سمیت پال،
نیو ایج اسلام
24 نومبر 2023
بنگلہ دیش کے نوجوان مسلمان خوش
ہیں کیونکہ ہندوستان ورلڈ کپ ہار گیا ہے۔ وہ ہندوستان سے اتنی دشمنی کیوں رکھتے ہیں
جب کہ ہندوستان نے ہی ان کے ملک کو آزاد کرایا اور وہ صحت، تفریح، لباس، گائے کے گوشت،
پیاز وغیرہ تک تقریباً ہر چیز کے لیے ہندوستان پر منحصر ہیں؟ تسلیمہ نسرین نے سوشل
میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں کہا کہ حکومتیں انہیں اسلام پر عمل
کرنے کی ترغیب دیتی ہیں، اور وہ خود بخود ہندوؤں کے دشمن بن جاتے ہیں۔
باغی مصنفہ تسلیمہ نسرین نے بالکل
درست کہا۔ بنگلہ دیشی، جو ورلڈ کپ فائنل میں ہندوستان کی شکست پر خوش ہیں، انتہائی
ناشکرے لوگ ہیں۔ جب بھارت ہارتا ہے تو وہ خوش ہوتے ہیں اور جب بھی پاکستان جیتتا ہے
تو خوش اور پرجوش ہوتے ہیں۔ جو چیز انہیں جوڑے رکھتی ہے وہ مذہب اسلام ہے۔ ان ناشکروں
کو اپنے والدین اور دادا دادی سے ضرور پوچھنا چاہیے کہ پاکستان نے اس وقت کے مشرقی
پاکستان کے بنگالی مسلمانوں کے ساتھ کیا کیا تھا؟ جنرل یحییٰ خان اور پاکستان کے ٹِکا
خان نے 1971 کی بنگلہ دیش کی نسل کشی کا منصوبہ بنایا تھا۔ ٹکا خان پاک فوج کی ایسٹرن
کمانڈ کا کمانڈر تھا۔ بنگلہ دیش میں آزادی کی تحریک کو دبانے کی خاطر 1971 میں ڈھاکہ
میں ایک انتہائی مہلک اور خونی فوجی یلغار کے لیے اسے 'بنگلہ دیش کا قصائی' کہا جاتا
تھا۔ بھارت نے ہی اس ملک کو بچایا اور مشرقی پاکستان کو پاکستان سے الگ کیا اور بنگلہ
دیش کے نام سے ایک نیا ملک بنایا جس کے لیے ان لوگوں کو اندرا گاندھی اور جنرل سیم
مانیک شا کا شکرگزار ہونا چاہیے جنہوں نے بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ میں ہندوستان کی
فوج کی قیادت کی۔ افسوس، کہ ایسا نہ ہوا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ شیخ مجیب الرحمن اندرا
گاندھی اور ہندوستانی فوج کے احسان مند تھے لیکن ان کے بعد بنگلہ دیش کی چال ہی بدل
گئی۔ اب پاکستان کی ہی طرح بنگلہ دیش بھی ہندوؤں اور بھارت کے لیے نفرت پر زندہ اور
قائم و دائم ہے۔ یہ بنگلہ دیشی مسلمان ہندوستان کو کافروں یا بت پرستوں کا ملک مانتے
ہیں۔ کبھی بنگلہ دیش جائیں تو خود ہی معلوم ہو جائے گا کہ وہاں بنگالی ہندو کیسے رہتے
ہیں۔ بنگلہ دیش میں ہندو مندروں پر حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ بنگلہ دیش میں گزشتہ
ماہ اسی طرح کے حملوں میں ایک عمر رسیدہ ہندو شاعر کو زدوکوب کیا گیا تھا۔ اگست
2023 میں، غیر سرکاری تنظیم 'شرشتی او چیتونا' کے جاری کردہ ہیومن رائٹس واچ کی ایک
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ "مندروں اور ہندؤوں کی دیگر املاک پر حملے" یا
کھلے عام اقلیت مخالف نعرے، "انہیں ملک سے بے دخل کرنے کی دھمکیوں اور ان کے ساتھ
زیادتیوں" کا سلسلہ جاری ہے۔ قارئین کو یاد ہوگا کہ کس طرح اویجیت رائے کو ڈھاکہ،
بنگلہ دیش میں 26 فروری 2015 کو چاک و چوبند حملہ آوروں نے قتل کر دیا تھا۔ وہ ایک
بنگلہ دیشی-امریکی انجینئر، کارکن اور ملحد تھا۔ اس کی ملحد بیوی بونیا کے بھی کندھوں
پر حملہ کیا گیا اور اس کے بائیں ہاتھ کی انگلیاں کاٹ لی گئیں۔ لیکن وہ بچ نکلی۔
یہ مذہب (اسلام) کی شیطانی طاقت
ہے جو انسانوں کو بدل دیتی ہے۔ بنگلہ دیش مذہب تبدیل کرنے والوں سے بھرا ہوا ہے اور
مذہب تبدیل کرنے والوں کا یہ مزاج ہوتا ہے کہ وہ جس مذہب کو قبول کرتے ہیں اس کے ساتھ
اپنی حد سے زیادہ وفاداری کا اظہار کرتے ہیں۔ ہندوستان میں عیسائی کو ہی دیکھ لیں۔
وہ ظاہری وضع قطع میں پیدائشی عیسائیوں سے بھی بڑے عیسائی معلوم ہوتے ہیں! ایک بنگلہ
دیشی مسلم پروفیسر ڈاکٹر عنایت تالقدار (یاد رکھیں کہ تالقدار ایک ہندو بنگالی کنیت
ہے) نے مجھے بتایا کہ بنگلہ دیش کے تقریباً تمام بنگلہ بولنے والے مسلمانوں کے اباؤ
اجداد بنگلہ بولنے والے ہندو ہی تھے جنہوں نے کچھ عرصہ قبل ہی اسلام قبول کیا ہے۔ کیا
وہ یہ نہیں کہتے کہ نیا مسلم زیادہ پیاز کھاتا ہے۔
English
Article: Why Bangladeshi Muslims have so much aversion to
India
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic
Website, African
Muslim News, Arab
World News, South
Asia News, Indian
Muslim News, World
Muslim News, Women
in Islam, Islamic
Feminism, Arab
Women, Women
In Arab, Islamophobia
in America, Muslim
Women in West, Islam
Women and Feminism