احمداللہ صدیقی
13 جولائی 2022
نئی دہلی، اسکولی نصابی
کتابوں کے اپنے تازہ ترین جائزے میں نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ
(این سی ای آر ٹی) نے ایک بار پھر متنازعہ قدم اٹھاتے ہوئے مسلمانوں کے بارے میں
عام غلط فہمیوں کو چیلنج کرنے والے اقتباسات کو حذف کردیا ہے۔ اسی کے ساتھ
ہندوستان کے اولین وزیر اعظم جواہر لعل نہرو اورچند مغل حکمرانوں ،ذات پات اور
مذہبی تعصبات سے متعلق غلط فہمیوں کا ازالہ کرنے والے اقتباسات بھی ہٹادئے گئے
ہیں۔ متعدد ماہرین تعلیم نے این سی ای آرٹی پر حکمران جماعت کے نظریہ پر کاربند
ہونے کیلئے اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔این سی ای آر ٹی نے گرچہ ان ’ماہرین
‘کی شناخت نہیں بتائی ہے جنہوں نے اقتباسات کوہٹانے کی سفارش کی تھی، لیکن کہا ہے
کہ ماہرین کے ایک گروپ نے یہ کام انجام دیا ہے۔یہ بھی بتایاجارہاہے کہ نصابی
کتابوں میں موجود مواد کے اصل مصنفین کی منظوری کے بغیر ان کے اقتباسات کو ہٹایا
گیاہے۔ دی ٹیلی گراف کے مطابق کتاب کے باب نئی سلطنت اوربادشاہت میں نبی کریمؐ
کےتعلق کے چند پیراگراف ہٹائے گئے ہیں۔
حذف شدہ پیراگراف میں یہ تھا کہ عیسائیت کی طرح اسلام ایک ایسا مذہب ہے جس نے اللہ
کے سامنے سب کیلئے مساوات اور اتحاد پر زور دیا۔اسی طرح ساتویں جماعت کی کتاب سے مغل
بادشاہ بابر، ہمایوں، اکبر، جہانگیر، شاہ جہاں اور اورنگ زیب کے بارے میں تعارفی
مواد کو ہٹا دیا گیاہے۔ مثال کے طور پرچھٹی جماعت کی کتاب سماجی وسیاسی زندگی حصہ
اول میں ایک پیراگراف کو حذف کیا گیا جس
میں لکھا ہےکہ’’چند مسلمانوں کے بارے میں ایک عام دقیانوسی تصور یہ ہے کہ وہ
لڑکیوں کو تعلیم دینے میں دلچسپی نہیں رکھتے اور اس لیے لڑکیوں کو اسکول نہیں بھیجتے۔ تاہم اب جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ مسلمانوں میں غربت ایک اہم
وجہ ہے جس کی وجہ سے مسلمان لڑکیاں اسکول نہیں جاتیں یا چند سالوں کے بعد اسکول
چھوڑ دیتی ہیں۔‘‘ چھٹی جماعت کی کتاب کے
باب’شہنشاہ اشوک جس نے جنگ ترک کر دی ‘ اس کے باکس (انسیٹ) میں سے نہرو کا حوالہ حذف کردیا
گیا ہے۔ حذف شدہ سطر یہ ہے ’’ہندوستان کے
اولین وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے لکھا’’ 'ان کے احکام اب بھی ہم سے اس زبان
میں بات کرتے ہیں جسے ہم سمجھ سکتے ہیں اور ہم ان سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔‘‘ اسی
طرح ذات پات کے امتیاز کے حوالے سے پیرا گراف بھی ہٹائے گئے ہیں۔ اسی کتاب کے باب
’تنوع اور امتیاز‘ سے ہٹائے گئے پیراگراف میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح صفائی،
دھلائی، بال کاٹنے اور کچرا اٹھانے جیسے کاموں میں مصروف لوگوں کو گندا اور
’ناپاک‘ سمجھا جاتا ہے۔ حذف شدہ پیراگراف میں کہا گیا ہےکہ ’’ذات کے اصول طے کیے
گئے تھے جو نام نہاد 'اچھوتوں کو طے شدہ کام کے علاوہ دیگر کام کرنے کی اجازت نہیں
دیتے تھے۔‘‘
واضح رہے کہ کئی مظاہروں
اور کئی سماجی تحریکوں جیسے چپکو آندولن، بھارتیہ کسان یونین کی تحریک، نرمدا
بچاؤ آندولن اورحق اطلاعات کی تحریک کے حوالہ جات کوبھی نصابی کتابوں سے ہٹا دیا
گیا۔قابل ذکر ہے کہ۱۹۷۵ء
میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کی طرف سے لگائی گئی ایمرجنسی کے حوالے سے
بھی اقتباسات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا تھا۔ اس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں،
سیاسی رہنماؤں کی گرفتاریوں، میڈیا پر سنسرشپ، جبری نس بندی، تشدد اور حراست میں
ہونے والی اموات اور غریبوں کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی جیسی زیادتیوں کو درج کیا
گیا ہے۔
13 جولائی 2022، بشکریہ :
انقلاب نئی دہلی
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic
Website, African
Muslim News, Arab
World News, South
Asia News, Indian
Muslim News, World
Muslim News, Women
in Islam, Islamic
Feminism, Arab
Women, Women
In Arab, Islamophobia
in America, Muslim
Women in West, Islam
Women and Feminism