New Age Islam
Tue Apr 22 2025, 03:54 PM

Urdu Section ( 17 Dec 2022, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Do Muslim Women Who Are Not Grateful For Their Husbands' Favours Become Kaafirs? کیا شوہروں کی ناشکری سے عورتیں کافرہ بن جاتی ہیں ؟

کنیز فاطمہ ، نیو ایج اسلام

اہم نکات :

·      کفران عشیر کا  معنی و مفہوم `

·      کفر کے مختلف درجات  ومعانی

·      کفر کا ایک معنی ناشکری یعنی احسان فراموشی کے بھی ہیں

·      عورتیں جس وجہ سے زیادہ تر جہنم میں ہوں گی اس کی وجہ شوہروں  کے احسانات کی ناشکری ہوگی۔

۔۔۔

اصلاح کا دائرہ کافی وسیع ہے جو ازدواجی زندگی میں  صرف مردوں تک محدود نہیں بلکہ عورتوں پر بھی لازم ہے کہ وہ اپنی کوتاہیوں کی اصلاح کریں ۔قرآن و سنت کی تعلیمات جہاں ایک طرف مردوں کو عورتوں کے مکمل حقوق کا خیال رکھنے کی تعلیم دی گئی وہیں عورتوں کو بھی حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپنے شوہر  کے حقوق کا خیال رکھیں۔ ایک کامیاب اور خوشگوار ازدواجی زندگی کے لیے یہ امر لازمی ہے کہ مرد و عورت دونوں اپنی ذمہ داریوں کا خیال رکھے ۔ مگر ہمارے معاشرے میں آج کل عورتوں کے حقوق  واختیارات کی باتیں بہت ہوتی ہیں جو کہ درست بات ہے مگر دوسری جانب عورتوں کی اصلاح پر توجہ بہت کم ہوتی جا رہی ہے جس  کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ازدواجی زندگی میں تلخیاں شروع ہونے لگتی ہیں۔ازدواجی زندگی میں یہ ضروری نہیں کہ ہمیشہ مرد ہی غلطیوں کا ذمہ دار ہو بلکہ بسا اوقات عورتیں بھی ذمہ دار ہوتی ہیں۔لیکن شعور و آگہی سے اتنی خالی ہوتی ہیں کہ انہیں اپنی غلطیوں کا احساس تک نہیں ہوتا ۔آج اس مختصر مقالے میں ایک خاص موضوع پر گفتگو کریں گے جس پر عورتوں کو غور و فکر کرنے کی اشد ضرورت   ہے ۔ اس خاص موضوع کا نام ہے کفران عشیر  یعنی شوہر کے احسان کی ناشکری یا احسان فراموشی ۔

کفران عشیر ایک ایسی خرابی ہے جس کی اصلاح کی تعلیم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تاکید و شدت کے ساتھ دی ۔ حدیث پاک میں ہے :

عن ابن عباس رضي الله عنه قال قال النبي صلى الله تعالى عليه وسلم أريت النار، فإذا أكثر أهلها النساء يكفرن . قيل : أ يكفرن بالله ؟ قال (صلى الله عليه وسلم) يكفرن العشير ويكفرن الإحسان، لو أحسنت إلى إحداهن الدهر ثم رأت منك شيئا قالت ما رأيت منك خيرا قط. (صحيح البخاري ، كتاب الإيمان، رقم الحديث 27)

حضرت  عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے جہنم دکھائی گئی  تو   جہنم میں زیادہ تر عورتوں کو دیکھا  (کیونکہ) وہ کفر (ناشکری) کرتی ہیں ۔عرض کیا گیا کیا وہ اللہ کے ساتھ کفر کرتی ہیں ؟ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ نہیں بلکہ وہ شوہروں کی ناشکری کرتی ہیں اور احسان نہیں مانتی ، اگر تم ان میں سے کسی ایک کے ساتھ زمانہ بھر احسان کرو پھر اگر وہ تم سے کوئی بات نا پسند دیکھے تو کہہ دے گی میں نے تم سے کبھی کوئی بھلائی نہیں دیکھی ۔

لغت میں عشیر اس شخص کو کہا جاتا ہے جس کے ساتھ زندگی گزاری جائے اور میل جول رکھا جائے ۔مذکورہ حدیث میں عشیر سے مراد شوہر ہے جو اپنی بیوی کے حق میں زیادہ میل جول رکھتا ہے ۔ کفران کے لفظی معنی ناشکری کے ہیں ، لہذا کفران عشیر کے معنی ہیں شوہر کی ناشکری ۔

مفتی شریف الحق نے صحیح البخاری کی شرح میں لکھا ہے کہ ‘‘کفر کے اصل معنی چھپانے کے ہیں ۔ یہاں احسان چھپانا مراد ہے ، یعنی ناشکری کرنا ۔ نیز کفر کے معنی براءت  اور بیزاری کے بھی ہیں ۔یہاں مراد ناشکری ہے ۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ناشکری گناہ ہے ۔ لزوما ثابت ہوا کہ احسان شناسی واجب ہے ’’۔ (نزہۃ القاری شرح صحیح البخاری ، تحت الحدیث المذکور )

مذکورہ حدیث میں شوہر کی ناشکری کو کفر کہا گیا ہے ۔یہاں کفر سے مراد وہ کفر نہیں جس کی بنیاد پر ایک انسان خارج از ایمان ہو تا ہے ۔جس طرح ایمان کے مختلف درجات ہوتے ہیں اسی طرح کفر کے بھی مختلف درجات ہوتے ہیں۔ اللہ تعالی اس کے تمام رسولوں ، نبیوں ،  فرشتوں ، کتابوں ، حشر و نشر ، بعث بعد الموت،  وغیرہ پر ایمان لانے سے انسان مومن بن جاتا ہے ۔مگر جب وہ مومن اپنے ایمان کے ساتھ ساتھ اعمال صالحہ کو انجام دے تو حدیث میں ایسے شخص کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس نے اپنے ایمان کو کامل کر لیا یعنی اس کا ایمان مضبوط ہو گیا ۔اسی طرح کفر کے بھی کئی درجات ہیں ۔کفر کا سب سے بڑا درجہ یہ ہے کہ کوئی  اللہ تعالی اس کے تمام رسولوں ، نبیوں ،  فرشتوں ، کتابوں ، حشر و نشر ، بعث بعد الموت،  وغیرہ پر ایمان لانے سے انکار کرے ۔ایسا شخص غیر مومن ہوتا ہے ۔اس کے علاوہ  کفر کا اطلاق معاصی  اور گناہوں پر بھی ہوتا ہے۔ جو گناہ بہت بڑا ہوتا ہے اور اللہ تعالی کے نزدیک کافی ناپسندیدہ ہوتا ہے اس پر کبھی کفر کا اطلاق کیا جاتا ہے ۔ مثلا ایک حدیث میں کہا گیا ہے کہ مسلمانوں کو گالی دینا فسق ہے اور ان سے قتال کرنا کفر ہے تو یہاں یہ مطلب نہیں کہ قتال کرنے والا کافر ہو جائے گا بلکہ مطلب یہ  ہے کہ مومن سے قتال کرنے والا بہت ہی بڑا گناہ گار ہے ۔چونکہ مومن سے قتال عموما کفار کرتے تھے اس لیے یہ ان کا علامتی فعل بن گیا اور مجازا کہہ دیا گیا کہ یہ فعل کفر ہے ، مگر اس فعل سے ایک مومن کافر نہیں ہوتا ۔

تو معلوم ہوا کہ ایک کفر وہ ہے جس سے ارتکاب سے انسان خارج از ایمان ہوتا ہے اور ایک کفر وہ ہے جس سے خارج از ایمان نہیں ہوتا بلکہ بڑا گناہ گار ہوتا ہے ۔ زیر بحث حدیث کفران عشیر کو کفر کہا گیا ہے تو اس سے مراد   شوہروں کی ناشکری ہے جو کہ ایسا  گناہ عظیم ہے جو اللہ تعالی کو بہت ناپسند ہے  اور جو اس بات کی طرف مشیر ہے  کہ اول فرصت میں اس عمل سے توبہ کرکے باز رہا جائے  کیونکہ اس پر جہنم میں سزا کی وعید آئی ہے ۔

اس تقریر سے یہ معلوم ہو گیا کہ کفر کے مختلف معانی و درجات ہیں  جن میں سے ایک معنی ناشکری کرنے کے ہیں۔ اگر عورت یہ ناشکری شوہر کے حق میں کرے تو وہ کافرہ نہیں کہلائے گی بلکہ وہ مومنہ ہی رہے گی البتہ وہ گناہ عظیم کی مرتکبہ کہلائے گی ۔

کفران عشیر والی حدیث کے تعلق  سے دو قول ہیں ایک قول کے مطابق یہ ہے کہ قیامت تک کی تمام عورتیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دکھائی گئیں اور دوسرا قول یہ ہے کہ اس میں صرف نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ کی عورتیں دکھلائی گئیں ۔ دونوں صورتوں میں یہ بات یقینی ہے کہ اس میں تمام عورتیں شامل نہیں ہیں بلکہ یہ بتلانا مقصود ہے کہ عورتوں میں زیادہ تر شوہروں کی ناشکری کی وجہ سے  جہنم میں سزا پائیں گی ۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ تمام عورتیں ناشکری نہیں کرتی ۔لہذا جن کے اندر ناشکری کی برائی ہے ان پر لازم ہے اول فرصت میں اپنی اصلاح کرے ۔ اس حدیث  میں اصلاح کا پیغام دیا گیا ہے اس میں یہ اجازت نہیں کہ  زیر بحث مسئلہ پرمرد و عورت کے موازنہ پر اتنی توجہ دے دی جائے کہ اصلاح کا مقصد مفقود ہو جائے ۔

 ...

کنیز فاطمہ نیو ایج اسلام کی مستقل کالم نگار اور عالمہ و فاضلہ ہیں۔

----------

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/muslim-women-grateful-husbands-kaafirs/d/128649

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..