New Age Islam
Thu May 15 2025, 12:20 PM

Urdu Section ( 21 Oct 2022, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Gratitude and Regret Must Be Expressed Wholeheartedly شکرگزاری اور ندامت کا اظہار پورے دل سے کیا جانا چاہیے

 سمت پال، نیو ایج اسلام

 18 اکتوبر 2022

 "چند الفاظ آپ کی زندگی کو بدل دیتے ہیں، جیسے چند لفظ آپ کی زندگی کو مسل بھی دیتے ہیں۔"

   - اردو کے مزاحیہ ادیب لطیف گھونگھی

 شکرگزاری اور ندامت دو ایسے الفاظ ہیں جو آپ کی شخصیت کو بدل سکتے ہیں اور دونوں کا اظہار پورے دل سے ہونا چاہیے۔ جب تک ہم ان کا اظہار فراخدلی سے نہیں کرتے، ہم اندر سے آنے والی خوشی کے گہرے احساس کو محسوس نہیں کر سکتے۔ یہ بالکل ناقابل بیان ہے۔

 اردو کے مشہور ادیب، مرحوم انتظار حسین نے لکھا ہے کہ جب وہ بہت چھوٹے تھے تو ان کی عادت تھی کہ وہ اپنی (بچکانہ) غلطیوں کے باوجود کبھی کسی سے معذرت نہیں کرتے تھے۔ ایک دن ان کے استاذ نے ان سے کہا کہ اگر تم نے کبھی کسی سے معذرت نہیں کی تو تم سے بھی کوئی معذرت نہیں کرے گا۔ یہ جادوئی مشورہ فوراً میرے دل و دماغ سے ٹکرا گیا۔ میاں انتظار نے شرارت سے اپنے دوستوں کی کاپیوں کے صفحات پھاڑ کر معذرت کرنا شروع کر دی اور دوستوں نے بھی شکایت کرنا چھوڑ دی۔ اس نے دو طرح سے کام کیا۔ اس کی بری عادت قابو میں آگئی اور اساتذہ سے اس کے خلاف شکایتیں کم ہو گئیں۔

 ہم بظاہر سادہ سی چیزوں کی اہمیت کو شاذ و نادر ہی سمجھتے ہیں جب تک کہ ہمیں زندگی کے تمام شعبوں میں ان کے دور رس اثرات کا احساس نہ ہو۔ یہ کہاوت کہ 'معذرت اور شکریہ آپ کو بہت دور تک لے جا سکتے ہیں' بالکل درست ہے۔ عربوں کا عقیدہ ہے کہ جو لوگ شکریہ/ شکرا اور 'خطا معاف' جیسے الفاظ استعمال کرنے میں بخل کرتے ہیں وہ فطرت کے اعتبار سے کبھی فیاض نہیں ہوتے۔ 'جو نہ کہے شکریہ/دل اسکا نہ سمندر نہ دریا'۔ یہ شعر سادہ لفظ 'شکریہ' کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔

 فرانسیسی، انگریزی اور فارسی ثقافتوں میں، لوگوں کو لفظ شکریہ اور معذرت کے معقول استعمال سے پرکھا جاتا ہے۔ جو لوگ شکریہ اور معذرت نہیں کہتے انہیں گاؤچ کہا جاتا ہے (فرانسیسی میں بدصورت، اناڑی اور عجیب، جو اب انگریزی میں خوب استعمال ہوتا ہے)۔ یہ دو الفاظ نہ صرف انسان کو زندگی میں بہت دور تک لے جاتے ہیں، بلکہ یہ ہماری شخصیت کو بھی نکھارتے ہیں اور ان کی تکمیل کرتے ہیں۔ شکریہ اور معذرت کے الفاظ اکثر یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہم دوسروں کا خیال رکھتے ہیں۔ وہ ہمارے شکر گزاری کے احساس اور ندامت کے حقیقی احساس کو ظاہر کرتے ہیں۔ کسی کی شخصیت کا خیال رکھنے والا اور باریک بینی کا پہلو ان دو بظاہر سادہ اور باوقار الفاظ سے آشکار ہوتا ہے، جو نہایت سنجیدگی سے کہے جاتے ہیں۔ وہ بہت سادہ لگتے ہیں لیکن ان کی سادگی میں معنی، خیال، محبت، ہمدردی، شائستگی اور ان تمام خصلتوں کا ایک افق پنہاں ہے جو ایک فرد میں مطلوب ہے۔

 ہمیشہ یاد رکھیں کہ زندگی چھوٹی چھوٹی چیزوں پر مشتمل ہے لیکن وہ بہت چھوٹی چیزیں زندگی کو بہت بڑا بنا دیتی ہیں۔ سمندر بے شمار قطروں پر مشتمل ہے، حالانکہ سمندر سے نکلنے والے قطرے کی کوئی قیمت نہیں ہو سکتی۔ چھوٹی چھوٹی باتوں سے ہی بنتا ہے یہ جگت۔ دھنیاواد کھانے میں نمک جیسا ہے/اسکے بغیر بھوجن پھیکا ہے۔ اس کو یاد رکھیں اور ان دو الفاظ کو بہت زیادہ اور کثرت سے استعمال کریں۔ آپ کو ہر کوئی پسند کرے گا اور آپ سب کی آنکھوں کا تارا بن جائیں گے۔

 آخر میں، خواتین شائستہ اور بہادر مردوں سے محبت کرتی ہیں جو شکریہ اور معذرت کہتے ہیں، لیکن ان کے زیادہ استعمال کو ناپسند کرتے ہیں! مرد بھی مہذب خواتین میں اس خوبی کو سراہتے ہیں اور ان کے خوشگوار صحبت کے خواہشمند ہوتے ہیں۔ اس طرح کی معمولی باتیں (مخالف جنس کے ساتھ) اچھے اور صحت مند تعلقات بنانے میں معاون ہو سکتی ہیں!

English Article: Gratitude and Regret Must Be Expressed Wholeheartedly

URL: https://newageislam.com/urdu-section/gratitude-regret/d/128230

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..