New Age Islam
Fri Apr 25 2025, 05:40 PM

Urdu Section ( 24 Apr 2023, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

You'll see This Key in My Hand One Day, and Then I'll Hand It over to Anybody I Like-Part-132 ایک دن یہ چابی تم میرے ہاتھ میں دیکھوگے اور تب میں جس کو چاہونگا یہ چابی دونگا

مولانا ندیم الواجدی

21 اپریل 2023

(گزشتہ سے پیوستہ)

حضرت خالد بن الولیدؓ  کا قبول اسلام

حضرت خالد بن ولیدؓ کے اسلام قبول کرنے سے مسلمانوں کو بڑی تقویت حاصل ہوئی، وہ ایک مشہور جنگجو اور بہادر شہ سوار تھے، فنون سپہ گری میں اپنی مہارت اور بہادری کی بناء پر ان کا شمار قریش کے صف اول کے لوگوں میں ہوا کرتا تھا۔ احد کی جنگ میں انہوں نے ہی مسلمانوں پر پلٹ کر وار کیا تھا، جس سے میدان جنگ کی صورت حال قریش کے حق میں تبدیل ہوگئی تھی۔ اسلام قبول کرنے کے بعد اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی اس حیثیت کو برقرار رکھا، پہلے وہ مسلمانوں کے لئے خطرہ بنے ہوئے تھے، اب وہ کفار ومشرکین کے لئے خطرہ بن گئے، مسلمان ہونے کے بعد انہوں نے سب سے پہلے غزوۂ موتہ میں حصہ لیا، اس جنگ میں تین سپہ سالاروں کی شہادت کے بعد مسلمانوں نے اتفاق رائے سے خالد بن ولیدؓ کو فوج کا قائد بنالیا، انہوں نے اپنی قابلیت سے رومیوں کو بھاگنے پر مجبور کردیا، اس جنگ میں حضرت خالدؓ کے ہاتھوں سے نو تلواریں ٹوٹیں، اس سے خوش ہوکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سیف اللہ المسلول کا خطاب عطا فرمایا۔ غزوۂ موتہ کے بعد انہوں نے فتح مکہ، غزوۂ حنین اور غزوۂ تبوک میں بھی اپنی بھرپور شرکت درج کرائی اور ہر محاذ پر داد شجاعت دی، وہ کئی سرایا میں بھی شریک ہوئے۔

حضرت خالد بن ولیدؓ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دنیا سے پردہ فرمانے کے بعد بھی اسلامی لشکر کا حصہ بنے رہے، بلکہ کئی جنگوں میں انہوں نے قائدانہ کردار بھی ادا کیا، خاص طور پر شام اور فلسطین میں جو فتوحات ہوئیں ان میں حضرت خالد بن ولیدؓ کا کردار بڑا نمایاں رہا ہے۔ عہد فاروقیؓ میں وہ کئی علاقوں کے گورنر بھی رہے، مگر وہ فطری طور پر میدانِ جنگ کے آدمی تھے، گورنری ان کے مزاج کے خلاف تھی، ایک سال بعد وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوکر مدینہ آگئے اور وہیں رہنے لگے۔ انہوں نے سن بائیس ہجری میں وفات پائی اور جنت البقیع میں دفن ہوئے۔ (صحیح ابن حبان: ۲۵/۵۶۵، رقم الحدیث: ۷۰۹۱)

عثمان بن طلحہؓ کا قبولِ اسلام

اُس سہ نفری وفد کے تیسرے رکن حضرت عثمان بن طلحہؓ تھے جس نے قبولِ اسلام کیلئے مدینہ  کی طرف کوچ کیا تھا۔ یہ تینوں حضرات ایک ساتھ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ایک ہی مجلس میں تینوں نے اسلام قبول کرنے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دست ِ مبارک پر بیعت کرنے کی سعادت حاصل کی۔ ان تینوں کو دیکھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خوشی کا اظہار فرمایا ۔

حضرت عثمان بن طلحہؓ کا تعلق مکہ مکرمہ کے اس نامی گرامی گھرانے سے ہے جس کے پاس بیت اللہ کے دروازے کی چابی رہتی تھی، اسی خاندان کے لوگ بیت اللہ کا دروازہ کھولتے اور بند کرتے تھے۔ زمانۂ جاہلیت میں پیر اور جمعرات کو دروازہ کھولنے کا ایک معمول تھا۔ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیت اللہ کے اندر تشریف لے جانے کا ارادہ فرمایا، عثمان بن طلحہؓ  نے (جو ابھی مسلمان نہیں ہوئے تھے) چابی دینے سے انکار کردیا اور کچھ الٹی سیدھی باتیں بھی کہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تحمل سے کام لیا اور فرمایا: ایک دن یہ چابی تم میرے ہاتھ میں دیکھوگے اور اس وقت میں جس کو چاہوں گا یہ چابی دوں گا۔ عثمان نے جواباً کہا کہ وہ دن قریش کے لئے ذلت اور بربادی کا دن ہوگا ۔آپ ؐنے فرمایا: نہیں بلکہ وہ دن سربلندی اور عزت کا دن ہوگا۔ اس بات کا عثمان کے دل پر گہرا اثر ہوا انہوں نے چابی دے دی اور آپؐ خانۂ کعبہ کے اندر تشریف لے گئے۔

عمرۂ قضا کی ادائیگی کے لئے آپؐ مکہ مکرمہ تشریف لائے، ہوسکتا ہے چابی طلب کرنے کا یہ واقعہ اسی وقت کا ہو۔ عمرۂ قضا کے بعد حضرت عثمانؓ نے حضرت خالد بن ولیدؓ اور حضرت عمرو بن العاصؓ کے ساتھ مدینہ جاکر اسلام قبول کیا، فتح مکہ کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیت اللہ کے پاس تشریف لائے، حضرت عثمانؓ اس وقت آپؐ کے قریب تھے، آپؐ نے ان سے خانۂ کعبہ کی کنجی طلب فرمائی، واقعے کی تفصیل بیان کرتے ہوئے حضرت عثمانؓ کہتے ہیں: فتح مکہ کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: اے عثمان! مجھے چابی دو، میں نے چابی پیش کی، آپؐ نے چابی لی اور (کچھ دیر کے بعد) مجھے واپس کردی، اور یہ فرمایا: یہ چابی تم ہمیشہ ہمیشہ کے لئے اپنے پاس رکھو، تم سے کوئی ظالم ہی یہ چابی واپس لے گا، جب میں چابی لے کر واپس ہونے لگا تو آپؐ نے مجھے آواز دی، میں واپس آیا، آپ نے فرمایا: کیا میں نے تم سے یہ نہیں کہا تھا کہ شاید ایک دن تم یہ چابی میرے ہاتھ میں دیکھوگے اور میں جس کو چاہوں گا دے سکوں گا، میں نے عرض کیا جی ہاں! یا رسولؐ اللہ!

ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عثمانؓ سے چابی لی،دروازہ کھولا، اندر تشریف لے گئے اور دو رکعت نماز پڑھی، باہر تشریف لائے، چابی آپؐ کے دست مبارک میں تھی، حضرت علیؓ نے آگے بڑھ کر عرض کیا: یا رسولؐ اللہ! یہ چابی ہمیں دے دیجئے، ہمارے پاس سقایہ (پانی پلانے کی خدمت) اور حجابہ (بیت اللہ کی خدمت) دونوں جمع ہوجائیں گے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عثمان بن طلحہؓ کہاں ہیں؟ ان کو بلایا گیا، آپؐ نے یہ فرما کر چابی ان کے سپرد کردی کہ یہ چابی تمہاری ہے، آج حسن سلوک اور وفاء کا دن ہے۔ اس دن سے یہ چابی حضرت عثمان بن طلحہؓ کے گھرانے میں ہی ہے، کتنے ہی خلفاء، حکمراں اور بادشاہ آئے اور چلے گئے لیکن کسی کو یہ جرأت نہ ہوئی کہ وہ اس خاندان سے خانۂ کعبہ کی چابی لے لے۔

قبول اسلام کے بعد حضرت عثمان بن طلحہؓ مستقل طور پر مدینہ ہی میں مقیم رہے، اس دوران چابی ان کی والدہ کے پاس رہی جو اس وقت تک مسلمان نہیں ہوئی تھیں۔ فتح مکہ کے بعد بھی عثمان بن طلحہ نے مدینہ ہی میں قیام کیا، البتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد آپ کلید برداری کے فرائض انجام دینے کے لئے مکہ آگئے اور یہیں بیالیس ہجری میں وفات پائی۔ (البدایہ والنہایہ:۴/۳۴۴، اسد الغابہ:۲/۶۴۵)۔

غزوۂ مُؤتَہْ

مؤتہ ایک شہر ہے جو اس زمانے میں جس کا ذکر چل رہا ہے شام کے علاقے بَلْقَاء میں واقع تھا، فی الحال یہ مشرقی اردن کی ایک بستی  ہے، اس کا صدر مقام کرْک ہے۔ مؤتہ سے اس کا فاصلہ بارہ کلو میٹر ہے، اُردن کے دار الحکومت عمان سے اس کی دوری ایک سو چالیس کلو میٹر ہے، مؤتہ کے قریب ایک بستی مزار نامی ہے، اس میں ان حضرات صحابہؓ کے مزارات ہیں جو غزوۂ مؤتہ میں شہید ہوئے تھے، سیرت کی معروف اصطلاح میں اس جنگ پر سریّہ کا اطلاق ہونا چاہئے کیوں کہ اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہ نفس نفیس شرکت نہیں فرمائی، لیکن چونکہ اسلامی جنگی مہمات میں اس جنگ کو بڑی اہمیت حاصل ہے اور صحابۂ کرامؓ کی بڑی تعداد نے اس میں شرکت کی ہے اس لئے اس کو غزوہ کہا جاتا ہے۔ اس کو غزوہ کہنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اگرچہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس جنگ میں بہ نفس نفیس شریک نہیں تھے لیکن عین جنگ کے وقت آپؐ  کی نگاہوں کے سامنے سے تمام حجابات ہٹا دئے گئے تھے اور میدان جنگ آپ کے سامنے اس طرح تھا گویا آپ وہاں موجود ہیں اور جنگ کے تمام مناظر اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں، غزوۂ مؤتہ جمادی الاولیٰ سن آٹھ ہجری مطابق اگست سن چھ سو انتیس عیسوی میں ہوا، ایک طرف تین ہزار مسلمان تھے، دوسری بار نظینی روما کا زبردست لشکر تھا، مؤرخین نے لکھا ہے کہ اس لشکر میں ایک لاکھ رومی فوج تھی اور ایک لاکھ حلیف قبائل عرب کے جنگ جو تھے۔

غزوۂ موتہ کا پس منظر

صلح حدیبیہ کے بعد رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت سے امراء وسلاطین کے نام دعوتی خطوط ارسال فرمائے، اسی ضمن میں آپؐ نے ایک خط امیر شام شرحبیل بن أبی شمر الغسانی کے نام بھی تحریر فرمایا، یہ شخص قیصر روم کی طرف سے شام کا حاکم تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ مکتوب گرامی حضرت حارث بن عمیر الاسدیؓ لے کر روانہ ہوئے۔ قدیم زمانے سے یہ دستور چلا آرہا ہے کہ دوسرے ملکوں سے آنے والے قاصدوں اور سفیروں سے کوئی تعرض نہیں کیا جاتا بلکہ ان کو عزت و احترام کا مستحق سمجھا جاتا ہے خواہ وہ دشمنوں ہی کی طرف سے کیوں نہ آئے ہوں، لیکن شرحبیل نے اس دستور کی خلاف ورزی کی۔ جب حضرت حارث آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مکتوب مبارک لے کر ارض مؤتہ میں پہنچے تو شرحبیل نے یہ جاننے کے باوجود کہ وہ مدینے سے مسلمانوں کا قاصد بن کر آیا ہے انہیں قتل کرا دیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حارث کے قتل سے ملال بھی ہوا اور غصہ بھی آیا، شرحبیل نے قاصد رسولؐ کو قتل نہیں کیا تھا بلکہ اس کے پردے میں مسلمانوں کو جنگ کا پیغام دیا تھا، اس لئے آپ نے صحابہؓ کو حکم دیا کہ وہ بلا تاخیر شام کی طرف روانہ ہوں، یہ پہلا لشکر تھا جو جزیرۃ العرب کی حدود سے باہر جانے کے لئے تشکیل دیا گیاتھا، اس میں تین ہزار صحابہؓ نے حصہ لیا، غزوۂ خندق کے بعد تعداد کے اعتبار سے یہ دوسرا بڑا لشکر تھا ۔ (تاریخ الطبری: ۳/۱۰۳)

لشکر کے امراء کا انتخاب اور ان کو آداب جنگ کی تلقین

لشکر کی روانگی سے قبل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین امراء کا انتخاب فرمایا، زید بن حارثہؓ کو پہلا امیر مقرر فرمایا، آپ نے ارشاد فرمایا اگر زید قتل ہوجائیں تو لشکر کے امیرجعفربن ابی طالبؓ ہوں گے، جعفر قتل ہوجائیں تو عبد اللہ ابن رواحہؓ ہوں گے، اور اگر وہ بھی قتل ہوجائیں تو مسلمانوں کو اختیار ہوگا کہ وہ کسی کو بھی اپنا امیر منتخب کرلیں (صحیح البخاری: ۵/۱۴۳، رقم الحدیث: ۴۲۶۱، فتح الباری: ۷/۵۱۱)(جاری)

21 اپریل 2023،بشکریہ: انقلاب، نئی دہلی

------------------

Related Article

Part: 1- I Was Taken to the Skies Where the Sound Of Writing with a Pen Was Coming (Part-1) مجھے اوپر لے جایا گیا یہاں تک کہ میں ایسی جگہ پہنچا جہاں قلم سے لکھنے کی آوازیں آرہی تھیں

Part: 2- Umm Hani! ام ہانی! میں نے تم لوگوں کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی جیسا کہ تم نے دیکھا، پھرمیں بیت المقدس پہنچا اور اس میں نماز پڑھی، پھر اب صبح میں تم لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی جیسا کہ تم دیکھ رہی ہو

Part: 3 - Allah Brought Bait ul Muqaddas before Me and I Explained its Signs اللہ نے بیت المقدس کو میرے روبرو کردیااور میں نے اس کی نشانیاں بیان کیں

Part: 4- That Was A Journey Of Total Awakening وہ سراسر بیداری کا سفر تھا، جس میں آپؐ کو جسم اور روح کے ساتھ لے جایا گیا تھا

Part: 5- The infinite power of Allah Almighty and the rational proof of Mi'raj رب العالمین کی لامتناہی قدرت اور سفر معراج کی عقلی دلیل

Part: 6- The Reward of 'Meraj' Was Given by Allah Only to the Prophet معراج کا انعام رب العالمین کی طرف سے عطیۂ خاص تھا جو صرف آپؐ کو عطا کیا گیا

Part: 7- Adjective of Worship مجھے صفت ِ عبدیت زیادہ پسند اور عبد کا لقب زیادہ محبوب ہے

Part:-8- Prophet Used To Be More Active Than Ever In Preaching Islam During Hajj رسولؐ اللہ ہر موسمِ حج میں اسلام کی اشاعت اور تبلیغ کیلئے پہلے سے زیادہ متحرک ہوجاتے

Part: 9- You Will Soon See That Allah Will Make You Inheritors Of The Land And Property Of Arabia تم بہت جلد دیکھو گے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں کسریٰ اور عرب کی زمین اور اموال کا وارث بنا دیگا

Part: 10- The Prophet That the Jews Used To Frighten Us With یہ وہی نبی ہیں جن کا ذکر کرکے یہودی ہمیں ڈراتے رہتے ہیں

Part: 11- Pledge of Allegiance بیعت ثانیہ کا ذکر جب آپؐ سے بنی عبدالاشہل کے لوگوں نے بیعت کی،ایمان لائے اور آپ ؐسے رفاقت و دفاع کا بھرپور وعدہ کیا

Part: 12 - Your Blood Is My Blood, Your Honour Is My Honour, and Your Soul Is My Soul تمہارا خون میرا خون ہے، تمہاری عزت میری عزت ہے، تمہاری جان میری جان ہے

Part: 13- The event of migration is the boundary between the two stages of Dawah ہجرت کا واقعہ اسلامی دعوت کے دو مرحلوں کے درمیان حدّ فاصل کی حیثیت رکھتا ہے

Part: 14- I Was Shown Your Hometown - The Noisy Land Of Palm Groves, In My Dream مجھے خواب میں تمہارا دارالہجرۃ دکھلایا گیا ہے، وہ کھجوروں کے باغات والی شوریدہ زمین ہے

Part: 15- Hazrat Umar's Hijrat and the Story of Abbas bin Abi Rabia تو ایک انگلی ہی تو ہے جو ذرا سی خون آلود ہوگئی ہے،یہ جو تکلیف پہنچی ہے اللہ کی راہ میں پہنچی ہے

Part: 16- When Allah Informed The Prophet Of The Conspiracy Of The Quraysh جب اللہ نے آپؐ کو قریش کی سازش سے باخبرکیا اور حکم دیا کہ آج رات اپنے بستر پر نہ سوئیں

Part: 17- Prophet Muhammad (SAW) Has Not Only Gone But Has Also Put Dust On Your Heads محمدؐنہ صرف چلے گئے ہیں بلکہ تمہارے سروں پر خاک بھی ڈال گئے ہیں

Part: 18- O Abu Bakr: What Do You Think Of Those Two Who Have Allah As a Company اے ابوبکرؓ: ان دو کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ ہو

Part: 19- The Journey of Hijrat Started From the House of Hazrat Khadija and Ended At the House of Hazrat Abu Ayub Ansari سفر ِ ہجرت حضرت خدیجہ ؓکے مکان سے شروع ہوا اور حضرت ابوایوب انصاریؓ کے مکان پر ختم ہوا

Part: 20- O Suraqa: What about a day when you will be wearing the Bracelets of Kisra اے سراقہ: اس وقت کیسا لگے گا جب تم کسریٰ کے دونوں کنگن اپنے ہاتھ میں پہنو گے

Part:21- The Holy Prophet's Migration And Its Significance نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کا واقعہ اور اس کی اہمیت

Part: 22- Bani Awf, the Prophet Has Come اے بنی عوف وہ نبیؐ جن کا تمہیں انتظار تھا، تشریف لے آئے

Part: 23- Moon of the Fourteenth Night ہمارے اوپر ثنیات الوداع کی اوٹ سے چودہویں رات کا چاند طلوع ہوا ہے

Part: 24- Madina: Last Prophet's Abode یثرب آخری نبیؐ کا مسکن ہوگا، اس کو تباہ کرنے کا خیال دل سے نکال دیں

Part: 25- Bless Madinah Twice As Much As You Have To Makkah یا اللہ: جتنی برکتیں آپ نے مکہ میں رکھی ہیں اس سے دوگنی برکتیں مدینہ میں فرما

Part: 26- Construction of the Masjid-e-Nabwi مسجد نبویؐ کی تعمیر کیلئے جب آپؐ کو پتھر اُٹھا اُٹھا کر لاتا دیکھا تو صحابہؓ کا جوش دوچند ہو گیا

Part: 27- The First Sermon of the Holy Prophet after the Migration and the Beginning of Azaan in Madina ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں حضورﷺ کا پہلا خطبہ اور اذان کی ابتداء

Part: 28- The Lord of the Ka'bah رب کعبہ نے فرمایا، ہم آپ ؐکے چہرے کا بار بار آسمان کی طرف اُٹھنا دیکھ رہے تھے

Part: 29- Holy Prophet’s Concern for the Companions of Safa نبی کریمؐ کو اصحابِ صفہ کی اتنی فکر تھی کہ دوسری ضرورتیں نظر انداز فرمادیتے تھے

Part: 30- Exemplary Relationship of Brotherhood مثالی رشتہ ٔ اخوت: جب سرکار ؐدو عالم نے مہاجرین اور انصار کو بھائی بھائی بنا دیا

Part: 31- Prophet (SAW) Could Have Settled in Mecca after Its Conquest فتح مکہ کے بعد مکہ ہی مستقر بن سکتا تھا، مگر آپؐ نے ایسا نہیں کیا، پاسِ عہد مانع تھا

Part: 32 - From Time To Time The Jews Would Come To Prophet’s Service And Ask Questions In The Light Of The Torah یہودی وقتاً فوقتاً آپؐ کی خدمت میں حاضر ہوتے اور تورات کی روشنی میں سوال کرتے

Part: 33- Majority Of Jewish Scholars And People Did Not Acknowledge Prophet Muhammad’s Prophethood Out Of Jealousy And Resentment یہودی علماء اور عوام کی اکثریت نے بربنائے حسد اور کینہ آپ ؐکی نبوت کا اعتراف نہیں کیا

Part: 34- When The Jew Said To Hazrat Salman Farsi: Son! Now There Is No One Who Adheres To The True Religion جب یہودی نے حضرت سلمان فارسیؓ سے کہا: بیٹے!اب کوئی نہیں جوصحیح دین پرقائم ہو

Part: 35- When the Holy Prophet said to the delegation of Banu Najjar, 'Don't worry, I am the Chief of your tribe' جب حضورؐ نے بنونجار کے وفد سے کہا تم فکر مت کرو، میں تمہارے قبیلے کا نقیب ہوں

Part: 36- When Hazrat Usman Ghani (RA) Bought a Well (Beer Roma) and Dedicated It to Muslims جب حضرت عثمان غنیؓ نے کنواں (بئر رومہ) خرید کر مسلمانوں کیلئے وقف کردیا

Part: 37- The Charter of Medina Is the First Written Treaty of the World That Is Free From Additions and Deletions میثاقِ مدینہ عالم ِ انسانیت کا پہلا تحریری معاہدہ ہے جو حشو و زوائد سے پاک ہے

Part: 38- Only Namaz Were Obligatory In The Meccan Life Of The Holy Prophet, Rest Of The Rules Were Prescribed In Madinah حضورؐ کی مکی زندگی میں صرف نماز فرض کی گئی تھی ، باقی احکام مدینہ میں مشروع ہوئے

Part: 39- Prophet Muhammad (SAW) Ensured That Companions Benefited From The Teachings Of The Qur'an And Sunnah آپ ؐ ہمیشہ یہ کوشش فرماتے کہ جماعت ِ صحابہؓ کا ہرفرد کتاب و سنت کی تعلیم سے بہرہ ور ہو

Part: 40- Hypocrisy of the Jews and Their Hostility with the Holy Prophet نفاق یہود کی سرشت میں تھا اور حضورؐ کی مکہ میں بعثت سے وہ دشمنی پر کمربستہ ہوگئے

Part: 41- Greatest Threat to the Muslims Was From the Hypocrites مسلمانوں کو بڑا خطرہ منافقین سے تھا جن کا قائد رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی تھا

Part: 42 - When Oppressed Muslims Complain, Holy Prophet Pbuh Used To Say, Be Patient, I Have Not Been Ordered To Kill مظلوم مسلمان ظلم کی شکایت کرتے توآپ ؐ فرماتے صبرکرو،مجھے قتال کا حکم نہیں دیا گیا

Part: 43- First Regular Battle Between Kufr And Islam Was Fought At Badr کفر و اسلام کے درمیان پہلی باقاعدہ جنگ میدان ِ بدر میں لڑی گئی تھی

Part: 44- When The Prophet Took Fidya Payment and Released Two Prisoners جب سرکارؐ دوعالم نے فدیہ لے کر قافلہ ٔ قریش کے دو قیدیوں کو رہا فرما دیا

