New Age Islam
Sun Jul 20 2025, 02:56 PM

Urdu Section ( 15 Feb 2023, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Two Many Cooks Spoil the Broth دو ملاؤں میں مرغی حرام

نیو ایج اسلام اسٹاف رائٹر

14 فروری 2023

مولانا ارشد مدنی

--------

ایک کہاوت ہے۔ دو ملاؤں میں مرغی حرام۔ لیکن پچھلے دنوں یہ کہاوت حقیقت میں بدل گئی۔ جمیعت علماء ہند کے 34 ویں اجلاس میں مولانا ارشد مدنی اور مولانا محمود مدنی کے بیانات نے ایک تنازع کھڑا کردیا۔ اس اجلاس میں ہندو، بودھ ، سکھ اور جین مذاہب کے علماء بھی مدعو کئے گئے تھے اور اجلاس کا مقصد فرقہ واران ہم آہنگی کو بڑھاوا دینا اور مذہبی منافرت کو کم۔کرنے کے اقدامات پر غور و خوض کرنا۔ اس اجلاس میں 17 نکات پر قرارداد بھی منظور کی گئ جس میں ماب لنچنگ، عورتوں کے حقوق اور تعلیم کے موضوعات بھی شامل تھے۔ لیکن مولانا ارشد مدنی اور مولانا محمود مدنی نے اصل موضوع سے ہٹ کر اسلام کو سب سے قدیم۔مذہب اور ہندوستان کو اسلام کا مولد قرار دینے کی کوشش کی جس پر جین دھرم گرو لوکیش منی نے اٹھ کر اعتراض جتایا اور اسٹیج سے اٹھ کر چلے گئے۔ان کے ساتھ دوسرے دھرم گرو بھی چلے گئے۔

مولانا محمود مدنی نے کہا کہ سب سے پہلے انسان اور پہلے پیغمبر آدم تھے اور وہ خطہء ہند میں اتارے گئے تھے اسلئے یہ کہنا کہ اسلام۔کی پیدائش عرب میں ہوئی غلط ہے۔ اسلام کی پیدائش ہندوستان میں ہوئی۔اور ہندوستان اسلام کا وطن ہے۔

مولانا ارشد مدنی نے بھی اپنی تقریر میں کہا کہ ہندو منو کو پہلا انسان مانتے ہیں اور وہ اوم کو پوجتے تھے۔ لہذا اوم اور اللہ ایک ہیں۔ ان کی تقریر کا اقتباس مندرجہ ذیل ہے۔

۔۔" میں نے بڑے بڑے دھرم گرؤں سے پوچھا کہ جب کوئی نہیں تھا نہ شری رام تھے، نہ برہما نہ شیو تب منو کس کو پوجتے تھے۔ کوئی کہتا ہے کہ شیو کو پوجتے تھے۔ لیکن ان کے پاس علم نہیں ہے۔ بہت کم۔لوگ بتاتے ہیں کہ جب دنیا میں کچھ نہیں تھا تو اوم کو پوجتے تھے۔ میں نے پوچھا کہ اوم کون ہے تو بہت سے لوگوں نے بتایا کہ وہ ہوا ہے۔ جس کا کوئی روپ نہیں ہے کوئی رنگ نہیں ہے۔ وہ دنیا میں ہر جگہ ہے۔ انہوں نے آسمان بنا یا۔ انہوں نے زمیں بنایا۔ میں نے کہا ارے بابا انہی کو تو ہم اللہ کہتے ہیں ، انہی کو تم ایشور کہتے ہو فارسی والے اس کو خدا کہتے ہیں انگریزی والے اس کو گاڈ کہتے ہیں اس کا مطلب ہے کہ منو یعنی آدم ایک اللہ کو پوجتے تھے۔"۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کچھ لوگ ہمیں گھر واپسی کرنے کو کہتے ہیں۔ وہ لوگ نا سمجھ ہیں۔ انہیں اپنے ملک کی تاریخ کا علم نہیں مذاہب کی تاریخ کا علم نہیں ہے۔"۔۔

دراصل مولانا ارشد مدنی کا اشارہ موہن بھاگوت کے اس بیان کی طرف تھا کہ بھارت کے مسلمانوں اور ہندوؤں کے آباواجداد ایک ہی تھے ۔ اسی بنا پر ہندو تنظیمیں مسلمانوں سے گھر واپسی کرنے کو کہتی ہیں۔ لہذا ، مولانا محمود مدنی اور ارشد مدنی نے دلیل دے کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ دراصل اسلام ہی قدیم ترین مذہب ہے اور باقی تمام مذاہب بعد میں آئے ہیں اس لئے انہیں اسلام میں گھر واپسی کرنی چاہئے۔

یہی وجہ تھی کہ جین منی نے ان کے بیان پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس کا مقصد ہر مذہب کو تسلیم کرتے ہوئے امن اور بھائی چارے کو بنائے رکھنے کے اقدامات پر غور کرنا تھا لیکن یہاں تو مدنی صاحب نے کہانیاں گڑھنی شروع کردی۔ جین اور دوسرے دھرم گورؤں کو یہ تاثر ملا کہ دونوں مدنی صاحبان ان کے مذاہب کے وجود سے ہی انکار کررہے ہیں۔ لہذا جین منی لوکیش منی نے کہا کہ یہ ان کے مذہب اور تہذیب کی توہین ہے اور میں شہید ہونا پسند کرونگا لیکن اپنے مذہب کی توہین برداشت نہیں کرونگا۔

بعد میں مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ وہ جذبات میں بہہ گئے تھے۔ مولانا محمود مدنی نے بھی ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جو تنازع ہوگیا اس پر افسوس ہے اور یہ نہیں ہونا چاہئے تھا۔ کچھ بھی منفی نقطہء نظر سے نہیں کہا گیا تھا لیکن کبھی کھبی بولنے والا کسی نقطہء نظر سے کوئی بات کہتا ہے اور سننے والا اسے ایک دوسرے نقطہء نظر سے تعبیر دیتا ہے۔ ہم۔لوگ اکثر کوئی کام ایک نیک ارادے سے کرتے ہیں اور وہ غلط ہوجاتا ہے۔

شاید مولانا ارشد مدنی قرآن کی اس ہدایت پر عمل کررہے تھے کہ دوسرے مذاہب کے افراد سے مکالمہ کرو تو مشترکہ اقدار پر زور ڈالو۔ لیکن ایسا کرتے ہوئے انہوں نے قرآن کی دوسری ہدایت حکمت عملی کو نظر انداز کردیا۔ جس کی وجہ سے یہ بکھیڑا کھڑا ہوگیا۔ وہ موقع نظریاتی باتوں کا نہیں تھا بلکہ کچھ تکنیکی باتوں پر اتفاق رائے کا ماحول بنانے کا تھا۔ مسلمانوں کے یہاں مذہب اسلام کے آغاز اور ارتقا کا جو بیانیہ ہے اس سے دوسرے مذاہب کے لوگ آگاہ نہیں ہیں اور نہ اس پر اعتقاد رکھتے ہیں۔ اس لئے بغیر کسی ماحول سازی اور تمہید کے اسلامی بیانئے کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم۔پر پیش کرنے کا جو نتیجہ نکلنا تھا وہی نکلا۔ مسلمان علماء منو اور آدم کو ایک مانتے ہیں لیکن ہندو نہیں مانتے۔ ان کے نزدیک اوم اور اللہ دو بالکل مختلف تصورات ہیں ۔ لہذا ان تصورات کو بغیر کسی تمہید کے ایک بنا کر پیش کرنے سے اختلافات پیدا ہونا لازمی ہے۔وہاں تو مختلف مذاہب کے نمائندے ملک میں مذہبی منافرت کو ختم۔کرنے پر غور و خوض کر نے کے لئے جمع ہوئے تھےاور چند ملکی معاملات و مسائل پر ایک مشترکہ لائحہ عمل چاہتے تھے لیکن مولانا محمود مدنی اور مولانا ارشد مدنی نے وہاں ایک ہیچیدہ اور نازک نظریاتی بحث چھیڑدی۔ اور تنازع کھڑا کردیا۔ لہذا اس پر اس کے سوا اور کیا کہا جا سکتا ہے کہ دو ملاؤں میں مرغی حرام۔۔

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/many-cooks-spoil-broth/d/129110

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..