New Age Islam
Mon Mar 24 2025, 03:02 PM

Urdu Section ( 3 Aug 2024, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

The Prophet's Morals Influenced Adiyy So Much That He Could Not Continue Without Accepting Islam-Part-5 آپؐ کے اخلاق نے عدی کو ایسا متاثر کیا کہ وہ اسلام قبول کئے بنا رہ نہ سکے

مولانا ندیم الواجدی

(حصّہ-5)

2 اگست 2024

عدی بن حاتم کا قصہ

عدی بن حاتم عرب کے مشہور سخی حاتم طائی کا بیٹا تھا، اس کی بہن سفانہ قید ہوکر مدینے آئی تھی، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ معلوم ہوا کہ سفانہ حاتم کی بیٹی ہے آپؐ نے اس کے ساتھ حسن سلوک کیا، اسے بھی رہا کردیا اور اس کے ساتھ جو دوسرے قیدی تھے انہیں بھی رہا فرمادیا۔ سفانہ نے واپس جاکر اپنے بھائی عدی کو خوب لعنت ملامت کی اور اسے ترغیب دی کہ وہ مدینے جائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کا اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کرے۔ بہن کی ترغیب پر عدی مدینے حاضر ہوا۔ اس وقت مکہ فتح ہوچکا تھا۔ مال غنیمت کی صورت میں مال ودولت کا دریا بہہ رہا تھا، عرب کی اکثریت اسلام کے دامن رحمت میں آچکی تھی۔ عدی مدینے پہنچے تو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد نبویؐ میں تشریف فرما تھے، کچھ دیر تو وہیں بیٹھے رہے اور بات چیت ہوتی رہی۔ کچھ دیر بعد آپؐ نے فرمایا: عدی آؤ میرے ساتھ گھر چلو، باقی باتیں وہیں بیٹھ کر ہوں گی۔ عدی ساتھ ساتھ چلے، راستے میں ایک بوڑھی عورت ملی، اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو روک لیا اور گفتگو کرنے لگی، آپؐ اس کی باتیں غور سے سن رہے تھے، جب تک اس نے اپنی بات پوری نہ کرلی آپؐ پوری بشاشت کے ساتھ اس کی طرف متوجہ رہے۔ عدی نے یہ منظر دیکھا تو متأثر ہوئے بغیر نہ رہ سکا، اسے یقین ہوگیا کہ اتنی متواضع اور بااخلاق شخصیت کسی دنیا دار بادشاہ کی نہیں ہوسکتی بلکہ یہ اخلاق اور تواضع کسی نبی کا ہی ہوسکتا ہے۔ اس منظر نے عدی کے دل میں ایسا گھر کیا کہ وہ اسلام قبول کئے بغیر نہ رہ سکے۔ (السیرۃ النبویہ لابن ہشام: ۴/۲۲۴)

غیر مسلموں کے ساتھ بھی اعلیٰ اخلاق کا مظاہرہ:

آپؐ کے یہ اعلیٰ اخلاق صرف مسلمانوں کے لئے ہی نہیں تھے بلکہ آپ غیر مسلموں کے ساتھ بھی اسی طرح تواضع اور اخلاق سے پیش آیا کرتے تھے۔ حضرت انسؓ نے ایک یہودی بچے کا واقعہ بیان فرمایاہے، یہ لڑکا آپؐ کی خدمت میں رہا کرتا تھا، ایک دن خبر ملی کہ وہ یہودی بچہ بیمار ہے، آپ عیادت کے لئے اس کے گھر تشریف لے گئے اس کے سرہانے تشریف فرما ہوئے، اس کے سر پر دست شفقت رکھا اور فرمایا: اسلام لے آؤ! بچے نے باپ کی طرف دیکھا، گویا اجازت مانگ رہا ہو، باپ نے کہا: ابو القاسم کا حکم مان لو، بچّے نے اسلام قبول کرلیا، آپؐ باہر تشریف لائے اورساتھیوں سے فرمایا: اللہ کا شکر ہے اس نے بچے کو آگ سے بچا لیا۔ (صحیح البخاری: ۲/۹۴، رقم الحدیث: ۱۳۵۶)

