شکیل شمسی
4 فروری ، 2021
ایک شرجیل امام سی اے اے
کے خلاف چلنے والی تحریک کے زمانے میں سامنے آئے تھے حالانکہ شاہین باغ والوں نے
ان کی انٹری پر پابندی لگا دی تھی مگر موصوف نے اس تحریک کو جتنا نقصان پہنچانا
تھا پہنچا دیا تھا۔ وہ حضرت اتنے عظیم لیڈر تھے کہ انھوں نے گاندھی جی کو فاشسٹ
قرار دیا تھا۔ ان بیچارے کو یہ معلوم نہیں تھا کہ گاندھی جی کو صرف اس وجہ سے قتل
کیا گیا تھا کہ وہ مسلمانوں کی حد سے زیادہ طرفداری کر رہے تھے۔ شرجیل امام کو
نہیں معلوم تھا کہ گوڈسے کی نظر میں بھی گاندھی جی فاشسٹ تھے ، پھر موصوف نے کچھ
ایسی باتیں بھی کہہ دیں جس کو بی جےپی نے ہندو مسلم کشیدگی بڑھانےکے لئے خوب
استعمال کیا اور پھر شرجیل امام جیل پہنچ گئے کیونکہ بی جے پی کا کام پورا ہو چکا
تھا۔ ان کے بعد ایک اور شرجیل نکلے ہیں اس با ر کے شرجیل صاحب امام نہیں ہیں بلکہ
عثمانی ہیں۔ وہ سی اے اے کی تحریک میں جیل بھی جا چکے ہیں اور فی الحال ضمانت پر ہیں۔ شرجیل عثمانی علی
گڑھ مسلم یونی ورسٹی کے طالبعلم رہے ہیں اور فرسٹ پوسٹ وغیرہ پر آرٹیکل بھی لکھتے
ہیں۔شرجیل عثمانی نے ۳۰؍
جنوری کو پونے میں منعقد ہونے والے ایلگار پریشد کے جلسے میں ہندوسماج کے لئے بہت
اہانت آمیز جملے کہے۔
اس کے علاوہ یہ بھی کہا کہ
وہ نہ تو ہندوستانی عدلیہ پر یقین رکھتے ہیں،نہ ان کو ہندوستانی حکومت پر اعتماد
ہے اور نہ وہ اس ملک کی پولیس پر یقین
کرتے ہیں۔ظاہر ہے کہ شرجیل عثمانی نے مہاراشٹر میں حکومت سازی سے محروم رہنے والی
بی جے پی کو ایک زبردست ایشو تھما دیااور وہ شیو سینا، کانگریس اور این سی پی کی
مشترکہ حکومت کے خلاف احتجاج کرنے کو نکل پڑی۔ اتنا ہی نہیں گودی میڈیا نے بھی
شرجیل کی شرپسندانہ تقریر کو نیشنل نٹ ورک پر نشر کرکے پورے ملک میں ہندو مسلم
کشیدگی پھیلانے کی کوشش کی۔اصل میں جب لوگ تقریر کرتے ہیں تو سمجھتے ہیں کہ وہ جس
ہال میں جتنے لوگوں کے سامنے تقریر کر رہے ہیں بس اتنے ہی سننے والے ہیں ان کو
معلوم نہیں ہوتا کہ ویڈیو وائرل کرنے والوں کی کتنی بڑی جماعت سرگرم ہے اور
وہ جماعت ہر اس معاملے کو ملک بھر میں
پھیلانے میں ایک پل کی تاخیر بھی نہیں کرتی جس سے ہندوئوں اور مسلمانوں کے درمیان
منافرت بڑھے۔ہمارا کہنا یہی ہے کہ ہندو فرقہ پرست جو کرنا ہے کریں (کیونکہ ان کا
مقصد ہی ہی ہندو مسلم کشیدگی پھیلا کر بی جے پی کے ووٹ بینک میں اضافہ کرناہے)
مگرکسی مسلمان پر یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ ہندوئوں اور مسلمانوں کے درمیان نفرت
پھیلائے، کیونکہ اس طرح وہ بھی ان ہی لوگوں کی صف میں شامل ہو جائے گا جو بی جے پی
کا ووٹ بینک بڑھانے کے لئے کام کرتے ہیں۔ہندو مذہب کےلئے توہین آمیز الفاظ
استعمال کرکے کیا کوئی مسلمان اپنے مذہب کی عزت و توقیر میں اضافہ کر سکتا ہے؟ کیا
مسلمانوں کے اس عمل سے بر افروختہ ہوکر ہندوفرقہ پرستوں کاٹولہ اسلام پر مزید
یلغار نہیں کرے گا؟
ہم تو مسلم نوجوانوں کو
یہی سمجھانا چاہتے ہیں کہ وہ ہر مذہب کے ماننے والوں کے جذبات کا احترام کریں، خاص
طور پر ہندو بھائیوں کے ساتھ اپنا بھائی چارہ بڑھائیں اور اس طرح سنگھ پریوار کی
اس سازش کو ناکام کریں جس کے تحت وہ ہندوئوں کے دلوں میں مسلمانوں کے لئے نفرت
بھرنا چاہتا ہے۔ ہم کئی بار لکھ چکے ہیں کہ اس ملک کے ہندو ئوں کی اکثریت سیکولر
ہے۔ بی جے پی ہر چند کہ اقتدار میں ہے لیکن اس کو لوک سبھا کے انتخابات میں صرف ۳۷؍
اعشاریہ ۴؍
فیصد ووٹ ملے تھے، یعنی ملک کے ۶۲؍
اعشاریہ ۶؍
فیصدعوام نے بی جے پی کے خلاف ووٹ ڈالا تھا۔ ہم سب کو ان ہندوستانیوں کے جذبات کا
احترام کرنا ہے جنھوں نے بہت ہی سخت اور زہریلے پروپیگنڈے کے باوجو د بی جے پی کو
ووٹ نہیں دئے اور اب تو بی جے پی کو ملنے والے ووٹوں کے اعداد و شمار مزید تبدیل
ہوگئے ہیں ، کیونکہ بی جے پی کے کئی حلیف اس کا ساتھ چھوڑ گئے ہیں ۔ان حالات میں
ہماری کوشش یہی ہونا چاہیئے کہ ہم ہندوئوں کے جذبات کا احترام کرکے سنگھ کے ارادوں
کو ناکام کریں۔شرجیل عثمانی جیسے نا فہم، جذباتی اور غیر ذمہ دار افراد سے ہم سب
کو علاحدگی اختیار کرنا ہوگی کیونکہ یہ لوگ جانے انجانے میں بی جے پی کے مقاصد کو
پورا کرنے میں لگے ہیں۔شرجیل عثمانی جیسے لوگ ہندو مذہب کے خلاف زہر اگل کر اسلام
کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں اور مسلمانوں کو بھی۔ آج جبکہ سارے ملک میں بی جے پی
کے خلاف تمام کاشتکار بغیر تفریق مذہب وملت میدان میں ہیں تو مسلمانوں کی طرف سے
کوئی بھی ایسی حرکت نہیں ہونا چاہئے کہ جس
سےاس اتحاد و اتفاق کی فضا کو نقصان اور بی جے پی کو فائدہ پہنچے۔ بی جے پی
تو اس وقت ملک کے عوام کادھیان بھٹکانے کی فکر میں ہے اور وہ شرجیل عثمانی جیسے
لوگوں کی غیر ذمہ دارانہ باتوں کو خوب بھنائے گی۔
4 فروری ، 2021،بشکریہ:انقلاب،
نئی دہلی
URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/one-more-sharjeel-turned-benefit/d/124235
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism