New Age Islam
Fri Mar 21 2025, 08:18 PM

Urdu Section ( 7 Dec 2021, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Mosques Built On Sectarian Lines Are Not Approved By The Quran فرقہ وارانہ خطوط پر بنائی گئی مساجد قرآن کو نامنظور

منافقوں کی بنائی ہوئی مسجد کا ذکر قرآن میں ہے۔

اہم نکات:

1. قرآن فرقہ وارانہ خطوط پر بنائی گئی مساجد کو تسلیم نہیں کرتا

2. مساجد کو فرقہ وارانہ مسائل پر بحث کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے

3. نماز جمعہ سے پہلے مبلغین صرف اسلامی مسائل پر ہی گفتگو کریں۔

 ------

 نیو ایج اسلام اسٹاف رائٹر

4 دسمبر 2021

Mosque of Virgin Mary in Tartus plays on ‘sectarian nerve’/ Syria Direct

-----

آج مسلمانوں میں فرقہ وارانہ اختلافات اس حد تک بڑھ چکے ہیں کہ اب مسجدیں بھی فرقہ وارانہ بنیادوں پر بن رہی ہیں۔ مسلمانوں کے ہر فرقے کی اپنی مسجد ہے جس میں دوسرے فرقوں کے افراد کو جانے کی اجازت نہیں، کیونکہ دوسرے فرقوں کے افراد کو کافر اور منافق سمجھا جاتا ہے۔ بہت سی مسجدیں ایسی بھی ہیں جن کے باہر نوٹس بورڈ لگائے گئے ہیں اور دوسرے فرقوں کے لوگوں کو ان میں داخل ہونے سے خبردار کیا گیا ہے حالانکہ تمام فرقوں کے پیروکار کے نماز کا طریقہ ایک ہی ہے۔ ان کے نماز میں کوئی فرق نہیں ہے۔ اختلافات صرف چند فروعی مسائل میں ہیں جو کہ اسلامی عقیدے کی بنیاد نہیں۔

پھر بھی مساجد کو فرقہ واریت کا مرکز بنا دیا گیا ہے جس کی قرآن مذمت کرتا ہے۔

بعض آیات قرآنی میں فرقہ وارانہ اختلافات کی سختی کے ساتھ مذمت کی گئی ہے لہٰذا فرقہ وارانہ عقائد پر بنائی گئی مساجد قرآن کو نامنظور ہیں۔ فرقہ وارانہ خطوط پر تعمیر کی گئی مساجد کے بارے میں قرآن کے اندر ایک آیت حسب ذیل ہے۔

"اور وہ جنہوں نے مسجد بنائی نقصان پہنچانے کو اور کفر کے سبب اور مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے کو اور اس کے انتظار میں جو پہلے سے اللہ اور اس کے رسول کا مخالف ہے اور وہ ضرور قسمیں کھائیں گے ہم نے تو بھلائی چاہی، اور اللہ گواہ ہے کہ وہ بیشک جھوٹے ہیں،

اس مسجد میں تم کبھی کھڑے نہ ہونا، بیشک وہ مسجد کہ پہلے ہی دن سے جس کی بنیاد پرہیزگاری پر رکھی گئی ہے وہ اس قابل ہے کہ تم اس میں کھڑے ہو، اس میں وہ لوگ ہیں کہ خوب ستھرا ہونا چاہتے ہیں اور ستھرے اللہ کو پیارے ہیں،

تو کیا جس نے اپنی بنیاد رکھی اللہ سے ڈر اور اس کی رضا پر وہ بھلا یا وہ جس نے اپنی نیو چنی ایک گراؤ (ٹوٹے ہوئے کناروں والے) گڑھے کے کنارے تو وہ اسے لے کر جہنم کی آ گ میں ڈھے پڑا اور اللہ ظالموں کو راہ نہیں دیتا،

وہ تعمیر جو چنی (کی) ہمیشہ ان کے دلوں میں کھٹکتی رہے گی مگر یہ کہ ان کے دل ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں اور اللہ علم و حکمت والا ہے" (التوبہ: 107-110)

 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ظاہری حیات میں منافقین نے مسلمانوں میں تفرقہ اور اختلافات پیدا کرنے کے لیے اسلام کی پہلی مسجد مسجد قبا کے قریب ایک مسجد بنائی تھی۔ اس مسجد کو مسجد ضرار کہتے ہیں۔ منافقین نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو مسجد میں نماز پڑھنے کی دعوت دی تاکہ اس مسجد کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی منظوری حاصل ہو جائے۔ لیکن جبرائیل نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو منافقین کے منصوبوں سے آگاہ کیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں نماز ادا کرنے سے انکار فرما دیا۔ بعد ازاں مسجد کو مسمار کر دیا گیا۔

لہٰذا، جب بھی مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے کے لیے ایسی مساجد بنائی جائیں گی، یہ واقعہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک درس عبرت ہوگا۔ ایسی مساجد ہمیشہ مسلمانوں کے درمیان اختلافات اور تفرقہ بازی کا مرکز رہیں گی۔

مساجد خدا کی عبادت کے لیے ہیں۔ مساجد میں صرف خدا کا نام لیا جاتا ہے اور وہاں کوئی بات نہیں ہوتی۔ مساجد میں فرقہ وارانہ یا نظریاتی اختلاف پر بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ لہٰذا مسجد میں دوسرے فرقوں کے داخلے پر پابندی لگانا قرآن کی تعلیمات کے خلاف ہے۔ دیکھا جاتا ہے کہ ایسی مساجد کے مبلغین اور امام فرقہ وارانہ مسائل پر گفتگو کرتے ہیں اور مسلمانوں کے درمیان فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا دیتے ہیں۔ یہ بھی غیر اسلامی ہے۔ مسلمانوں کو ان منافقین کی مسجد سے سبق لینا چاہیے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ میں بنائی گئی تھی جس کی قرآن مجید نے مذمت کی ہے۔ مساجد کو فرقہ وارانہ اختلافات کا مرکز نہ بنایا جائے۔

English Article:  Mosques Built On Sectarian Lines Are Not Approved By The Quran

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/mosque-sectarian-quran/d/125915

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..