Part: 45- Three Hundred And Thirteen Companions Had Only Three Horses And Seventy Camels تین سو تیرہ صحابہ ؓکے پاس صرف تین گھوڑے اور صرف ستر اونٹ تھے

Part: 46- O Messenger of Allah! Even If You Take Us to Barak Al-Emad, We Will Go With You یارسولؐ اللہ ! اگر آپؐ برک العماد لے جانا چاہیں تو بھی ہم آپؐ کے ساتھ چلیں گے

Part: 47- Before The Battle of Badr, Many People Had Advised the Quraysh to Return But They Refused غزوۂ بدر سے پہلے کئی لوگوں نے قریش کو مشورہ دیا تھا کہ واپس ہوجائیں مگر وہ نہیں مانے

Part: 48- Prophet (Pbuh) Remained Engaged in Worship for the Whole Night and by the Command of Allah, Drowsiness Fell on the Muslims آپؐ تمام رات عبادت میں مشغول رہے اور بحکم الٰہی مسلمانوں پر غنودگی طاری رہی

Part: 49- Allah, Fulfill Your Promise of Victory To Me اے اللہ تُونے مجھ سے فتح و نصرت کا جو وعدہ کیا ہے اسے پورا فرما

Part: 50- Prophet Muhammad Pbuh Threw a Handful of Dust and Pebbles at the Enemy and There Was a Panic Part-50 آپ نے مٹھی بھر خاک اور سنگریزے دشمن کی طرف پھینکے اور ان میں افراتفری مچ گئی

Part: 51- Every Incident Of The Battle Of Badr Is A Clear Proof Of The Truthfulness Of The Holy Prophet And A Masterpiece Of Prophetic Insight And Determination Part-51 جنگ بدر کا ہر واقعہ حضورؐ کی حقانیت کی روشن دلیل اور پیغمبرانہ بصیرت و عزیمت کا شاہکار ہے

Part: 52- After Badr, There Was Mourning In Every House In Makkah, While There Was Celebration In Madinah Part-52 بدر کے بعد مکہ کے ہر گھرمیں صف ِ ماتم بچھی تھی جبکہ مدینہ منورہ میں جشن کا سماں تھا

Part: 53 - History Can Never Forget the Humane Behaviour of Prophet Muhammad Pbuh with the Prisoners of War Part 53 اسیرانِ جنگ کے ساتھ آپ ﷺ کا حسن سلوک تاریخ کبھی فراموش نہیں کرسکتی

Part: 54- Respect For The Martyrs Part-54 شہداء کی تکریم اور ان کے اہل و عیال کی دلجوئی کا پہلا نمونہ نبی کریمؐ نے پیش فرمایا

Part: 55- O People of Makkah! The Messenger of God Gave us the glad tidings of the Roman Domination Part-55 اے اہل مکہ! اللہ کے رسولؐ نے ہمیں رومیوں کے غلبے کی خوشخبری دی ہے

Part: 56- O Nation of Jews! Fear Allah, Lest the Chastisement Overtake You Part-56 اے قوم یہود! اللہ سے ڈرو، ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی عذاب نازل ہوجائے

Part: 57- Abdullah Ibn Ubay: His Sympathy With the Jews Until the Last Moment of Their Expulsion From Madina Part-57 عبد اللہ بن أبی، یہود کے مدینہ سے اخراج کے آخری لمحے تک ان کا ہمدرد بنا رہا

Part: 58- When The Prjophet Said, 'Who can teach Ka'b bin Ashraf a lesson'? Part-58 جب آپؐ نے فرمایا: کون ہے جو کعب بن اشرف کو اس کی اوقات یاد دِلائے

Part: 59- When the Plan to Avenge the Defeat of the Battle of Badr Failed Part- 59 جب جنگ بدر کی شکست کا انتقام لینے کی منصوبہ بندی کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا

Part: 60- The Polytheists Were No Longer Peaceful and Quiet After the Defeat of Badr Part-60 بدر کی شکست نے مشرکین کے دن کا سکون اور رات کاچین چھین لیا تھا

Part: 61- Then He Said, ‘It Was Not For a Prophet to Take Up Arms and Put Them Down’ Part-61 تب آپ نے ارشاد فرمایا: کسی نبی کے لئے یہ مناسب نہیں کہ ہتھیار لگا کر اُتاردے

Part- 62: Mount Uhud loves us, and we Love it, says the Holy Prophet PBUH Part-62 آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جبل اُحد ہم سے محبت کرتاہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں

Part: 63- The Archers Were Instructed Their Sole Mission Was To Protect by Remaining Behind the Mountain of Uhud Part-63 تیر اندازوں کو تاکید کی گئی کہ ان کا کام صرف جبلِ اُحد کے پیچھے ٹھہر کر حفاظت کرنا ہے

Part: 64- Only Those Who Have Been Guided By Allah Can Stand Firm against the Enemy Part-64 دشمن کے مقابلے میں وہی لوگ ڈٹے رہتے ہیں جنہیں اللہ نے رُشد و ہدایت سے نوازاہے

Part: 65- The Martyrdom Of Hazrat Hamza, The Holy Prophet's Uncle, Is The Most Terrible Episode Of The Battle Of Uhud Part-65 جنگ اُحد کا سب سے المناک واقعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا حضرت حمزہؓ کی شہادت ہے

Part: 66- At The Funeral of Hazrat Hamza, the Prophet's (PBUH) Eyes Were Filled With Grief Part-66 حضرت حمزہؓ کی تجہیز تکفین کے وقت شدت غم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چشم مبارک چھلک اٹھی تھی

Part: 67- Rumours of the Prophet's Martyrdom Struck the Muslims Like A Bolt of Lightning, and They Lost the War They Had Won Part-67 آپؐ کی شہادت کی افواہ مسلمانوں پر بجلی بن کر گری اور وہ جیتی ہوئی جنگ ہار گئے

