New Age Islam
Fri May 16 2025, 08:20 PM

Urdu Section ( 7 Feb 2023, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

What Caste-Based Census May Offer To The Pasmanda Muslims In Bihar? ذات پر مبنی مردم شماری سے بہار کے پسماندہ مسلمانوں کو کیا ملے گا؟

 سید علی مجتبیٰ، نیو ایج اسلام

 12 جنوری 2023

 بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی طرف سے ریاست میں ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کا حکم دینے کے بعد سے بہار کے پسماندہ مسلمانوں کے پاس بات کرنے کے لیے کچھ بات ہو سکتی ہے۔ تاہم، ابھی انہیں اس کا کوئی اندازہ نہیں کہ آخر کار ان کے لیے اس کا کیا مطلب ہوگا۔

 پسماندہ مسلمان، دیگر پسماندہ طبقات، شیڈیولڈ کلاس اور درج شیڈیولڈ کاسٹ طویل عرصے سے اپنی انتخابی طاقت اور اپنی حقیقی سماجی و اقتصادی پوزیشن جاننے کے لیے مردم شماری کا مطالبہ کرتے رہے ہیں لیکن کسی نہ کسی بہانے ہمشہ اس مطالبے کو ٹالا جاتا رہا ہے۔

 اب، کیا ذات پر مبنی مردم شماری سے سماج کے محروم طبقے کے لیے سازگار اثرات مرتب ہوں گے، یا مختلف طبقے تیار کرنے کے لیے یہ ایک اور سیاسی چال ثابت ہوگی جو ووٹ بینک کی سیاست کو فروغ دے سکتی ہے، کیونکہ کانگریس نے سیاست کے مرکزی میدان کو چھوڑ دیا ہے؟

 ابتدا میں، بی جے پی نے ذات پات کی مردم شماری کے خیال کی حمایت کی لیکن نریندر مودی حکومت نے باضابطہ طور پر سپریم کورٹ میں اس کے نفاذ پر اعتراض کیا۔ ستمبر 2021 میں، مرکز نے دلیل دی کہ ذات پات کی مردم شماری "انتظامی طور پر" ممکن نہیں ہے اور یہ کہ عدلیہ حکومت کو اس پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت نہیں دے سکتی ہے کیونکہ ذات پات کی گنتی انتظامیہ کے دائرہ کار میں آتی ہے۔

 بعد میں، مرکزی حکومت نے 'اونچی' ذات کے ہندوؤں میں 'اقتصادی طور پر کمزور طبقے' کے لیے 10 فیصد ریزرویشن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا اور اس سے ایک ایسا راستہ کھل گیا جس پر سب چل پڑے۔ ای ڈبلیو ایس ریزرویشن کو برقرار رکھنے والے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے پہلے سے ہی عدالت عظمیٰ کی طرف مختلف دیگر فیصلوں میں مقرر کردہ 50 فیصد کوٹہ کی حد کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔

 ایس سی نے او بی سی آبادی کے 52 فیصد کو ریزرویشن کی حد یہ کہہ کر بند کر دی تھی کہ انہیں صرف 27 فیصد کوٹہ مل سکتا ہے، بعد میں اسی ایس سی نے 10 فیصد ای ڈبلیو ایس کوٹہ کو برقرار رکھتے ہوئے اس حد کو توڑ دیا ہے جو آبادی کا 5 فیصد بھی نہیں ہے۔ اس سے معاشرے کے واقعی محروم طبقے کو ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کے مطالبے کو دوبارہ اٹھانے کا موقع ملا ہے۔

جب نتیش کمار نے ذات پات کی مردم شماری کا آغاز کیا تو انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ہماری حکومت کا ارادہ واضح ہے کہ ذات پات کی مردم شماری سے لوگوں کی غربت کی سطح کا صحیح اندازہ لگے گا، اور اس سے یہ فیصلہ کرنے میں مدد ملے گی کہ ان کے علاقے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے۔"

 ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری نہ صرف حکومتوں کو اپنے سماجی انصاف کے دائرے کا ازسرنو تعین کرنے میں مدد کرے گی بلکہ اس سے ترقیاتی اہداف کا دائرہ بھی وسیع ہوگا۔ مزید برآں، اس سے پچھڑے اور پسماندہ طبقے کو بالآخر مرکزی دھارے کی معاشیات اور سیاست میں اپنی شرکت بڑھانے کا موقع ملے گا۔

 تاہم، ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری سے ایک پیچیدہ بحث بھی شروع ہو گئی ہے کہ آیا اس طرح کا اقدام ایک واحد ذات کی جماعت ہونے کی وجہ سے کیا گیا ہے، یا پسماندہ طبقات کے خدشات پر توجہ دینے کے لیے یہ ایک حقیقی اقدام ہے۔

 یہ وقت ہی بتائے گا کہ بہار میں ذات پات کی بنیاد پر ہونے والی مردم شماری سے کس قسم کا حقیقی سماجی انصاف کا سورج طلوع ہو گا۔ کیا اس سے دلت لیڈر کانشی رام کے مشہور نعرے کے سیاسی تعبیر حقیقت کا روپ اختیار کرے گی؟ ’’ کہ جسکی جتنی سنکھیا بھاری، اُتنی اُسکی حصہ داری…‘‘ یا یہ کچھ اور ہوگا جو ابھی دیکھنا باقی ہے۔

English Article: What Caste-Based Census May Offer To The Pasmanda Muslims In Bihar?

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/caste-census-pasmanda-muslims-bihar/d/129045

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..