New Age Islam
Tue Apr 29 2025, 06:33 AM

Urdu Section ( 24 March 2023, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Thirty Lessons of Ramadan: Welcome to Ramadan and First Lesson on the Virtues of Ramadan – Part-1 رمضان کے تیس اسباق: استقبال رمضان اور فضائل رمضان

مفتی عبد المالک مصباحی

(قسط اول)

24 مارچ 2023

استقبال رمضان

 رمضان المبارک کی آمد آمد ہے۔رحمت و نور کی برسات جھما جھم ہونے کو ہے۔اہل ایمان کے دل خوشی و مسرت کی ہر یالی سے لہلہانے لگے ہیں۔نبی کریم  ﷺ بڑی گرم جوشی سے اس ماہ کا استقبال کیا کرتے تھے اور دیگر مہینوں کے مقابل اس میں زیادہ عبادت و ریاضت کے لیے مستعدی کااظہار فرماتے اور اپنے اہل خانہ کوبھی اس کے لیے تیار فرماتے تھے۔جیسا کہ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں:

”عَنْ عَائشَۃَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ اِذَا دَخَلَ شَھْرُ رَمَضَانَ شَدَّ مِءَْزَرَہٗ ثُمَّ لَمْ یَأْتِ فِرَاشَہٗ حَتّٰی یَنْسَلِخَ“۔          (شعب الایمان،للبیہقی۳ / ۰۱۳)

”جب رمضان المبارک شروع ہوتا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کمر ہمت کس لیتے اور جب تک رمضان المبارک گزر نہ جاتا آپ بستر پر تشریف نہ لاتے“۔

”عَنْ عَاءِشَۃَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ اِذَا دَخَلَ رَمَضَانُ تَغَیَّرَ لَوْنُہٗ وَ کَثَرَتْ صَلٰوتُہٗ وَابْتَھَلَ فِی الُّدُعَاءِ وَاَشْفَقَ مِنْہٗ“۔  (شعب الایمان،للبیھقی۳/ ۰۱۱)

”جب رمضان المبارک آتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رنگ مبارک بدل جاتا، بکثرت نوافل پڑھتے،خوب گڑ گڑا کر دعا کرتے اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے“۔

اس اہتمام کے باوجود آخری عشرہ کی محنت و مستعدی کا حال یہ ہوتا کہ۔

”عَنْ عَاءِشَۃَ قَالَتْ کَانَ النَّبِیُّ ﷺ اِذَا دَخَلَ الْعَشَرُ شَدَّ مِءْزَرَہٗ وَ اَحْیٰی لَیْلَہٗ وَاَیْقَظَ اَھْلَہٗ“۔                                         (بخاری۱ / ۱۷۳/مسلم ۱/ ۲۷۳)

جب رمضان المبارک کا آخری عشرہ آجاتا تونبی کریم  ﷺ پوری پوری مستعدی ظاہر فرماتے،راتوں کو زندہ کرتے(ساری رات عبادت میں گذارتے)اور ازواج مطہرات کو بھی جگاتے۔

ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہاایک دوسری روایت میں یہاں تک فرماتی ہیں:

عَنْ عَاءِشَۃَقَالَتْ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ یَجْتَھِدُ فِیْ عَشَرِ الْاَوَاخِرِ مَالَا یَجْتَھِدُ فِیْ غَیْرِہِ۔                                                                         (ایضا)

 آپ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں (عبادت میں) جتنی  کو شش فرماتے اتنی دوسرے عشروں میں نہ فرماتے تھے۔

قَالَ خَطَبَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِﷺ  اٰخِرَ یَوْمٍ مِنْ شَعْبَانَ،فَقَالَ یٰآیُّھَا  النَّاسُ اِ نَّہٗ قَدْ  اَظِلَّکُمْ شَھْرئ  عَظِیْمئ،شَھْرئ مُّبَارَکئ،فِیْہِ لَیْلَۃئ خَیْرئ  مُّنْ اَلْفِ شَھْرٍ، فَرَضَ اللّٰہُ  ُصِیَامَہٗ،وَجَعَلَ قِیَامَ لَیْلِہِ تَطَوَّعًا،فَمَنْ تَطَوَّعَ بِخَصْلَۃٍ مِّنَِ الْخَیْرِ،کَانَ کَمَنْ اَدَّی  فَرِیْضَۃًفِیْ مَا سِوَاہٗ،وَ مَنْ اَدَّی فِیْہِ  فَرِیْضَۃً،کَانَ  کَمَنْ اَدَّی سَبْعِیْنَ فَرِیْضَۃً  فِیْمَا  سِوَاہٗ،وَھُوَ شَھْر ُالصَّبْر ِ،وَالصَّبْرُ  ثَوَابُہٗ اَلْجَنَّۃُ،وَ شَھْرُ الْمَوَاسَاۃِ،وَ شَھَرُٗیَزُدَادُ فِیْہِ رِزْقُ اْلمُوْمِنِ،مَنَ فَطَّرَصَاءِمَا،کاَنَ َمغُفِرَۃً لِذُنُوْبِہٖ،وَعِتْقَ رَقْبَتِہٖ  مَنَ النَّارِ،وَ کَانَ لَہٗ مِثَلَ اَجُرِہٖ مِنْ غَیْرِ اَنَ  یَنْقُصَ مِنَ اَجْرِہٖ شَیءُٗ، قَالُوا لَیْسَ کُنَّا نَجَدُ مَا فَطَّرَصَاءِمَا عَلیٰ مَذُقَۃِ لَبْنِ،اَوْ تَمَرَۃ،اَوْ شَرَبَۃ مَاءِ وَھُوَ شَھْرُ اَوَّلَہٗ رَحْمَۃٗ وَ اَوْسَطَۃ مَغُفِرَۃُٗوَ آخِرَہٗ عِتُقُ مِنَ النَّارِ، مَنْ خَفَّفَ عَنْ مَمْلُوْکِہٖ فِیْہٖ،اَعْتَقَہٗ اللّٰہُ مِنَ النَّارِ (اخرجہ ابن خزیمہ فی صحیحہ ۱۸۸۷)

ترجمہ:”حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں:رسول اللہ علیہ وسلم نے آخری شعبان کو خطبہ دیا:اے لوگو!تم پر ایک مہینہ آرہا ہے جو بہت بڑا اور بہت مبارک مہینہ ہے اس میں ایک رات ایسی ہے جو ہزار مہینوں سے بہترہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کے روزے کو فرض فرمایااور اس کی رات کے قیام کو ثواب کی چیز بنایا ہے۔جو شخص اس مہینے میں کوئی نیکی کر کے اللہ کا قرب حاصل کرے گا وہ ایسا ہے جیسا کہ غیر رمضان میں فرض ادا کیااور جو شخص اس مہینہ میں فرض ادا کرے گاوہ ایساہے جیساکہ غیر رمضان میں ستر فرائض ادا کرے۔ یہ مہینہ صبر کا مہینہ ہے اور صبر کا بدلہ جنت ہے،یہ مہینہ لوگوں کے ساتھ غم خواری کرنے کا ہے۔اس مہینہ میں مومن کا رزق بڑھا دیا جاتا ہے۔جو شخص کسی روزے دار کو افطار کرائے اس کے لیے گناہوں کے معاف ہونے اور خلاصی کا ذریعہ ہے اور اسے روزہ دار کے ثواب کے برابر ثواب ہوگااور اس روزہ دار کے ثواب سے کچھ کمی نہ کی جائے گی۔صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ!ہم میں سے ہر شخص تو اتنی طاقت نہیں رکھتا کہ روزے دار کو افطار کرائے۔تو آپ نے فرمایا(یہ ثواب پیٹ بھر کھلانے پر موقوف نہیں)بلکہ کوئی بندہ ایک کھجور سے افطار کرادے یا ایک گھونٹ پانی یا ایک گھونٹ لسی کا پلا دے تو اللہ اس پر بھی ثواب مرحمت فرماتا ہے۔ یہ ایسا مہینہ ہے کہ اس کا اول حصہ رحمت ہے،درمیانی حصہ مغفرت ہے، اور آخری حصہ جہنم کی آگ سے آزادی کا ہے۔جو شخص اس مہینہ میں اپنے غلام یا نوکر کے بوجھ کو ہلکاکر دے تو اللہ اس کی مغفرت فر دیتا ہے اور آگ سے آزادی عطا فرماتا ہے۔  (صحیح ابن خزیمہ:ج۲،ص:۱۱۹،باب فضائل شھر رمضان)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  اس مہینہ میں چار چیزوں کی کثرت کیا کروجن میں دو چیزیں اللہ کی رضا کے لیے اور دو چیزیں ایسی ہیں جن سے تمہیں چارۂ کار نہیں۔پہلی دو چیزیں جن سے تم اپنے رب کوراضی کرو وہ کلمہ طیبہ اور استغفار کی کثرت ہے اور دوسری دو چیزیں یہ ہیں کہ جنت کی طلب کرو اور جہنم کی آگ سے پناہ مانگو۔جو شخص کسی روزہ دار کو پانی پلائے حق تعالیٰ شانہ(روز قیامت)میرے حوض سے اس کو ایسا پانی پلائے گا جس کے بعد جنت میں داخل ہونے تک اسے پیاس نہیں لگے گی۔

رمضان کی پہلی رات کے متعلق حضرت عبد اللہ ابن مسعود نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں:

اس میں جنت کے سب دروازے کھول دئے جاتے ہیں پورا مہینہ ایک دروازہ بھی بند نہیں کیا جاتا اور دوزخ کے سب دروازے پورے مہینے کے لیے بند کر دیے جاتے ہیں اور ایک دروازہ بھی نہیں کھولا جاتا،سرکش شیاطین و جن سب کو زنجیر سے بند کر دیا جاتاہے،ایک آواز دینے والا آسمان سے ہر رات طلوع فجر تک آواز لگاتا رہتا ہے:

خیر اور بھلائی کے طلبگارو!اللہ کی طرف سے خیر کو قبول کرواور خوش ہوجاؤ،برائی اور شر کے طلبگارو!رک جاؤ اور ہوش سے کام لو۔ پھر رب لم یزل کی صداے رحمت سماعتوں میں رس گھولنے لگتی ہے۔  ہے کوئی جو مغفرت طلب کرے؟ ہم اس کو بخش دیں،ہے کوئی جو توبہ کرے؟ ہم اس کی توبہ قبول کریں، ہے کوئی دعا مانگنے والا؟ہم اس کی دعاپوری کردیں۔ ہے کوئی سوال کرنے والا؟ہم عطا کردیں۔ ہر رات پورے مہینہ ساٹھ ہزار لوگوں کو جہنم سے آزاد کر دیا جاتا ہے اور عید الفطر کے دن پورے مہینے میں روزانہ ساٹھ ہزار کے بقد ر جتنے لوگ بنتے ہیں (اگر مہینہ 30 کا ہوتواٹھارہ لاکھ 1800000  اور 29،کا ہوتو1740000بنتے ہیں) سب کو ایک ہی دن جہنم سے چھٹکارا نصیب ہوجاتا ہے۔

یہ توآسمانوں کی باتیں ہیں زمین پر ہمارے آقا، امام الانبیا محبوب کبریا  ﷺرجب کے مہینے سے ماہ رمضان کی تمنا شروع فرمادیا کرتے تھے:

”اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْ رَجَبٍ وَّشَعْبَانَ وَ بَلِّغْنَا رَمَضَانَ“۔

اے اللہ!ہمارے لیے رجب وشعبان میں برکت عطا فرما اور ہمیں رمضان عطا فرما“۔ (مسلم )

تاجدار مدینہ  ﷺ دو ماہ پہلے اس مبارک مہمان کا استقبال فرماتے اور جونہی شعبان کی آخری رات آتی آپ اپنے جاں نثار صحابہ کو جمع فرماتے،ان کے سامنے رمضان المبارک کی اہمیت و افادیت اور خصوصیت وامتیازی حیثیت کا دل آویز تذکرہ فرماتے۔

ان احادیث مبارکہ سے معلوم ہواکہ رمضان کی آمد سے پہلے ہی اس کا استقبال کرنا نبی کریم  ﷺ کی سنت مبارکہ ہے۔اللہ تعالیٰ ہمیں رمضان کے استقبال اور احترام کی توفیق مرحمت فرماے۔آمین۔

پہلا سبق : رمضان المبارک کے فضائل

پرودگار عالم نے اپنے بندوں پر جو خاص انعامات کیے ہیں ان میں ایک عظیم الشان اور قابل قدر انعام”رمضان“ بھی ہے۔

ماہ رمضان المبارک کے فیضان کا کیا کہنا، اللہ رب العزت نے اس کی ایک ایک گھڑی میں بے شمار خیر و برکت جمع فرمادی ہے، عرش اٹھانے والے فرشتے روزہ داروں کی دعاپر آمین کہتے ہیں۔اور ایک حدیث پاک میں آیاہے:

رمضان کے روزہ داروں کے لیے دریا کی مچھلیاں افطار تک دعاے مغفرت کرتی رہتی ہیں۔                                     (الترغیب وا لترہیب،ج: ۲،ص: ۵۵)

اسلام میں عبادت دو طرح کی ہے۔ ایک ظاہری عبادت،جیسے نماز، اورحج و غیرہ او ر دوسری باطنی عبادت،جیسے روزہ،نیک نیتی اورپاکیزہ خیالی وغیرہ۔ ان دونوں میں باطنی عبادت کو زیادہ اہمیت حاصل ہے کیوں کہ باطنی احوال اللہ اور بندوں کے درمیان پوشیدہ معاملات ہیں یہاں تک کہ بندہ انہیں ظاہر کرے اسی وجہ سے ایک حدیث پاک میں فرمایاگیاہے:”روزہ عبادت کا دروازہ ہے“۔  ( ا لجامع الصغیر، ص: ۶۴۱، حدیث ۰۱۴۲)   

 انعام ربانی:

اس ماہ مبارک میں اللہ رب العزت امت محمدیہ علیٰ صاحبہا الصلوٰۃ و السلام کو پانچ مخصوص نعمتوں سے سرفرازفرماتا ہے۔ سرکار دوجہاں صلی اللہ علیہ و سلم کا فرما ن مبارک ہے:

”میری امت کو ماہ رمضان میں پانچ چیزیں ایسی عطا کی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کونہ ملیں:

(۱) جب رمضان المبارک کی پہلی رات ہوتی ہے تو اللہ عزو جل ان کی طرف رحمت کی نظر فرماتاہے اور جس کی طرف اللہ عزوجل نظر رحمت فرمائے گا اسے کبھی عذاب نہ دے گا۔ (۲) شام کے وقت ان کے منہ کی بو (جو بھوک کی وجہ سے ہوتی ہے) اللہ تعالیٰ کے نزدیک مشک کی خوشبوسے زیادہ بہتر ہے۔(۳) فرشتے ہر رات اوردن ان کے لیے مغفرت کی دعائیں کرتے رہتے ہیں۔(۴) اللہ تعالیٰ جنت کو حکم فرماتا ہے ”میرے نیک بندوں کے لیے آراستہ ہو جا عنقریب وہ دنیا کی مشقت سے میرے گھر اور کرم میں آرام پائیں گے۔ (۵)جب ماہ رمضان کی آخری رات آتی ہے تو اللہ عزوجل سب کی مغفرت فرما دیتا ہے۔

 قوم میں سے ایک شخص نے کھڑے ہو کر عرض کی،یا رسول اللہ!کیا یہ لیلۃ القدر ہے؟ ارشاد فرما یا: نہیں، کیا تم نہیں دیکھتے کہ مزدور جب اپنے کاموں سے فارغ ہو جاتے ہیں تو انہیں اجرت دی جاتی ہے۔                (الترغیب وا لترہیب،ج: ۲،ص:۶۵۔حدیث ۷)

رمضان المبارک کے نام:

حضرت علامہ مفتی احمد یار خاں نعیمی صاحب ”تفسیر نعیمی“  میں فرماتے ہیں:

 اس ماہ مبارک کے کل چار نام ہیں (۱) ماہ رمضان(۲) ماہ صبر (۳) ماہ مواسا ت۔ (۴)  ماہ وسعت رزق۔

مزید فرماتے ہیں: روزہ صبر ہے، جس کی جزا رب عز و جل ہے اور وہ اسی مہینے میں رکھا جاتا ہے، اسی لیے اسے ”ماہ صبر“ کہتے ہیں۔ مواسات کے معنٰی بھلائی کرنا ہے چوں کہ اس مہینے میں سارے مسلمانوں سے اورخاص طور سے اہل قرابت سے بھلائی کرنا زیادہ ثواب کا باعث ہے اس لیے اسے ”ماہ مواسات“کہتے ہیں۔ اس ماہ میں رزق کی فراوانی ہو تی ہے۔ اس مہینے میں غریب بھی وہ نعمتیں بکثرت کھالیتے ہیں جو دوسرے مہینوں میں نہیں کھا پاتے اس لیے اس کانام ماہ ”وسعت رزق“ہے۔                                                                (تفسیر نعیمی:ج،۲ص۸۰۲)

اہل وعیال پر خرچ میں کشادگی:رحمت و برکت کے اس مقدس مہینے میں اپنے اہل و عیال پرخوب فراخ دلی سے خرچ کرنا چاہیے۔حدیث شریف میں ہے کہ”ماہ رمضان میں گھروالوں پر فراخ دلی سے خرچ کرو۔    (جامع الصغیر،ص:۲۶۱۔حدیث:۶۱۷۲)

