نیو ایج اسلام اسٹاف رائٹر
28 اکتوبر 2023
ہندوستانی ٹی وی چینلز کے
تھمب نیل معاملے کو مزید خراب کر سکتے ہیں۔
اہم نکات
1. بحریہ افواج کے 8
سابق اہلکاروں کو قطر کی عدالت نے موت کی سزا سنائی ہے۔
2. وہ مبینہ طور پر
اسرائیل کے لیے جاسوسی میں ملوث پائے گئے تھے۔
3. انہیں 30 اگست 2022
کو قطر کی خفیہ ایجنسی نے گرفتار کیا تھا۔
4. قطر کا دعویٰ ہے کہ
اس کے پاس مجرموں کے خلاف الیکٹرانک ثبوت موجود ہیں۔
5. یہ سزا یافتہ ہندوستانی
ریٹائرڈ فوجی اہلکار سیکورٹی سروسز کمپنی میں کام کر رہے تھے۔
--------
قطر کی ایک نچلی عدالت سے
ہندوستان کے 8 سابق بحریہ افواج کے اہلکاروں کو سزائے موت سنائے جانے کی خبر سن کر
ہندوستان حیران رہ گیا۔ وہ الدہرہ سیکیورٹی سروسز نامی ایک کمپنی میں کام کرتے
تھے، جس کا مالک الخمیس العجمی نامی ایک شخص ہے اور یہ نجی کمپنی عمان ایئر فورس
کے ساتھ کام کر چکی ہے۔ اس کمپنی کا قطر آرمی کے ساتھ معاہدہ تھا اور اس نے قطر کے
بحریہ افسران کو تربیت فراہم کی ہے۔ اس کے لیے کمپنی نے ہندوستان کے 8 سابق بحریہ
افسران کی خدمات حاصل کی تھی جنہوں نے بہتر کیریئر کے امکانات کی تلاش میں
رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ ذرائع کے مطابق وہ اطالوی آبدوز کو اسٹیلتھ
ٹیکنالوجی کے ساتھ لیس کرنے کے لیے کام کر رہے تھے جسے قطری بحریہ میں شامل کیا
جانا تھا۔
سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا
لیکن 30 اگست کی رات ان تمام 8 ہندوستانی اہلکاروں کو قطری انٹیلی جنس نے گرفتار
کر لیا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق انہیں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ
کتنی عجیب بات ہے کہ ہندوستان کے یہ فوجی اہلکار ہندوستان کے لیے نہیں بلکہ مبینہ
طور پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کر رہے تھے۔
ان کے مقدمے کی سماعت
مارچ 2023 میں شروع ہوئی اور 26 اکتوبر 2023 کو قطر کی ایک نچلی عدالت نے انہیں
سزائے موت سنا دی۔ اس خبر سے تمام ہندوستانیوں سمیت حکومت بھی سکتے میں ہے۔
اس خبر نے پورے ملک ہو کو
ہلا کر رکھ دیا کیونکہ بحریہ کے یہ تمام سابق اہلکار بحریہ کے اعلیٰ افسران تھے،
جن کے نام حسب ذیل ہیں:
کیپٹن نوتیج گل، کیپٹن
سوربھ وششٹ، کمانڈر پورنیندو تیواری، کیپٹن بیرندر کمار ورما، کمانڈر سوگناکر
پکالا، کمانڈر سنجیو گپتا، کمانڈر امیت ناگپال اور کشتی بان راجیش۔
ان سب کا ہندوستانی بحریہ
میں خدمات کا کافی شاندار ریکارڈ رہا ہے۔ پورنیندو تیواری کو ہند-قطر تعلقات کو
فروغ دینے پر پرواسی بھارتیہ سمان سے بھی نوازا جا چکا ہے۔
گرفتار کیے گئے ان
ہندوستانیوں کو آئسولیشن سیل (قید تنہائی) میں رکھا گیا ہے اور ان کی ضمانت کی
درخواستیں مسترد کر دی گئی ہیں۔ وہ زندان میں اپنی موت کا انتظار کر رہے ہیں۔
جہاں تک ہم سب کو معلوم
ہے یہ ایک حساس مسئلہ ہے اسی لیے ہندوستان کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے بحریہ
کے ان سابق اہلکاروں کی رہائی کے لیے سفارتی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ اس کے لیے
ضروری ہے کہ ہندوستان ایک انتہائی محتاط رویہ اختیار کرے تاکہ کوئی خاطر خواہ
نتیجہ برآمد ہو سکے۔ ایک بھی غلط قدم قطر کی جیلوں میں قید ان 8 ہندوستانیوں کی
زندگیوں کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
لیکن بدقسمتی کی بات ہے
کہ ہندوستان کے ٹی وی نیوز چینلوں نے اس معاملے میں بھی وہی غیر ذمہ دارانہ اور
فتنہ پرور رویہ اپنایا ہے جو وہ ہمیشہ ہندوستانی مسلمانوں سے متعلق مسائل کے حوالے
سے اپناتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ اپنے یوٹیوب چینل کے تھمب نیل میں کچھ ہندوستانی
ٹی وی چینلوں نے حکومت قطر کے خلاف اشتعال انگیز اور ناگوار تبصرے پوسٹ کیے ہیں جس
سے ان کی رہائی کے راستے میں مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔ ان کے ریمارکس کی زبان انتہائی
غیر پیشہ ورانہ اور نازیبا ہے۔ یہاں کچھ تھمب نیل پیش کیا جا رہے ہیں، قارئین
ملاحظہ فرمائیں اور فیصلہ کریں کہ ان کا یہ رویہ کہاں تک درست ہے:
ٹائمز ناؤ:
قطر بھولنا مت کہ 2017 میں
پی ایم مودی نے بھوکے مرنے سے بچایا تھا۔
------
زی نیوز
قطر کا ہوگا کینیڈا جیسا
حال۔ بھارت چھوڑے گا نہیں۔
------
نیوز 18 انڈیا
قطر میں 8 نوسینکوں کو
سزائے موت، MEA نے دی بڑی چیتاؤنی!
-------
نیوز 28 یوپی:
قطر میں اگر ملی 8 پرو
سینکوں کو سزا، مچے گا بڑا بوال !
------
انڈیا ٹی وی
قطر کی کرتوت سے پی ایم
مودی غصے میں!
------
زی نیوز
یو اے ای، سعودی روکیں گے
بھارتیوں کی پھانسی، مودی کے ایکشن سے پھنسا قطر !
انڈیا ٹی وی
قطر میں بھارتیوں کو موت
کی سزا پر پی ایم مودی کو آیا غصہ؟
-----
زی نیوز
ہم چاہیں تو قطر کا کافی
نقصان کر سکتے ہیں: دیپک ووہرا
-----
زی نیوز
بھارتیہ جوانوں کو پھانسی،
پاکستان نے بھیجے قطر کو ہتھیار! بھارت اڑا دیگا دھجیاں۔
-----
زی نیوز
مودی نے چلا 'برہما ستر'
پلٹی پھانسی کی سزا؟ گھبرایا قطر !
------
یہ ہندوستان کے ٹی وی
نیوز چینلوں کے کچھ یوٹیوب چینلوں کے تھمب نیل تھے۔ یہ ریمارکس نہ صرف بیہودہ اور
اشتعال انگیز ہیں بلکہ بچکانہ اور احمقانہ بھی۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ان ٹی وی
چینلوں کے ایڈیٹروں کو قطر کی جیل میں بند بحریہ کے ان سابق اہلکاروں کی جان کی
کوئی پروا نہیں ہے، یا وہ چاہتے ہیں کہ انہیں پھانسی دے دی جائے۔ وہ یہ نہیں
سمجھتے کہ ہندوستان کا کوئی بھی غلط قدم یا غلط حرکت قطر کی حکومت کے لیے ایک غلط
پیغام ثابت ہو سکتا ہے اور سزا یافتہ ہندوستانیوں کی زندگی مزید خطرے میں پر سکتی
ہے۔ کچھ صحافی پہلے ہی قطر کے اس سخت ترین اقدام کے لیے ہندوستانی میڈیا اور
ہندوتوا لابی کے اسلام اور مسلمانوں پر حملوں اور اسلامو فوبک بیان بازیوں کو مورد
الزام ٹھہرا چکے ہیں۔ دیش بھکت یوٹیوب چینل کے آکاش بنرجی کا کہنا ہے کہ قطر نے ہی
نوپور شرما کے پیغمبر اسلام کے خلاف توہین آمیز ریمارکس پر ہندوستان سے معافی کا
مطالبہ کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ 8 لاکھ ہندوستانی قطر میں کام کرتے ہیں اور
ہمارے مفادات قطر کے ساتھ وابستہ ہیں۔ دیگر صحافیوں کا بھی خیال ہے کہ ہم اسلامو
فوبک تبصرے کرتے ہیں اور اس بات کا احساس نہیں کرتے کہ اس سے ہمیں جلد یا بدیر
نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اسرائیل اور حماس کی اس جنگ کے دوران، ہمارے میڈیا نے یہ
سمجھے بغیر اسرائیل کا ساتھ دیا کہ قطر بھی اس جنگ میں بالواسطہ طور پر ملوث ہے
کیونکہ وہاں حماس کے دفاتر موجود ہیں۔
صحافیوں اور سیاسی تجزیہ
کاروں نے بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے کہ وہ گزشتہ 14 مہینوں میں ان کی
رہائی کے لیے کوئی ٹھوس اقدام نہیں کر سکی۔ بلکہ حکومت خواب غفلت سے تب بیدار ہوئی
جب سزائے موت سنائی جا چکی تھی۔ تاہم، یہ سزا ایک نچلی عدالت نے سنائی ہے اور اسے
آئینی عدالت کی توثیق حاصل کرنا ہوگی۔ اس لیے بھارت کے پاس آخری وقت کی سفارت حکمت
عملی کے لیے کچھ وقت ہے۔ لیکن اگر ٹی وی چینل اشتعال انگیز اور دھمکی آمیز ریمارکس
کستے رہے تو بھارت یہ جنگ ہار بھی سکتا ہے۔
-----------------
English
Article: Death Sentence To 8 Ex-Navy Personnel In Qatar:
Provocative Remarks Of Indian TV Channels
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism