New Age Islam
Fri Apr 25 2025, 04:55 PM

Urdu Section ( 22 Jul 2023, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

By God, the Prophet PBUH Was Good In His Youth and In His Adulthood-Part-144 خدا کی قسم وہؐ بچپن میں بھی نیک تھے اور بڑے ہوکر بھی نیک ہیں

مولانا ندیم الواجدی

21 جولائی 2023

(گزشتہ سے پیوستہ)

ابوقحافہ کا قبول اسلام

 فتح مکہ کے دن نماز ظہر وغیرہ سے فارغ ہوکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحن حرم میں تشریف فرماتھے کہ حضرت ابوبکرؓ اٹھے، اپنے گھر تشریف لے گئے اور اپنے والد ابوقحافہ کا ہاتھ پکڑ کر آپؐ کی خدمت میں لے کر حاضر ہوئے۔ اس وقت ان کی عمر نوے سے تجاوز کرچکی تھی، بوڑھے تو تھے ہی بصارت سے بھی محروم تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو دیکھا تو حضرت ابوبکرؓ سے فرمایا: تم نے انہیں کیوں تکلیف دی، ان کو گھر پر ہی رہنے دیتے، میں خود ان کے پاس چلا جاتا، حضرت ابوبکرؓ نے عرض کیا: یارسولؐ اللہ! آپؐ خود چل کر میرے والد کے پاس تشریف لے جائیں اس سے زیادہ بہتر یہ ہے کہ میرے والد خود چل کر آپؐ کی خدمت میں حاضر ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہایت احترام کے ساتھ ان کو اپنے سامنے بٹھایا اور انتہائی شفقت سے اپنا ہاتھ ان کے سینے پر رکھ کر فرمایا: اسلام لے آؤ، حضرت ابوقحافہؓ اسی وقت کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوگئے، حضرت ابوقحافہؓ کے سر اور داڑھی کے بال یہاں تک بھویں بھی سفید تھیں۔ آپؐ نے فرمایا ان کے بالوں پر خضاب لگاؤ، لیکن سیاہ خضاب مت استعمال کرنا۔

فُضالہ بن عمیرؓ کا قبول اسلام

دوسرے مشرکین کی طرح فضالہ بن عمیرؓ بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دشمنی رکھتے تھے، فتح مکہ کے دن جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم طواف کررہے تھے فضالہ آہستہ آہستہ آگے بڑھے اور بالکل آپؐ کے قریب پہنچ گئے، ان کا ارادہ آپؐ کو قتل کرنے کا تھا، اچانک ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی طرف دیکھا اور دریافت فرمایا: کیا تم فضالہ ہو، انہوں نے گھبراکر عرض کیا: جی ہاں! یارسولؐ اللہ! میں فضالہ ہوں۔ آپؐ نے دریافت فرمایا: تم اپنے دل میں کیا سوچ رہے تھے، انہوں نے کہا: کچھ بھی نہیں، یارسولؐ اللہ! میں تو اللہ کا ذکر کررہا تھا، یہ سن کر آپؐ نے تبسم فرمایا، پھر گویا ہوئے: استغفر اللہ! یہ کہہ کر آپؐ نے ان کے سینے پر ہاتھ رکھا، فضالہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابھی اپنا دست مبارک میرے سینے سے ہٹایا بھی نہ تھا کہ میرا دل آپؐ کی محبت سے معمور ہوگیا، کہاں تو میرا حال یہ تھا کہ کوئی شخص مجھے آپؐ سے زیادہ مبغوض نہ تھا اور کہاں یہ ہوا کہ میرے دل میں آپؐ سے زیادہ محبت کسی کی نہ تھی۔

واپسی میں فضالہ کا گزر ایک ایسی عورت کے قریب سے ہوا جس سے وہ ملتے جلتے تھے اور باتیں کیا کرتے تھے، اس عورت نے فضالہ کو دیکھا تو اپنی طرف متوجہ کرنا چاہا، مگر اب فضالہ بدل چکے تھے، وہ اس مضمون کے اشعار پڑھتے ہوئے گزر گئے کہ اب میں تیرے پاس نہیں آسکتا، نہ تجھ سے باتیںکرسکتا ہوں، اللہ ورسول نے تیری مخالفت کی ہے، کاش تو محمد اور اس کے ساتھیوں کو اس وقت دیکھتی جب وہ بتوں کو توڑ رہے تھے، اس وقت تو دیکھتی کہ خدا کا دین ہمارے درمیان روشن ہوگیا ہے اور شرک کا چہرہ تاریکی میں ڈوب گیا ہے۔ (سیرت ابن ہشام: ۴/۳۲۳، الاصابۃ فی تمییز الصحابہ: ۵/۲۸۵)۔

سہیل بن عمروؓ کا قبول اسلام

ان کا شمار رؤساء مکہ میں ہوتا تھا، دوسرے رؤساء مکہ کی طرح یہ بھی رسول اللہ کی دشمنی میں پیش پیش رہتے تھے، لکھے پڑھے تھے، اور صاحبِ عقل وفہم بھی تھے، اس لئے اکثر معاملات میں انہی کو آگے آگے رکھا جاتا تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف تقریریں کرتے اور تقریروں میں زہر اگلتے۔ ایک دن ان کی تقریر سن کر حضرت عمرؓ کو سخت غصہ آیا، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: یارسولؐ اللہ! مجھے اجازت دیجئے کہ میں سہیل کے آگے کے دو دانت توڑدوں تاکہ آئندہ کبھی وہ بدزبانی اور بدکلامی نہ کرسکے۔ آپؐ نے فرمایا: ’’نہیں! رہنے دو، ہوسکتا ہے اس کی باتیں کبھی ہمیں خوش کرنے والی بھی ہوں۔‘‘انہوں نے بدر کی جنگ میں بھی حصہ لیا، اور مسلمانوں کے خلاف اپنی تلوار بازی کے خوب جوہر دکھلائے۔شکست ہوئی تو مالک بن دخشم کے ہاتھوں گرفتار ہوگئے، مدینہ لائے گئے، فدیہ دے کر آزاد ہوئے اور مکّہ واپس چلے گئے۔

صلح حدیبیہ میں بات چیت کے لئے سہیل بن عمرو ہی قریش کی طرف سے گئے تھے، معاہدہ بھی انہی کی موجودگی میں لکھا گیا اور انہی کے دستخط بھی ہوئے۔ معاہدہ لکھواتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کاتب تحریر سے فرمایا لکھو: بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ سہیل نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ہم بسم اللہ نہیں جانتے، ہمارے یہاں تو باسمک اللہم لکھا جاتا ہے، مسلمانوں نے کہا کہ ہم تو بسم اللہ ہی لکھیں گے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سہیل جو کہتے ہیں وہی لکھو۔ معاہدہ لکھنا شروع ہوا تو آپ نے ابتداء میں یہ عبارت لکھوائی: ہذا ما قاضی محمد رسول اللہ ۔ سہیل بھڑک گئے، کہنے لگے کہ اگر ہم محمد کو اللہ کا رسول مانتے تو پھر یہ جھگڑا ہی نہ ہوتا، ہم انہیں بیت اللہ کی زیارت سے اور طواف سے کیوں روکتے، آپ محمد رسول اللہ کے بجائے محمد بن عبد اللہ لکھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگرچہ تم نہیں مانتے، مگر میں اللہ کا رسول ہوں، اس کے بعد حضرت علیؓ سے فرمایا تم یہ لفظ مٹا دو، حضرت علیؓ نے عرض کیا: میں اپنے ہاتھ سے نہیں مٹاؤں گا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ہاتھ سے وہ تحریر لی اور خود لفظ رسول اللہ مٹا دیا۔

اس معاہدے میں سہیل کے کہنے پر ایک شق یہ رکھی گئی تھی کہ اگر کوئی شخص مدینہ سے بھاگ کر ہمارے پاس آگیا تو اسے واپس نہیں کریں گے، لیکن اگر ہمارا کوئی آدمی مسلمانوں کے پاس جاتا ہے تو اس کو واپس کرنا ہوگا، مسلمانوں نے کہا کہ ہم یہ شرط نہیں مان سکتے، مگر رسولؐ اللہ نے سہیل کی یہ شرط بھی مان لی، ابھی یہ دفعہ لکھی ہی جانے والی تھی کہ ایک واقعہ ظہور پزیر ہوگیا۔

واقعہ ذکر کرنے سے پہلے یہ واضح کردیں کہ اگرچہ سہیل بن عمرو اسلام کے شدید ترین مخالف تھے، اور انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام سننا بھی گوارا نہ تھا، مگر خود ان کے دو بیٹے اسلام کے ابتدائی دور میں ہی مشرف بہ اسلام ہوگئے تھے، عبد اللہ بن سہیل اور ابوجندل بن سہیل، اول الذکر موقع پاکر حبشہ چلے گئے تھے، لیکن وہاں سے واپس آکر پھر ظالم باپ کے پنجۂ استبداد میں جکڑے گئے، باپ نے انہیں قید کرکے رکھا کوئی ظلم ایسا نہ تھا جو ان پر نہ ڈھایا گیا ہو، انہوں نے بدر کے قیدیوں کے تبادلے میں رہائی پائی، دوسرے بھائی مکہ ہی میں رہے اور باپ کے مظالم سہتے رہے، یہاں تک کہ صلح حدیبیہ کا واقعہ پیش آیا، ابھی یہ معاہدہ زیر تحریر تھا کہ ابوجندل باپ کی قید سے نکل کر اس جگہ پہنچ گئے جہاں معاہدہ نامہ لکھا جارہا تھا۔ مسلمان انہیں اس حال میں دیکھ کر بھڑک اٹھے، سہیل نے کہا کہ معاہدے کی رو سے ابوجندل کو واپس کرنا ہوگا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ابھی معاہدہ نہیں لکھا گیا، سہیل نے کہا بات طے ہوچکی ہے، صرف لکھنا باقی ہے، صحابہ نے ابوجندل کو باپ کے حوالے کرنے کی سخت مخالفت کی، لیکن آپ ؐنے مصالحت کو برقرار رکھنے کی خاطر سہیل کی یہ ضد بھی پوری فرمائی اور ابوجندل کو ان کے حوالے فرمادیا، حالاں کہ وہ آخری لمحے تک یہ اصرار کرتے رہے کہ یارسولؐ اللہ! مجھے ان کے حوالے نہ فرمائیں۔

یہ ہے سہیل بن عمرو کی کہانی، جس وقت مکہ فتح ہوا، سہیل بن عمرو کو اپنی تمام زیادتیاں اپنی تمام مخالفتیں یاد آگئیں، انہیں ڈر ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اب انہیں نہیں چھوڑیں گے، اور ماضی کی ہر زیادتی کا بدلہ لیں گے، اس خوف سے کہ کہیں مسلمان انہیں قتل نہ کردیں وہ دروازہ بند کرکے گھر میں بیٹھ گئے، جب گھر میں بیٹھے بیٹھے پریشان ہوگئے تب انہوں نے اپنے اسی بیٹے سے جس پر اسلام قبول کرنے کی پاداش میں طرح طرح کی سختیاں کی تھیں یہاں تک اسے زنجیروں میں جکڑ رکھا تھا کہا کہ وہ رسول اللہ ﷺکے پاس جاکر میری سفارش کرے اور مجھے معافی دلوائے۔ بیٹے پر باپ کی محبت غالب آگئی، وہ دوڑا دوڑا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: یارسولؐ اللہ! میرے والد کی جان بخش دیجئے، اسے امان دیجئے، آپ پر رحمت ورأفت کا غلبہ تھا، آپؐ نے فرمایا میں نے اسے معاف کیا، وہ ہر طرح محفوظ اور مامون ہے۔ اس سے کہو کہ وہ باہر نکلے، پھر صحابہ سے فرمایا کہ اگر سہیل کہیں گھومتا پھرتا نظر آئے تو اسے کچھ نہ کہنا، ہم نے اسے امان دے دی ہے۔ بیٹے نے جاکر باپ کو بتلایا کہ رسولؐ اللہ نے آپ کو معاف فرمادیا ہے۔ سہیل بن عمرو بے ساختہ بول اٹھے، خدا کی قسم وہ بچپن میں بھی نیک تھے اور بڑے ہوکر بھی نیک ہیں۔

چند روز بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم حنین کے لئے تشریف لے گئے، اسی سفر میں سہیل بن عمرو بھی ساتھ تھے، مقام جعرانہ میں پہنچ کر انہوں نے اسلام قبول کرنے کا شرف حاصل کیا۔ حالت اسلام میں ان کی زندگی قابل رشک رہی، حافظ ابن حجر عسقلانیؒ نے لکھا ہے :  کان محمود الاسلام من حین اسلم۔ ’’اسلام لانے کے وقت سے وہ اچھے اسلام والے بن کر رہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشین گوئی کے مطابق حضرت سہیل بن عمروؓ کی طلاقت لسانی (زورِ بیان) اور ان کی خطابت اس وقت اسلام کے کام آئی جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کے دنیا سے پردہ فرمانے کے بعد متعدد قبائل مرتد ہوگئے، ان دنوں حضرت سہیلؓ مکّے میں تھے، انہوں نے یہاں وہی تقریر کی جو حضرت ابوبکرؓ نے حضور کی وفات کے بعد مدینہ طیبہ میں کی تھی، انہوں نے اپنی تقریر کا آغاز ان الفاظ سے کیا: اے لوگو! اگر تم محمدؐ  کی پرستش کرتے تھے تو وہ اللہ کے یہاں چلے گئے ہیں، اور اگر تم اللہ کی عبادت کرتے ہو تو وہ زندہ ہے اور ہمیشہ زندہ رہنے والا ہے، اے قریش !تم سب کے بعد ایمان لائے ہو، سب سے پہلے اسلام کو چھوڑنے والے نہ بنو۔

 (الاصابہ: ۲/۱۴۷، اسد الغابہ: ۲/۲۷۲، کتاب المغازی للواقدی: ۲/۸۴۶، المستدرک للحاکم: ۳/۳۸۱)(جاری)

21 جولائی 2023،بشکریہ: انقلاب، نئی دہلی

----------------

Related Article

Part: 1- I Was Taken to the Skies Where the Sound Of Writing with a Pen Was Coming (Part-1) مجھے اوپر لے جایا گیا یہاں تک کہ میں ایسی جگہ پہنچا جہاں قلم سے لکھنے کی آوازیں آرہی تھیں

Part: 2- Umm Hani! ام ہانی! میں نے تم لوگوں کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی جیسا کہ تم نے دیکھا، پھرمیں بیت المقدس پہنچا اور اس میں نماز پڑھی، پھر اب صبح میں تم لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی جیسا کہ تم دیکھ رہی ہو

Part: 3 - Allah Brought Bait ul Muqaddas before Me and I Explained its Signs اللہ نے بیت المقدس کو میرے روبرو کردیااور میں نے اس کی نشانیاں بیان کیں

Part: 4- That Was A Journey Of Total Awakening وہ سراسر بیداری کا سفر تھا، جس میں آپؐ کو جسم اور روح کے ساتھ لے جایا گیا تھا

Part: 5- The infinite power of Allah Almighty and the rational proof of Mi'raj رب العالمین کی لامتناہی قدرت اور سفر معراج کی عقلی دلیل

Part: 6- The Reward of 'Meraj' Was Given by Allah Only to the Prophet معراج کا انعام رب العالمین کی طرف سے عطیۂ خاص تھا جو صرف آپؐ کو عطا کیا گیا

Part: 7- Adjective of Worship مجھے صفت ِ عبدیت زیادہ پسند اور عبد کا لقب زیادہ محبوب ہے

Part:-8- Prophet Used To Be More Active Than Ever In Preaching Islam During Hajj رسولؐ اللہ ہر موسمِ حج میں اسلام کی اشاعت اور تبلیغ کیلئے پہلے سے زیادہ متحرک ہوجاتے

Part: 9- You Will Soon See That Allah Will Make You Inheritors Of The Land And Property Of Arabia تم بہت جلد دیکھو گے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں کسریٰ اور عرب کی زمین اور اموال کا وارث بنا دیگا

Part: 10- The Prophet That the Jews Used To Frighten Us With یہ وہی نبی ہیں جن کا ذکر کرکے یہودی ہمیں ڈراتے رہتے ہیں

Part: 11- Pledge of Allegiance بیعت ثانیہ کا ذکر جب آپؐ سے بنی عبدالاشہل کے لوگوں نے بیعت کی،ایمان لائے اور آپ ؐسے رفاقت و دفاع کا بھرپور وعدہ کیا

Part: 12 - Your Blood Is My Blood, Your Honour Is My Honour, and Your Soul Is My Soul تمہارا خون میرا خون ہے، تمہاری عزت میری عزت ہے، تمہاری جان میری جان ہے

Part: 13- The event of migration is the boundary between the two stages of Dawah ہجرت کا واقعہ اسلامی دعوت کے دو مرحلوں کے درمیان حدّ فاصل کی حیثیت رکھتا ہے

Part: 14- I Was Shown Your Hometown - The Noisy Land Of Palm Groves, In My Dream مجھے خواب میں تمہارا دارالہجرۃ دکھلایا گیا ہے، وہ کھجوروں کے باغات والی شوریدہ زمین ہے

Part: 15- Hazrat Umar's Hijrat and the Story of Abbas bin Abi Rabia تو ایک انگلی ہی تو ہے جو ذرا سی خون آلود ہوگئی ہے،یہ جو تکلیف پہنچی ہے اللہ کی راہ میں پہنچی ہے

Part: 16- When Allah Informed The Prophet Of The Conspiracy Of The Quraysh جب اللہ نے آپؐ کو قریش کی سازش سے باخبرکیا اور حکم دیا کہ آج رات اپنے بستر پر نہ سوئیں

Part: 17- Prophet Muhammad (SAW) Has Not Only Gone But Has Also Put Dust On Your Heads محمدؐنہ صرف چلے گئے ہیں بلکہ تمہارے سروں پر خاک بھی ڈال گئے ہیں

Part: 18- O Abu Bakr: What Do You Think Of Those Two Who Have Allah As a Company اے ابوبکرؓ: ان دو کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ ہو

Part: 19- The Journey of Hijrat Started From the House of Hazrat Khadija and Ended At the House of Hazrat Abu Ayub Ansari سفر ِ ہجرت حضرت خدیجہ ؓکے مکان سے شروع ہوا اور حضرت ابوایوب انصاریؓ کے مکان پر ختم ہوا

Part: 20- O Suraqa: What about a day when you will be wearing the Bracelets of Kisra اے سراقہ: اس وقت کیسا لگے گا جب تم کسریٰ کے دونوں کنگن اپنے ہاتھ میں پہنو گے

Part:21- The Holy Prophet's Migration And Its Significance نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کا واقعہ اور اس کی اہمیت

Part: 22- Bani Awf, the Prophet Has Come اے بنی عوف وہ نبیؐ جن کا تمہیں انتظار تھا، تشریف لے آئے

Part: 23- Moon of the Fourteenth Night ہمارے اوپر ثنیات الوداع کی اوٹ سے چودہویں رات کا چاند طلوع ہوا ہے

