New Age Islam
Tue May 13 2025, 09:15 PM

Urdu Section ( 30 Aug 2023, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Is There Anything For Muslims In The 'Love Shop'? محبت کی دکان‘ میں کیا مسلمانوں کے لئے بھی کچھ ہے؟’

قطب الدین شاہد

27 اگست،2023

‘بھارت جوڑو یاترا ’کے دوران راہل گاندھی نے نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنے کا اعلان کیا تو سب سے زیادہ خوشی کا اظہار ہندوستانی مسلمانوں نے کیا۔ نہیں لگاکہ اس دکان میں ان کی ضرورت کا بھی کچھ سامان ہوگالیکن گزرتے وقت کے ساتھ کانگریس کے رویے سے انہیں مایوسی ہوتی جارہی ہے۔ ا س درمیان کانگریس کے بعض حلقوں سے کچھ اس قسم کے سرسنائی دیئے کہ نئی اور پرانی کانگریس ہی نہیں بلکہ کانگریس اور بی جے پی میں فرق بھی مشکل ہونے لگا۔

ایک ایسے جمہوری نظام میں جہاں محض ایک دو فیصد ووٹوں کے ادھر ادھر ہوجانے سے اقتدار کا مرکز تبدیل ہوجاتا ہے ،وہاں پر ایک سازش کے تحت 15؍ فیصد سے زائد مسلمانوں کو سیاسی بیانئے سے پوری طرح باہر کردیا گیا ہے۔ مسلم ووٹوں کی طلب تو سب کو ہے او ر صرف طلب ہی نہیں بلکہ اس پر دعویٰ بھی ہے لیکن مسلمانوں کی بات کرنا ان کی ذمہ داری نہیں ہے۔مغربی بنگال میں مسلمان، ترنمول کانگریس کے علاوہ کسی اور کو ووٹ دے دیں، تو ممتانبرجی برہم ہوجاتی ہیں۔ اتر پردیش میں مسلم رائے دہندگان کا رُخ بی ایس پی کی طرف ہوجائے تو اکھلیش یادو ناراض ہوجاتے ہیں اور سماجوادی پارٹی کی طرف ہوجائے تو مایاوتی کا پارہ چڑھ جاتا ہے اور وہ مسلمانوں کو کوسنے لگتی ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ان تمام جماعتو ں کو دھکا دے کر اقتدار تک پہنچانے کی ذمہ داری مسلمانوں کی ہے لیکن جب مسلمانوں پر کوئی آنچ آئے اور وہ مصیبت میں ہوں تو ان کی حمایت میں کھڑا ہونے کی ذمہ داری کسی کی نہیں ہے۔

ایسے میں راہل گاندھی کی ‘محبت کی دُکان’ سے مسلمانوں نے بڑی امید یں وابستہ کرلی تھیں۔ انہیں لگنے لگا تھا کہ نئی کانگریس ،اب اسی راستے پر چلے گی، جس کا اعلان راہل گاندھی نے کیا ہے۔ یہ کانگریس کے تئیں مسلمانوں کے اعتماد ہی کانتیجہ تھا کہ کرناٹک میں ان کا یکطرفہ ووٹ کانگریس کو ملا۔جے ڈی ایس کو مسلمانوں نے گھاس نہیں ڈالی ۔ کچھ اسی طرح کی صورتحال مغربی بنگال کے مسلم اکثریتی علاقے ‘ساگردیگھی’ میں بھی نظر آئی جہاں ضمنی اسمبلی الیکشن میں مسلمانوں کی بدولت کانگریس کے امیدوار کو کامیابی ملی۔ 2023 کے اسمبلی انتخابات میں اس حلقے سے ٹی ایم سی کا امیدوار 50؍ فیصدسے زائد ووٹ لے کر کامیاب ہوا تھا لیکن 2023 ء کے ضمنی الیکشن میں اس کے امیدوار کو محض 35 فیصد ووٹوں پر اکتفا کرنا پڑا۔ یہا ں پر کانگریس کے امیدوار کو 47؍فیصد سے زائد ووٹ ملے اور اس کا امیدوار کامیاب ہوا جب کہ 2021 میں اس کے امیدوار کو محض 19 فیصد ووٹ ہی ملے تھے۔

ملک کے مختلف خطوں میں مسلمانوں کی حکمت عملی کچھ اس طرح ہوتی تھی کہ جہاں جو پارٹی بی جے پی کو شکست دینے کی پوزیشن میں ہو اسے ووٹ دے کر مضبوط کریں لیکن یہ راہل کی ‘محبت کی دکان’ کا اثرتھا کہ ساگر دیگھی اور اس کے بعد مغربی بنگال کے پنچایتی انتخابات میں مسلمانوں نے کانگریس کا ساتھ دیا ۔ماہرین کا خیال ہے کہ ان ریاستوں میں بھی، جہاں کانگریس کی پوزیشن نازک ہے، مسلمانوں نے کانگریس کا ساتھ دینے کاذہن بنا لیا ہے۔ اتر پردیش کے پنچایتی انتخابات میں اس کی ایک جھلک دیکھی جاچکی ہے اور تلنگانہ میں بھی اس کے اثرات دیکھے جارہے ہیں۔ مگر افسوس کہ کانگریس اپنے رویوں سے ایک بار پھر مسلمانوں کو مایوس کررہی ہے۔

اس حوالے سے مثالیں تو بہت ساری دی جاسکتی ہیں لیکن ہم یہا ں صرف نوح کے فساداور اس کے بعد کے حالات پر کانگریس کے رویے او رمدھیہ پردیش میں کانگریس لیڈروں کے بیانات پر اکتفا کریں گے۔ نوح میں فساد کیسے ہوا؟ اور اس کے لئے کون ذمہ دار ہے؟ اس پرکچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ اظہر من الشمش ہے لیکن اس کے بعد وہاں پر جس طرح سے ‘سرکاری انتہاپسندی’ ہوئی ،وہ فساد سے بھی زیادہ تکلیف دہ رہا۔ سرکاری رپورٹ کے مطابق اس دوران 1248 ؍ مکان او ر دکان زمین دوز کئے گئے ۔ اس طرح ایک جھٹکے میں ہزاروں خاندانوں کو بے گھر اور بے روزگار کردیا گیا۔یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے لیکن کانگریس نے اس کانوٹس نہیں لیا یا کم از کم اس طرح نہیں لیا، جس طرح لیا جاناچاہئے تھا۔ عدم اعتماد کی تحریک کے دوران راہل گاندھی اور گوروگوگوئی نے ‘پاسنگ ریفرینس’ کے طور پر نوح فساد کا تذکرہ ضرو ر کیا لیکن اس میں بھی بلڈوزر کارروائی کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ حالانکہ یہ وہ خطہ ہے جہاں مسلمانوں نے 2019 ء کے اسمبلی انتخابات میں بھی کانگریس کو یکطرفہ ووٹ دیا تھا۔ میوات ضلع کے تینوں اسمبلی حلقوں (نوح، فیروز پورجھرکااور پونا ہانا) میں کانگریس کے امیدواروں کو کامیابی ملی تھی۔کانگریس لیڈروں کو یہاں مسلمانوں کے ساتھ کھڑا ہوناچاہئے تھا۔ انہیں بتانا چاہئے تھا کہ محبت کی دکان میں مسلمانوں کیلئے بھی کچھ ہے لیکن افسوس کہ راہل گاندھی خود بھی 50؍کلومیٹر کافاصلہ طے کر کے نوح نہیں جاسکے۔ اس کے برعکس ایک ہزار کلو میٹر کی دوری پر واقع لیہہ میں محبت کی دکان کھولنے چلے گئے۔

کانپور میں ایک برہمن خاندان کے گھر پر بلڈوزر چلا تھا جہاں ماں بیٹی کی موت ہوگئی تھی ، وہاں پرینکا گاندھی بذات خود پہنچ گئی تھیں لیکن دہلی سے متصل گروگرام میں 24؍سالہ امام کو قتل کردیا گیا اور اس سے قبل جنیداور ناصر نام کے دونوں جوانوں کو زندہ جلا دیا گیا ،لیکن پرینکاگاندھی اور راہل گاندھی کو چھوڑ یئے، ریاستی سطح کے لیڈران نے بھی ان مظلوموں کے گھروں تک جانے کی زحمت نہیں کی۔ ان ہنگامہ آرائیوں کی جڑ‘ مونو منیسر’ نامی بجرنگ دل کے ایک شدت پسند کارکن کو سمجھاجاتا ہے جس کے خلاف راجستھان میں ایف آئی آردرج ہے لیکن اشوک گہلوت کی حکومت اس ایک معمولی ملزم کو بھی اپنی گرفت میں نہیں لے پارہی ہے اور دعویٰ بی جے پی سے ٹکرانے کا ہے۔

راہل گاندھی نے ‘محبت کی دکان’ کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے یہ کہا تھا کہ ملک میں نظریات کی ایک واضح لکیر ہے جس کے ایک طرف گاندھی وادی کانگریس ہے تو دوسری طرف گوڈسے وادی بی جے پی ہے۔ تاریخ کے بدترین دور سے گزر چکی کانگریس کی کچھ حد تک بحالی اسی نعرے کے بعد ہوئی ہے ۔ ایسے میں امید تھی کہ کانگریس کے لیڈران اس لکیر کی پاسداری کریں گے لیکن افسوس کہ ایسا نظر نہیں آرہا ہے۔

مدھیہ پردیش میں جہاں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں، وہاں پرینکا گاندھی نے ‘نرمدا’ کی پوجا سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا ،سی ڈبلیوسی کے رُکن دگ وجے سنگھ نے بجرنگ دل پر پابندی کی مخالفت کی اور وزارت اعلیٰ کے دعویدار کمل ناتھ نے ملک کو ہندو راشٹر قرار دیتے ہوئے متنازع سادھو‘ باگیشور’کی کتھا کا اہتمام کیا۔یہ وہی باگیشور ہے ،جو اپنی زہر افشانی کے لئے بدنام ہے، جس کی فرقہ پرستی انتہا پرہے، جو ہندوستانی مسلمانوں کو دوم درجے کاشہری بتاتا ہے اور ان کے خلاف بلڈوزر کا رروائیوں کی کھل کر حمایت کرتاہے۔

کانگریس کا اگر یہی رویہ رہا اور اسی طرح سیکولرزم کو نظر انداز کیا جاتا رہا تو خدشہ اس بات کا ہے کہ صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ ملک کا وہ طبقہ بھی جو کانگریس کو بدلتے ہوئے دیکھناچاہتا ہے ،امریکی مصنف اور دانشور جیمس بالڈون کایہ قول دہرانے پر مجبور ہوگا کہ‘‘ آپ جو کہتے ہیں ، میں اس پر بھروسہ نہیں کرسکتا کیونکہ آپ جو کررہے ہیں وہ بھی دیکھ رہا ہوں۔’’

27 اگست،2023، بشکریہ: انقلاب، نئی دہلی

---------------

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/anything-muslims-love-shop/d/130564

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism

Loading..

Loading..