نیو ایج اسلام اسٹاف
رائیٹر
29مارچ،2024
روس کی راجدھانی ماسکو کی
ایک تفریح گاہ پر دہشت گردانہ حملوں کے بعد داعش کا اگلانشانہ ہندوستان ہوسکتا ہے۔
انگریزی روزنامے ہندوستان ٹائمز کے یوٹیوب چینل پر داعش خراسان کے تر جمان رسالے
العزائم کے حوالے سے یہ خبر دی گئی ہے۔ اس دہشت گرد گروپ کی طرف سے کہا گیا ہے
ہندوستان میں بھی ماسکو کی طرح بڑے دہشت گردانہ حملے کئے جائینگے اور عبادت گاہوں
کو نشانہ بنایا جائے گا۔ یوٹیوب رپورٹ کے مطابق داعش خراسان نے اپنے رسالے میں
بابری مسجد اور دہلی میں جمعہ کی نماز کے دوران ایک پولیس والے کے ذریعہ نمازی کو
لات مارنے کی تصویر بھی لگائی گئی ہے۔
گزشتہ جمعہ کو ماسکو کے
ایک مال پر موسیقی کے ایک پروگرام کے دوران دہشت گردانہ حملے میں 137 افراد ہلاک
ہوئے تھے اور 100 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔ حملے کے فوراً بعد امریکہ نے بیان دیا
تھا کہ یہ حملہ یوکرین کی طرف سے نہیں بلکہ داعش کے ذریعہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد
مرکزی داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبولکی تھی۔ لیکن یہ بات اہم ہے کہ افغانستان
پاکستان میں سرگرم داعش۔خراسان نے اس کی ذمہ داری نہیں قبول کی لیکن حملہ آوروں کی
تعریف کی۔ اس حملے میں ملؤث 4 دہشت گرد گرفتار ہوئے ۔ان کی نشاندہی پر مزید ایک
درجن سے زیادہ افراد حراست میں لئےگئے ہیں۔ روس نے حملے میں داعش کے کردار کی
تصدیق کی ہے لیکن اس میں یوکرین کے ملؤث ہونے کے امکان سے انکار نہیں کیا ہے
کیونکہ چاروں حملہ آور یوکرین کی طرف فرار یوتے ہوئے پکڑے گئے۔ پوتن نے سوال کیا
ہے کہ حملے تو داعش نے ہی کرائے ہیں لیکن ان کا گاہک کون ہے۔ گرفتار شدہ دہشت گرد
تاجکستان سے تعلق رکھتے اور انہیں اس حملے کے لئے 5500 ڑالر دئے گئے تھے۔ اس سے یہ
واضح ہے کہ انہوں نے کرائے کے قاتلوں کی حیثیت سے یہ دہشت گردانہ حملہ انجام دیا۔
داعش خراسان نے پوتن کو
روس میں دوبارہ دہشت گرانہ حملے کی دھمکی دی ہے۔ اس کے علاوہ اس نے ہندوستان ،
یوروپ ، چین اور ہندوستان پر حملے کرنے کی بھی دھمکی دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق داعش نے
طالبان کی ہندوستانی حکومت سے تعلقات بڑھانے پر اسے تنقید کانشانہ بنایا ہے۔ داعش
طالبان کے خلاف بھی حملے کرتا رہتا ہے اور اس پر کافر حکومتوں کا طرز عمل اختیار
کرنے کا الزام گاتا ہے۔لہذا اس نے 2021ء کے بعد افغانستان میں کئی حملے کئے
ہیں۔طالبان نے بھی اس کے کئی جنگجوؤں اور کمانڈروں کو ہلاک کیا ہے۔
ہندوستان میں عام
انتخابات کا عمل شروع ہو چکا ہے ۔ایسے میں داعش کی طرف سے ہندوستان میں دہشت
گردانہ حملوں کی دھمکی انتخابی ماحول کو نیا موڑ دے سکتی ہے۔ گزشتہ کچھ برسوں میں
داعش کی حیثیت ایک کرائے کے فوج کی ہوگئی ہے۔ ماسکو حملے کے حملہ آوروں نے بھی
حملے کے لئے معاوضہ لیا۔، لہذا، داعش خراسان کے حملہ آور معاوضہ لیکر کسی بھی ملک
میں حملہ کرسکتے ہیں اور اس ملک کے عوام میں مذہبی منافرت کا ماحول پیدا کرسکتے
ہیں۔ داعش اور القاعدہ ایک لمبے عرصے سے ہندوستانی مسلمانوں کی ہمدردی حاصل کرنے
کے لئے یہاں کے مسلمانوں کے مسائل کا استعمال۔کرنے کی وشش کررہا ہے جبکہ درحقیقت
یہ مسلمانوں کے دشمنوں کا آلہء کار ہے اور مسلمانوں کو نقصان پہنچاتا آیا
ہے۔ہندوستان میں عبادت گاہوں پر کوئی بھی دہشت گردانہ حملہ مسلمانوں کو ہی نقصان پہنچائے
گا اور مسلمانوں کے دشمنوں کو سیاسی فائدہ پہنچائے گا۔ اس لئے ہندوستان کی حکومت
اور انٹلی جنس کو داعش کے کسی بھی ناپاک منصوبے کے خلاف چوکس رہنا ہوگا۔دوسری طرف
ہندوستانی مسلمانوں کو بھی داعش کے اس شیطانی فریب سے ہوشیار رینا ہوگا ۔ داعش اور
القاعدہ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں نے عراق اور شام سے لیکر پاکستان سری لنکا اور
ہندوستان کے مسلمانوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ان کی وجہ سے پورا مشرق وسطی تباہ ہوگیا
اووہاں کے لاکھوں خوشحال مسلمان اپنا گھر بار چھوڑنے اور دوسرے ممالک میں رفیوجیوں
کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ۔یہ دہشت گرد تنظیمیں اسلام اورمسلم دشمن طاقتوں
کی پیداوار ہیں جنہیں مسلمانوں کو اور اسلامی ممالک کو تباہ کرنے کے مقصد سے تیار
کیا گیا ہے۔اس کے ثبوت اب پوری طرح سے سامنے آچکے ہیں۔
لہذا، اس الکشن کے موقع
پر ہندوستانی حکومت اور ہندوستانی مسلمان داعش کی سازشوں اور مکروفریب کو ناکام
بنانےکے لئے ہروقت تیاراور مستعد رہیں ۔ ہندوستانی مسلمانوں نے اپنے مسائل کو
ہردور میں پرامن اور جمہوری طریقے سے حل کرنے کی کوشش کی ہے اور مسلمان بقائے باہم
میں یقین رکھتے ہیں۔ ہندوستانی مسلمان معصوم افراد پر وحشیانہ حملہ کرنے والی
تنظیموں کو اسلام مخالف اور مسلمانوں کی دشمن سمجھتے ہیں اور ان سے اپنی براءت کا
اظہار کرتے ہیں۔
---------------
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism