New Age Islam
Fri Mar 21 2025, 09:48 PM

Urdu Section ( 7 Apr 2023, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Ulema Never Opposed Modern Sciences & Education علمائے کرام نے کبھی بھی جدید علوم اور تعلیم کی مخالفت نہیں کی

 ثاقب سلیم، نیو ایج اسلام

 5 اپریل 2023

 آپ کیا کہیں گے اگر میں آپ کو بتاؤں کہ دیوبند میں دارالعلوم کے بانی مولانا قاسم نانوتوی دراصل انگریزی اور جدید علوم پڑھنے پڑھانے کے خیال کے حامی تھے؟ کیا یہ عام رحجان کے خلاف نہیں ہوگا اگر میں آپ کو بتاؤں کہ دیوبند کے سب سے زیادہ قابل احترام علماء میں سے ایک مولانا اشرف علی تھانوی، اور دیوبندی علماء کے ایک والد بزرگوار شاہ عبدالعزیز نے یہ خواہش ظاہر کی تھی کہ مسلمان انگریزی اور جدید تعلیم سیکھیں؟ درحقیقت، 150 سال قبل موجودہ مدرسہ کا نظام شروع کرنے والے زیادہ تر معزز علمائے کرام بھی اسی طرح کے خیالات رکھتے تھے۔

  آپ پوچھیں گے اور بجا طور پر کہ اگر ایسا ہے تو پھر ہم کیوں جانتے ہیں کہ علمائے کرام بحیثیت طبقہ جدید انگریزی تعلیم کے مخالف رہے ہیں۔ اس کا جواب دارالعلوم کے محمد اللہ خلیلی قاسمی نے اپنی کتاب Madrasa Education: Its Strength and Weakness میں بیان کیا ہے، جہاں وہ لکھتے ہیں، اور میں نقل کرتا ہوں کہ "ایک بہت مشہور محاورہ ہے 'بری خبر تیزی سے پھیلتی ہے'۔ یہ واضح طور پر اس پروپیگنڈے کے لیے موزوں ہے کہ علمائے کرام نے انگریزی اور جدید علوم سیکھنے سے منع کیا ہے۔ گوبلز کے قول کی طرح کہ 'جھوٹ کو اتنا دہرائیں کہ وہ سچ ہو جائے'، کچھ لوگوں نے اس خیال کو ہوا میں اڑا دیا اور یہ پھیلتا ہی گیا۔ بہت سے لوگ اب بھی مانتے ہیں اور عوام میں بیان بھی کرتے ہیں کہ علمائے کرام نے مسلمانوں کو انگریزی اور جدید علوم سے پرہیز کرنے کے لیے کہا ہے….انگریزوں کے خلاف جہاد کا فتویٰ دینے والے علماء نے کبھی بھی لوگوں کو انگریزی سیکھنے سے منع نہیں کیا۔

 مدرسہ کا نظام جیسا کہ ہم آج سمجھتے ہیں کہ علمائے کرام نے 1857 کی پہلی جنگ آزادی میں ہندوستانی انقلابیوں کی شکست کے بعد قائم کیا تھا۔ مولانا قاسم نانوتوی، رشید احمد گنگوہی اور دیگر جنہوں نے 1857 میں انگریزوں سے جنگ کی، انہوں نے دیوبند میں دارالعلوم کی بنیاد رکھی۔ آنے والے سالوں میں اسی طرز پر دیوبند کے ہزاروں مدارس قائم ہوئے۔ مقصد یہ تھا کہ تعلیم یافتہ ہندوستانی مسلمانوں کا ایک طبقہ اس تعلیم کی آلودگی سے پاک ہو جس کو تھامس میکالے نے سلطنت کے وفادار نوکر پیدا کے لیے مرتب کیا تھا۔ دارالعلوم کے ابتدائی طالب علموں میں سے ایک اور وہاں کے ایک نامور استاد اور مجاہد آزادی، مولانا محمود حسن نے کہا تھا، اور میں نقل کرتا ہوں، "کیا مولانا (قاسم نانوتوی) نے یہ مدرسہ صرف سیکھنے اور سکھانے کے لیے بنایا تھا؟ مدرسہ میری آنکھوں کے سامنے قائم ہوا تھا۔ میں جانتا ہوں کہ یہ ادارہ 1857 کی شکست کے بعد قائم کیا گیا تھا تاکہ کچھ لوگوں کو 1857 کے نقصان سے نکلنے کے لیے تیار کیا جا سکے۔

-------------------

English Article: Ulema Never Opposed Modern Sciences & Education

 URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/ulema-modern-sciences-education/d/129508

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism

Loading..

Loading..