New Age Islam
Sat Apr 26 2025, 08:50 PM

Urdu Section ( 17 Jan 2023, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Iran's Drought And Hijab ایران میں خشک سالی اور حجاب

نیو ایج اسلام اسٹاف رائٹر

17 جنوری 2023

ایران کے ایک شیعہ عالم دین نے حجاب پر ایک عجیب و غریب بیان دیا ہے۔ محمد مہدی حسینی ہمدانی نے کہا ہے کہ ایران میں خواتین کے ذریعہ حجاب کی مخالفت اور احتجاج میں ننگے سر پھرنے کی وجہ سے ہی ایران میں خشک سالی آئی ہے۔ عورتوں کے حجاب نہ پہننے کی وجہ سے ملک میں بارش میں کمی آئی ہے۔

واضح ہو کہ امسال ایران میں بارشوں میں کمی آئی ہے اور گزشتہ پچاس برسوں میں یہ طویل اور بدترین خشک سالی ہے۔ مہدی حسینی نے مزید کہا کہ سر کو نہ ڈھانپنے والی خواتین ملک دشمن ہیں اور ان کے ساتھ حکومت کو سختی سے پیش آنا چاہئے۔

مہدی حسینی کے یہ افکار قرآن اور سنت سے بھی ثابت نہیں ہیں اور نہ عقلی اور سائنسی بنیاد پر قائم۔ہیں۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ایران کے علماء کتنے تنگ ذہن اور خواتین مخالف ہیں کہ انہیں قدرتی آفات بھی عورتوں کی بداعمالیوں کا نتیجہ نظر آتی ہیں۔ یہ علماء تو یہ دعوی کرتے ہیں کہ وہ قرآن اور حدیث کا مکمل علم رکھتے ہیں لیکن ان کے افکار ان کے دعوے کے جھوٹے ہونے کی چغلی کھاتے ہیں۔

مہدی حسینی نے اپنے دعوے کے ثبوت میں نہ قرآن کی کسی آیت کا,حوالہ دیا ہے اور نہ ہی کسی حدیث کا۔ انہوں نے یہ بیان صرف اپنی تنگ ذہنی اور عصبیت کی بنا پر دیا ہے۔ قرآن میں کئی قوموں پر اللہ کے عذاب کے نزول اور اس کے نتیجے میں ان کی تباہی کا ذکر ہے۔ ان سب قوموں کی تباہی تمام افراد کی بداعمالیوں کا نتیجہ تھی۔ بلکہ قوم لوط کی تباہی تو مردوں کی بد اعمالیوں کا نتیجہ تھی۔حضرت لوط علیہ السلام کی بیوی تو ان میں سے صرف ایک تھی۔ قوم عاد، قوم ثمود اورقوم مدین کی تباہی ان کی اجتماعی بداعمالیوں کا نتیجہ تھی۔

دراصل ایران میں گذشتہ ستمبر میں مہسا امینی کی اخلاقی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد عورتوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور گزشتہ چار ماہ سے وہاں عورتیں حجاب کے سخت قانون کے خلاف احتجاج کررہی ہیں۔ ان کے ساتھ مرد بھی احتجاج میں شامل ہیں۔ عورتیں احتجاج میں بغیر حجاب میں شاپنگ مال اور بازاروں میں گھوم رہی ہیں۔بہت سی خواتین نے اپنے حجاب سرعام جلادئیے ہیں اور اپنے بال کاٹ دئیے ہیں۔ ایران کی حکومت احتجاج کرنے والی خواتین پر تشدد کر رہی ہے پھر بھی احتجاج کو کچل نہیں پائی ہے۔ جب حکومت ایران نے دیکھ لیا کہ طاقت سے احتجاج کو دبایا نہیں جا سکا ہے تو اب وہ مذہبی دلائل سے مردوں کو برگشتہ کرنے کی حکمت عملی اپنا رہی ہے۔ اسی لئے غالبا حکومت کی ایما پر مہدی حسینی نے خشک سالی کے لئے عورتوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ اب تک پولیس نے تقریباً 480 افراد کو ہلاک کردیا ہے اور درجنوں افراد کو پھانسی دے دی ہے۔ لیکن احتجاجیوں کا مطالبہ ماننے کے بجائے مہدی حسینی جیسے علماء حکومت کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اورخواتین کے ساتھ مزید سختی برتنے کی درخواست کررہے ہیں۔

مہدی حسینی کی یہ تانیثی عصبیت صرف ایران کے شیعہ علماء کے ہی طرز فکر کی غمازنہیں ہے بلکہ سنی علماء کی فکر بھی ان سے مختلف نہیں ہے۔ ایران کے پڑوس افغانستان میں بھی سنی علماء خواتین کو بدی کا محور تصور کرتے ہیں اور ان کے عوامی مقامات پر نکلنے کو سماجی خرابیوں کا ذمہ دار مانتے ہیں۔ اس لئے انہوں نے خواتین کے گھروں سے بے پردہ نکلنے پر ہی پابندی لگا دی ہے۔

یہ علماء مردوں کی بدکاریوں کو آفات ارضی و سماوی کا نتیجہ نہیں مانتے۔ مردوں کی بدعنوانی، تشدد، دہشت گردی ، بے دینی کمزوروں پر ظلم ، حقوق العباد کی تلفی وغیرہ کی وجہ سے آفات آنے کی بات نہیں کی جاتی۔

مہدی حسینی کا یہ بیان اس بات کی طرف اشاری کرتا ہے کہ دینی علماء کس طرح مذہب کا استعمال سیاسی مفادات و اغراض کے لئے کرتے ہیں۔وہ سیاسی مقاصد کے لئے ایسے بیان دیتے ہیں جوقرآن اور سنت کی روح کے منافی ہے ۔۔

-------------

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/irans-drought-hijab/d/128895

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..