امیر المومنین حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

اس مہینہ کوخوش آمدید کہوجو ہمیں پاک کرنے والا ہے۔ پورا رمضان خیر ہی خیر ہے۔ دن کا روزہ ہو یا رات کا قیام، اس مہینہ میں خرچ کرناجہاد میں خرچ کرنے کا درجہ ر کھتا ہے۔                                                                (تنبیہ الغافلین، ص: ۶۷۱)

 ایک لاکھ رمضان کا ثواب: حضر ت سید نا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ سرکار دوجہاں  ﷺ نے فرمایا:

جس نے مکہ معظمہ میں رمضان پایا اور روز ہ رکھا اور رات میں جتنا میسر آیا قیام کیا تو اللہ عز و جل اس کے لیے اور جگہ کے مقابلہ میں ایک لاکھ رمضان کا ثواب لکھے گا اور ہر دن ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب اور ہر رات ایک غلام آزاد کر نے کا اور ہر روز جہاد میں گھوڑے پر سوار ی کرنے کا ثواب اور ہر دن اور رات میں نیکی لکھے گا۔

  (ابن ماجہ،ج۳، ص:۳۲۵ حدیث ۷۱۱۳)

 رمضان المبارک کے مہینے کی عظمت بیان کرتے ہوئے یہ بھی فرمایاگیا ہے۔

ا ِذَا دَخَلَ رَمَضَانَُ فُتِحَتْ اَبْوَابُ السَّمَاءِ وَغُلِّقَتْ اَبْوَا بُ جَہَنَّمَ وَ سُلْسِلَتِ الشّیاطِیْنُ۔                                             (مسلم،کتاب الصوم)

جب رمضان کا مہینہ آتاہے تو آسمان یعنی رحمت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بندکردیے جاتے ہیں اور شیطانوں کو زنجیروں میں جکڑ دیا جا تا ہے۔

اور بخاری شریف کی ایک روایت میں آیا:

اِذَا جَاءَ رَمَضَانُ فُتِحَتْ اَبْوَابُ الْجَنَّہِ۔                 (بخاری، کتاب الصوم)

جب رمضان کا مہینہ آتاہے تو رحمت کے دروازے کھو ل دئے جاتے ہیں۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ اس مبارک مہینے میں اللہ کی رحمتوں کی موسلادھاربارشیں ہوتی ہیں،اس مقدس مہینے میں مومنوں کی دعائیں قبول ہوتی ہیں۔

رمضان کے فضائل و برکات بہت ہیں عقلمندوں کے لیے اشارہ کافی ہے۔ بس کوشش کیجیے کہ رمضان کی مقدس ساعتوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا کر اپنے نامہئ اعمال کو زیادہ سے زیادہ وزنی بناسکیں۔

(جاری)

-----------

مفتی عبد المالک مصباحی متعدد کتابوں کے مصنف اور مختلف مقامات پر تدریس و خدمات انجام دے چکے ہیں جن میں سے چند یہ ہیں: بحیثیت مفتی و شیخ الحدیث، دار العلوم غوثیہ ہبلی، کرناٹک، بانی رکن مفتی و صدر مدرس دار العلوم سلیمانیہ رحمانیہ، بیکانیر، بانی و مہتمم، مفتی و صدر مدرس دار العلوم غریب نواز بیکانیر، راجستھان، مفتی و صدر مدرس، مدرسہ ونوا لیبومسلم لیگ، فیجی(نزدآسٹریلیا)، بانی و جنرل سکریٹری مدینہ ایجوکیشنل سوسائٹی، سیتا مڑھی، بہار، ناظم اعلیٰ دارالعلوم رضاے مصطفی،بکھری،باجپٹی،سیتامڑھی،بہار، مفتی و صدر مدرس مدرسہ شاہ خالد،گیبرون،بٹسوانہ(افریقہ)، مفتی سنی دارالافتا،مدینہ مسجد،آزادنگر،جمشیدپور،جھارکھنڈ، جنرل سکریٹری رضا فاؤنڈیشن،آزادنگر،جمشیدپور،جھارکھنڈ، ڈائریکٹر دارین اکیڈمی (جہاں فی الحال دینی و عصری تعلیم دی جاتی ہے) آزادنگر،جمشیدپور،جھارکھنڈ، بانی ادارہ افکار رضا،جمشیدپور،جھارکھنڈ، چیف ایڈیٹر دوماہی رضاے مدینہ(اردو،ہندی)،آزادنگر،جمشیدپور،جھارکھنڈ ۔

-----------

URL: https://newageislam.com/urdu-section/thirty-lessons-ramadan-welcome-virtues-part-1/d/129392

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..