Part: 68- Muslims Were Told A Year Ago That Seventy of Their Men Would Be Martyred Part-68 مسلمانوں کو ایک سال پہلے ہی بتلا دیا گیا تھا کہ تمہارے ستّر آدمی شہید ہوں گے

Part: 69- No Excuse Would Be Acceptable To Allah If the Holy Prophet (PBUH) Was Harmed Part - 69 اگر نبیؐ کی ذاتِ اقدس کو کوئی گزند پہنچی تو اللہ کے نزدیک تمہارا کوئی عذر قابل قبول نہیں ہوگا

Part: 70- One Jew Who Fought On Behalf Of the Muslims Became Entitled To Heaven, And The Other To Hell Part-70 مسلمانوں کی طرف سےلڑنے والا ایک یہودی جنت کا حقدار بنا تو دوسرا دوزخ کا

Part: 71- The Prophet Decreed That the Individual Who Memorised the Qur'an Be Buried First, Above All Other Martyrs Part-71 شہداء کی تدفین کیلئے آپؐ نے فرمایا: اس شخص کو پہلے قبر میں لٹاؤ جو حافظ قرآن تھا

Part: 72 - In The Words of Hadith, the Prophet's Companions Who Were Martyred In the Battle of Uhud Part 72 جب بھی آپ ﷺ شہدائے احد کا ذکر کرتے تو یہ فرماتے: میں نے چاہا تھا کہ اللہ مجھے بھی میرے ان صحابہؓ کے ساتھ شہید کردیتا جو پہاڑ کے دامن میں قتل کردیئے گئے

Part: 73 - The Muslims Were Defeated In Uhud Due to Disobedience to the Prophet's Instructions and Rumours of His Martyrdom Part 73 آپ ؐ کی حکم عدولی اور آپؐ کی شہادت کی افواہ اُحد میں مسلمانوں کی شکست کا سبب بنی

Part: 74 - The Attitude in Madinah Had Shifted, As the Holy Prophet (Pbuh) Had Noted With His Far-Sighted Eyes Part-74 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دوربیں نگاہوں نے محسوس کرلیا تھا کہ مدینہ کی فضا بدل گئی ہے

Part: 75 - The Prophet (Peace Be Upon Him) Said, 'A Believer Is Not Bitten From the Same Hole Twice' Part-75 آپﷺ نے فرمایا: مومن ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا

Part: 76 - Wine Flowed Like Water in the Streets of Madinah, Soon After its Prohibition Was Revealed Part-76 شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوتے ہی مدینہ کی گلیوں میں شراب پانی کی طرح بہنے لگی

Part: 77 - The Holy Prophet Kept an Eye on the Movements of All the Tribes from Madinah to Makkah Part-77 مدینہ سے مکہ تک تمام قبائل کی نقل وحرکت پرآپ ﷺ نظر رکھے ہوئے تھے

Part: 78 - The Companions and Their Unparalleled Love for the Prophet Part-78 آپؐ سے صحابہؓ کی محبت یہ تھی کہ تختۂ دار پر بھی فکر ہوتی کہ آپؐ کو کانٹا بھی نہ چبھے

Part: 79 - The Shocking Incident of Bir Mauna but the Holy Prophet Continued To Recite the Qunoot-E-Naazla for a Month Part-79 بئر معونہ کے واقعے سے آپ ؐ کو شدید صدمہ پہنچا اور آپؐ ایک ماہ تک قنوت نازلہ پڑھتے رہے

Part: 80 - Through Revelation, the Holy Prophet Learnt Of the Conspiracy of Banu Nadir and Returned To Madinah Part-80 نبی کریم ؐکو بذریعہ وحی بنونضیر کی سازش سے مطلع فرما دیا گیا اور آپؐ مدینہ واپس آگئے

Part: 81 - Sacrifice of the Ansaar (Supporters) and The Prophet’s Prayer for them and Their descendants Part-81 ‘انصار کے ایثار پر آپؐ نے دُعا دی:’ یا اللہ! انصار اور ان کی اولاد پر اپنی خاص مہربانی فرما

Part: 82 - The First Salat Al-Khawf Was Offered In the Ghazwa of Dhat Al-Riqa Which Took Place after the Battle of Banū Naīr Par-82 پہلی’ صلوٰۃِ خوف ‘ غزوۂ ذات ِ الرقاع میں پڑھی گئی تھی جو غزوۂ بنی نضیر کے بعد پیش آیا تھا

Part: 83- The Narrative of Hazrat Jabir Bin Abdullah's Camel: After the Prophet Pbuh Poked the Camel with His Stick, It Became Extremely Fast Part-83 نبی کریم ﷺنے لکڑی کو ہلکا سا اونٹ پر چبھویا اور اس کی رفتار بڑھ گئی

Part: 84 - The Muslims' Fear Dissipated Once the Prophet (Peace Be Upon Him) Exhorted Them to Go To Badr at Any Costs Part- 84 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اعلان سنتے ہی کہ ہمیں ہر حال میں بدر کے لئے نکلنا ہے،مسلمانوں کا خوف ختم ہوگیا

Part: 85- The Prophet (PBUH) Received the Veil Verse on the Day of the Marriage Banquet Part-85 آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر آیت پردہ حضرت زینبؓ سے نکاح کے بعد عین ولیمہ والے دن نازل ہوئی

Part: 86- The Message That Muslims Are Not Inattentive Even For a Moment Spread around the World Thanks To Daumat-Ul-Jandal Part-86 دومۃ الجندل سے ہر طرف پیغام پہنچ گیا کہ مسلمان ایک لمحے کے لئے بھی غافل نہیں ہیں

Part: 87- The Muslim Community was greatly blessed by Juwayriya, the Wife of the Prophet (pbuh) and Mother of the Believers Part- 87 میں نے جویریہؓ سے زیادہ کسی عورت کو اپنی قوم کے حق میں بابرکت نہیں دیکھا

Part: 88 - Surah Al-Munafiqun Was Revealed To the Prophet (PBUH) To Expose the Hypocrites Part-88 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے منافقوں کا پردہ فاش کرنے کے لئے'سورہ المنافقون'نازل کی گئی

