شکیل شمسی
4 اپریل 2020
اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ نناوے فیصد مسلمان کورونا وائرس سے بچنے کے لئے وہ ہر ممکن اقدام کر رہے ہیں جس کا اعلان حکومت کی جانب سے کیا گیا یا ڈاکٹڑ جس کی صلاح دے رہے ہیں، مگر چند لوگ اس بات پر آمادہ ہیں کہ وہ قوم کو بدنام کرکے ہی مانیں گے۔ ملک کے کچھ اسپتالوں میں بھرتی کورونا کے مشتبہ مریضوںکی شرمناک حرکتوں کی خبریں سن کو ملک بھر کے مسلمانوں کو جس قسم کی شرمندگی کا سامنا ہے اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ اسپتال میں نرسوں کے سامنے بے حیائی کا مظاہرہ ؟ سگریٹ بیڑی کا مطالبہ ؟ اسپتال میں صرف جانگیہ پہن کرگھومنا ؟ کپڑے بدلتے وقت اس بات کا لحاظ بھی نہ کرنا کہ وہاں کون کون موجود ہے؟ ڈاکٹروں پر تھوکنا ؟ اسپتال کے وارڈ میں بھی نماز جماعت ادا کرنےکی ضد کرنا؟آخر کون لوگ ہیں یہ؟ کس معاشرے میں انھوں نے پرورش پائی ہے؟ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ کچھ لوگ ان حرکتوں کی مذمت کرنے کے بجائے فوراً یہ سوال کرنے لگتے ہیں کہ آپ کے پاس کوئی ثبوت ہے؟ کہیں یہ سب سنگھیوں کے اشارے پر چینلوںکی طرف سے مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لئے تو نہیں کیا جا رہا ہے؟مگر ان کو نہیں معلوم کہ اندور میں طبی عملے پر حملے کا تو ثبوت ہے۔
نوئیڈا میں ایک گھر کی چھت پر 20؍ لوگو ں کی نماز جماعت کا ویڈیو تو بھائی لوگوں نے خود ہی وائرل کیا ہے ؟ آج ہی دہلی کے سیما پوری علاقے کے ایک مسلم نوجوان کا بائیک پر مٹر گشتی کرنے کا ایک ویڈیو وائرل کیا گیا ہے جس میں وہ جاہل لڑکا کہہ رہا ہے کہ ’’میں تو یہ دیکھنے کونکلا ہوں کہ ماحول کیسا ہے۔‘‘ جب اس سے پوچھا گیا کہ ماسک کیوں نہیں لگایا تو اس نے کہا’’ ماسک بیماری کو نہیں روک سکتا صرف خدا روک سکتاہے۔‘‘ اس نے کہا ’’ہم سب تو آپس میں ہاتھ بھی ملاتے ہیں ، گلے بھی ملتے ہیں اور ایک ہی پلیٹ میں کھانا بھی کھاتے ہیں۔‘‘ اب آپ خود ہی سوچئے کہ ایسی ذہنیت والے لوگ اپنی قوم کے لئے بدنامی کا باعث ہیں یا نہیں؟ کیا اللہ تعالیٰ نے طب، حکمت اور علاج معالجہ کا علم انسانوں کو اس لئے نہیں دیا کہ وہ دوسرے انسانوں کو امراض سے بچا سکیں؟ کیا یہ شرف تمام مخلوقات میں صرف اور صرف انسانوں کو حاصل نہیں ہے کہ وہ دوسروں کا علاج کرکے ان کی جان بچا سکتا ہے؟ اگر موت سے بچنا ممکن ہی نہیں ہے تو پھر یہ اسپتال، یہ طبی ادارے، یہ ڈاکٹری، یہ حکمت اور یہ جراحی کس کام کی؟کیوں خود آنحضور ؐ نے انسانوں کو سیکڑوں نسخے بتائے؟کیا اللہ تعالیٰ نے انسانو ں کو مصیبت سے بچنے کا حکم نہیں دیا ہے؟ یہاں پر مولانا روم کے زمانےکی ایک حکایت لکھتا چلوں۔ ایک شخص نے مولانا روم کو بتایا کہ ایک شخص زوردار بارش اور گرج چمک کے درمیان ایک پیڑ کے نیچے دیر سے کھڑا تھا تب ہی ادھر سے ایک شخص گزرا اور اس نے اس شخص سے کہا کہ جب بارش اور گرج چمک ہوتو پیڑوں کے نیچے کھڑاہونا نہیں چاہیے کیونکہ بجلی گرنے کاخطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
اس بات پر پیڑ نے کے نیچے کھڑے شخص نے کہا کہ مجھے اللہ پر بھروسہ ہے اور وہی مجھے بچائے گا۔ اس کے کچھ دیر بعد دوسرا آدمی ادھر سے گزرا اس نے بھی پیڑ کے نیچے کھڑے شخص سے یہی بات کہی اور اس نے پھر وہی جواب دیا پھر تیسرے شخص سے بھی اس کا یہی مکالمہ ہوا مگر پیڑ کے نیچے کھڑا شخص اپنی جگہ سے ہٹا نہیں اور کچھ دیر بعد بجلی گری اور وہ شخص ہلاک ہوگیا۔ واقعہ بیان کرنے والے نےمولانا سے پوچھا ’’ جب پیڑ کے نیچے کھڑے ہوئے انسان کو اللہ پر اس قدر یقین تھا کہ وہ بچا لے گا تو پھر اللہ نے اس کو کیوں نہیں بچایا ۔‘‘ اس پر مولانا روم نے کہا ’’ اللہ نے ہی اس کو بچانے کے لئے تین آدمی بھیجے تھے مگر اس نے اللہ کی بھیجی ہوئی مدد قبول نہیں کی اور ہلاک ہوا۔‘‘ کیا کورونا سے بچائو کے معاملے میں احمقانہ باتیں کرنے والے افراد بھی اسی آدمی کے جیسے نہیں ہیں جو اللہ کی طرف سے بھیجی ہوئی مدد(احتیاط کے مشورے) کو قبول کرنے سے انکار کر رہا تھا ؟ اس مسئلے کاایک افسوسناک پہلو یہ بھی ہے مسلمانوں کو ایسی افواہیں پھیلا کر مضطرب اور پریشان کیا جا رہا ہے کہ حکومت کورونا کی آڑ میں این پی آر نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ افواہ بھی پھیلائی جا رہی ہے کورونا کی جانچ کرنے والی ٹیمیں کورونا کا وائرس مسلمانوں کے جسموں میں داخل کر کے ان کو بیمار کر رہی ہیں۔ پہلےیہ افواہ بھی پھیلائی تھی کہ شاہین باغ اور دوسری جگہوں کے دھرنے کو ختم کروانے کے لئے کورونا کا وائرس چھوڑا گیا ہے۔ ایسی افواہوں کی وجہ سے ہی احمق نوجوان طبی عملے اور پولیس اہلکاروں سے زبردستی بھڑے جا رہے ہیں۔ ایسے سنگین ماحول میں مسلم علماء اور اکابرین کو چاہیئے کہ وہ اس قسم کی حرکتیں کر نے والوں کی سختی سے سرزنش کریں تاکہ میڈیا کو قوم کو بدنام کرنے کا موقع نہ ملے۔
4 اپریل 2020 بشکریہ: انقلاب، نئی دہلی
URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/when-virus-ignorance-leave-/d/121491
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism