/witness-witness-book-waiting-part-110/d/128446
New Age Islam, Islam Online, Islamic
Website, African
Muslim News, Arab
World News, South
Asia News, Indian
Muslim News, World
Muslim News, Women
in Islam, Islamic
Feminism, Arab
Women, Women
In Arab, Islamophobia
in America, Muslim
Women in West, Islam
Women and Feminism