Part: 89 - The Holy Prophet Said: 'O Aisha! Rejoice, 'Allah Has Declared Your Innocence from the Ifk-Slander Part-89 آپ ؐ نے فرمایا: اے عائشہؓ! خوش ہوجاؤ، اللہ نے تمہاری برأت ظاہر کردی ہے

Part: 90- Surah An-Noor Contains the Most Serious Type of Threat Found Anywhere in the Holy Qur'an Part-90 قرآن کریم میں کہیں بھی تہدید کا وہ سخت انداز نہیں ملےگا جو سورہ نور میں اختیار کیا گیا ہے

Part: 91 - In Opposition To the Holy Prophet, the Jewish Delegation Sided With the Polytheists Part-91 نبی کریم ؐ کی مخالفت میں یہودی وفد نے مشرکین کا ساتھ دیا اور مستحق ِلعنت ٹھہرا

Part: 92 - On The Day of Al-Khandaq, the Prophet Carried Earth Till His Abdomen Was Fully Covered In Dust Part-92 تاریخ نے وہ منظر دیکھا کہ شکم مبارک گرد سے اَٹا ہے اور آپؐ مٹی ڈھو رہے ہیں

Page: 93 - When The Delegation Arrived and Informed the Prophet That It Was Only Repeating the Conduct of Adal and Qaarra Part- 93 جب وفد نے آکر آپؐ کو بتایا کہ اس نے وہی کیا جو عَضَل اور قَارَّہ نے کیا تھا

Page: 94 - Allah Accepted the Prayers of His Prophet and Opened the Gates of Victory Part- 94 اللہ نے اپنے رسولؐ کی دُعائیں قبول فرمالیں اور فتح ونصرت کے دروازے کھول دیئے

Part: 95 - The Angel Gabriel Said To the Prophet, 'You Should Immediately Proceed To Bani Qurayzah, For the Angels Have Not Yet Laid Down Their Weapons or Returned' Part-95 ابھی فرشتوں نے ہتھیار نہیں رکھے نہ واپس ہوئے ہیں، آپؐ فوراً بنی قریظہ کی طرف تشریف لے چلیں

Part: 96 - After Hearing the Decision of Hazrat Saad, the Prophet PBUH Said: 'You Have Decided What God Wants' Part - 96 حضرت سعدؓ کا فیصلہ سن کر آپؐ نے فرمایا: تم نے وہی فیصلہ کیا ہے جو خدا چاہتاہے

Part: 97 - The Prophet (PBUH) Dealt With the Banu Qurayzah in a Manner Consistent With Both Jewish Tribal Depravity and War Politics Part-97 آپ ؐ نے بنو قر یظہ سے جو معاملہ فرمایا وہ جنگی سیاست اور یہود قبائل کی افتاد طبع کے مطابق تھا

Part: 98 - When Thumamah Ibn Uthal Proclaimed, "O Makkans, You Will Not Get From Yamama Even a Single Grain of Wheat," Part-98 جب ثمامہ بن اُثال نے کہا اے اہل مکہ تمہیں یمامہ کے گیہوں کا ایک دانہ بھی نہیں ملے گا

Part: 99 - When The Prophet Said, "O Son Of Aku!" Be Gentle To Them After You Have Them under Control" Part-99 جب آپؐ نے فرمایا: ’’اے اکوع کے بیٹے! جب وہ تیرے قابو میں آگئے تو اب نرمی کر!‘‘

Part: 100 - When the Companions of the Prophet Returned the Booty to Hazrat Zainab's Husband Abu Al-Aas Part-100 جب صحابہؓ نے غنیمت میں ملا ہوا مال حضرت زینبؓ کے شوہر ابو العاص کو واپس کردیا

Part: 101 - The Muslim Who Recalls Death The Most Is the Most Wise and Understanding Muslim Part-101 وہ مسلمان سب سے زیادہ ہوشیار اور سمجھ والا ہے جو موت کو سب سے زیادہ یاد کرتا ہو

Part: 102 - In A Dream, the Prophet (Pbuh) Was Doing the Umrah to Makkah While Wearing Ihram Part-102 آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خواب دیکھا کہ عمرہ کے لئے احرام کی حالت میں مکہ تشریف لے گئے ہیں

Part: 103 - The Companions Put the Arrow Given By the Prophet in a Dry Well, and the Water Started Boiling There Part - 103 صحابہؓ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دیا ہوا تیر خشک کنویں میں گاڑاہی تھا کہ وہاں پانی ابلنے لگا

Part: 104 - The Sahabah's Oath of Allegiance Rocked the Quraish Part-104 صحابہ کرامؓ کی بیعت کی خبر سن کر قریش کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی

Part: 105 - Hazrat Ali Refused To Remove the Lettering That Read "Muhammad the Messenger of Allah" Part-105 حضرت علیؓ نے وہ عبارت مٹانے سے انکار کردیا جس میں محمد’رسول اللہ‘ لکھا تھا

Part: 106 - The Companions heartbroken by the Terms of Hudabiyya Pact were delighted to hear the news of Conquest of Makkah Part-106 شرائط صلح حدیبیہ سے دل گرفتہ صحابہ‘ فتح مبین ’ کی خوش خبری سن کر کھل اٹھے

Part: 107 – The Historical Significance of the Peace Treaty of Hudaybiyah, the Prophet's Mercy, and the Extraordinary Effects of This Peace Part-107 صلح حدیبیہ کی تاریخی اہمیت، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی فراست اور اس صلح کے غیر معمولی اثرات

Part: 108 – The Prophet Took Control of Makkah in the Year 8 A.H. As Though It Were Not a Difficult Task Part-108 آٹھ ہجری میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ اس طرح فتح کرلیا جیسے وہ کوئی مشکل کام تھا ہی نہیں

Part: 109 – The Prophet's Letters to the Leaders of Many Countries and Regions Following the Hudaybiyah Peace – Part-109 صلح حدیبیہ کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف ملکوں او رقبیلوں کے سربراہوں کو خطوط لکھے

Part: 110 - I Bear Witness That 'You Are the Prophet Whom We People Of the Book Were Waiting For' Part-110 میں گواہی دیتا ہوں کہ آپؐ وہی نبی ہیں جن کا ہم اہل کتاب انتظار کررہے تھے

Part: 111- His Religion Will Spread As Far As the Ends of the Seas and Rivers -Part-111 انؐ کا دین وہاں تک پھیلے گا جہاں تک سمندروں اور دریاؤں کی انتہا ہے

Part: 112 - The Priest from Alexandria Predicted That the Prophet from Arabia Would Emerge By the Name Ahmad-Part-112 اسکندریہ کے پادری نےکہہ دیا تھا کہ عرب کےایک اُمی ّنبی ہیں ان کا نام احمدؐ ہوگا

Part: 113 - O People of the Book! Come To a Common Word between Us and You Part-113 اے اہل کتاب! ایسی بات کی طرف آؤ جو ہم میں اور تم میں مشترک ہے

Part: 114 - The Hercules' Descendants Believed Their Empire Would Remain As Long As They Had the Prophet Muhammad's Blessed Letter-Part-114 خاندانِ ہرقل کاعقیدہ تھا کہ جب تک آپؐ کا خط اُن کےپاس ہے ، سلطنت باقی رہے گی

Part: 115 - Letter of Prophet Muhammad (PBUH) to King Kisra, the Ruler of Persia-Part-115 میرے رَب نے کسریٰ کو آج رات سات گھڑی گئے ہلاک کرڈالا ہے

Part: 116 - I Want to Remind You of Allah Almighty, Who Says That Anyone Who Takes Guidance Does So for His or Her Own Benefit- Part-116 میں تمہیں اللہ عزوجل کی یاد دِلاتا ہوں جو نصیحت قبول کرتا ہے وہ اپنے فائدہ کیلئے کرتا ہے

Part: 117 - My Religion Will Prevail As Far As Camels and Horses Go-Part-117 میرا دین وہاں تک غالب ہوکر رہیگا جہاں تک اونٹ اور گھوڑے جاتے ہیں

Part: 118- The Prophet's Invitation Letters Were Very Simple and Sensible-Part-118 رسول اکرم ﷺکے دعوتی خطوط کا اسلوب نگارش نہایت سادہ اورعام فہم ہے

Part: 119 – Jews Did Not Originally Inhabit Khaybar; Rather, They Were Visitors to the Arabian Peninsula- Part-119 ارضِ خیبراصلاً یہودیوں کا علاقہ نہیں ، وہ جزیرۂ عرب میں مہمان بن کرداخل ہوئے تھے

Part: 120 – O People! Have Mercy on Your Souls, You Are Not Calling To the Deaf or the Absent-Part-120 اے لوگو! اپنی جانوں پر رحم کھاؤ، تم کسی بہرے یا غائب کو نہیں پکار رہے ہو

Part: 121 - To The Individual Who Loves Allah and His Messenger, I Will Offer This Flag – Part-121 کل صبح یہ عَلم اس شخص کو دوں گا جو اللہ اور رسولؐ سے اور وہ اس سے محبت کرتے ہیں

Part: 122 – The Meat of the Goat Itself Informed the Prophet PBUH That It Had Been Poisoned-Part-122 بکری کے گوشت نے خود آپ ﷺ کو خبر دی کہ اُسے زہر آلود کیا گیا ہے

Part: 123 - I'm Not Sure If I'm Happier about the Conquest of Khyber or the Arrival of Jafar-Part-123 مجھے نہیں معلوم کہ آج مجھے خیبر فتح ہونے کی زیادہ خوشی ہے یا جعفرؓ کے آنے کی

Part: 124 – Hazrat Abbas Forwarned The Makkans That The Truth Might Not Be What They Had Become Happy To Hear-Part-124 جب حضرت عباسؓ نے مکہ میں ایک ایک کو بتایا کہ سچ وہ نہیں جسے سن کر تم خوش ہو

Part: 125 - "Attempt To Flee As Soon As Possible; This Valley Is Inhabited By Devils," The Holy Prophet (PBUH) Commanded-Part-125 جب حضورؐ نے حکم دیا:جلد نکلنے کی کوشش کرو،اس وادی میں شیاطین کا بسیرا ہے

Part: 126 – After Coming Back To Madina from Khyber the Emigrants, First Of All, Returned the Donations of the Ansar- Part-126 خیبر سے مدینہ واپسی کے بعد مہاجرین نے سب سے پہلے انصار کے عطیات واپس کئے

Part: 127 – Did You Tear His Heart And Notice The Fear In His Voice As He Uttered This Kalima? Part-127 کیا تم نے اس کا دل چیر کر دیکھا تھا کہ اس نے یہ کلمہ ڈر سے کہا ہے؟

Part: 128 – The Polytheists Trembled With the Sonds of Talbia – Part-128 تلبیہ کی صداؤں سے مشرکین کے دل لرز اٹھے اور چہروں پر ہوائیاں اڑنے لگیں

Part: 129 – The Prophet PBUH and His Companions Moved Quickly In the First Three Rounds to Show the Disbelievers That the Muslims Had Not Weakened – Part-129 پہلے تین چکروں میں آپؐ اور صحابہؓ تیز چلے تاکہ کفار دیکھ لیں کہ مسلمان کمزور نہیں ہوئے ہیں

Part: 130 – Najashi Said: 'O Amr! Listen To Me and Follow Muhammad PBUH by God He Is On the Right- Part-130 نجاشی نے کہا :’اے عمرو! میری بات مان اور محمدؐ کی اتباع کر،خدا کی قسم وہ حق پر ہیں

Part: 131 - I Realised That Since He is Under the Protection of Allah, None of Us Can Harm Him-Part-131 میں سمجھ گیا کہ وہؐ اللہ کی پناہ میں ہیں،ہم سب مل کر بھی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/key-hand-one-day-anybody-part-132/d/129631

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..