جمال رحمان، نیو ایج اسلام
27 مئی 2021
ہمیں دوسروں کے ساتھ وقت گزارنے
اور اپنی مشترکہ انسانیت نواز اقدار کو بانٹ کر دوستی بڑھانے کی ضرورت ہے۔
اہم نکات:
1. روحانیت کی چنگاری ہر
انسان میں موجود ہے، اس کا مذہب، نسل یا عقائد خواہ کچھ بھی ہوں۔ اس حقیقت کو ذہن میں
رکھنا واقعی بہت ضروری ہے۔
2. کیا ہم واقعی دوسروں
کے اندر اس روحانی چنگاری کی آہٹ توجہ سے سن سکتے ہیں اور اس کا احترام کر سکتے ہیں اور انسانی کہانیاں سنا کر
ان کے ساتھ رابطہ قائم کر سکتے ہیں؟
-----
ادارہ جاتی مذہب لوگوں کو
عقائد اور رسومات کے فرق کی بنیاد پر تقسیم کرتا ہے۔ انسانی تاریخ کے بیشتر حصے ایسے
واقعات سے بھری پڑی ہے کہ اکثر اس طرح کے اختلافات کا استعمال دشمنی کو ہوا دینے، معاشرے کو پولرائز کرنے اور
یہاں تک کہ پرتشدد تنازعات کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا ہے۔
تو سوال یہ ہے کہ ہم پولرائزیشن
کی دلدل سے کیسے نکل سکتے ہیں؟ اس کے لئے ہمیں کیا کرنا چاہئے؟
میں سمجھتا ہوں کہ اس کے لیے
ہمیں سب سے پہلے اپنے تعصبات، اپنی تنگ نظری
دوسروں کے بارے میں اپنے دقیانوسی تصورات سے آگاہ ہونا ہوگا۔ اگر ہم خود پر
ہی ہمدردی کی آگہی کی روشنی چمکائیں تو ہم وقت کے ساتھ ساتھ اپنے مشروط تعصبات کو کم
کر سکتے ہیں اور اپنے اندر اپنی روحانی چنگاری کو دریافت کر سکتے ہیں۔ آپ اسے اپنی
بدھ فطرت، مسیح فطرت، اللہ کی فطرت یا اللہ کی روح بھی کہہ سکتے ہیں۔ یہ روحانی چنگاری
ہر انسان میں موجود ہے، خواہ اس کا مذہب، نسل یا عقائد کچھ بھی ہوں۔ اس حقیقت کو ذہن
میں رکھنا واقعی بہت ضروری ہے۔
دوم، یہ سوال ہے، "میں
انسانی سطح پر دوسروں کو کیسے جان سکتا ہوں- ایک ایسے شخص کو جو مجھ سے مختلف ہے اور
جس کے ساتھ میرے گمان میں مجھے کوئی مسئلہ ہے؟ میں ان کے ساتھ ذاتی تعلق کیسے قائم
کر سکتا ہوں؟"
وسطی ایشیا میں، وہ کہتے ہیں،
"کیا آپ چائے کے تین کپ بانٹ سکتے ہیں — یعنی دوسروں کو سنیں، ان کا احترام کریں
اور ان سے جڑ جائیں؟" کیا ہم ساتھ رہنے کے لیے وقت نکال سکتے ہیں اور ان 'تین
کپ چائے' کو 'دوسرے' کے ساتھ بانٹ سکتے ہیں؟ کیا ہم واقعی دوسروں کے اندر اس روحانی
چنگاری کی آہٹ توجہ سے سن سکتے ہیں اور اس
کا احترام کر سکتے ہیں اور انسانی کہانیاں سنا کر ان کے ساتھ رابطہ قائم کر
سکتے ہیں؟
ہمیں دوسرے کے ساتھ وقت گزارنے
اور اپنی مشترکہ انسانیت نواز اقدار کو بانٹ کر ان کے ساتھ دوستی میں بڑھانے کی ضرورت
ہے۔ جب ہم اس دوستی کو قائم کرنے کے لیے اکٹھے ہو جائیں تو ضروری نہیں کہ دینیات یا
سیاست کی بات کی جائے۔ بلکہ جو چیز اہم ہے وہ یہ ہے کہ حقیقی معنوں میں ذاتی تعلقات
کی بنیاد رکھی جائے۔ اگر ہم واقعی پولرائزیشن پر قابو پانا چاہتے ہیں تو اس کا کوئی
اور متبادل نہیں ہے۔
English
Article: How Do We Go Beyond Polarization?
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism