New Age Islam
Thu Apr 24 2025, 04:18 PM

Urdu Section ( 28 March 2023, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Thirty Lessons Of Ramadan: Lessons Five and Six On The Rulings (Ahkaam) And Laws (Masaail) Of Taraaweeh پانچواں اور چھٹا سبق: تراویح کے احکام اور مسائل

مفتی عبد المالک مصباحی

28 مارچ 2023

پانچواں سبق: تراویح کے احکام اور مسائل

مسئلہ:تراویح ہر عاقل و بالغ مرد اور عورت کے لیے سنت مؤکدہ ہے۔ اس کا ترک جائز نہیں۔ (در مختار،ج ۲: ص:۴۹۳)

مسئلہ:تراویح کی بیس رکعت ہیں۔سیدنا فاروق اعظم کے دور میں بیس رکعتیں پڑھی جاتی تھیں۔ (السنن الکبریٰ للبیہقی،ج:۲، ص: ۹۹۲۔رقم:۷۱۶۴)

مسئلہ:تراویح کی جماعت سنت مؤکدہ علی الکفایہ ہے۔ (ہدایہ ج: ۱، ص: ۰ ۷)

مسئلہ:تراویح کا وقت عشاکی فرض نماز پڑھنے کے بعد سے صبح صادق تک ہے، عشا کے فرض ادا کرنے سے پہلے ادا کرلی تو نہ ہوگی۔(عالمگیری ج: ۱،ص: ۵۱۱)

مسئلہ:عشا کے فرض و وتر کے بعد بھی تراویح ادا کی جا سکتی ہے۔ (در مختار،ج:۲، ص: ۴۹)

 مسئلہ:تراویح اگر فوت ہوئی تو اس کی قضا نہیں۔ (ایضًا)

بہتر یہ ہے کہ تراویح کی بیس رکعتیں دو دو کر کے دس سلام کے ساتھ ادا کرے۔ (در مختار، ج: ۲ ص: ۴۹۴)

مسئلہ:تراویح کی ہر دو رکعت پر الگ الگ نیت کرے۔ (در مختار، ج:۲،ص:۴۹۴)

بلا عذر بیٹھ کر تراویح ادا کرنا مکروہ ہے،بلکہ بعض فقہاے کرام کے نزدیک ہوتی ہی نہیں۔ (درمختار،ج: ۲ ص: ۹۹۴)

مسئلہ:تراویح مسجد میں باجماعت ادا کرنا افضل ہے،اگر گھر میں باجماعت ادا کی جائے تو ہوجائے گی، مگر وہ ثواب نہ ملے گا جو مسجد میں ادا کرنے سے ملتا ہے۔ (عالمگیری، ج: ۱ ص: ۶۱۱)

مسئلہ:تراویح میں پورا کلام اللہ پڑھنا اور سننا سنت مؤکدہ ہے۔(فتاویٰ رضویہ،ج: ۷،ص: ۸۴۵)

مسئلہ: اگر کسی وجہ سے تراویح کی نماز فاسد ہوجائے تو جتنا قرآن پاک ان رکعتوں میں پڑھا تھا ان کااعادہ کیا جائے،تاکہ ختم قرآن میں نقصان نہ رہے۔ (عالمگیری، ج: ۱،ص: ۸۱۱)

مسئلہ:الگ الگ مسجد میں تراویح ادا کر سکتا ہے جب کہ ختم قرآن میں نقصان نہ ہو، تراویح کی دو رکعت پر بیٹھنا بھول گیا تو جب تک تیسری کا سجدہ نہ کیا ہو بیٹھ جائے آخر میں سجدہ سہو کر لے اور اگر تیسری کا سجدہ کر لیا تو چار پوری کر لے مگریہ دو شمارنہ ہوں گی، ہاں! اگر دو پر قعدہ کیا تھا تو چار ہوگئیں۔ (عالمگیری،ج:۱،ص: ۸۱۱)

مسئلہ:تین رکعتیں پڑھ کر سلام پھیرا اگر دوسری پر بیٹھا نہیں تھا تو نہ ہوئی،ان کے بدلے کی دو رکعتیں دوبارہ ادا کریں۔ (عالمگیری،ج: ۱،ص: ۸۱ ۱)

مسئلہ:سلام پھیرنے کے بعد کوئی کہتا ہے دو ہوئی کوئی کہتا ہے تین،تو امام کو جو یاد ہے اس کا اعتبار ہے۔ (عالمگیری،ج: ۱،ص: ۷۱۱)

 مسئلہ:افضل یہ ہے کہ ہر دو رکعت میں قراء ت برابر ہو اور ایسا نہ کیا جب بھی حرج نہیں۔ (عالمگیری،ج: ۱، ص: ۷۱۱)

مسئلہ:امام و مقتدی ہر دو رکعت کی ابتدا میں ثنا پڑھے امام تعوذ و تسمیہ بھی پڑھے،اور التحیات کے بعد درود ابراہیمی اور دعا بھی۔ (در مختار، ج: ۲،ص:۸۹۴)

مسئلہ:اگر ۲۷ ویں کو یا اس سے قبل قرآن پاک ختم ہو گیا تب بھی آخر رمضان تک تراویح پڑھتے رہیں کہ سنت مؤکدہ ہے۔ (عالمگیری،ج:۱،ص:۸۱۱)

 مسئلہ:بعض مقتدی بیٹھے رہتے ہیں جب امام رکوع کرتا ہے تو کھڑے ہوتے ہیں یہ منافقین کی علامت ہے۔ (بہار شریعت،حصہ:۲، ص: ۶۳)

مسئلہ:رمضان المبارک میں وتر جماعت کے ساتھ ادا کر نا افضل ہے،مگر جس نے عشا کی فرض تنہا ادا کی وہ وتر بھی تنہا ادا کرے۔ (بہار شریعت،حصہ: ۴، ص: ۶۳)

 مسئلہ:ایک امام کے پیچھے عشا کی فرض دوسرے کے پیچھے تراویح اور تیسرے کے پیچھے وتر میں حرج نہیں۔حضرت عمر فاروق فرض اور وتر کی جماعت خود کرواتے اور سیدنا ابی بن کعب تراویح پڑھاتے۔ (عالمگیری،ج: ۱،ص:۶۱۱)

۔۔۔

چھٹاسبق: تراویح کے مسائل

مسئلہ:نماز تراویح کی مسجد میں باجماعت ادائے گی سنت کفایہ ہے اگر محلہ کی مسجد میں باجماعت نہ ہوتو سارے اہل محلہ گنہ گار ہوں گے۔ (درمختار۲/۱۳۴، عالمگیری ۱/۶۱۱)

مسئلہ: ایک مسجد میں بیک وقت دو جماعت (مثلاً پہلی اور دوسری منزل میں الگ الگ جماعت کرنا)یا یکے بعد دیگرے (ایک جماعت ہونے کے بعد دوسری جماعت قائم کرنا) مکروہ ہے۔ (خانیہ ۱/۴۳۲)

مسئلہ: اگر تین رکعتیں پڑھیں مگر دوسری پر قعدہ کرلیا تو وہ صحیح ہوگئیں اور تیسری باطل ہوگئی۔تیسری رکعت میں جو حصہ قرآن پڑھا ہے اسے دہرائیں اور اگر ایک سلام سے تین رکعتیں پڑھیں اور دوسری رکعت پر قعدہ نہیں کیا تو تینوں رکعتیں باطل ہوگئیں ان میں پڑھا گیا قرآن دہرایا جائے۔ (شامی ۲/۱۲۴)

مسئلہ:اگر ایک سلام سے چاررکعتیں پڑھیں اور دوسری رکعت پر قعدہ کیاتو چاروں صحیح ہوگئیں۔اگر ایک سلام سے چاررکعتیں پڑھیں اور قعدۂ اولیٰ نہیں کیا توصرف اخیر کی دور کعتیں معتبر ہوں گی اور پہلی دورکعتیں باطل ہوجائیں گی۔لہٰذا ان دو رکعتوں میں جو قرآن پڑھا گیااسے دہرایا جائے گا۔ (حلبی کبیر ۸۰۴)

مسئلہ:اگر کسی شخص کی تراویح کی بعض رکعات جماعت سے چھوٹ جائیں تو وہ ترویحہ کے وقفہ میں رکعات پوری کرلے اگر پھربھی رہ جائیں اور امام وتر پڑھانے کے لیے کھڑا ہوجائے تو امام کے ساتھ پہلے وتر اداکرے اس کے بعد اپنی چھوٹی رکعت پڑھے۔ (درمختار۲/۱۳۴)

مسئلہ: اگر کوئی شخص ایک جگہ تراویح پڑھ چکاہو یا پڑھا چکاہوپھر دوسری جگہ جاکر نفل کی نیت سے تراویح کی جماعت میں شامل ہوجائے تو اس میں شرعاً حرج نہیں۔ (حلبی کبیر ۸۰۴)

مسئلہ:تراویح (یاکسی نماز)میں قرآن کریم ہاتھ میں لے کر دیکھ کر پڑھنے سے نمازفاسد ہوجائے گی۔اس لیے کہ یہ عمل کثیر ہے۔ (شامی ۱/۳۲۶)

مسئلہ:تراویح میں بھی نابالغ شخص کی امامت مفتیٰ بہ قول کے مطابق نا جائز (حلبی کبیر ۸۰۴)

مسئلہ: بعض مرتبہ تراویح کے دوران بے خیالی میں یہ صورت پیش آتی ہے کہ امام آیت سجدہ پڑھ کر جب سجدۂ تلاوت کرکے کھڑا ہوتاہے تو سورۂ فاتحہ پڑھ کر آگے قراء ت شروع کرتاہے۔ا س سے شرعاً نماز میں کوئی خرابی نہیں آتی۔ (شامی ۲/۲۳)

مسئلہ: ترویحہ کے لیے کوئی خاص دعا متعین نہیں ہے بلکہ اختیار ہے خواہ ذکرو اذکار کریں۔کلمہ شریف پڑھیں۔بعض فقہا سے تین مرتبہ وہ دعا پڑھنا منقول ہے جو تراویح کی دعا کے نام سے مشہور ہے۔

سُبْحَانَ ذِی الْمُلْکِ وَالْمَلَکُوْتِ سُبْحَانَ ذِی الْعِزَّۃِوَالْعَظَمَۃِ وَالْھَیْبَۃِ وَالْقُدْرَۃِ وَالْکِبْرِیَآءِ َوَالْجَبَرُوْتِ سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْحَیِّ الَّذِیْ لَایَنَامُ وَلَایَمُوْتُُ سُبُّوْحئ قُدُّوْسئ رَبُّنَا وَرَبُّ الْمَلٰءِکَۃِ وَالرُّوحِِ اَللّٰھُمَّ اَجِرْنَا مِنَ النَّارِیَا مُجیِْرُمُجیِْرُیَا مُجیِْرُ۔

ترجمہ:پا ک ہے وہ اللہ جو ملک اور بادشاہت والاہے۔پاک ہے وہ اللہ جو عزت والا، عظمت، ہیبت والا،قدرت والا، بڑائی والا اور سطوت والا ہے،پاک ہے وہ اللہ جو بادشاہ ہے، زندہ رہنے والاکہ نہ اس کے لیے نیند ہے اور نہ موت ہے،وہ بے انتہاپاک ہے،بے انتہامقدس،ہمارا پرور دگار اور فرشتوں اور روح کا پرور دگار ہے۔ الہٰی ہمیں آگ سے بچانااے بچانے والے! اے پناہ دینے والے! اے نجات دینے والے!

------------------

مفتی عبد المالک مصباحی متعدد کتابوں کے مصنف اور مختلف مقامات پر تدریس و خدمات انجام دے چکے ہیں جن میں سے چند یہ ہیں: بحیثیت مفتی و شیخ الحدیث، دار العلوم غوثیہ ہبلی، کرناٹک، بانی رکن مفتی و صدر مدرس دار العلوم سلیمانیہ رحمانیہ، بیکانیر، بانی و مہتمم، مفتی و صدر مدرس دار العلوم غریب نواز بیکانیر، راجستھان، مفتی و صدر مدرس، مدرسہ ونوا لیبومسلم لیگ، فیجی(نزدآسٹریلیا)، بانی و جنرل سکریٹری مدینہ ایجوکیشنل سوسائٹی، سیتا مڑھی، بہار، ناظم اعلیٰ دارالعلوم رضاے مصطفی،بکھری،باجپٹی،سیتامڑھی،بہار، مفتی و صدر مدرس مدرسہ شاہ خالد،گیبرون،بٹسوانہ(افریقہ)، مفتی سنی دارالافتا،مدینہ مسجد،آزادنگر،جمشیدپور،جھارکھنڈ، جنرل سکریٹری رضا فاؤنڈیشن،آزادنگر،جمشیدپور،جھارکھنڈ، ڈائریکٹر دارین اکیڈمی (جہاں فی الحال دینی و عصری تعلیم دی جاتی ہے) آزادنگر،جمشیدپور،جھارکھنڈ، بانی ادارہ افکار رضا،جمشیدپور،جھارکھنڈ، چیف ایڈیٹر دوماہی رضاے مدینہ(اردو،ہندی)،آزادنگر،جمشیدپور،جھارکھنڈ ۔

----------

Part: 1 – Thirty Lessons of Ramadan: Welcome to Ramadan and First Lesson on the Virtues of Ramadan – Part-1 رمضان کے تیس اسباق: استقبال رمضان اور فضائل رمضان

Part: 2 – Thirty Lessons of Ramadan: Second Lesson on the Respect of Ramadan – Part 2 رمضان کے تیس اسباق: دوسرا سبق، رمضان المبارک کا احترام

Part: 3 – Thirty Lessons of Ramadan: Third Lesson on the horrific consequences of desecrating Ramadan – Part 3 رمضان کے تیس اسباق: تیسرا سبق، رمضان المبارک کی بے حرمتی کاانجام

Part: 4 - Thirty Lessons Of Ramadan: Fourth Lesson On The Fasting Of Ramadan And its Intention – Part 4 رمضان کے تیس اسباق: چوتھا سبق، روزہ اور نیت

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/thirty-lessons-ramadan-rulings-laws-part-five-six/d/129426

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..