New Age Islam
Mon Apr 21 2025, 03:52 AM

Urdu Section ( 20 Feb 2024, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Importance of Rights of Individuals حقوق العباد اور ہمارے واعظین

سہیل ارشد، نیو ایج اسلام

20 فروری 2024

اسلام ایک ایسے معاشرے کی تشکیل کے لئے کوشاں رہتا ہے جس میں اللہ اور اس کے رسول کے احکامات پر عمل درآمد ہونے کے ساتھ ساتھ اللہ کےبندوں کے حقوق کی ادائگی بھی یقینی بنانے کی طرف اقدامات کئے جائیں۔ قرآن میں ایک طرف جہاں مذہبی فرائض کی اہمیت جتائی گئی ہے وہیں بندوں کے حقوق کی اہمیت کو بھی اتنی ہی شدت سے پیش کیا گیا ہے۔ تمام انبیائے کرام نے جہاں توحید ، نماز اور دیگرمذہبی فرائض کی تعلیم دی وہیں بندوں کے حقوق کی ادائگی کی بھی تعلیم دی۔ ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک، پڑوسیوں کے ساتھ حسن سلوک ، رشتہ داروں کے ساتھ حسن سلوک اور اجنبی لوگوں اور مسافروں کے ساتھ بھی حسن سلوک کو ایک مسلمان کے مذہبی فرائض میں شامل کیا گیا۔ قرآن کہتا ہے کہ ماں باپ کو اف بھی نہ کہو۔ پڑوسی کو ستانے اور اسے اذیت پہنچانے سے منع کیا گیا ہے۔ پڑوسی کو ستانے والا جہنمی ہے اگرچہ وہ سارا دن روزہ رکھے اور ساری رات نماز پڑھتا رہے۔ اسی طرح مساکین کو کھانا کھلانے کی بھی قرآن میں بہت تاکید آئی ہے بلکہ قرآم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہر مسلمان مسکینوں کو کھانا کھلائے اور دوسرے مسلمانوں کو بھی اس کی تاکید کرے۔ زکوة کو بھی صاحب نصاب مسلمانوں پر اسی لئے فرض کیا گیا کہ وہ بندوں کے حقوق ادا کریں۔ زکوة کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ خلیفہ اول حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے زکوة سے انکار کرنے والے مسلمانوں سے جنگ کی۔ مسلمانوں کو قرآن میں یہ بھی تلقین کی گئی کہ وہ یتیموں کی پروش ، ان کے تحفظ اور ان کی بہتر تعلیم وتربیت کو یقینی بنائیں۔ مسلمان نیک کاموں میں ایک دوسرے کا ہاتھ بٹائیں اور برائیوں کے خلاف پرامن مہم چلائیں۔ بندوں کا حق یہ بھی ہے کہ مسلمان ایک دوسرے کے خلاف سازش نہ کریں ، ان کی ذاتی زندگی میں تاک جھانک نہ کریں ، پیٹھ پیچھے ایک دوسرے کی برائی نہ کریں اور ایک دوسرے کے دکھ درد میں ہمیشہ شریک رہیں۔

آج ہمارے معاشرے میں جس قسم کی بے راہ روی، انتشار اور عدم نظم و ضبط ہے اس کے مد نظر قرآنی تعلیمات اور سنت رسول ﷺ کو عام کرنے کی ضرورت بہت زیادہ ہے۔آج مسلمان اپنے پڑوسیوں کے دشمن ہیں۔ اس دشمنی کی وجہ یا تو ذاتی ہے، یا سماجی یا پھر مسلکی۔مسلمان سیاسی دشمنی میں دوسرے مسلمانوں کا قتل تک کر ڈالتے ہیں اور ان کے گھروں تک کو آگ لگانے سے دریغ نہیں کرتے۔مسلمان مسلکوں میں بھی بٹے ہوئے ہیں اور مسلکی نظریات کے تحت ایک دوسرے کو کافر ہی قرار نہیں دیتے بلکہ ا یک دوسرے کو واجب القتل بھی قرار دیتے ہیں۔ مسلکی بنیاد پر ایک مسلمان کا قتل قرآن کے مطابق فساد کے ذیل میں آتا ہے اور بدترین گناہ ہے لیکن مسلمان ایک دوسرے کو مسلکی بنیاد پر قتل کرنے کو کار ثواب سمجھتے ہیں۔

آج مسلمان اپنے پڑوسی مسلمان کے حالات سے ناواقف اور لاتعلق رہتے ہیں۔ ان کے بھلے برے کی انہیں کوئی فکرنہیں ہوتی بلکہ ایک مسلمان اپنے پڑوسی کو نقصان پہنچانے کے مواقع تلاش کرتا رہتا ہے۔ حسد کی بنا پر وہ اپنے پڑوسی کو تکلیف اور نقصان پہنچاکر یا اسے تکلیف میں دیکھ کر خوش ہوتا ہے۔ اسے ذلیل کرنے کے بہانے تلاش کرتا ہے۔

مسلمانوں میں یہ برائیاں اس لئے پھیل گئی ہیں کہ مسلمانوں کے واعظین نے مسلمانوں کو حقوق العباد کی اہمیت اس طرح نہیں جتائی جتنی اللہ اور رسول ﷺ سے محبت کی اہمیت جتائی۔گویا انہوں نے دین کے ایک فرض کی اہمیت تو جتائی مگر دوسرے فرض کو نظرانداز کردیا۔ ہمارے واعظین اللہ اور اس کے رسولﷺ سے محبت سے اظہار پر تو تقریریں کرتے ہیں لیکن ایک مسلمان کے تئیں دوسرے مسلمان کے فرائض پر اتنی شدت سے روشنی نہیں ڈالتے۔ عزیزوں رشتہ داروں اور پڑوسیوں کے متعلق اللہ اور رسولﷺ کے احکام سے آگاہ نہیں کرتے۔بلکہ اس کے برعکس اپنے وعظ میں مسلکی مسائل پر تقریرکرکے ایک مسلمان کی نظر میں دوسرے مسلمان کو دشمن بناکر پیش کرتے ہیں۔ ایک مسلمان کے دل میں اپنے پڑوسی مسلمان کے لئےبدگمانی پیدا کرتے ہیں۔

آج کل تہواروں اور تقریبات میں اونچی آواز میں ڈی جے لر گانے بجائے جاتے ہیں جس سے پڑوسیوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ لیکن مسلمان اس کی کوئی پرواہ نہیں کرتے جبکہ عرب ممالک میں اذان کی آواز کو بھی نیچا رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ہمارے واعظین اس مسئلے پر تقریر نہیں کرتے جبکہ یہ بھی دینی مسئلہ ہے اور اونچی آواز میں ڈی جے بجانا پڑوسی کے حقوق کی خلاف ورزی ہے چاہے پڑوسی مسلمان ہو یا غیر مسلم۔۔

لہذا، آج کے تناظر میں ہمارے واعظین کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اللہ اور اس کے رسولﷺ سے محبت کی اہمیت پر تقریریں کرنے کے ساتھ ساتھ حقوق العباد پر بھی تقریریں کریں اور مسلمانوں میں اتحاد ، اخوت اور خدمت کے جذبے کو عام کرنے کی کوشش کریں اور ان باتوں سے پرہیز کریں جن سے مسلمانوں میں انتشار ، اختلاف ، آپسی دشمنی اور فرقہ بندی اور تشدد کو فروغ ہو۔

--------------

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/importance-rights-individuals/d/131758

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..