ایک مرتبہ آپؐ تشریف فرما تھے، اتنے میں ایک جنازہ گزرا، آپؐ جنازہ دیکھ کر کھڑے ہوگئے، لوگوں نے عرض کیا: یارسولؐ اللہ! یہ تو یہودی کا جنازہ تھا، آپؐ نے فرمایا: کیا یہودی انسان نہیں ہوتے۔ (صحیح البخاری: ۲/۸۵، رقم الحدیث: ۱۳۱۲)

گھریلو کاموں میں معاونت

حضرت عائشہؓ سے کسی نے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں کس طرح رہا کرتے تھے، آپ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عام انسانوں کی طرح ایک انسان تھے، اپنی بکریوں کا دودھ خود نکال لیا کرتے تھے، اپنا کام خود کرلیا کرتے تھے۔ (الادب المفرد ص:۱۶۵) ایک مرتبہ آپؐ ساتھیوں کے ساتھ کسی سفر میں تھے، کھانے کے لئے بکری ذبح کی گئی، تمام ساتھیوں نے کھانا پکانے کے کام تقسیم کرلئے، کسی نے کھال اتارنے کا کام اپنے ذمے لیا، کسی نے بوٹیاں بنانے کا، کسی نے پکانے کا، آپ نے فرمایا لکڑیاں اکٹھی کرکے میں لاؤں گا۔ صحابہؓ نے عرض کیا: یارسولؐ اللہ! آپؐ رہنے دیں ، یہ کام بھی ہم میں سے کوئی کرلے گا، آپؐ نے فرمایا: میں جانتا ہوں تم یہ کام بھی کرلوگے مگر مجھے یہ بات اچھی نہیں لگتی کہ میں لوگوں میں امتیازی حیثیت اختیار کروں ، اللہ بھی اسے پسند نہیں فرماتے۔ (سبیل الہدی :۷/۱۳)

پیدل چلنے کا معمول

حالاں کہ آپ کے پاس اونٹنی بھی تھی، خچر بھی تھا، مگر آپ دور دراز کے اسفار کے لئے ہی ان جانوروں پر سوار ہوتے، قرب وجوار میں آنے جانے کے لئے پیدل چلنے کو ترجیح دیا کرتے تھے، حضرت جابرؓ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں بیمار پڑا، آپؐ میری عیادت کے لیے تشریف لائے، نہ آپ خچر پر سوار تھے، نہ ترکی گھوڑے پر بلکہ پیدل چل کر تشریف لائے۔ (صحیح البخاری: ۷/۱۱۶، رقم الحدیث: ۵۶۵۱)

یہ بھی پڑھئے:فتاوے: اسلام میں بارات، جہیز اور منگنی وغیرہ کا کوئی تصور نہیں،مشترکہ کاروبار کا ایک مسئلہ

خصائل شرح شمائل میں ہے کہ آپ امراء وسلاطین کی طرح سواری کے عادی نہ تھے بلکہ پا پیادہ کثرت سے چلتے تھے، بخاری شریف کی روایت میں اس عیادت کا قصہ ذرا مفصل ہے، وہ یہ ہے کہ ایک مرتبہ حضرت جابرؓ بیمار ہوئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت ابوبکرؓ دونوں ان کی عیادت کے لئے تشریف لائے، گھر پہنچ کر دیکھا کہ جابرؓ مرض کی شدت سے بے ہوش پڑے ہوئے ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو فرمایا اور اس کا بچا ہوا پانی ان کے اوپر چھڑکا، جس سے انہیں افاقہ ہوگیا، حضرت جابرؓ نے ہوش میں آکر دیکھا کہ دونوں حضرات ان کے قریب بیٹھے ہوئے ہیں۔ (خصائل نبوی ص:۲۹۴)

بیماروں اور ناداروں کے ساتھ

آپ کسی مریض سے دور ی اختیار نہیں فرماتے تھے، ایک مرتبہ آپؐ نے ایک جذامی کا ہاتھ پکڑا اور اسے اپنے ساتھ کھانے میں شریک کرلیا، اور فرمایا: کھاؤ، بسم اللّٰہ، وثقۃً باللّٰہ، وتوکلا علیہ۔ (اللہ کے نام پر، اس پر اعتماد اور بھروسہ کرتے ہوئے کھاؤ) (سنن الترمذی: ۴/۲۶۶، رقم الحدیث: ۱۸۱۷)

گاؤں کا رہنے والا ایک شخص جس کا نام زاہر تھا، آپؐ سے بڑی محبت کرتا تھا، اس کا معمول ہدیہ بھیجنے کا تھا۔ آپؐ کو بھی اس سے بڑی محبت تھی، دیکھنے میں وہ بڑا معمولی سا شخص تھا، گندے سندے کپڑوں میں رہا کرتا تھا، ایک مرتبہ آپؐ بازار تشریف لے گئے، دیکھا کہ زاہر وہاں بیٹھا ہوا کچھ فروخت کررہا ہے، آپؐ چپکے سے اس کے پیچھے جاکر کھڑے ہوگئے اور اس کو دبوچ لیا، وہ خود کو چھڑانے کی کوشش کرنے لگا، اور جب اس نے دیکھا کہ نبی کریم ﷺ اس کے ساتھ ہیں تو اس نے آپ ؐ کے جسم اطہر سے خود کو اور قریب کرلیا ، اور چھڑانے کی جو کوشش وہ کررہا تھا اس نے وہ کوشش ترک کردی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم از راہ مذاق اسے دبوچے رہے اور پکار پکار کر کہنے لگے اس غلام کو کون خریدے گا، اس نے عرض کیا: یارسولؐ اللہ! یہ تو گھاٹے کا سودا ہوگا، اس کا مطلب یہ تھا کہ میں ایک حقیر اور معمولی انسان ہوں ، بھلا مجھے کون خریدے گا، آپؐ نے فرمایا: مگر تو اللہ کے نزدیک گھاٹے کا سودا نہیں ہے، بلکہ اللہ کے نزدیک تو انتہائی بیش قیمت ہے۔ (مسند احمد بن حنبل: ۲۰/۹۱، رقم الحدیث: ۱۲۶۴۹)(جاری)

2 اگست 2024، بشکریہ: انقلاب، نئی دہلی

------------------

Part: 1- Uswah Hasanah Is A Comprehensive Definition That Encompasses All Aspects Of The Prophet's Morals, Affairs, And Society-Part-1 اسوۂ حسنہ ایک جامع تعبیر ہے، آپؐ کے اخلاق، معاملات اور معاشرت سبھی شامل ہیں

Part: 2 - The Peaceful and Gentle Nature of the Prophet Served As a Source of Inspiration for Hazrat Anas-Part-2 حضرت انسؓ فرماتے تھے:مَیں دس سال حاضر ِ خدمت رہا، آپؐ کبھی برہم تک نہ ہوئے

Part: 3 - The Biography of Prophet Muhammad PBUH Included the Characteristics of All Prophets PBUT-Part-3 سرکار ِدو عالم ؐ کی سیرت میں تمام انبیاء کرام ؑکی سیرت کے خواص شامل تھے

Part: 4 - The Modest Life and Humble Manner of the Prophet PBUH-Part-4 انکساری و عاجزی اس قدر تھی کہ سامنے ہونے کے باوجود اجنبی آپؐ کو پہچان نہ پاتا

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/prophet-adiyy-continue-accepting-islam-part-5/d/132851

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..