مولانا ندیم الواجدی
10 مارچ 2023
(گزشتہ سے پیوستہ)
انصار کے عطیات کی واپسی
خیبر میں سب مہاجرین کے پاس
اپنے درخت ہوگئے، اس لئے ان کے دلوں میں یہ داعیہ پیدا ہوا کہ وہ اپنے بھائیوں کے دیئے
ہوئے درخت، زمین اور مکان واپس کردیں۔ زادالمعاد میں علامہ ابن القیمؒ نے رد المنائح
کی تعبیر اختیار کی ہے۔ منائح منیحۃ کی جمع ہے جس کے معنی ہیں، عطیہ یا وہ چیز جو کسی
کو ہبہ کی جائے، اُردو کے کئی مصنفین نے بھی اپنی کتابوں میں یہی تعبیر اختیار کی ہے۔
بہر حال خیبر سے مدینے واپس
آنے کے بعد سب سے پہلا کام جو مہاجرین نے کیا وہ ان عطیات کی واپسی کا کام تھا جو
چند سال پہلے ان کے انصار بھائیوں نے انہیں دیئے تھے۔ حضرت انسؓ کی والدہ محترمہ حضرت
ام سلیمؓ نے بھی اس وقت چند درخت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو دیئے تھے، آپؐ نے وہ
درخت اپنی ماں جیسی مشفق خاتون حضرت ام ایمنؓ کو دے دیئے تھے، جو اب حضرت زید بن حارثہ
کی اہلیہ اور حضرت اُسامہ بن زید کی والدہ تھیں۔ حضورؐ نے ام ایمنؓ سے کہا کہ وہ درخت
ہمیں واپس کردیں، لیکن وہ نہیں مانیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان سے بے حد
تعلق تھا، یہ وہ خاتون ہیں جو والدہ کی وفات کے وقت حضورؐ کے پاس موجود تھیں اور حضورؐ کو ابواء سے مکّے واپس لے کر گئی تھیں۔ جب انہوں
نے ام سلیم کے درخت واپس نہیں کئے تو اس کا حل آپؐ نے یہ نکالا کہ انہیں اپنے باغ
کے درختوں میں سے ایک کے بدلے دس درخت عنایت فرمائے، تب جاکر وہ راضی ہوئیں اور انہوں
نے آپؐ کے عطا کردہ درخت واپس کئے۔
ہجرت کے وقت رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم کے پاس بھی کچھ نہ تھا، انصار کے دیئے ہوئے عطایا سے گھروں کے اخراجات
پورے ہوتے تھے، پھر اللہ نے بنی نضیر کی زمینیں اور باغات آپؐ کی جھولی میں ڈال دیئے،
جنگوں سے حاصل ہونے والی غنیمتوں میں سے خدا
کا متعین کردہ حصہ خمس ملنے لگا، اور اب خیبر کی زمینوں کا خمس ملا، فدک کے باغات بھی
حاصل ہوئے، اس لئے آپؐ نے بھی وہ تمام عطایا ان کے دینے والوں کو واپس فرمادیئے۔ احسان
شناسی کا تقاضہ یہی تھا، جسے اللہ کے رسول ﷺنے اور تمام مہاجر صحابہ نے خوش دلی سے
پورا کیا۔ (صحیح البخاری: ۹/۱۰۰،
رقم الحدیث: ۲۴۳۷،
صحیح مسلم: ۹/۲۲۹،
رقم الحدیث: ۳۳۱۸،
زاد المعاد: ۳/۲۶۰)
غزوۂ خیبر سے مستنبط احکام
جنگیں بھی جاری تھیں، امراء
وملوک کو خطوط بھی لکھے جارہے تھے، دعوت کا کام بھی چل رہا تھا، وفود بھی آرہے تھے،
قبول اسلام کا سلسلہ بھی جاری تھا، تزکیہ وتعلیم وتربیت کا نظام بھی چل رہا تھا اور
احکام بھی نازل ہورہے تھے۔ کچھ وحی الٰہی کے ذریعے، اور کچھ زبان رسالت مآب ﷺ کے واسطے
سے۔ خیبر کے سفر میں بھی مسلمان شریعت کے متعدد احکام سے واقف ہوئے۔ سیرت نگاروں نے
ان احکام کو خاص طور پر موضوع بنایا ہے، ان میں سے کچھ احکام کی تفصیل یہ ہے۔
زمین کو بٹائی پر دینا:
زمین کو بٹائی پر دینے کی
اجازت اسی غزوے سے حاصل ہوئی، خیبر، فدک، وادئ القری اور تیماء کی زمینیں دی گئیں،
اور اس شرط کے ساتھ دی گئیں کہ کاشت کا عمل اور کھیتی کا بیج ان کا ہوگا، پیداوار آدھی
آدھی تقسیم ہوگی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدِ میمون میں اور حضرت ابوبکر
صدیقؓ کے دورِ خلافت میں یہ معاملہ اسی طرح چلتا رہا، ہر سال اسلامی حکومت کی طرف سے
کارندے جاتے اور پیداوار کو منصفانہ طریقے پر تقسیم کرکے آدھی پیداوار کاشتکار کے
حوالے کردیتے اور آدھی مدینے لے آتے۔ حضرت عمر بن الخطابؓ نے اپنے دور خلافت میں
فدک اور خیبر کی زمینیں واپس لے لیں، کیونکہ جب زمینیں یہود کے حوالے کی جارہی تھیں
اسی وقت یہ واضح کردیا گیا تھاکہ ہم کسی بھی
وقت یہ زمینیں تم سے واپس لے سکتے ہیں۔ معاہدے کے الفاظ یہ تھے: نقرکم علی ذلک
ما شئنا۔ ’’ہم جب تک چاہیں گے تم کو ان زمینوں پر برقرار رکھیں گے۔‘‘ اس سے معلوم ہوا
کہ زمین بٹائی پر دینا اور کسی بھی وقت واپس لینے کی شرط لگانا دونوں درست ہیں، شریعت
کی اصطلاح میں یہ عمل مخابرہ کہلاتا ہے۔ (صحیح البخاری: ۱۰/۴۰۵، رقم الحدیث: ۲۹۱۹، فتح الباری: ۸/۲۸۰)
مال غنیمت میں خیانت:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
نے مال غنیمت میں خیانت کرنے سے منع فرمایا، اور یہ واضح فرمادیا کہ جو شخص اس مال
میں خیانت کا مرتکب ہوگا وہ جہنم میں جائے گا۔ یہ وضاحت اس وقت سامنے آئی جب ایک شخص
جس کا نام مِدْعَم تھا، یہودیوں سے لڑتا ہوا شہید ہوگیا، صحابہ نے کہا: مبارک ہو مِدعَم
کے لئے جنت واجب ہوگئی، آپؐ نے ارشاد فرمایا: ’’ہرگز نہیں، میں نے اسے اس چادر کی
وجہ سے یا اس عباء کی وجہ سے جو اس نے مال غنیمت میں سے چرائی تھی آگ میں دیکھا ہے۔‘‘
(صحیح مسلم: ۱/۲۹۰،
رقم الحدیث: ۱۶۵)
خیبر سے واپسی کے بعد بھی
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جنگی اور دعوتی مصروفیات کا وہی حال رہا جو پہلے تھا،
امراء وملوک کو خطوط بھیجنے کا جو سلسلہ شروع ہوا تھا وہ بدستور چلتا رہا، قبائل کے
وفود بھی آنے لگے، صحابہؓ کی تعلیم وتربیت کا نظام بھی جاری رہا، آپؐ نے خیبر سے
واپس تشریف لانے کے بعد مدینہ منورہ میں شوال تک قیام فرمایا، اس دوران آپؐ نے متعدد
سرایا بھی روانہ فرمائے، جن میں سے اکثر کامیاب رہے۔
سریہ حضرت ابوبکر صدیق ؓ
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو
اطلاع ملی تھی کہ نجد کے بنی فزارہ کی شاخ بنو کلاب کے لوگ مسلمانوں کے خلاف سازش کرنے
میں مصروف ہیں،اس خبر کی بنیاد پر آپؐ نے شعبان سات ہجری میں حضرت ابوبکر صدیقؓکی
قیادت میں ایک دستہ ان کی سرکوبی کے لئے روانہ فرمایا۔ اس میں حضرت سلمہ ابن الاکوعؓ
بھی شامل تھے، ان حضرات نے اس قبیلے کے چشمۂ آب پر پہنچ کر پڑاؤ ڈال دیا، فجر کے
بعد حضرت ابوبکر صدیقؓ نے دشمنوں پر حملہ کرنے کا حکم دیا، حضرت سلمہؓ کہتے ہیں کہ
اتنے میں میری نظر کچھ لوگوں پر پڑی جو پہاڑ کی جانب بڑھ رہے تھے، مجھے اندیشہ ہوا
کہ اگر یہ لوگ پہاڑ پر ہم سے پہلے پہنچ گئے تو وہ ہم پر آسانی کے ساتھ قابو پالیں
گے، چنانچہ میں تیزی سے بڑھا اور ایک تیر پھینکا جو ان کے اور پہاڑ کے بیچ میں جاکر
گرا، وہ لوگ وہیں ٹھہر گئے، کچھ دیر بعد میں ان کو ہنکاکر حضرت ابوبکرؓ کے پاس لے آیا،
چناں چہ ان کو قیدی بنا لیا گیا۔ ان کے بدلے
میں ان مسلمان قیدیوں کو رہا کرایا گیا جو مکے میں تھے۔ (صحیح مسلم:۳/۱۳۷۵، رقم الحدیث: ۱۷۵۵، زاد المعاد: ۳/۲۶۱)
سریہ حضرت عمر بن الخطابؓ
قبیلۂ ہوازن کے متعلق یہ
اطلاع مدینے پہنچی کہ یہ قبیلہ بھی مسلمانوں کے خلاف دشمنی پر آمادہ ہے، یہ قبیلہ
مکّہ سے دو دن کی مسافت پر تربہ نامی جگہ پر مقیم تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
نے حضرت عمر بن الخطابؓ کی قیادت میں ایک سو تیس نفری دستہ وہاں بھیجا، مسلمانوں کے
پہنچنے سے پہلے ہی قبیلے کے لوگ اپنی جائے قیام سے بھاگ گئے۔ مسلمان اس بستی میںپہنچے
تو وہاں کوئی بھی موجود نہیں تھا، حالاں کہ حضرت عمرؓ نے اپنے سفر کو مخفی رکھنے کی
حتی الامکان کوشش کی، آپؓ رات کو چلتے اور دن میں پہاڑوں میں چھپ جاتے، اس کے باوجود
قبیلۂ ہوازن کو خبر ہوگئی۔ اس دستے میں ایک شخص راستے کی طرف رہ نمائی کرنے والا بھی
تھا، واپسی کے سفر میں اس نے حضرت عمرؓ سے پوچھا کہ کیا آپ قبیلۂ خَثْعم پر حملہ
کریں گے، حضرت عمرؓ نے جواب دیا، مجھے ان پر حملہ کرنے کا حکم نہیں دیا گیا ہے، چناں
چہ آپ اس قبیلے کو نظر انداز کرکے مدینے کی طرف روانہ ہوگئے،۔ (زاد المعاد: ۳/۲۶۱)
سریہ بشیر بن سعد انصاریؓ
فدک کے ایک قبیلے بنی مرہ
کی سرکوبی کے لئے تیس افراد کا ایک دستہ جس کی قیادت حضرت بشیر بن سعد انصاریؓ کررہے
تھے روانہ کیا گیا، وہاں پہنچے تو قبیلے کے لوگ اپنے مکانوں میں موجود نہیں تھے۔ مسلمان
ابھی فدک کے قریب ہی تھے کہ بنی مرہ کے لوگوں نے رات کے وقت اس دستے پر دھاوا بول دیا،
دونوں طرف سے تیروں کی بارش ہوئی، اور صبح تک ہوتی رہی، یہاں تک کہ مسلمانوں کے تیر
ختم ہوگئے۔ صبح کے وقت دونوں گروپوں میں شدید جھڑپیں ہوئیں، کئی مسلمانوں نے شہادت
کا جام پیا، حضرت بشیرؓ پورے دن زخمی حالت میں مقتولین کے درمیان پڑے رہے، شام کے وقت
بڑی مشکل سے چل کر فدک میں ایک یہودی کے پاس پہنچے اور صحت یاب ہونے تک اسی کے پاس
رہے، بنی مرہ کے لوگ اپنی بکریاں وغیرہ واپس لے گئے۔ (زاد المعاد: ۳/۲۶۱)
سریہ حضرت غالب بن عبد اللہ
کلبیؓ
رمضان کے مبارک مہینے میں
ایک فوجی دستہ مَیْفَعَہ روانہ کیا گیا، یہاں قبیلۂ جہینہ کی شاخ حرقات کے لوگ آبادتھے،
