سہیل ارشد ، نیو ایج اسلام
قرآن میں خدا کے برگزیدہ پیغمبروں کا ذکر ہے۔ ان میں سے کچھ انبیاء کا ذکر اختصار سے ہے تو کچھ انبیاء کرام کا ذکر تفصیل سے ہے۔ قرآن حضرت محمد ﷺ پر نازل ہوا مگر اس میں ان سے قبل کے اہم پیغمبروں کا بھی ذکر تفصیل سے ہے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام، حضرت یوسف علیہ السلام، حضرت نوح علیہ السلام، حضرت عیسی علیہ السلام اورحضر ت موسی علیہ السلام کا ذکر قرآن میں تفصیل سے ہے کیونکہ وہ تمام ابنیاء کرام ایک ہی خدا کے پیغام اور دین کو لے کر دنیا میں آئے تھے اور صحف الاولین اور توریت، ذبور، انجیل اور قرآن اسی دین حق کی اشاعت کے لئے نازل کئے گئے تھے۔قرآن بھی دین وحدت کو لیکر آیا اور حضرت محمد ﷺپر نازل کیا گیا۔ اس کتاب میں حضرت محمد ﷺ پر نازل ہونے والے احکام کے ساتھ ساتھ منکرین حق کے ذریعہ ان پر لگائے گئے بہتانوں اور الزام تراشیوں کا بھی ذکر ہے۔ قرآن میں خدا منکرین حق پر یہ واضح کردیتاہے کہ خدا حضرت محمد ﷺ سے بہت محبت کرتاہے۔ قرآن کہتاہے کہ حضرت محمد ﷺ بنی نوع انسانی کے لئے ہدایت کا چراغ ہیں۔ ان کو انسانوں کی ہدایت کے لئے مبعوث کیاگیاہے۔سورہ الاحزاب (46)میں انہیں سراج منیر یعنی روشن چراغ کہاگیاہے۔ اسی سورہ کی آیت نمبر ۰۴ میں انہیں خاتم النبین کہاگیاہے۔اس کا مطلب ہے کہ وہ آخری نبی ہیں اور قیامت تک آنے والی نسلوں کے لئے وہ نبی ہیں۔ ان کے بعد کوئی نبی یا رسول نہیں آئے گا۔
خدا کو حضور پاک ﷺ سے بہت محبت کرتاہے۔ اس لئے جب کفار و منکرین حق ان کے خلاف بدگوئی کرتے ہیں تووہ سخت ناراض ہوتاہے۔ اور انہیں آخرت اور دنیا میں لعنت اور پھٹکار بھیجتاہے۔
”اور جو لوگ ستاتے ہیں اللہ کو اور اس کے رسول کو انکو پھٹکارا اللہ نے دنیا میں اور آخرت میں اور تیار رکھا ہے ان کے واسطے لت کا عذاب۔ (الاحزاب: ۷۵)
”جو لوگ بدگوئی کرتے ہیں رسول کی ان کے لئے ہے درد ناک عذاب۔“(التوبہ: ۱۶)
اگرچہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ قرآن میں بدگوئی کے کرنے والوں کے لئے دنیا میں کسی سزا کا ذکر نہیں ہے۔ بلکہ مسلمانوں کو بدگوئی پر ضبط و تحمل سے کام لینے کا مشورہ دیاگیاہے۔بدگوئی کرنے والے کو خدا قیامت میں درد ناک عذاب دینا چاہتاہے اس لئے چاہتاہے کہ مسلمان انہیں کچھ روز ڈھیل دے دیں۔کفار مکہ حضور پاک ﷺ کی زبان سے وحی سن کر کہتے تھے کہ یہ شاعر اور دیوانہ ہے۔ خدا کفار کی اس بات کی تردید کرتے ہوئے کہتاہے۔
”رسول نہیں دیوانہ“۔ (القلم:)اس کے علاوہ قران میں خدا انہیں خلق عظیم کہتاہے (القلم۔۴)خدا اس بات کی گواہی دیتاہے کہ حضرت محمد ﷺ انسانوں میں بلند ترین کردار کے مالک ہیں۔
خدا نے امت محمدیہ کے لئے یہ بھی فرض کردیاہے کہ وہ حضرت محمد ﷺ پر درود و سلام کثرت سے بھیجتے رہیں۔ درود و سلام بھیجنا افضل عبادت بھی ہے۔درود و سلام کے عظیم ثواب کی وجہ سے خود حضور پاک ﷺ اپنے صحابہ سے درود و سلام کی تاکید کرتے تھے۔خدا اس بات کا حکم اس آیت میں دیتاہے۔
”اللہ اور اس کے فرشتے رحمت بھیجتے ہیں رسول پر، اے ایمان والو رحمت بھیجواس پر اور سلام بھیجوسلام کہہ کر۔“(الاحزاب: ۶۵)
حضور پاک ﷺ کو اللہ نے شفاعت کا حق بھی دیاہے۔ اور اس حق کا ذکر حدیث میں تو ہے ہی قرآن میں بھی ہے۔ قرآن کی یہ آیتیں اس ضمن میں پیش ہیں:
”نہیں اختیار رکھتے لو گ سفارش کا مگر جس نے لے لیاہے رحمن سے وعدہ۔“ (مریم: ۷۸)
”اور اس دن نہ کام آئیگی سفارش مگر جس کو اجازت دی رحمن نے اور پسند کی اس کی بات۔“ (طٰہٰ: ۹۰۱)
ان آیتوں سے یہ ظاہر ہے کہ اللہ نے اپنے کسی پسندیدہ بندے کو یہ اجازت دے دی ہے کہ وہ قیامت کے دن اپنی امت کے گنہ کار بندوں کی سفارش کرسکتے ہیں اور اللہ ان کے حق میں حضور پاک ﷺ کی سفارش قبول کرے گا۔اور وہ پسندیدہ بندے حضور پاک ﷺ ہی ہیں۔ اس سلسلے میں یہ حدیث ملاحظہ ہو۔
حضرت جابر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلیہ اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ مجھے پانچ چیزیں عطاکی گئی ہیں جو مجھ سے قبل کسی نہیں ملیں۔ (۱) مجھے ایک ماہ کی مسافت سے رعب عطا کیاگیا۔ (۲) اور میرے لئے تمام زمین مسجد اور پاک بنادی گئی جہاں بھی میرے امتی کو نماز کا وقت آجائے وہیں نماز پڑھ لے ۔۰/) میرے مال غنیمت حلال کردیاگیا۔ مجھ سے قبل امت کے لئے حلال نہ تھا۔ (۴) مجھے شفاعت کبری ٰ کا حق دیاگیاہے (۵) مجھ سے پہلے نبی خاص طبقوں کے لئے نبی نباکر بھیجے گئے اور مجھے تمام انسانوں کے لئے نبی بناکر بھیجا گیا۔(مشکوۃ ج ۲ ص ۲۱۵)
شفاعت کبری ٰ کا مطلب کبیرہ گناہوں کے مرتکب افراد کی شفاعت۔شفاعتی لکبائر امتی۔ لیکن مفسرین کی رائے ہے کہ شرک کے مرتکب افراد ان میں شامل نہیں ہونگے۔
قرآن میں او ر بھی کئی آیتیں ہیں جن میں خدا حضرت محمد ﷺ کی تعریف و توصیف کرتاہے اور ان کے حضور انتہائی ادب و احترام سے اٹھنے، بیٹھنے اور بات کرنے کی تلقین کرتاہے۔ ان سے بلند آواز میں بات کرنے سے منع کرتاہے اور انہیں دیوار کی دوسری طرف سے پکار کر مخاطب کرنے سے بھی منع کرتاہے۔ گویا، خدا مسلمانوں کو قرآن میں یہ باور کراتاہے کہ حضرت محمد ﷺ اس کی نگاہ میں بہت ہی محترم شخصیت ہیں اس لئے مسلمان ان کا احترام کریں اور ان کی اطاعت کریں اور کے بتائے ہوئے راستے پر چلیں۔
URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/prophet-mohammad-stature-quran-/d/119197
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism