New Age Islam
Mon Jan 20 2025, 07:43 AM

Urdu Section ( 22 Nov 2021, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Hazrat Sheikh Syed Abdul Qadir Jilani and His Invitation to the Message of Islam! !حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانیؒ نے دین اسلام کی دعوت کو عام کیا

میر غلام حسن

19 نومبر،2021

سوانح حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانیؒ امت مسلمہ کا عظیم سرمایہ ہے حضرت کی سوانح حیات کے سلسلے میں بہت کچھ لکھا گیاہے تاکہ امت مسلمہ ان کی سیرت استقادہ کرتی رہے گی۔ راقم بھی اسی کوشش میں ہے کہ اللہ مجھے او رقارئین کوبھی حضرتؒکی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ یہ بات سب جانتے ہیں کہ حضرت کااسم شریف عبدالقادرؒ ہے اور ابو محمدؒ ان کی کنیت ہے جب کہ محی الدین، محبوب سبحانی وغیرہ آپ کے القاب ہیں آپ کی ولادت با سعادت 471 ھ کو قصبے جیلان بغداد میں ہوئی۔ آپ اپنے والد صاحب کی نسبت سے حسنی ہیں اور جب کہ آپ اپنی والدہ ماجدہ کی جانب سے حسینی ہیں آپ کا خاندان اولیاء اللہ کا گھرانہ تھا آپ کے نانا جان، دادا جان، والد، والدہ،پھوپھی جان اور صاحب زادگان سب اولیا ء الرحمن تھے اور صاحب کرامات بھی تھے اس وجہ سے لوگ آپ کے خاندان کو اشراف کا خاندان کہتے تھے آپ کے نانا جان مشایخ میں سے تھے حضرت پیر کامل کے والد صاحب کا نام ابوصالح موسیٰ (جنگی دوست) تھا آپ بھی جیلان کے مشائخ میں سے تھے جنگی دوست آپ کا لقب اس لئے تھا کہ آپ خالصاً للہ نفس کشی اور ریاضت شرعی میں فرد احد تھے نیکی کے کاموں کے حکم کرنے اور برائی سے روکنے کے لئے آپ مرد دلیر تھے حضرت شاہ بغداد خود فرماتے ہیں کہ ایک روز میرے قریب سے ایک شخص گزراجس کو میں بالکل نہ جانتا تھا اس نے فرشتوں کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ کشادہ ہو جاؤ تاکہ اللہ کا ولی بیٹھ جائے۔ اس واقعہ سے حضرت پیر کاملؒ کے تعلق باللہ کا اندازہ ہوتاہے کہ وہ قرب الہٰی سے مالامال تھے ساتھ ہی پیر کاملؒ میں علم حاصل کرنے کاشوق تھا۔ اسی لئے وہ بغداد تشریف لے گئے اس سلسلے میں ان کی والدہ نے ان کے لئے کافی کام کیا۔ حضرت پیر کاملؒ نے علم خود بھی حاصل کیا او راپنے مریدوں کو بھی تحصیل علم پر ابھارا۔ حضرت پیر کاملؒ نے قرآن اور سنت سے ہی رہنمائی حاصل کی۔ اللہ نے قرآن پاک کی حفاظت کا خود ذمہ لیا ہے تاریخ شاہد ہے کہ کس طرح قرآن پاک ہر دست برو سے محفوظ ہے اور اسی ظاہری اور باطنی شان کے ساتھ موجود ہے جس حالت میں آج سے ساڑھے چودہ برس سے پہلے موجود تھا یہ قرآن پاک کا سب سے بڑا معجزہ ہے اور رب ذوالجلال اور رسول برحق صلی اللہ علیہ وسلم کی صداقت شعاری کا واضع ثبوت ہے۔ امت مسلمہ اگرچہ بہت سی ایسی جماعتوں میں تقسیم ہوچکی ہے جن کے اعتقاوات او رطرز عبادات میں تو اختلاف رہاہے مگر اس حقیقت پر سب ایک زبان ہیں کہ قرآن پاک مکمل اور بغیر کسی تحریف کے موجود ہے۔ ہمارے پیر کامل، رہبر مقدس، پیشوائے مکرم جناب حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانیؒ نے بھی نبی برحق صلی اللہ علیہ وسلم کے پاک مشن کی ہی آبیاری کی۔ اسی مقدس کام کو انجام دینے کی وجہ سے آج ہزاروں دلوں میں پیر کامل کاعشق لہریں ماررہا ہے۔حضرت پیر کامل ؒ بھی تھے پیر کامل خود ہی فرماتے ہیں کہ اگر ساری دنیا کی دولت مجھے ہوتی تو میں بھوکوں کو کھلاتا رہتا۔ اس فرمان میں حضرت پیرؒ کے مریدوں کے لئے نصیحت ہے کہ وہ غربا ء فقراء، محتاجین او رمساکین کی مدد کریں۔ پیر کاملؒ کا حقیقی مرید وہی ہے جو رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرے حضرت پیر کو کرامات میں اللہ نے یدطولیٰ عطا کیا تھا کہ کوئی ولی اس درجہ کو نہ پہنچ سکا۔ حضرت ممدوحؒ کی سب سے بڑی کرامت مردہ ولوں کی مسیحائی ہے اللہ نے آپ کے قلب کی توجہ اور زبان کی تاثیر سے لاکھوں انسانوں کو ایمانی زندگی عطا فرمائی۔ایک طویل مدت تک اپنے کمالات ظاہری و باطنی سے مستفید کرکے اور عالم اسلام میں روحانیت اوررجوع الی اللہ کا عالم گیر ذوق پیدا کرکے 561ء میں نوے سال کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملے۔ حضرت شرف الدین عیسیؒ آپ کے وقت انتقال کا حال کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ آخری وقت میں اپنے فرزندوں سے فرمایا ”میرے گرد سے ہٹ جاؤ، میں ظاہری طور پر تمہارے ساتھ ہوں او رباطنی طور پر دوسروں کے ساتھ، میرے پاس تمہارے علاوہ او ربھی ہیں وہ ہیں فرشتے، ان کے لئے جگہ خالی کرو اور ان کے ساتھ ادب سے رہو یہاں نزول رحمت ہورہا ہے ان کے لئے جگہ تنگ نہ بناو۔ آخری لمحات میں آپ نے فرمایا ”میں اس خدا سے مدد چاہتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ پاک او رزندہ ہے اس طرح تین بار فرمایا اللہ اللہ اللہ۔ یہاں تک کہ روح مقدس خالق حقیقی کی طرف پرواز کر گئی۔ ان کلمات میں ہمارے لئے رہنمائی موجود ہے کہ ہمارا عقیدہ کیا او رکتنااعتماد ہونا چاہئے او رہمارا خاتمہ باالخیر ہوناچاہئے۔ ہمیں رسول برحق صلی اللہ علیہ وسلم کی رہنمائی پر غیر متزلزل یقین ہونا چاہئے اور ہم میں یہ صلاحیت ہونی چاہئے کہ ہم پیر کاملؒ کی اصل تعلیمات کو دوسروں تک پہنچا سکیں۔ ان کی تعلیمات کا جو سب سے اہم اصول تھا وہ توحید ہی تھا کون نہیں جانتا کہ قرآن شریف کا سب سے بڑا اصول توحید ہے۔ توحید عمارتِ اسلام کے لئے سنگ میل ہے حضرت پیر کاملؒ نے کبریت احمر لکھ کر ایک ایسا زندہ جاوید نعتیہ کلام قوم کے سامنے پیش کیا جس کی مثال کہی نہیں ملتی۔ اس مقدس وظیفہ میں ہمارے پیر کامل نے ایک طرف رسول برحق صلی اللہ علیہ وسلم کی ایسی تعریف کی جس میں زرہ بھربھی مبالغہ نہیں اور دوسری طرف توحید کے حدود کی بھی پاس داری کی۔اس مقدس وظیفہ کو دعا سے شروع کیا گیا اور ساتھ ہی نبی برحق صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر صفت او رمعجزہ کو خدائے برتری کی طرف منسوب کیا گیا ہے چنانچہ ارشا د ہوتا ہے اے خدا نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیج دے۔

تفصیلات میں جائے بغیر عرض ہے کہ پیر کاملؒ نے توحید کو عام کیا او راپنے مریدوں سے بھی یہ اہم فریضہ انجام دینے کیلئے فرمایا۔حضرت پیرؒ نے امر باالمعروف ونہی عن المنکر کا فریضہ انجام دیا۔ حضرت پیرؒ کا جب آخری وقت آیا تو وہ اپنے فرزند سے فرماتے ہیں کہ اللہ سے ڈرتے رہو، پر ہیزگاری اختیار کرو، اللہ کے بغیر کسی سے مت ڈرو، اللہ کے بغیر کسی کی امید مت رکھو اللہ پاک کو حاجت روا جان کر اپنے حاجات اسی کو سونپ دو، اللہ کے بغیر کسی پر اعتماد مت کرو۔ ان ارشادات سے واضح ہوجاتاہے کہ حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانیؒ نے اللہ کے بندوں کو ان کے حقیقی خالق سے ملانے کی جدوجہد کی۔ جناب شیخ عبدالقادر جیلانیؒ سے پو چھا گیا کہ آپ کو یہ ولایت کا بلند مقام کیسے حاصل ہوا تو آپ نے فرمایا ”رسول برحق صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی سے“۔ثابت ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہ پیروی ہی میں کامیابی کا راز مضمر ہے۔ اللہ ہم سب کو ان کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے او ران کے حقیقی مریدوں میں سے بنائے۔

19 نو مبر،2021، بشکریہ: روز نامہ چٹان، سری نگر

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/hazrat-sheikh-syed-abdul-qadir-jilan-islam/d/125816

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..