اس دستے کی قیادت حضرت غالب بن عبد اللہ کلبیؓ کررہے تھے، حضرت اُسامہ بن زیدؓ بھی
دستے میں شامل تھے، اس وقت ان کی عمر تقریباً اٹھارہ سال کی تھی، قبیلے کے قریب پہنچ
کر امیر لشکر نے اپنے مخبر بھیجے، اور ان کے ذریعے ضروری معلومات حاصل کیں، پھر اپنے
ساتھیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں اللہ کی حمد وثنا بیان کرتا ہوں اور تمہیں اللہ
سے ڈرنے کی نصیحت کرتا ہوں جو ایک ہے، اس کا کوئی شریک نہیں ہے، تم میری اطاعت کرو،
میری نافرمانی نہ کرو، اور نہ میرے حکم کی خلاف ورزی کرو، کیوں کہ جس کی اطاعت نہیں
کی جاتی اس کی رائے کا کوئی اعتبار نہیں ہوتا، پھر انہوں نے لشکر میں ایک ترتیب بنائی،
اور دو دو آدمیوں کو ایک ساتھ اس طرح رہنے کی تلقین کی کہ وہ کسی بھی حال میں ایک
دوسرے سے جدا نہ ہوں، انہوں نے کہا کہ مجھے یہ پوچھنے کی نوبت نہ آنی چاہئے کہ تمہارا
ساتھی کہاں ہے، جب میں نعرۂ تکبیر بلند کروں تم بھی نعرۂ تکبیر بلند کرنا، جب میں
تلوار نکالوں تم بھی نکال لینا، اس کے بعد دستے کے تمام لوگوں نے مل کر قبیلے پر حملہ
کردیا، وہ سب تلواروں کی زد میں آگئے۔ (جاری)
-----------
Related Article
Part: 1- I Was Taken to the Skies Where the Sound Of Writing with a Pen Was Coming
(Part-1) مجھے اوپر لے جایا
گیا یہاں تک کہ میں ایسی جگہ پہنچا جہاں قلم سے لکھنے کی آوازیں آرہی تھیں
Part: 2- Umm Hani! ام ہانی! میں نے تم لوگوں
کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی جیسا کہ تم نے دیکھا، پھرمیں بیت المقدس پہنچا اور اس
میں نماز پڑھی، پھر اب صبح میں تم لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی جیسا کہ تم دیکھ رہی ہو
Part: 3
- Allah Brought Bait ul Muqaddas before Me and I Explained its Signs اللہ نے بیت المقدس کو میرے روبرو کردیااور
میں نے اس کی نشانیاں بیان کیں
Part:
4- That Was A Journey Of Total Awakening وہ سراسر بیداری کا سفر تھا، جس میں آپؐ کو جسم اور
روح کے ساتھ لے جایا گیا تھا
Part:
5- The infinite power of Allah Almighty and the rational proof of
Mi'raj رب العالمین کی لامتناہی
قدرت اور سفر معراج کی عقلی دلیل
Part:
6- The Reward of 'Meraj' Was Given by Allah Only to the Prophet معراج کا انعام رب العالمین کی طرف سے عطیۂ خاص تھا جو
صرف آپؐ کو عطا کیا گیا
Part:
7- Adjective of Worship مجھے صفت ِ عبدیت زیادہ پسند اور عبد کا لقب زیادہ محبوب ہے
Part:-8- Prophet Used To Be More Active Than Ever In Preaching Islam During
Hajj رسولؐ اللہ ہر موسمِ حج
میں اسلام کی اشاعت اور تبلیغ کیلئے پہلے سے زیادہ متحرک ہوجاتے
Part: 9- You Will Soon See That Allah Will Make You Inheritors Of The Land And
Property Of Arabia تم بہت
جلد دیکھو گے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں کسریٰ اور عرب کی زمین اور اموال کا وارث بنا
دیگا
Part: 10- The Prophet That the Jews Used To Frighten Us With یہ وہی نبی ہیں جن کا ذکر کرکے یہودی ہمیں ڈراتے رہتے
ہیں
Part: 11- Pledge of Allegiance بیعت ثانیہ کا ذکر جب آپؐ سے بنی عبدالاشہل کے لوگوں نے
بیعت کی،ایمان لائے اور آپ ؐسے رفاقت و دفاع کا بھرپور وعدہ کیا
Part: 12 - Your Blood Is My Blood, Your Honour Is My Honour, and Your Soul Is My
Soul تمہارا خون میرا خون ہے،
تمہاری عزت میری عزت ہے، تمہاری جان میری جان ہے
Part: 13- The event of migration is the boundary between the two stages of
Dawah ہجرت کا واقعہ اسلامی
دعوت کے دو مرحلوں کے درمیان حدّ فاصل کی حیثیت رکھتا ہے
Part: 14- I Was Shown Your Hometown - The Noisy Land Of Palm Groves, In My
Dream مجھے خواب میں تمہارا
دارالہجرۃ دکھلایا گیا ہے، وہ کھجوروں کے باغات والی شوریدہ زمین ہے
Part: 15- Hazrat Umar's Hijrat and the Story of Abbas bin Abi Rabia تو ایک انگلی ہی تو ہے جو ذرا سی خون آلود ہوگئی ہے،یہ
جو تکلیف پہنچی ہے اللہ کی راہ میں پہنچی ہے
Part:
16- When Allah Informed The Prophet Of The Conspiracy Of The Quraysh جب اللہ نے آپؐ کو قریش کی سازش سے باخبرکیا اور حکم
دیا کہ آج رات اپنے بستر پر نہ سوئیں
Part:
17- Prophet Muhammad (SAW) Has Not Only Gone But Has Also Put Dust On Your
Heads محمدؐنہ صرف چلے گئے ہیں
بلکہ تمہارے سروں پر خاک بھی ڈال گئے ہیں
Part: 18- O Abu Bakr: What Do You Think Of Those Two Who Have Allah As a
Company اے ابوبکرؓ: ان دو کے
بارے میں تمہارا کیا خیال ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ ہو
Part: 19- The Journey of Hijrat Started From the House of Hazrat Khadija and Ended
At the House of Hazrat Abu Ayub Ansari سفر ِ ہجرت حضرت خدیجہ ؓکے مکان سے شروع ہوا اور حضرت
ابوایوب انصاریؓ کے مکان پر ختم ہوا
Part:
20- O Suraqa: What about a day when you will be wearing the Bracelets of
Kisra اے سراقہ: اس وقت کیسا
لگے گا جب تم کسریٰ کے دونوں کنگن اپنے ہاتھ میں پہنو گے
Part:21- The Holy Prophet's Migration And Its Significance نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کا واقعہ اور اس
کی اہمیت
Part: 22- Bani Awf, the Prophet Has Come اے بنی عوف وہ نبیؐ جن کا تمہیں انتظار تھا، تشریف لے آئے
Part:
23- Moon of the Fourteenth Night ہمارے اوپر ثنیات الوداع کی اوٹ سے چودہویں رات کا چاند طلوع
ہوا ہے
Part: 24- Madina: Last Prophet's Abode یثرب آخری نبیؐ کا مسکن ہوگا، اس کو تباہ کرنے کا خیال دل
سے نکال دیں
Part: 25- Bless Madinah Twice As Much As You Have To Makkah یا اللہ: جتنی برکتیں آپ نے مکہ میں رکھی ہیں اس سے
دوگنی برکتیں مدینہ میں فرما
Part: 26- Construction of the Masjid-e-Nabwi مسجد نبویؐ کی تعمیر کیلئے جب آپؐ کو پتھر اُٹھا اُٹھا کر
لاتا دیکھا تو صحابہؓ کا جوش دوچند ہو گیا
Part:
27- The First Sermon of the Holy Prophet after the Migration and the
Beginning of Azaan in Madina ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں حضورﷺ کا پہلا خطبہ اور
اذان کی ابتداء
Part: 28- The Lord of the Ka'bah رب کعبہ نے فرمایا، ہم آپ ؐکے چہرے کا بار بار آسمان کی
طرف اُٹھنا دیکھ رہے تھے
Part:
29- Holy Prophet’s Concern for the Companions of Safa نبی کریمؐ کو اصحابِ صفہ کی اتنی فکر تھی کہ دوسری
ضرورتیں نظر انداز فرمادیتے تھے
Part: 30- Exemplary Relationship of Brotherhood مثالی رشتہ ٔ اخوت: جب سرکار ؐدو عالم نے مہاجرین اور انصار
کو بھائی بھائی بنا دیا
Part: 31- Prophet (SAW) Could Have Settled in Mecca after Its Conquest فتح مکہ کے بعد مکہ ہی مستقر بن سکتا تھا، مگر آپؐ نے
ایسا نہیں کیا، پاسِ عہد مانع تھا
Part: 32 - From Time To Time The Jews Would Come To Prophet’s Service And Ask
Questions In The Light Of The Torah یہودی وقتاً فوقتاً آپؐ کی خدمت میں حاضر ہوتے اور تورات کی
روشنی میں سوال کرتے
Part:
33- Majority Of Jewish Scholars And People Did Not Acknowledge Prophet
Muhammad’s Prophethood Out Of Jealousy And Resentment یہودی علماء اور عوام کی اکثریت نے بربنائے حسد اور
کینہ آپ ؐکی نبوت کا اعتراف نہیں کیا
Part:
34- When The Jew Said To Hazrat Salman Farsi: Son! Now There Is No One Who
Adheres To The True Religion جب یہودی نے حضرت سلمان فارسیؓ سے کہا: بیٹے!اب کوئی نہیں
جوصحیح دین پرقائم ہو
Part: 35- When the Holy
Prophet said to the delegation of Banu Najjar, 'Don't worry, I am the Chief of
your tribe' جب حضورؐ نے بنونجار کے
وفد سے کہا تم فکر مت کرو، میں تمہارے قبیلے کا نقیب ہوں
Part: 36- When Hazrat Usman Ghani (RA) Bought a Well (Beer Roma) and Dedicated It
to Muslims جب حضرت عثمان غنیؓ نے
کنواں (بئر رومہ) خرید کر مسلمانوں کیلئے وقف کردیا
Part:
37- The Charter of Medina Is the First Written Treaty of the World That Is
Free From Additions and Deletions میثاقِ مدینہ عالم ِ انسانیت کا پہلا تحریری معاہدہ ہے جو
حشو و زوائد سے پاک ہے
Part:
38- Only Namaz Were Obligatory In The Meccan Life Of The Holy Prophet, Rest
Of The Rules Were Prescribed In Madinah حضورؐ کی مکی زندگی میں صرف نماز فرض کی گئی تھی ، باقی
احکام مدینہ میں مشروع ہوئے
Part:
39- Prophet Muhammad (SAW) Ensured That Companions Benefited From The Teachings
Of The Qur'an And Sunnah آپ ؐ
ہمیشہ یہ کوشش فرماتے کہ جماعت ِ صحابہؓ کا ہرفرد کتاب و سنت کی تعلیم سے بہرہ ور
ہو
Part: 40- Hypocrisy of the Jews and Their Hostility with the Holy Prophet نفاق یہود کی سرشت میں تھا اور حضورؐ کی مکہ میں بعثت
سے وہ دشمنی پر کمربستہ ہوگئے
Part:
41- Greatest Threat to the Muslims Was From the Hypocrites مسلمانوں کو بڑا خطرہ منافقین سے تھا جن کا قائد رئیس
المنافقین عبداللہ بن ابی تھا
Part: 42 - When Oppressed Muslims Complain, Holy Prophet Pbuh Used To Say, Be
Patient, I Have Not Been Ordered To Kill مظلوم مسلمان ظلم کی شکایت کرتے توآپ ؐ فرماتے صبرکرو،مجھے
قتال کا حکم نہیں دیا گیا
Part:
43- First Regular Battle Between Kufr And Islam Was Fought At Badr کفر و اسلام کے درمیان پہلی باقاعدہ جنگ میدان ِ بدر
میں لڑی گئی تھی
Part: 44- When The Prophet Took Fidya Payment and Released Two Prisoners جب سرکارؐ دوعالم نے فدیہ لے کر قافلہ ٔ قریش کے دو
قیدیوں کو رہا فرما دیا
Part:
45- Three Hundred And Thirteen Companions Had Only Three Horses And Seventy
Camels تین سو تیرہ صحابہ ؓکے
پاس صرف تین گھوڑے اور صرف ستر اونٹ تھے
Part:
46- O Messenger of Allah! Even If You Take Us to Barak Al-Emad, We Will Go
With You یارسولؐ اللہ ! اگر آپؐ
برک العماد لے جانا چاہیں تو بھی ہم آپؐ کے ساتھ چلیں گے
Part: 47- Before The Battle of Badr, Many People Had Advised the Quraysh to Return
But They Refused غزوۂ بدر سے پہلے کئی
لوگوں نے قریش کو مشورہ دیا تھا کہ واپس ہوجائیں مگر وہ نہیں مانے
Part: 48- Prophet (Pbuh) Remained Engaged in Worship for the Whole Night and by the
Command of Allah, Drowsiness Fell on the Muslims آپؐ تمام رات عبادت میں مشغول رہے اور بحکم الٰہی مسلمانوں
پر غنودگی طاری رہی
Part:
49- Allah, Fulfill Your Promise of Victory To Me اے اللہ تُونے مجھ سے فتح و نصرت کا جو وعدہ کیا ہے اسے
پورا فرما
Part: 50- Prophet Muhammad Pbuh Threw a Handful of Dust and Pebbles at the Enemy
and There Was a Panic Part-50 آپ نے مٹھی بھر خاک اور سنگریزے دشمن کی طرف پھینکے اور ان
میں افراتفری مچ گئی
Part: 51- Every Incident Of The Battle Of Badr Is A Clear Proof Of The Truthfulness
Of The Holy Prophet And A Masterpiece Of Prophetic Insight And Determination
Part-51 جنگ بدر کا ہر واقعہ
حضورؐ کی حقانیت کی روشن دلیل اور پیغمبرانہ بصیرت و عزیمت کا شاہکار ہے
Part: 52- After Badr, There Was Mourning In Every House In Makkah, While There Was
Celebration In Madinah Part-52 بدر کے بعد مکہ کے ہر گھرمیں صف ِ ماتم بچھی تھی جبکہ مدینہ
منورہ میں جشن کا سماں تھا
Part: 53
- History Can Never Forget the Humane Behaviour of Prophet Muhammad Pbuh
with the Prisoners of War Part 53 اسیرانِ جنگ کے ساتھ آپ ﷺ کا حسن سلوک تاریخ کبھی فراموش
نہیں کرسکتی
Part: 54- Respect For The Martyrs Part-54 شہداء کی تکریم اور ان کے اہل و عیال کی دلجوئی کا پہلا
نمونہ نبی کریمؐ نے پیش فرمایا
Part:
55- O People of Makkah! The Messenger of God Gave us the glad tidings of the
Roman Domination Part-55 اے اہل
مکہ! اللہ کے رسولؐ نے ہمیں رومیوں کے غلبے کی خوشخبری دی ہے
Part:
56- O Nation of Jews! Fear Allah, Lest the Chastisement Overtake You
Part-56 اے قوم یہود! اللہ سے
ڈرو، ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی عذاب نازل ہوجائے
Part:
57- Abdullah Ibn Ubay: His Sympathy With the Jews Until the Last Moment of
Their Expulsion From Madina Part-57 عبد اللہ بن أبی، یہود کے مدینہ سے اخراج کے آخری لمحے تک
ان کا ہمدرد بنا رہا
Part: 58- When The Prjophet Said, 'Who can teach Ka'b bin Ashraf a lesson'?
Part-58 جب آپؐ نے فرمایا: کون
ہے جو کعب بن اشرف کو اس کی اوقات یاد دِلائے
Part: 59- When the Plan to Avenge the Defeat of the Battle of Badr Failed Part-
59 جب جنگ بدر کی شکست کا
انتقام لینے کی منصوبہ بندی کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا
Part: 60- The Polytheists Were No Longer Peaceful and Quiet After the Defeat of
Badr Part-60 بدر کی شکست نے مشرکین
کے دن کا سکون اور رات کاچین چھین لیا تھا
Part: 61- Then He Said, ‘It Was Not For a Prophet to Take Up Arms and Put Them
Down’ Part-61 تب آپ نے ارشاد فرمایا:
کسی نبی کے لئے یہ مناسب نہیں کہ ہتھیار لگا کر اُتاردے
Part-
62: Mount Uhud loves us, and we Love it, says the Holy Prophet PBUH
Part-62 آپ صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا: جبل اُحد ہم سے محبت کرتاہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں
Part: 63- The Archers Were Instructed Their Sole Mission Was To Protect by
Remaining Behind the Mountain of Uhud Part-63 تیر اندازوں کو تاکید کی گئی کہ ان کا کام صرف جبلِ اُحد کے
پیچھے ٹھہر کر حفاظت کرنا ہے
Part: 64- Only Those Who Have Been Guided By Allah Can Stand Firm against the Enemy
Part-64 دشمن کے مقابلے میں وہی
لوگ ڈٹے رہتے ہیں جنہیں اللہ نے رُشد و ہدایت سے نوازاہے
Part:
65- The Martyrdom Of Hazrat Hamza, The Holy Prophet's Uncle, Is The Most
Terrible Episode Of The Battle Of Uhud Part-65 جنگ اُحد کا سب سے المناک واقعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے
چچا حضرت حمزہؓ کی شہادت ہے
Part:
66- At The Funeral of Hazrat Hamza, the Prophet's (PBUH) Eyes Were Filled
With Grief Part-66 حضرت
حمزہؓ کی تجہیز تکفین کے وقت شدت غم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چشم مبارک چھلک
اٹھی تھی
Part: 67- Rumours of the Prophet's Martyrdom Struck the Muslims Like A Bolt of
Lightning, and They Lost the War They Had Won Part-67 آپؐ کی شہادت کی افواہ مسلمانوں پر بجلی بن کر گری اور
وہ جیتی ہوئی جنگ ہار گئے
Part: 68- Muslims Were Told A Year Ago That Seventy of Their Men Would Be Martyred
Part-68 مسلمانوں کو ایک سال
پہلے ہی بتلا دیا گیا تھا کہ تمہارے ستّر آدمی شہید ہوں گے
Part: 69- No Excuse Would Be Acceptable To Allah If the Holy Prophet (PBUH) Was
Harmed Part - 69 اگر نبیؐ کی ذاتِ اقدس
کو کوئی گزند پہنچی تو اللہ کے نزدیک تمہارا کوئی عذر قابل قبول نہیں ہوگا
Part: 70- One Jew Who Fought On Behalf Of the Muslims Became Entitled To Heaven,
And The Other To Hell Part-70 مسلمانوں کی طرف سےلڑنے والا ایک یہودی جنت کا حقدار بنا تو
دوسرا دوزخ کا
Part: 71- The Prophet Decreed That the Individual Who Memorised the Qur'an Be
Buried First, Above All Other Martyrs Part-71 شہداء کی تدفین کیلئے آپؐ نے فرمایا: اس شخص کو پہلے قبر
میں لٹاؤ جو حافظ قرآن تھا
Part: 72
- In The Words of Hadith, the Prophet's Companions Who Were Martyred In the
Battle of Uhud Part 72 جب بھی
آپ ﷺ شہدائے احد کا ذکر کرتے تو یہ فرماتے: میں نے چاہا تھا کہ اللہ مجھے بھی
میرے ان صحابہؓ کے ساتھ شہید کردیتا جو پہاڑ کے دامن میں قتل کردیئے گئے
Part: 73
- The Muslims Were Defeated In Uhud Due to Disobedience to the Prophet's
Instructions and Rumours of His Martyrdom Part 73 آپ ؐ کی حکم عدولی اور آپؐ کی شہادت کی افواہ اُحد میں
مسلمانوں کی شکست کا سبب بنی
Part: 74
- The Attitude in Madinah Had Shifted, As the Holy Prophet (Pbuh) Had Noted
With His Far-Sighted Eyes Part-74 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دوربیں نگاہوں نے محسوس کرلیا تھا
کہ مدینہ کی فضا بدل گئی ہے
Part: 75
- The Prophet (Peace Be Upon Him) Said, 'A Believer Is Not Bitten From the
Same Hole Twice' Part-75 آپﷺ نے
فرمایا: مومن ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا
Part: 76
- Wine Flowed Like Water in the Streets of Madinah, Soon After its
Prohibition Was Revealed Part-76 شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوتے ہی مدینہ کی گلیوں میں شراب
پانی کی طرح بہنے لگی
Part: 77 - The Holy Prophet Kept an Eye on the Movements of All the Tribes from
Madinah to Makkah Part-77 مدینہ سے مکہ تک تمام قبائل کی نقل وحرکت پرآپ ﷺ نظر رکھے
ہوئے تھے
Part: 78 - The Companions and Their Unparalleled Love for the Prophet Part-78 آپؐ سے صحابہؓ کی محبت یہ تھی کہ تختۂ دار پر بھی فکر
ہوتی کہ آپؐ کو کانٹا بھی نہ چبھے
Part: 79
- The Shocking Incident of Bir Mauna but the Holy Prophet Continued To
Recite the Qunoot-E-Naazla for a Month Part-79 بئر معونہ کے واقعے سے آپ ؐ کو شدید صدمہ پہنچا اور آپؐ
ایک ماہ تک قنوت نازلہ پڑھتے رہے
Part: 80
- Through Revelation, the Holy Prophet Learnt Of the Conspiracy of Banu
Nadir and Returned To Madinah Part-80 نبی کریم ؐکو بذریعہ وحی بنونضیر کی سازش سے مطلع فرما دیا
گیا اور آپؐ مدینہ واپس آگئے
Part: 81 - Sacrifice of the Ansaar (Supporters) and The Prophet’s Prayer for them
and Their descendants Part-81 ‘انصار کے ایثار پر آپؐ نے دُعا دی:’ یا اللہ! انصار اور ان
کی اولاد پر اپنی خاص مہربانی فرما
Part: 82
- The First Salat Al-Khawf Was Offered In the Ghazwa of Dhat Al-Riqa Which
Took Place after the Battle of Banū Naḍīr Par-82 پہلی’ صلوٰۃِ خوف ‘ غزوۂ ذات ِ الرقاع میں پڑھی گئی
تھی جو غزوۂ بنی نضیر کے بعد پیش آیا تھا
Part:
83- The Narrative of Hazrat Jabir Bin Abdullah's Camel: After the Prophet
Pbuh Poked the Camel with His Stick, It Became Extremely Fast Part-83 نبی کریم ﷺنے لکڑی کو ہلکا سا اونٹ پر چبھویا اور اس کی
رفتار بڑھ گئی
Part: 84 - The Muslims' Fear Dissipated Once the Prophet (Peace Be Upon Him)
Exhorted Them to Go To Badr at Any Costs Part- 84 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اعلان سنتے ہی کہ ہمیں ہر حال
میں بدر کے لئے نکلنا ہے،مسلمانوں کا خوف ختم ہوگیا
Part: 85- The Prophet (PBUH) Received the Veil Verse on the Day of the Marriage
Banquet Part-85 آپ صلی اللہ علیہ وسلم
پر آیت پردہ حضرت زینبؓ سے نکاح کے بعد عین ولیمہ والے دن نازل ہوئی
Part:
86- The Message That Muslims Are Not Inattentive Even For a Moment Spread
around the World Thanks To Daumat-Ul-Jandal Part-86 دومۃ الجندل سے ہر طرف پیغام پہنچ گیا کہ مسلمان ایک
لمحے کے لئے بھی غافل نہیں ہیں
Part: 87- The Muslim Community was greatly blessed by Juwayriya, the Wife of the
Prophet (pbuh) and Mother of the Believers Part- 87 میں نے جویریہؓ سے زیادہ کسی عورت کو اپنی قوم کے حق
میں بابرکت نہیں دیکھا
Part: 88
- Surah Al-Munafiqun Was Revealed To the Prophet (PBUH) To Expose the
Hypocrites Part-88 آپ صلی
اللہ علیہ وسلم کے سامنے منافقوں کا پردہ فاش کرنے کے لئے'سورہ المنافقون'نازل کی
گئی
Part: 89
- The Holy Prophet Said: 'O Aisha! Rejoice, 'Allah Has Declared Your
Innocence from the Ifk-Slander Part-89 آپ ؐ نے فرمایا: اے عائشہؓ! خوش ہوجاؤ، اللہ نے تمہاری
برأت ظاہر کردی ہے
Part:
90- Surah An-Noor Contains the Most Serious Type of Threat Found Anywhere in
the Holy Qur'an Part-90 قرآن
کریم میں کہیں بھی تہدید کا وہ سخت انداز نہیں ملےگا جو سورہ نور میں اختیار کیا
گیا ہے
Part: 91
- In Opposition To the Holy Prophet, the Jewish Delegation Sided With the
Polytheists Part-91 نبی کریم
ؐ کی مخالفت میں یہودی وفد نے مشرکین کا ساتھ دیا اور مستحق ِلعنت ٹھہرا
Part: 92
- On The Day of Al-Khandaq, the Prophet Carried Earth Till His Abdomen Was
Fully Covered In Dust Part-92 تاریخ نے وہ منظر دیکھا کہ شکم مبارک گرد سے اَٹا ہے اور
آپؐ مٹی ڈھو رہے ہیں
Page: 93
- When The Delegation Arrived and Informed the Prophet That It Was Only
Repeating the Conduct of Adal and Qaarra Part- 93 جب وفد نے آکر آپؐ کو بتایا کہ اس نے وہی کیا جو عَضَل اور
قَارَّہ نے کیا تھا
Page: 94
- Allah Accepted the Prayers of His Prophet and Opened the Gates of Victory
Part- 94 اللہ نے اپنے رسولؐ کی
دُعائیں قبول فرمالیں اور فتح ونصرت کے دروازے کھول دیئے
Part: 95
- The Angel Gabriel Said To the Prophet, 'You Should Immediately Proceed To
Bani Qurayzah, For the Angels Have Not Yet Laid Down Their Weapons or Returned'
Part-95 ابھی فرشتوں نے ہتھیار
نہیں رکھے نہ واپس ہوئے ہیں، آپؐ فوراً بنی قریظہ کی طرف تشریف لے چلیں
Part: 96
- After Hearing the Decision of Hazrat Saad, the Prophet PBUH Said: 'You
Have Decided What God Wants' Part - 96 حضرت سعدؓ کا فیصلہ سن کر آپؐ نے فرمایا: تم نے وہی فیصلہ
کیا ہے جو خدا چاہتاہے
Part: 97
- The Prophet (PBUH) Dealt With the Banu Qurayzah in a Manner Consistent
With Both Jewish Tribal Depravity and War Politics Part-97 آپ ؐ نے بنو قر یظہ سے جو معاملہ فرمایا وہ جنگی سیاست
اور یہود قبائل کی افتاد طبع کے مطابق تھا
Part: 98
- When Thumamah Ibn Uthal Proclaimed, "O Makkans, You Will Not Get
From Yamama Even a Single Grain of Wheat," Part-98 جب ثمامہ بن اُثال نے کہا اے اہل مکہ تمہیں یمامہ کے
گیہوں کا ایک دانہ بھی نہیں ملے گا
Part: 99
- When The Prophet Said, "O Son Of Aku!" Be Gentle To Them After
You Have Them under Control" Part-99 جب آپؐ نے فرمایا: ’’اے اکوع کے بیٹے! جب وہ تیرے قابو میں
آگئے تو اب نرمی کر!‘‘
Part: 100 - When the Companions of the Prophet Returned the Booty to Hazrat Zainab's
Husband Abu Al-Aas Part-100 جب صحابہؓ نے غنیمت میں ملا ہوا مال حضرت زینبؓ کے شوہر ابو
العاص کو واپس کردیا
Part: 101 - The Muslim Who Recalls Death The Most Is the Most Wise and Understanding
Muslim Part-101 وہ مسلمان سب سے زیادہ
ہوشیار اور سمجھ والا ہے جو موت کو سب سے زیادہ یاد کرتا ہو
Part: 102
- In A Dream, the Prophet (Pbuh) Was Doing the Umrah to Makkah While
Wearing Ihram Part-102 آپ صلی
اللہ علیہ وسلم نے خواب دیکھا کہ عمرہ کے لئے احرام کی حالت میں مکہ تشریف لے گئے
ہیں
Part: 103
- The Companions Put the Arrow Given By the Prophet in a Dry Well, and the
Water Started Boiling There Part - 103 صحابہؓ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دیا ہوا تیر خشک کنویں
میں گاڑاہی تھا کہ وہاں پانی ابلنے لگا
Part: 104 - The Sahabah's Oath of Allegiance Rocked the Quraish Part-104 صحابہ کرامؓ کی بیعت کی خبر سن کر قریش کے پیروں تلے سے
زمین نکل گئی
Part: 105
- Hazrat Ali Refused To Remove the Lettering That Read "Muhammad the
Messenger of Allah" Part-105 حضرت علیؓ نے وہ عبارت مٹانے سے انکار کردیا جس میں
محمد’رسول اللہ‘ لکھا تھا
Part: 106
- The Companions heartbroken by the Terms of Hudabiyya Pact were delighted
to hear the news of Conquest of Makkah Part-106 شرائط صلح حدیبیہ سے دل گرفتہ صحابہ‘ فتح مبین ’ کی خوش خبری
سن کر کھل اٹھے
Part: 107
– The Historical Significance of the Peace Treaty of Hudaybiyah, the Prophet's
Mercy, and the Extraordinary Effects of This Peace Part-107 صلح حدیبیہ کی تاریخی اہمیت، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی
فراست اور اس صلح کے غیر معمولی اثرات
Part: 108
– The Prophet Took Control of Makkah in the Year 8 A.H. As Though It Were
Not a Difficult Task Part-108 آٹھ ہجری میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ اس طرح فتح کرلیا
جیسے وہ کوئی مشکل کام تھا ہی نہیں
Part: 109
– The Prophet's Letters to the Leaders of Many Countries and Regions
Following the Hudaybiyah Peace – Part-109 صلح حدیبیہ کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف ملکوں او
رقبیلوں کے سربراہوں کو خطوط لکھے
Part: 110
- I Bear Witness That 'You Are the Prophet Whom We People Of the Book Were
Waiting For' Part-110 میں
گواہی دیتا ہوں کہ آپؐ وہی نبی ہیں جن کا ہم اہل کتاب انتظار کررہے تھے
Part: 111- His Religion Will Spread As Far As the Ends of the Seas and Rivers
-Part-111 انؐ کا دین وہاں تک
پھیلے گا جہاں تک سمندروں اور دریاؤں کی انتہا ہے
Part: 112
- The Priest from Alexandria Predicted That the Prophet from Arabia Would
Emerge By the Name Ahmad-Part-112 اسکندریہ کے پادری نےکہہ دیا تھا کہ عرب کےایک اُمی ّنبی ہیں
ان کا نام احمدؐ ہوگا
Part: 113 - O People of the Book! Come To a Common Word between Us and You
Part-113 اے اہل کتاب! ایسی بات
کی طرف آؤ جو ہم میں اور تم میں مشترک ہے
Part: 114 - The Hercules' Descendants Believed Their Empire Would Remain As Long As
They Had the Prophet Muhammad's Blessed Letter-Part-114 خاندانِ ہرقل کاعقیدہ تھا کہ جب تک آپؐ کا خط اُن
کےپاس ہے ، سلطنت باقی رہے گی
Part: 115 - Letter of Prophet Muhammad (PBUH) to King Kisra, the Ruler of
Persia-Part-115 میرے رَب نے کسریٰ کو
آج رات سات گھڑی گئے ہلاک کرڈالا ہے
Part: 116
- I Want to Remind You of Allah Almighty, Who Says That Anyone Who Takes
Guidance Does So for His or Her Own Benefit- Part-116 میں تمہیں اللہ عزوجل کی یاد دِلاتا ہوں جو نصیحت قبول
کرتا ہے وہ اپنے فائدہ کیلئے کرتا ہے
Part: 117 - My Religion Will Prevail As Far As Camels and Horses Go-Part-117 میرا دین وہاں تک غالب ہوکر رہیگا جہاں تک اونٹ اور
گھوڑے جاتے ہیں
Part: 118- The Prophet's Invitation Letters Were Very Simple and
Sensible-Part-118 رسول اکرم ﷺکے دعوتی
خطوط کا اسلوب نگارش نہایت سادہ اورعام فہم ہے
Part: 119
– Jews Did Not Originally Inhabit Khaybar; Rather, They Were Visitors to
the Arabian Peninsula- Part-119 ارضِ خیبراصلاً یہودیوں کا علاقہ نہیں ، وہ جزیرۂ عرب میں
مہمان بن کرداخل ہوئے تھے
Part: 120
– O People! Have Mercy on Your Souls, You Are Not Calling To the Deaf or
the Absent-Part-120 اے لوگو!
اپنی جانوں پر رحم کھاؤ، تم کسی بہرے یا غائب کو نہیں پکار رہے ہو
Part: 121
- To The Individual Who Loves Allah and His Messenger, I Will Offer This
Flag – Part-121 کل صبح یہ عَلم اس شخص
کو دوں گا جو اللہ اور رسولؐ سے اور وہ اس سے محبت کرتے ہیں
Part: 122
– The Meat of the Goat Itself Informed the Prophet PBUH That It Had Been
Poisoned-Part-122 بکری کے گوشت نے خود آپ
ﷺ کو خبر دی کہ اُسے زہر آلود کیا گیا ہے
Part: 123 - I'm Not Sure If I'm Happier about the Conquest of Khyber or the Arrival
of Jafar-Part-123 مجھے نہیں معلوم کہ آج
مجھے خیبر فتح ہونے کی زیادہ خوشی ہے یا جعفرؓ کے آنے کی
Part: 124 – Hazrat Abbas Forwarned The Makkans That The Truth Might Not Be What They
Had Become Happy To Hear-Part-124 جب حضرت عباسؓ نے مکہ میں ایک ایک کو بتایا کہ سچ وہ نہیں
جسے سن کر تم خوش ہو
Part:
125 - "Attempt To Flee As Soon As Possible; This
Valley Is Inhabited By Devils," The Holy Prophet (PBUH) Commanded-Part-125
جب
حضورؐ نے حکم دیا:جلد نکلنے کی کوشش کرو،اس وادی میں شیاطین کا بسیرا ہے
URL: https://newageislam.com/urdu-section/madina-khyber-emigrants-donations-ansar-part-126/d/129290
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism