سمیت پال،
نیو ایج اسلام
16 دسمبر 2022
کچھ دنوں قبل فرانسیسی وجودیت پسند
البرٹ کاموس کو پڑھتے ہوئے میری نظر سے ایک چونکا دینے والا جملہ گزرا: 'جب کوئی روح
ہی نہیں ہے تو روح کا ساتھی کیسے ہو سکتا ہے؟ 'زندگی ایک جہد مسلسل ہے اور کوئی اور
ہمارا بوجھ نہیں اٹھانے والا۔ ہمیں اس سفر کو تن تنہا ہی پار کرنا ہے۔ عمر آپ کو سکھاتی
ہے کہ نام نہاد روح کا تعلق ایک خیال خام سے ہے۔
ہمیں کئی روح کے ساتھی ملتے ہیں
جو ہمارے ساتھ راستے پر چلتے ہیں لیکن 'موت تک ہم الگ نہیں ہوں گے ’ کے تصور کے باوجود،
دونوں میں سے ہر ایک جداگانہ راستے پر چلتے ہیں۔ جو ہمیں مکمل ہم آہنگی معلوم ہوتی
ہے، وہ بظاہر ایک دوسرے کو خوشی یا مجبوری میں خوش کرنے کے لیے ایک سمجھوتہ ہے۔ ہر
وجود کا ایک جداگانہ سفر ہے۔
انفرادی طور پر، وہ لوگ جو ناکام
ہیں، انہیں کچھ طاقت محسوس کرنے کے لیے اجتماعیت کی ضرورت ہوتی ہے اور تعلق کا احساس
حاصل کرنے کے لیے انہیں کھوکھلی تشویش اور فکرمندی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک سفر کا انتخاب
انسان کو اپنی ذہنی وسعت کے مطابق کرنا چاہیے۔ زندگی کے بے معنی کام میں، انسان اپنی
موت سے ڈرتا ہے، صحبت، بے ہودہ گفتگو اور گروہ بندی کی تلاش میں رہتا ہے۔ انسان ڈرتا
ہے کہ کہیں اس کا سامنا اس ناگزیر سچائی سے نہ ہو جائے کہ وہ اس دنیا میں اکیلا ہی
آیا ہے۔ یہ اس کا واحد سفر ہے۔ ایک ابدی تنہا سفر جو ہمیشہ ہموار شاہراہوں اور نرم
و گداز راستوں پر نہیں ہوتا۔
یہ وہی ہے جو اسے بناتا ہے یا مارتا
ہے۔ اکثر ہمیں اپنی داخلی الجھن کو سلجھانے اور زندگی کے جہاز کو اس کے حقیقی سفر پر
چلانے کے لیے خاموشی اور تنہائی کی ضرورت ہوتی ہے: ہمت اور یقین کا ایک سفر، دیوانہ
وار ہجوم کی سازشوں سے بہت دور اس اندرونی آواز کو سننے کے لیے جسے آپ نے اپنے اندر
دبا دیا ہے۔ ہر ایک کو یہ سمجھنے کے لیے تنہائی کی ضرورت ہوتی ہے کہ وہ اپنے جہاز کا
کپتان اور اپنی قسمت کا مالک ہے۔ آگے کے سفر کا ذمہ دار سوائے اس شخص کے اور کوئی نہیں
ہے۔ آپ کسی کو اپنی زندگی بنانے یا خراب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ کسی خوف یا احسان
کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ تنہائی کے آگے روئنگ کا مطالبہ کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ پایا
گیا ہے کہ انتہائی انفرادیت پسند لوگ (بشمول راقم الحروف کے) اگر الگ نہ ہوں تو تنہا
رہنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ عظیم ساحر لدھیانوی اور لیجنڈری گلوکار سر کلف رچرڈز نے تنہا
رہنے کا فیصلہ کیا اور جب کسی نے سر کلف سے پوچھا کہ آپ نے کبھی شادی کیوں نہیں کی،
تو سر کلف نے نہایت خوش اسلوبی سے جواب دیا، "مجھے ہمیشہ سے سولو نمبر پسند رہے
ہیں، میں ڈوئیٹس کبھی پسند نہیں کر سکتا۔"
----
English
Article: Life Is a Sisyphean Endeavour
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism