سمت پال،
نیو ایج اسلام
22 ستمبر 2022
چند سال پہلے ایک بدنام زمانہ مبلغ
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے بڑی بے باکی سے کہا تھا کہ دنیا میں ہر بچہ مسلمان پیدا ہوتا ہے
لیکن بعد میں بچے کے والدین اس پر اپنا اپنا مذہب مسلط کر دیتے ہیں۔ زبردست! اللہ اکبر!
چند سال پہلے، میں کلکتہ میں
اسکون کے ایک سینئر پجاری سے ملا۔ وہ بھی ڈاکٹر ذاکر نائیک کی طرح بے دماغ تھا۔ اس
نے مجھے بتایا کہ ہر بچہ کرشنا شعور کے ساتھ پیدا ہوتا ہے چاہے وہ کسی مسلمان یا عیسائی
گھرانے میں پیدا ہوا ہو۔ یعنی کرشنا اس کے بنیادی شعور میں رہتا ہے چاہے وہ خود کو
مسلمان یا پارسی کہتا ہو۔ اس کی ماورائی حکمت سے متاثر ہو کر، میرا دل ہوا کہ میں اس
کے قدموں کا بوسہ لی لوں، یقیناً، ستم ظریفی! اسکون کے پجاری نے کلکتہ یونیورسٹی سے
فلسفہ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی تھی! جے سری کرشنا!
اس فورم پر بھی ایک ایسی ہی میان
ہستی موجود ہے۔ وہ کافی 'تعلیم یافتہ' بھی ہے۔ وہ بھی اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ اللّٰہ
کائنات کے ہر ذرے کا احاطہ کیے ہوئے ہے اور اسلام اس کا پسندیدہ دین ہے۔ باقی تمام
مذاہب اسلام کی شاخیں ہیں اور یہاں تک کہ ایک یہودی تکنیکی طور پر مسلمان ہے! مشرکانہ
مذاہب کے ماننے والے بھی اللہ اور اسلام کے تابع ہیں! یعنی یہ 'دشمنِ عقل' اس بات کا
یقین رکھتا ہے کہ صرف ایک ہی حقیقی مذہب اور اس کا صرف ایک ہی حقیقی معبود ہے: اسلام
اور اس کا اللہ۔
یہ مجھے آسکر وائلڈ کے مشہور اور
طنزیہ کہاوت کی یاد دلاتا ہے: تمام پیارے بچے کہاں جاتے ہیں؟ / کیا وہ بڑے ہو کر ان
کی طرح احمق بن جاتے ہیں؟
اس طرح کی مذہبی نحوست ایک
تکثیری معاشرے کے لیے ممکنہ خطرہ ہے۔ اس لیے کہ یہ ان لوگوں کی طرف سے ہے جنہوں نے
تعلیم کی ایک جھلک حاصل کی ہے اور ان کا ڈاکٹر، انجینئر اور 'فلسفی' ہونا اور بھی زیادہ
تشویشناک ہے۔
احمقوں کی طرح یہ سوچنا کہ آپ کا
معبود ہی سب سے اعلیٰ ہے اور صرف آپ ہی کا مذہب اس مصیبت زدہ دنیا کے لیے واحد روحانی
تریاق ہے، وہم اور سنگین ذہنی انتشار کی علامت ہے۔
ہم بے دماغ دہشت گردوں اور خودکش
بمباروں کی ان کی بہیمانہ کارروائیوں کے لیے مذمت کرتے ہیں۔ لیکن کیا ہم نے کبھی سوچا
کہ وہ کون لوگ ہیں جو ان لغو عناصر کو بھڑکاتے ہیں؟ بہت پہلے، دی ڈان (کراچی، پاکستان)
نے ایک اداریہ شائع کیا تھا جس میں نام نہاد پڑھے لکھے لیکن پیتھو لوجیکل مذہبی مسلمانوں
کی مذمت کی گئی تھی جن کا اسلام کی عظمت پر اصرار دہشت گردوں اور مذہبی حیوانوں کو
اکسانے کا ذمہ دار تھا۔
لہٰذا اب وقت آگیا ہے کہ تمام سمجھدار
لوگ مذہب کے بارے میں پڑھے لکھے احمقوں کے فریب کن تبصروں اور بیانات پر سوال کریں
اور ملحدوں کی طرح ان سے پرہیز کریں۔ انہیں سینٹ ہیلینا یا روبن جزیرے میں جلاوطن کر
دیں لیکن بدقسمتی سے وہ نپولین بوناپارٹ اور ڈاکٹر نیلسن منڈیلا جیسے عظیم لوگوں کے
آس پاس بھی نہیں ٹکتے۔ تو انہیں سمندر میں غرق کر دو۔ لیکن وہ سمندری زندگی کو بھی
آلودہ کر سکتے ہیں!
English
Article: Shun Such People Like Gentiles!
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism