22 مارچ عالمی یوم پانی کی
یاد میں خصوصی مضمون
عادل عفان، نیو ایج اسلام
22 مارچ 2022
22 مارچ کو دنیا بھر میں عالمی یوم پانی کے طور پر منایا جاتا ہے۔
پانی کرہ ارض کی سب سے قیمتی نعمت ہے، اور دنیا کی تخلیق کے بعد سے انسانی زندگی
کی سب سے اہم ضرورت بھی۔ یہ تمام جانداروں اور پودوں کے لیے زندگی قائم رکھنے کے
لیے ایک لازمی عنصر ہے۔ درحقیقت، پانی پائیدار ترقی کے لیے ایک جزو لاینفک ہے اور
یہ سماجی و اقتصادی ترقی، توانائی کی پیداوار، خوراک کی پیداوار، صحت مند
ماحولیاتی نظام اور خود انسانی بقا کے لیے بھی انتہائی اہم ہے۔ زمین پر موسمیاتی
تبدیلیوں کے اثرات کے ساتھ، ہم پوری دنیا میں موسم کی ایسی سختی دیکھ رہے ہیں جس
کے لیے پانی کو محفوظ کرنے کی ضرورت ہے، لیکن ہمیں کبھی احساس نہیں ہوتا کہ ہم
روزانہ کتنا پانی ضائع کرتے ہیں۔ ہم اپنی گاڑیاں دھونے، زیادہ وقت تک غسل کرنے،
بیت الخلا کو فلش کرنے، برتن دھونے، دانت صاف کرنے یا شاور میں اضافی وقت صرف اس
لیے گزارتے غیر ضروری طور پر پانی اسراف کرتے ہیں کیونکہ ہم اس سے لطف اندوز ہوتے
اور آرام محسوس کرتے ہیں، جب کہ دنیا بھر میں ایسی لوگوں کی بھی ایک بڑی تعداد ہے
جنہیں پانی تک آسانی سے رسائی حاصل نہیں ہے اور انہیں اس کے حصول کے لیے جدوجہد
کرنا پڑتی ہے۔
اور ہم نے آسمان سے پانی
اتارا پاک کرنے والا۔ (الفرقان 25:48)
-----
جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ
کائنات کے بنیادی عناصر میں چار چیزیں شمار کی جاتی ہیں اور باقی تمام عناصر ان کے
تحت آتے ہیں۔ وہ آگ، زمین، ہوا اور پانی ہیں۔ یہ دو بڑے گروہوں میں تقسیم ہیں:
جاندار اور غیر جاندار اشیاء۔ پانی کے علاوہ، دیگر تین عناصر صرف غیر جاندار اشیاء
بنا سکتے ہیں، لیکن وہ زندہ اجسام نہیں بنا سکتے۔ یہ صرف چوتھا عنصر یعنی پانی ہی
ہے جو زندہ جسم بنا سکتا ہے۔ اگر پانی نہ ہو تو اس کائنات میں صرف اور صرف بے جان
چیزیں ہی رہ جائیں گی اور کسی جاندار چیز کا تصور بھی نہیں کیا جا سکےگا، اسی لیے
بجا طور پر کہا جاتا ہے کہ ’’پانی ہی زندگی ہے۔‘‘ اور قرآن پاک کا ذکر ہے کہ ’’ہم
نے ہر جاندار چیز کو پانی سے پیدا کیا‘‘ (30:الانبیاء)۔ لیونارڈ دا وکی نے کہا
تھا، "پانی پوری کائنات کے لیے ایک قوت محرکہ ہے۔
پانی کا بحران اور چیلنجز
• 2.2 بلین لوگ
محفوظ طریقے سے پینے کے پانی تک رسائی سے محروم ہیں۔ (WHO/UNICEF
2019)
• تقریباً 2 بلین
لوگ بنیادی پانی کی خدمات کے بغیر حفظان صحت کی سہولیات پر انحصار کرتے ہیں (WHO/UNICEF
2020)
• عالمی آبادی کا
نصف سے زیادہ یا تقریبا 4.2 بلین لوگ
محفوظ طریقے سے منظم صفائی کی خدمات سے محروم ہیں۔ (WHO/UNICEF
2019)
• 297,000 کی تعداد میں پانچ سال سے کم عمر بچے ہر سال ناقص صفائی،
ناقص حفظان صحت یا پینے کے غیر محفوظ پانی کی وجہ سے اسہال کی بیماریوں سے مر جاتے
ہیں۔ (WHO/UNICEF 2019)
اب ہمیں اس بات پر غور
کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر کتنا پانی ضائع کرتے ہیں، جبکہ اسلامی
تعلیمات پانی کو محفوظ رکھنے اور اس کے بجا استعمال پر خصوصی توجہ دیتی ہیں اور
کسی بھی چیز کو زیادہ ضائع کرنے یا استعمال کرنے کی سختی سے ممانعت کرتی ہے۔ جیسا
کہ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ’’اور اسراف نہ کرو، اللہ اسراف کرنے والوں
کو پسند نہیں کرتا‘‘۔ (31: الاعراف) ایک بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جنہیں صاف
پانی تک رسائی نہیں ہے اور انہیں ناقابل تصور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ایسی
خواتین اور ایسے بچے تھوڑا پانی حاصل کرنے کے لیے گھنٹوں پیدل چلتے ہیں۔ پانی کی
کمی نے مشرق وسطیٰ کے باشندوں کے معیار زندگی کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔
اسلام پانی کو بطور صدقہ
دینے کی ترغیب دیتا ہے۔ پانی کے بحران کی وجہ سے جزیرہ نما عرب کو ایک بڑے مسئلے
کا سامنا ہے جو ماحولیاتی چیلنجز کا بھی باعث ہے۔ پانی کتنا اہم ہے اس سے اندازہ
لگایا جاسکتا ہے کہ ایک دفعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کون سا
صدقہ افضل ہے؟ آپ نے جواب دیا: "پانی" (ابو داؤد)۔ نبی صلی اللہ علیہ
وسلم کی ایک اور روایت ہے جو پانی کی قدر کو اجاگر کرتی ہے۔ "پانی سے تڑپتے
ہوئے ایک چھوٹے کتے کو ایک آدمی نے پانی فراہم کی اور اس کے لئے وہ بڑی مشکل سے
ایک گڑھے کی تہہ میں اترا، پانی بھرنے کے لیے اپنے جوتے کو اپنے منہ سے پکڑا اور
پھر چھوٹے کتے کو پانی پلایا۔ اس نیک کام کی وجہ سے اس شخص کو اللہ نے اپنی رحمت
"جنت" سے نوازا۔
بالی، انڈونیشیا میں 6
مئی 2013 کو ترتا ایمپل مندر میں عبادت گزار نذرانہ عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ ان کا
ماننا ہے کہ چشمے کا پانی مقدس ہے اور اس میں شفا بخش طاقت ہے۔
-----
پانی کا صدقہ زندگیوں کو
بچاتا ہے، جو کہ ایک مستحسن عمل ہے، اور زمین پر موجود دیگر جانداروں کو پانی دینا
اسلام میں صدقہ کا ایک عظیم عمل سمجھا جاتا ہے۔ ایسا عمل بہت ثواب کا حامل ہے اور
یہ ہمیں اللہ تعالیٰ کے قریب کرتا ہے۔ قرآن میں اللہ نے بارشوں، چشموں اور دریاؤں
کے بارے میں آیتیں انسانوں پر رحمت و مہربانی کی علامت کے طور پر نازل کی ہے۔ اللہ
تعالیٰ فرماتا ہے ’’اور جس نے ایک جان کو جِلا لیا اس نے گویا سب لوگوں کو
جلالیا‘‘۔ (32: المائدہ) ہر بار یہ تصور کریں کہ آپ نے جو پانی تحفے میں دیا ہے وہ
کسی کی جان بچا سکتا ہے۔ گویا آپ نے پانی تحفہ کر کے تمام بنی نوع انسان کو بچایا
ہے۔ لہٰذا، اس قیمتی اور بیش قیمتی قدرتی وسائل کو احترام اور اعلیٰ ترین ذمہ داری
کے ساتھ، اور انفرادی اور اجتماعی طور پر مساوی طریقے سے استعمال کیا جانا چاہیے۔
English
Article: Islam Encourages Water Conservation and Charity of
Water
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism