ان آن لائن تفریحی
مصنوعات کی نگرانی ائمہ اور مبلغین کرتے ہیں۔
اہم نکات:
1. گزشتہ دو سالوں کے
دوران مسلمانوں کے لیے آن لائن اسٹریمنگ خدمات سامنے آئی ہیں
2. ملیشیا کی نورفلکس
کی ابتدا ایک مسجد سے ہوئی تھی
3. برطانیہ کے الکیمیا
کی بنیاد لندن کے امام اجمل مسرور اختر نے رکھی تھی
4. نورفلکس شریعت کے
مطابق ڈرامہ، مذہبی ہدایات پر مبنی پروگرام، بچوں اور خواتین کے لیے مختلف پروگرام
اور اسلامی موسیقی تیار کرتا ہے۔
-----
نیو ایج اسلام اسٹاف
رائٹر
31 مارچ 2022
Nurflix/Facebook
-----
ایک طویل عرصے سے مسلمان
انٹرنیٹ اور آن لائن اسٹریمنگ خدمات پر غیر اخلاقی مواد کے مفسد اثرات سے پریشان
تھے۔ یہ ویڈیو آن ڈیمانڈ سروسز ایسی فلمیں پیش کرتی ہیں جو محبت، جنسی حیا باختگی
اور تشدد پر مبنی ہوتی ہیں اور معاشرے میں بے حیائی اور بگاڑ کو فروغ دیتی ہیں۔
چونکہ انٹرنیٹ اور میڈیا
پلیٹ فارمز روزمرہ کی زندگی کا ایک اہم حصہ بن چکے ہیں، اور مسلمان چاہ کر بھی اس
سے دور نہیں رہ سکتے۔ اس لیے مسلم کمیونٹی کے کچھ لوگوں کے دماغ میں انٹرنیٹ اور
میڈیا پلیٹ فارمز کو استعمال کرنے کا خیال پیدا ہو جسے وہ اسلامی انٹرٹینمنٹ کہتے
ہیں۔
اسلامی انٹرٹینمنٹ کی
اصطلاح متضاد معلوم ہوتی ہے کیونکہ اسلام وقت صرف کرنے کے لیے فضول تفریح کی ترغیب
نہیں دیتا۔ قرآن فضول تفریح کو لہو الحدیث قرار دیتا ہے اور مسلمانوں کو اس سے
پرہیز کرنے کا حکم دیتا ہے۔ لیکن جدید سماجی ماحول میں انٹرنیٹ یا دیگر میڈیا پلیٹ
فارمز پر فراہم کیے جانے والے تفریحی مواد سے گریز بھی نہیں کیا جا سکتا۔ چنانچہ
کچھ مسلم نظریات کے حامل افراد نے جو کچھ عرصے سے میڈیا یا انٹرٹیمنٹ کی صنعت سے
وابستہ تھے، اسلامی اقدار پر مبنی انٹرٹینمنٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ مسلمانوں
کو 'غیر اسلامی' انٹرٹینمنٹ کے مفسد اثرات سے دور رکھا جا سکے۔ اس لیے اسلامک
انٹرٹیمنٹ کی اصطلاح وضع کی گئی ہے۔
لہذا، 'اسلامی انٹرٹیمنٹ
' پیش کرنے کے لیے نوید اختر اور اجمل مسرور اختر نے جو اس سے قبل بی بی سی میں
کام کر چکے تھے، 2015 میں مسلم سامعین کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک آن لائن اسٹریمنگ
سروس الکیمیا کی بنیاد رکھی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اجمل مسرور اختر لندن کی ایک مسجد
میں امام ہیں۔
الکیمیا زیادہ تر مواد
انگریزی زبان میں تیار کرتا ہے۔
-----
الکیمیا اسلامی اقدار پر
مبنی فلمیں، ڈرامے اور دستاویزی فلمیں تیار کرتا ہے۔ اس کا سارا مواد انگریزی میں
ہے اور اس کے سبسکرائبر متعدد ملکوں میں ہیں۔ اسے مسلم نیٹ فلکس بھی کہا جاتا تھا۔
اس کی کامیابی سے متاثر
ہو کر 2018 میں ملیشیا میں ایک اسٹریمنگ کمپنی iflix (آئی فلکس) قائم کی
گئی۔ یہ اسلامی اقدار پر مبنی نہیں تھی بلکہ اس کا قیام تجارتی بنیادوں پر عمل میں
آیا تھا۔ لیکن یہ ملیشیا کی پہلی دیسی اسٹریمنگ کمپنی تھی۔ اس کا پہلا ڈرامہ نور
2018 میں پیش کیا گیا جسے 11 ملین لوگوں نے دیکھا۔ نور کی کہانی ایک مذہبی مبلغ
آدم اور نور نامی طوائف کے درمیان ناجائز محبت پر مبنی تھی۔ نور کی کامیابی کو دیکھتے
ہوئے اس کے پروڈیوسروں نے 2019 میں اس کا سیکول نور 2 بنانے کا فیصلہ کیا۔
فروری 2020 میں نورفلکس
نامی ایک ویڈیو آن ڈیمانڈ یا آن لائن اسٹریمنگ سروس کمپنی ملیشیا میں قائم کی گئی۔
کمپنی کا مقصد مسلم عوام کو 'اسلامی' انٹرٹینمنٹ فراہم کرنا تھا۔ کمپنی کا زور
اخلاقیات پر تھا اور وہ مزاحیہ فلموں اور ڈراموں کے ذریعے مسلمانوں کو اخلاقیات کی
تعلیم دینا چاہتی تھی۔
نورفلکس کی پہلی پیشکش
خدیجہ نامی ایک ڈرامہ تھی جسے ملیشیا کے مشہور مصنف ہزوانی حلمی نے لکھا تھا۔ یہ
22 جنوری 2021 کو آن لائن پیش کیا گیا۔ یہ پیشکش اتنی کامیاب رہی کہ پروڈیوسرز کا
دعویٰ ہے کہ جیسے ہی یہ آن ائیر ہوا اس کا سرور جام ہو گیا۔
نورفلکس کی انتظامیہ کا
دعویٰ ہے کہ یہ مکمل طور پر عقیدہ اور شریعت کے مطابق ایک میڈیا پلیٹ فارم ہے۔ اس
کی ایک نگران کمیٹی ہے جس کے سربراہ اسلامی اسکالر استاد رضا احمد مخلص ہیں اور اس
کے مشیر مقبول ملیشیائی مبلغ حبیب علی زین العابدین الحامد ہیں۔
تعجب کی بات یہ ہے کہ
نورفلکس کا اجرا اس کے فیس بک پیج نورفلکس پر براہ راست نشر کر کے کیا گیا تھا۔
شاہ عالم، سلینگر کی ایک مسجد سے ٹی وی کے ذریعہ، جس تقریب کی نظامت مشہور مبلغ
حبیب علی زین العابدین الحامد نے کی۔
نورفلکس عام لوگوں،
خواتین اور بچوں وغیرہ کے لیے مختلف پروگرام پیش کرتا ہے ۔ پہلے وہ مذہبی مبلغین
پر بھی ایک پروگرام پیش کرتے تھے لیکن (دانشمندی سے) اسے ترک کر دیا۔
اس وقت نورفلکس کے
انسٹاگرام پر 26000 اور فیس بک پر 16000 فالوورز ہیں۔ اور اس کے 16000 سبسکرائبرز
ہیں۔
نورفلکس کے سی ای او سید
رزال محمداور اس کے چیئرمین سید طاہر علی ہیں جو اس سے قبل پیٹرولیم کمپنی (Petronas) پیٹروناز اور کار
ساز کمپنیاں (Proton) پروٹون اور پیروڈوا (Perodua) میں کام کر چکے ہیں
۔ اس کے ایک رکن برادر شاہ ہیں جو ملیشیا کے ایک مشہور میوزیکل گروپ کے رکن رہ چکے
ہیں۔
نورفلکس تعلیم و تعلم ،
روحانیت، تحریکی و ترغیبی اور مرکزی دھارے عناوین پر 1000 پروگرام تیار کرنے کا
ارادہ رکھتا ہے۔ یہ اگلے پانچ سالوں میں 12000 اقساط پر مبنی پروگرام پیش کرے گا۔
تاہم مسلمانوں کے دمیان
فرقہ وارانہ تقسیم کے پیش نظر یہ دیکھنا ہوگا کہ یہ اسٹریمنگ کمپنیاں فرقہ وارانہ
مسائل سے کس طرح نمٹتی ہیں۔ کیا نورفلکس غیر جانبدار رہے گا یا کسی خاص فرقے یا
مکتبہ فکر کا نمائندہ بن جائے گی؟ مثال کے طور پر، ستمبر 2021 میں نورفلکس نے
ملیشیا کے ایک مشہور گلوکار، الف عزیزی کو مدعو کیا تھا، جو حال ہی میں تبلیغی
جماعت میں بات چیت کے لیے شامل ہوئے تھے۔ دوران گفتگو عزیزی نے کہا تھا کہ تبلیغی
جماعت میں شامل ہونے کا میرا فیصلہ بجا تھا ۔
لہٰذا برطانیہ کا الکیمیا
اور ملیشیا کا نورفلکس انٹرٹینمنٹ کو جدید عالمی تناظر میں ایک منفر نوعیت کے ساتھ
پیش کرنے کی ایک کوشش ہے جہاں مسلمان میڈیا اور انٹرنیٹ سے بچ نہیں سکتے۔ لیکن کیا
اس کی نگرانی کے لیے ائمہ اور مبلغین کا ہونا اور اس کا اجرا مسجد سے کرنا ضروری
ہے ، یہ موضوع بحث ہے۔ مبلغین کے اپنے فرقہ وارانہ نظریات ہوتے ہیں اور ان میں سے
بہت افراد پردے، تعلیم نسواں، توہین مذہب، لباس اور غیر مسلموں کے ساتھ تعلقات کے
بارے میں انتہا پسندانہ خیالات رکھتے ہیں۔ لہذا، ان میڈیا پلیٹ فارمز کے ساتھ
مذہبی مبلغین کی وابستگی طویل مدت میں مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔
English
Article: Nurflix and Alchemiya: Shariah Compliant Online
Streaming Services Seek to Redefine Entertainment
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism