New Age Islam
Tue Apr 22 2025, 04:12 PM

Urdu Section ( 14 Jul 2022, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Death Is the Final Frontier موت ہی آخری سرحد ہے

 سمت پال، نیو ایج اسلام

 12 جولائی 2022

 روحانیت کی دکانیں، نئے زمانے میں بند ہو گئیں، اور تمام جعلی انسان ساختہ مذاہب کا کاروبار موت کے نام پر پھل پھول رہا ہے۔

 اہم نکات:

 1. موت کا خوف صرف مسلمانوں تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ ہر مذہب میں ہے۔

 2. موت تمام دینی اور خاص طور پر معادیات سے متعلق عقائد کی بنیاد ہے، اور یہ تمام مذاہب، نیم مذاہب، فرقوں اور ذیلی فرقوں کا ایک جزو لاینفک ہے۔

 3. تمام مذاہب نے 'روح' کے نام کا ایک جھوٹ گھڑ رکھا ہے، اور اسے ختم نہیں کیا جا سکتا ہے۔

 -----

 "پرامن طریقے سے مریں گے، سکون سے وہ تیرے نام پر ختم ہو جائیں گے، اور قبر سے آگے انہیں صرف موت ملے گی۔ لیکن ہم راز رکھیں گے، اور ان کی اپنی خوشی کے لیے، ہم انہیں جنت کی ابدی انعام سے نوازیں گے۔"

 'دی برادرز کرامازوف' میں اس کے "نجات دہندہ" کا عظیم طالب

 موت پر دو مضامین، "Muslim’s Fate In The Afterlife" اور "Death Makes Us Realize How Powerless We Are Before The Divine"، سے موت کے بارے میں انسانوں کے جبلی خوف اور بعد کی زندگی کے متعلق رومانوی خیال کا پتہ چلتا ہے (جسے عربی میں عاقبت کہتے ہیں)۔ یہ خوف صرف مسلمانوں تک محدود نہیں ہے بلکہ ہر جگہ ہے۔ درحقیقت، موت تمام دینی اور خاص طور پر معادیات سے متعلق عقائد کی بنیاد ہے، اور یہ تمام مذاہب، نیم مذاہب، فرقوں اور ذیلی فرقوں کا ایک جزو لاینفک ہے۔ انسانی مذاہب کے نقطہ نظر سے، اب ماہرینِ بشریات، ماہرینِ نفسیات اور نیورو سائنس دان متفقہ طور پر یہ مانتے ہیں کہ نامعلوم کا خوف اور ساتھ ہی ساتھ انسانوں کی اس حقیقت کو قبول کرنے میں ہچکچاہٹ کہ موت ہی آخری منزل یا آخری سرحد ہے، نے تمام مذاہب اور خدا کے تصور کو جنم دیا ہے

 موت نے تہذیب کے آغاز سے ہی انسانوں کو خوفزدہ کیا اور انہی ڈرایا ہے۔ ژاں پال سارتر نے اسے 'انسان کا بنیادی مسئلہ' کہا اور کاموس کا خیال تھا کہ موت انسان کا آخری خوف ہے۔ "جب ہم مرتے ہیں تو کیا ہوتا ہے" اور "مرنے کے بعد ہم سب کہاں جائیں گے" نے ہمیشہ انسانوں کو الجھایا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نہ صرف اسلام بلکہ تمام مذاہب میں موت کو ایک مرکزی اہمیت حاصل ہے۔ یہاں تک کہ آگرچہ تمام مذاہب زندگی سے لطف اندوز ہونے کی تعلیم دینے کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن ان سب میں 'موت کا ہیبت ناک خوف موجود ہے اور اسی خوف کی وجہ سے ہر مذہب میں موکش، نجات، روزِ قیامت، جنت/دوزخ وغیرہ جیسے تمام تر بے بنیاد مذہبی 'مسلمات' کے انتہائی احمقانہ تصورات وجود میں آئے۔

اگر آپ سامی اور مشرقی مذاہب میں موت کے بعد کی زندگی کا بغور مطالعہ کریں تو آپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ یہ تمام خیالی تصورات دراصل زندگی کو برقرار رکھنے کی بری طرح سے ناکام کوششیں ہیں۔ ایک خوفزدہ انسانوں کو زندگی میں ایک مقصد دکھانے کے لیے مارفین میں ڈوبی ہوئی ایک قسم کی اینستھیزیا ہے۔ یعنی بعد کی زندگی کا غلط اور گمراہ کن خیال ہمیں موت کے گہرے خوف سے بچاتا ہے۔ بالفاظ دیگر, یہ ایک مذہب کی لوری ہے جس کا استعمال بدقسمت اور نادان انسانوں غافل رکھنے کے لیے کیا جاتا ہے!

 مختصر یہ کہ، مرنے کے بعد کچھ نہیں ہوتا۔ چونکہ یہ سوچ انتہائی حوصلہ شکن اور مایوس کن ہے، تمام مذاہب نے 'روح' کے نام کا ایک جھوٹ گھڑ رکھا ہے، اور اسے ختم نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اس سے تمام انسانوں کو ایک جھوٹی امید ملتی ہے کہ ان کا وجود، توانائی کی طرح، لازوال ہے۔ یہ ہمارے آباؤ اجداد کا اب تک کا سب سے بڑا جھوٹ ہے جس پر ہم تمام شعبوں میں اتنی 'ترقی' کے باوجود آج تک آنکھیں بند کرکے اور بلا شک و شبہ یقین کیے جا رہے ہیں۔

 روحانیت کی دکانیں، نئے زمانے میں بند ہو گئیں، اور تمام جعلی انسان ساختہ مذاہب کا کاروبار موت کے نام پر پھل پھول رہا ہے۔ آپ کے روحانی گرو، علما، پادری اور صحیفے آپ کو یہ سہانے سپنے دکھا رہے ہیں کہ موت کے بعد کی زندگی ابدی اور انتہائی پر مسرت ہے۔ سب بکواس ہے!

 اس سہانے سپنے نے خودکش حملہ آوروں کی ایک ٹولی کو جنم دیا ہے جو اس غلط فہمی میں خود کو دھماکے سے اڑا رہے ہیں کہ حوریں جنت میں ان کا استقبال کریں گے۔

 یہ بھی انسانی حرص کی طرف ایک اشارہ ہے۔ اگر آپ یہاں اچھا کام کریں گے تو آپ کو وہاں اجر ملے گا۔ اس کا مطلب ہے، اگر آپ اچھے ہیں، تو آپ اچھے نہیں ہیں کیونکہ آپ صرف توقعات اور امیدوں کے بغیر اچھا بننا چاہتے ہیں۔ آپ اچھے ہیں کیونکہ آپ مرنے کے بعد اچھے ہونے کا بدلہ پانے کے منتظر ہیں۔ یہ کتنی بڑی واہیات بات ہے! یہ سوچ انتہائی خود غرض ہے۔ لیکن مذاہب جانتے ہیں کہ مابعد الموت کی زندگی کے نام پر آپ کے خفیہ اندیشوں اور نفسانی جبلتوں سے کس طرح فائدہ اٹھانا ہے۔ زمین پر بے لگام جنسی تعلقات قائم نہ کرو، اللہ تمہیں جنت میں حوریں عطا کرے گا! اس زندگی میں شراب مت پیو، اللہ تمہیں سونے کے پیالوں میں طہور (کچھ غیر حقیقی شراب کا نام، جو صرف جنت میں دستیاب ہے!) پلائے گا!

 اس لیے بعد کی زندگی کے خیالی مزوں پر یقین کرتے رہیں اور اپنے آپ کو دھوکہ دیتے رہیں۔ کیا ہم یہ نہیں کہتے کہ کس نے تجھے دھوکا دیا ہے؟

English Article: Death Is the Final Frontier

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/death-spiritual-houries-faith-religions/d/127478

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..