Part: 24- Madina: Last Prophet's Abode یثرب آخری نبیؐ کا مسکن ہوگا، اس کو تباہ کرنے کا خیال دل سے نکال دیں

Part: 25- Bless Madinah Twice As Much As You Have To Makkah یا اللہ: جتنی برکتیں آپ نے مکہ میں رکھی ہیں اس سے دوگنی برکتیں مدینہ میں فرما

Part: 26- Construction of the Masjid-e-Nabwi مسجد نبویؐ کی تعمیر کیلئے جب آپؐ کو پتھر اُٹھا اُٹھا کر لاتا دیکھا تو صحابہؓ کا جوش دوچند ہو گیا

Part: 27- The First Sermon of the Holy Prophet after the Migration and the Beginning of Azaan in Madina ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں حضورﷺ کا پہلا خطبہ اور اذان کی ابتداء

Part: 28- The Lord of the Ka'bah رب کعبہ نے فرمایا، ہم آپ ؐکے چہرے کا بار بار آسمان کی طرف اُٹھنا دیکھ رہے تھے

Part: 29- Holy Prophet’s Concern for the Companions of Safa نبی کریمؐ کو اصحابِ صفہ کی اتنی فکر تھی کہ دوسری ضرورتیں نظر انداز فرمادیتے تھے

Part: 30- Exemplary Relationship of Brotherhood مثالی رشتہ ٔ اخوت: جب سرکار ؐدو عالم نے مہاجرین اور انصار کو بھائی بھائی بنا دیا

Part: 31- Prophet (SAW) Could Have Settled in Mecca after Its Conquest فتح مکہ کے بعد مکہ ہی مستقر بن سکتا تھا، مگر آپؐ نے ایسا نہیں کیا، پاسِ عہد مانع تھا

Part: 32 - From Time To Time The Jews Would Come To Prophet’s Service And Ask Questions In The Light Of The Torah یہودی وقتاً فوقتاً آپؐ کی خدمت میں حاضر ہوتے اور تورات کی روشنی میں سوال کرتے

Part: 33- Majority Of Jewish Scholars And People Did Not Acknowledge Prophet Muhammad’s Prophethood Out Of Jealousy And Resentment یہودی علماء اور عوام کی اکثریت نے بربنائے حسد اور کینہ آپ ؐکی نبوت کا اعتراف نہیں کیا

Part: 34- When The Jew Said To Hazrat Salman Farsi: Son! Now There Is No One Who Adheres To The True Religion جب یہودی نے حضرت سلمان فارسیؓ سے کہا: بیٹے!اب کوئی نہیں جوصحیح دین پرقائم ہو

Part: 35- When the Holy Prophet said to the delegation of Banu Najjar, 'Don't worry, I am the Chief of your tribe' جب حضورؐ نے بنونجار کے وفد سے کہا تم فکر مت کرو، میں تمہارے قبیلے کا نقیب ہوں

Part: 36- When Hazrat Usman Ghani (RA) Bought a Well (Beer Roma) and Dedicated It to Muslims جب حضرت عثمان غنیؓ نے کنواں (بئر رومہ) خرید کر مسلمانوں کیلئے وقف کردیا

Part: 37- The Charter of Medina Is the First Written Treaty of the World That Is Free From Additions and Deletions میثاقِ مدینہ عالم ِ انسانیت کا پہلا تحریری معاہدہ ہے جو حشو و زوائد سے پاک ہے

Part: 38- Only Namaz Were Obligatory In The Meccan Life Of The Holy Prophet, Rest Of The Rules Were Prescribed In Madinah حضورؐ کی مکی زندگی میں صرف نماز فرض کی گئی تھی ، باقی احکام مدینہ میں مشروع ہوئے

Part: 39- Prophet Muhammad (SAW) Ensured That Companions Benefited From The Teachings Of The Qur'an And Sunnah آپ ؐ ہمیشہ یہ کوشش فرماتے کہ جماعت ِ صحابہؓ کا ہرفرد کتاب و سنت کی تعلیم سے بہرہ ور ہو

Part: 40- Hypocrisy of the Jews and Their Hostility with the Holy Prophet نفاق یہود کی سرشت میں تھا اور حضورؐ کی مکہ میں بعثت سے وہ دشمنی پر کمربستہ ہوگئے

Part: 41- Greatest Threat to the Muslims Was From the Hypocrites مسلمانوں کو بڑا خطرہ منافقین سے تھا جن کا قائد رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی تھا

Part: 42 - When Oppressed Muslims Complain, Holy Prophet Pbuh Used To Say, Be Patient, I Have Not Been Ordered To Kill مظلوم مسلمان ظلم کی شکایت کرتے توآپ ؐ فرماتے صبرکرو،مجھے قتال کا حکم نہیں دیا گیا

Part: 43- First Regular Battle Between Kufr And Islam Was Fought At Badr کفر و اسلام کے درمیان پہلی باقاعدہ جنگ میدان ِ بدر میں لڑی گئی تھی

Part: 44- When The Prophet Took Fidya Payment and Released Two Prisoners جب سرکارؐ دوعالم نے فدیہ لے کر قافلہ ٔ قریش کے دو قیدیوں کو رہا فرما دیا

Part: 45- Three Hundred And Thirteen Companions Had Only Three Horses And Seventy Camels تین سو تیرہ صحابہ ؓکے پاس صرف تین گھوڑے اور صرف ستر اونٹ تھے

Part: 46- O Messenger of Allah! Even If You Take Us to Barak Al-Emad, We Will Go With You یارسولؐ اللہ ! اگر آپؐ برک العماد لے جانا چاہیں تو بھی ہم آپؐ کے ساتھ چلیں گے

Part: 47- Before The Battle of Badr, Many People Had Advised the Quraysh to Return But They Refused غزوۂ بدر سے پہلے کئی لوگوں نے قریش کو مشورہ دیا تھا کہ واپس ہوجائیں مگر وہ نہیں مانے

Part: 48- Prophet (Pbuh) Remained Engaged in Worship for the Whole Night and by the Command of Allah, Drowsiness Fell on the Muslims آپؐ تمام رات عبادت میں مشغول رہے اور بحکم الٰہی مسلمانوں پر غنودگی طاری رہی

Part: 49- Allah, Fulfill Your Promise of Victory To Me اے اللہ تُونے مجھ سے فتح و نصرت کا جو وعدہ کیا ہے اسے پورا فرما

Part: 50- Prophet Muhammad Pbuh Threw a Handful of Dust and Pebbles at the Enemy and There Was a Panic Part-50 آپ نے مٹھی بھر خاک اور سنگریزے دشمن کی طرف پھینکے اور ان میں افراتفری مچ گئی

Part: 51- Every Incident Of The Battle Of Badr Is A Clear Proof Of The Truthfulness Of The Holy Prophet And A Masterpiece Of Prophetic Insight And Determination Part-51 جنگ بدر کا ہر واقعہ حضورؐ کی حقانیت کی روشن دلیل اور پیغمبرانہ بصیرت و عزیمت کا شاہکار ہے

Part: 52- After Badr, There Was Mourning In Every House In Makkah, While There Was Celebration In Madinah Part-52 بدر کے بعد مکہ کے ہر گھرمیں صف ِ ماتم بچھی تھی جبکہ مدینہ منورہ میں جشن کا سماں تھا

Part: 53 - History Can Never Forget the Humane Behaviour of Prophet Muhammad Pbuh with the Prisoners of War Part 53 اسیرانِ جنگ کے ساتھ آپ ﷺ کا حسن سلوک تاریخ کبھی فراموش نہیں کرسکتی

Part: 54- Respect For The Martyrs Part-54 شہداء کی تکریم اور ان کے اہل و عیال کی دلجوئی کا پہلا نمونہ نبی کریمؐ نے پیش فرمایا

Part: 55- O People of Makkah! The Messenger of God Gave us the glad tidings of the Roman Domination Part-55 اے اہل مکہ! اللہ کے رسولؐ نے ہمیں رومیوں کے غلبے کی خوشخبری دی ہے

Part: 56- O Nation of Jews! Fear Allah, Lest the Chastisement Overtake You Part-56 اے قوم یہود! اللہ سے ڈرو، ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی عذاب نازل ہوجائے

Part: 57- Abdullah Ibn Ubay: His Sympathy With the Jews Until the Last Moment of Their Expulsion From Madina Part-57 عبد اللہ بن أبی، یہود کے مدینہ سے اخراج کے آخری لمحے تک ان کا ہمدرد بنا رہا

Part: 58- When The Prjophet Said, 'Who can teach Ka'b bin Ashraf a lesson'? Part-58 جب آپؐ نے فرمایا: کون ہے جو کعب بن اشرف کو اس کی اوقات یاد دِلائے

Part: 59- When the Plan to Avenge the Defeat of the Battle of Badr Failed Part- 59 جب جنگ بدر کی شکست کا انتقام لینے کی منصوبہ بندی کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا

Part: 60- The Polytheists Were No Longer Peaceful and Quiet After the Defeat of Badr Part-60 بدر کی شکست نے مشرکین کے دن کا سکون اور رات کاچین چھین لیا تھا

Part: 61- Then He Said, ‘It Was Not For a Prophet to Take Up Arms and Put Them Down’ Part-61 تب آپ نے ارشاد فرمایا: کسی نبی کے لئے یہ مناسب نہیں کہ ہتھیار لگا کر اُتاردے

Part- 62: Mount Uhud loves us, and we Love it, says the Holy Prophet PBUH Part-62 آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جبل اُحد ہم سے محبت کرتاہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں

Part: 63- The Archers Were Instructed Their Sole Mission Was To Protect by Remaining Behind the Mountain of Uhud Part-63 تیر اندازوں کو تاکید کی گئی کہ ان کا کام صرف جبلِ اُحد کے پیچھے ٹھہر کر حفاظت کرنا ہے

Part: 64- Only Those Who Have Been Guided By Allah Can Stand Firm against the Enemy Part-64 دشمن کے مقابلے میں وہی لوگ ڈٹے رہتے ہیں جنہیں اللہ نے رُشد و ہدایت سے نوازاہے

Part: 65- The Martyrdom Of Hazrat Hamza, The Holy Prophet's Uncle, Is The Most Terrible Episode Of The Battle Of Uhud Part-65 جنگ اُحد کا سب سے المناک واقعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا حضرت حمزہؓ کی شہادت ہے

Part: 66- At The Funeral of Hazrat Hamza, the Prophet's (PBUH) Eyes Were Filled With Grief Part-66 حضرت حمزہؓ کی تجہیز تکفین کے وقت شدت غم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چشم مبارک چھلک اٹھی تھی

Part: 67- Rumours of the Prophet's Martyrdom Struck the Muslims Like A Bolt of Lightning, and They Lost the War They Had Won Part-67 آپؐ کی شہادت کی افواہ مسلمانوں پر بجلی بن کر گری اور وہ جیتی ہوئی جنگ ہار گئے

Part: 68- Muslims Were Told A Year Ago That Seventy of Their Men Would Be Martyred Part-68 مسلمانوں کو ایک سال پہلے ہی بتلا دیا گیا تھا کہ تمہارے ستّر آدمی شہید ہوں گے

Part: 69- No Excuse Would Be Acceptable To Allah If the Holy Prophet (PBUH) Was Harmed Part - 69 اگر نبیؐ کی ذاتِ اقدس کو کوئی گزند پہنچی تو اللہ کے نزدیک تمہارا کوئی عذر قابل قبول نہیں ہوگا

Part: 70- One Jew Who Fought On Behalf Of the Muslims Became Entitled To Heaven, And The Other To Hell Part-70 مسلمانوں کی طرف سےلڑنے والا ایک یہودی جنت کا حقدار بنا تو دوسرا دوزخ کا

Part: 71- The Prophet Decreed That the Individual Who Memorised the Qur'an Be Buried First, Above All Other Martyrs Part-71 شہداء کی تدفین کیلئے آپؐ نے فرمایا: اس شخص کو پہلے قبر میں لٹاؤ جو حافظ قرآن تھا

Part: 72 - In The Words of Hadith, the Prophet's Companions Who Were Martyred In the Battle of Uhud Part 72 جب بھی آپ ﷺ شہدائے احد کا ذکر کرتے تو یہ فرماتے: میں نے چاہا تھا کہ اللہ مجھے بھی میرے ان صحابہؓ کے ساتھ شہید کردیتا جو پہاڑ کے دامن میں قتل کردیئے گئے

Part: 73 - The Muslims Were Defeated In Uhud Due to Disobedience to the Prophet's Instructions and Rumours of His Martyrdom Part 73 آپ ؐ کی حکم عدولی اور آپؐ کی شہادت کی افواہ اُحد میں مسلمانوں کی شکست کا سبب بنی

Part: 74 - The Attitude in Madinah Had Shifted, As the Holy Prophet (Pbuh) Had Noted With His Far-Sighted Eyes Part-74 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دوربیں نگاہوں نے محسوس کرلیا تھا کہ مدینہ کی فضا بدل گئی ہے

Part: 75 - The Prophet (Peace Be Upon Him) Said, 'A Believer Is Not Bitten From the Same Hole Twice' Part-75 آپﷺ نے فرمایا: مومن ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا

Part: 76 - Wine Flowed Like Water in the Streets of Madinah, Soon After its Prohibition Was Revealed Part-76 شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوتے ہی مدینہ کی گلیوں میں شراب پانی کی طرح بہنے لگی

Part: 77 - The Holy Prophet Kept an Eye on the Movements of All the Tribes from Madinah to Makkah Part-77 مدینہ سے مکہ تک تمام قبائل کی نقل وحرکت پرآپ ﷺ نظر رکھے ہوئے تھے

Part: 78 - The Companions and Their Unparalleled Love for the Prophet Part-78 آپؐ سے صحابہؓ کی محبت یہ تھی کہ تختۂ دار پر بھی فکر ہوتی کہ آپؐ کو کانٹا بھی نہ چبھے

Part: 79 - The Shocking Incident of Bir Mauna but the Holy Prophet Continued To Recite the Qunoot-E-Naazla for a Month Part-79 بئر معونہ کے واقعے سے آپ ؐ کو شدید صدمہ پہنچا اور آپؐ ایک ماہ تک قنوت نازلہ پڑھتے رہے

Part: 80 - Through Revelation, the Holy Prophet Learnt Of the Conspiracy of Banu Nadir and Returned To Madinah Part-80 نبی کریم ؐکو بذریعہ وحی بنونضیر کی سازش سے مطلع فرما دیا گیا اور آپؐ مدینہ واپس آگئے

Part: 81 - Sacrifice of the Ansaar (Supporters) and The Prophet’s Prayer for them and Their descendants Part-81 ‘انصار کے ایثار پر آپؐ نے دُعا دی:’ یا اللہ! انصار اور ان کی اولاد پر اپنی خاص مہربانی فرما

Part: 82 - The First Salat Al-Khawf Was Offered In the Ghazwa of Dhat Al-Riqa Which Took Place after the Battle of Banū Naīr Par-82 پہلی’ صلوٰۃِ خوف ‘ غزوۂ ذات ِ الرقاع میں پڑھی گئی تھی جو غزوۂ بنی نضیر کے بعد پیش آیا تھا

Part: 83- The Narrative of Hazrat Jabir Bin Abdullah's Camel: After the Prophet Pbuh Poked the Camel with His Stick, It Became Extremely Fast Part-83 نبی کریم ﷺنے لکڑی کو ہلکا سا اونٹ پر چبھویا اور اس کی رفتار بڑھ گئی

Part: 84 - The Muslims' Fear Dissipated Once the Prophet (Peace Be Upon Him) Exhorted Them to Go To Badr at Any Costs Part- 84 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اعلان سنتے ہی کہ ہمیں ہر حال میں بدر کے لئے نکلنا ہے،مسلمانوں کا خوف ختم ہوگیا

Part: 85- The Prophet (PBUH) Received the Veil Verse on the Day of the Marriage Banquet Part-85 آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر آیت پردہ حضرت زینبؓ سے نکاح کے بعد عین ولیمہ والے دن نازل ہوئی

Part: 86- The Message That Muslims Are Not Inattentive Even For a Moment Spread around the World Thanks To Daumat-Ul-Jandal Part-86 دومۃ الجندل سے ہر طرف پیغام پہنچ گیا کہ مسلمان ایک لمحے کے لئے بھی غافل نہیں ہیں

Part: 87- The Muslim Community was greatly blessed by Juwayriya, the Wife of the Prophet (pbuh) and Mother of the Believers Part- 87 میں نے جویریہؓ سے زیادہ کسی عورت کو اپنی قوم کے حق میں بابرکت نہیں دیکھا

Part: 88 - Surah Al-Munafiqun Was Revealed To the Prophet (PBUH) To Expose the Hypocrites Part-88 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے منافقوں کا پردہ فاش کرنے کے لئے'سورہ المنافقون'نازل کی گئی

Part: 89 - The Holy Prophet Said: 'O Aisha! Rejoice, 'Allah Has Declared Your Innocence from the Ifk-Slander Part-89 آپ ؐ نے فرمایا: اے عائشہؓ! خوش ہوجاؤ، اللہ نے تمہاری برأت ظاہر کردی ہے

Part: 90- Surah An-Noor Contains the Most Serious Type of Threat Found Anywhere in the Holy Qur'an Part-90 قرآن کریم میں کہیں بھی تہدید کا وہ سخت انداز نہیں ملےگا جو سورہ نور میں اختیار کیا گیا ہے

Part: 91 - In Opposition To the Holy Prophet, the Jewish Delegation Sided With the Polytheists Part-91 نبی کریم ؐ کی مخالفت میں یہودی وفد نے مشرکین کا ساتھ دیا اور مستحق ِلعنت ٹھہرا

Part: 92 - On The Day of Al-Khandaq, the Prophet Carried Earth Till His Abdomen Was Fully Covered In Dust Part-92 تاریخ نے وہ منظر دیکھا کہ شکم مبارک گرد سے اَٹا ہے اور آپؐ مٹی ڈھو رہے ہیں

Page: 93 - When The Delegation Arrived and Informed the Prophet That It Was Only Repeating the Conduct of Adal and Qaarra Part- 93 جب وفد نے آکر آپؐ کو بتایا کہ اس نے وہی کیا جو عَضَل اور قَارَّہ نے کیا تھا

Page: 94 - Allah Accepted the Prayers of His Prophet and Opened the Gates of Victory Part- 94 اللہ نے اپنے رسولؐ کی دُعائیں قبول فرمالیں اور فتح ونصرت کے دروازے کھول دیئے

Part: 95 - The Angel Gabriel Said To the Prophet, 'You Should Immediately Proceed To Bani Qurayzah, For the Angels Have Not Yet Laid Down Their Weapons or Returned' Part-95 ابھی فرشتوں نے ہتھیار نہیں رکھے نہ واپس ہوئے ہیں، آپؐ فوراً بنی قریظہ کی طرف تشریف لے چلیں

Part: 96 - After Hearing the Decision of Hazrat Saad, the Prophet PBUH Said: 'You Have Decided What God Wants' Part - 96 حضرت سعدؓ کا فیصلہ سن کر آپؐ نے فرمایا: تم نے وہی فیصلہ کیا ہے جو خدا چاہتاہے

Part: 97 - The Prophet (PBUH) Dealt With the Banu Qurayzah in a Manner Consistent With Both Jewish Tribal Depravity and War Politics Part-97 آپ ؐ نے بنو قر یظہ سے جو معاملہ فرمایا وہ جنگی سیاست اور یہود قبائل کی افتاد طبع کے مطابق تھا

Part: 98 - When Thumamah Ibn Uthal Proclaimed, "O Makkans, You Will Not Get From Yamama Even a Single Grain of Wheat," Part-98 جب ثمامہ بن اُثال نے کہا اے اہل مکہ تمہیں یمامہ کے گیہوں کا ایک دانہ بھی نہیں ملے گا

Part: 99 - When The Prophet Said, "O Son Of Aku!" Be Gentle To Them After You Have Them under Control" Part-99 جب آپؐ نے فرمایا: ’’اے اکوع کے بیٹے! جب وہ تیرے قابو میں آگئے تو اب نرمی کر!‘‘

Part: 100 - When the Companions of the Prophet Returned the Booty to Hazrat Zainab's Husband Abu Al-Aas Part-100 جب صحابہؓ نے غنیمت میں ملا ہوا مال حضرت زینبؓ کے شوہر ابو العاص کو واپس کردیا

Part: 101 - The Muslim Who Recalls Death The Most Is the Most Wise and Understanding Muslim Part-101 وہ مسلمان سب سے زیادہ ہوشیار اور سمجھ والا ہے جو موت کو سب سے زیادہ یاد کرتا ہو

Part: 102 - In A Dream, the Prophet (Pbuh) Was Doing the Umrah to Makkah While Wearing Ihram Part-102 آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خواب دیکھا کہ عمرہ کے لئے احرام کی حالت میں مکہ تشریف لے گئے ہیں

Part: 103 - The Companions Put the Arrow Given By the Prophet in a Dry Well, and the Water Started Boiling There Part - 103 صحابہؓ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دیا ہوا تیر خشک کنویں میں گاڑاہی تھا کہ وہاں پانی ابلنے لگا

Part: 104 - The Sahabah's Oath of Allegiance Rocked the Quraish Part-104 صحابہ کرامؓ کی بیعت کی خبر سن کر قریش کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی

Part: 105 - Hazrat Ali Refused To Remove the Lettering That Read "Muhammad the Messenger of Allah" Part-105 حضرت علیؓ نے وہ عبارت مٹانے سے انکار کردیا جس میں محمد’رسول اللہ‘ لکھا تھا

Part: 106 - The Companions heartbroken by the Terms of Hudabiyya Pact were delighted to hear the news of Conquest of Makkah Part-106 شرائط صلح حدیبیہ سے دل گرفتہ صحابہ‘ فتح مبین ’ کی خوش خبری سن کر کھل اٹھے

Part: 107 – The Historical Significance of the Peace Treaty of Hudaybiyah, the Prophet's Mercy, and the Extraordinary Effects of This Peace Part-107 صلح حدیبیہ کی تاریخی اہمیت، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی فراست اور اس صلح کے غیر معمولی اثرات

Part: 108 – The Prophet Took Control of Makkah in the Year 8 A.H. As Though It Were Not a Difficult Task Part-108 آٹھ ہجری میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ اس طرح فتح کرلیا جیسے وہ کوئی مشکل کام تھا ہی نہیں

Part: 109 – The Prophet's Letters to the Leaders of Many Countries and Regions Following the Hudaybiyah Peace – Part-109 صلح حدیبیہ کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف ملکوں او رقبیلوں کے سربراہوں کو خطوط لکھے

Part: 110 - I Bear Witness That 'You Are the Prophet Whom We People Of the Book Were Waiting For' Part-110 میں گواہی دیتا ہوں کہ آپؐ وہی نبی ہیں جن کا ہم اہل کتاب انتظار کررہے تھے

Part: 111- His Religion Will Spread As Far As the Ends of the Seas and Rivers -Part-111 انؐ کا دین وہاں تک پھیلے گا جہاں تک سمندروں اور دریاؤں کی انتہا ہے

Part: 112 - The Priest from Alexandria Predicted That the Prophet from Arabia Would Emerge By the Name Ahmad-Part-112 اسکندریہ کے پادری نےکہہ دیا تھا کہ عرب کےایک اُمی ّنبی ہیں ان کا نام احمدؐ ہوگا

Part: 113 - O People of the Book! Come To a Common Word between Us and You Part-113 اے اہل کتاب! ایسی بات کی طرف آؤ جو ہم میں اور تم میں مشترک ہے

Part: 114 - The Hercules' Descendants Believed Their Empire Would Remain As Long As They Had the Prophet Muhammad's Blessed Letter-Part-114 خاندانِ ہرقل کاعقیدہ تھا کہ جب تک آپؐ کا خط اُن کےپاس ہے ، سلطنت باقی رہے گی

Part: 115 - Letter of Prophet Muhammad (PBUH) to King Kisra, the Ruler of Persia-Part-115 میرے رَب نے کسریٰ کو آج رات سات گھڑی گئے ہلاک کرڈالا ہے

Part: 116 - I Want to Remind You of Allah Almighty, Who Says That Anyone Who Takes Guidance Does So for His or Her Own Benefit- Part-116 میں تمہیں اللہ عزوجل کی یاد دِلاتا ہوں جو نصیحت قبول کرتا ہے وہ اپنے فائدہ کیلئے کرتا ہے

Part: 117 - My Religion Will Prevail As Far As Camels and Horses Go-Part-117 میرا دین وہاں تک غالب ہوکر رہیگا جہاں تک اونٹ اور گھوڑے جاتے ہیں

Part: 118- The Prophet's Invitation Letters Were Very Simple and Sensible-Part-118 رسول اکرم ﷺکے دعوتی خطوط کا اسلوب نگارش نہایت سادہ اورعام فہم ہے

Part: 119 – Jews Did Not Originally Inhabit Khaybar; Rather, They Were Visitors to the Arabian Peninsula- Part-119 ارضِ خیبراصلاً یہودیوں کا علاقہ نہیں ، وہ جزیرۂ عرب میں مہمان بن کرداخل ہوئے تھے

Part: 120 – O People! Have Mercy on Your Souls, You Are Not Calling To the Deaf or the Absent-Part-120 اے لوگو! اپنی جانوں پر رحم کھاؤ، تم کسی بہرے یا غائب کو نہیں پکار رہے ہو

Part: 121 - To The Individual Who Loves Allah and His Messenger, I Will Offer This Flag – Part-121 کل صبح یہ عَلم اس شخص کو دوں گا جو اللہ اور رسولؐ سے اور وہ اس سے محبت کرتے ہیں

Part: 122 – The Meat of the Goat Itself Informed the Prophet PBUH That It Had Been Poisoned-Part-122 بکری کے گوشت نے خود آپ ﷺ کو خبر دی کہ اُسے زہر آلود کیا گیا ہے

Part: 123 - I'm Not Sure If I'm Happier about the Conquest of Khyber or the Arrival of Jafar-Part-123 مجھے نہیں معلوم کہ آج مجھے خیبر فتح ہونے کی زیادہ خوشی ہے یا جعفرؓ کے آنے کی

Part: 124 – Hazrat Abbas Forwarned The Makkans That The Truth Might Not Be What They Had Become Happy To Hear-Part-124 جب حضرت عباسؓ نے مکہ میں ایک ایک کو بتایا کہ سچ وہ نہیں جسے سن کر تم خوش ہو

Part: 125 - "Attempt To Flee As Soon As Possible; This Valley Is Inhabited By Devils," The Holy Prophet (PBUH) Commanded-Part-125 جب حضورؐ نے حکم دیا:جلد نکلنے کی کوشش کرو،اس وادی میں شیاطین کا بسیرا ہے

Part: 126 – After Coming Back To Madina from Khyber the Emigrants, First Of All, Returned the Donations of the Ansar- Part-126 خیبر سے مدینہ واپسی کے بعد مہاجرین نے سب سے پہلے انصار کے عطیات واپس کئے

Part: 127 – Did You Tear His Heart And Notice The Fear In His Voice As He Uttered This Kalima? Part-127 کیا تم نے اس کا دل چیر کر دیکھا تھا کہ اس نے یہ کلمہ ڈر سے کہا ہے؟

Part: 128 – The Polytheists Trembled With the Sonds of Talbia – Part-128 تلبیہ کی صداؤں سے مشرکین کے دل لرز اٹھے اور چہروں پر ہوائیاں اڑنے لگیں

Part: 129 – The Prophet PBUH and His Companions Moved Quickly In the First Three Rounds to Show the Disbelievers That the Muslims Had Not Weakened – Part-129 پہلے تین چکروں میں آپؐ اور صحابہؓ تیز چلے تاکہ کفار دیکھ لیں کہ مسلمان کمزور نہیں ہوئے ہیں

Part: 130 – Najashi Said: 'O Amr! Listen To Me and Follow Muhammad PBUH by God He Is On the Right- Part-130 نجاشی نے کہا :’اے عمرو! میری بات مان اور محمدؐ کی اتباع کر،خدا کی قسم وہ حق پر ہیں

Part: 131 - I Realised That Since He is Under the Protection of Allah, None of Us Can Harm Him-Part-131 میں سمجھ گیا کہ وہؐ اللہ کی پناہ میں ہیں،ہم سب مل کر بھی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے

Part: 132 – You'll see This Key in My Hand One Day, and Then I'll Hand It over to Anybody I Like-Part-132 ایک دن یہ چابی تم میرے ہاتھ میں دیکھوگے اور تب میں جس کو چاہونگا یہ چابی دونگا

Part: 133 – A Small Army of 3,000 Soldiers Set Out To Battle a Force of 200,000 Soldiers for the Exaltation of Religion-Part-133 سربلندیٔ دین کیلئے تین ہزار کا معمولی لشکر دو لاکھ کے جم غفیر سے ٹکرانے نکل پڑا

Part: 134 –  The Brave Companions in the Fierce Battle of Mu'tah-Part-134 جنگ ِ موتہ کے اِس منظرنامے میں بہادر اور جانباز صحابہؓ کو بے جگری سے لڑتا ہوا دیکھئے

Part: 135 – The Prophet Was Not Present In the Battlefield of Mu'tah but He Did View It-Part-135 عین جنگ کے وقت مؤتہ کا میدانِ جنگ آپؐ کی نگاہوں کے سامنے کردیا گیا تھا

Part: 136 – Allah Almighty Gave a Big Fish on the Coast for the Companions to Eat-Part-136 اللہ تعالیٰ نے صحابہؓ کے کھانے کیلئے ایک عظیم الجثہ مچھلی ساحل پر ڈال دی تھی

Part: 137 – O Amr, Assistance Will Come To You Because Even This Tiny Cloud Is Pleading For Assistance for Bani Ka'ab-Part-137 اے عمرو،تمہاری مدد کی جائیگی، بادل کا یہ ٹکڑا بھی بنی کعب کی نصرت کا طلبگار ہے

Part: 138 – O Allah, Keep This Journey A Secret Until We Reach There-Part-138 اے اللہ اس سفر کو اس وقت تک مخفی رکھ جب تک ہم وہاں نہ پہنچ جائیں

Part: 139 – Dear Uncle! Just As My Prophethood Is the Last, So Too Is Your Current Migration-Part-139 چچا جان! آپ کی یہ ہجرت آخری ہجرت ہے، جس طرح میری نبوت آخری نبوت ہے

Part: 140 – Saad Said Incorrectly, It Is the Day of Mercy and the Splendour of the Kaaba Today-Part-140 سعد نے غلط کہا، آج کا دن رحم کا دن ہے اور خانہ ٔکعبہ کی عظمت کا دن ہے

Part: 141 – The Cueror of Makkah and His Humility: a historical Moment-Part-141 وہ تاریخی لمحہ جب فاتح مکہ ؐ کا سر ِمبارک تواضع اور خشیت سے جھکا جاتا تھا

Part: 142 – People Left Their Homes as Hazrat Bilal's Call to Prayer Resounded Throughout Makkah's Valleys-Part-142 مکہ کی وادیوں میں اذانِ بلال ؓ گونجی اور یہ نغمہ سرمدی سن کرلوگ گھروں باہر نکل آئے

Part: 143 - I Am Not a King, but the Son of a Woman Who Consumed Dried Meat-Part-143 میں کوئی بادشاہ نہیں، ایک عورت کا بیٹا ہوں جو خشک گوشت کھایا کرتی تھی

URL: https://newageislam.com/urdu-section/god-prophet-pbuh-adulthood-youth-part-144/d/130276

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..