نیو ایج اسلام اسٹاف
رائیٹر
25جولائی،2024
امسال محرم الحرام
میںنعاشورہ کے موقع پر دو ایسے واقعات رونما ہوئے جو اسلامی دنیا کے لئے فکروتشویش
کا باعث ہوئے اور اسلامی دنیا میں دہشت گردی کے اسباب اور اس کے سدباب کے لئے نئے
سرے سے غوروفکر کی ضرورت پر روشنی پڑتی ہے۔ پہلا واقعہ عاشورہ کے موقع پر پرامن
اسلامی ملک عمان کی راجدھانی مسقط کی ایک شیعہ مسجد میں داعش کا دہشت گردانہ حملہ
اور دوسرا واقعہ پاکستان میں القاعدہ کے دہشت گرد اور اسامہ بن لادن کے قریبی ساتھ
امین الحق کی گرفتاری ہے۔ بظاہر دونوں واقعات میں کوئی ربط نہیں ہے لیکن یہ حقیقت
اظہر من الشمس ہے کہ القاعدہ اور داعش ایک ہی نظرئیے کی پیداوار ہیں اور دونوں کا
مقصد اسلامی دنیا میں انتشار ، بدامنی اور شیعہ سنی تفریق پیدا کرکے اپنے آقاؤں
یعنی اسلام دشمن سامراجی طاقتوں کو تقویت پہنچانا ہے۔ پاکستان سے امین الحق کی
گرفتاری سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ وہاں ایک لمبے عرصے سے چھپا ہواتھا ۔
پاکستان میں گزشتہ چند ماہ میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس
کی وجہ سے چین اور امریکہ کے دباؤ میں پاکستانی حکومت نے دہشت گری کے قلع قمع کے
لئے آپریشن عزم استحکام شروع کیا۔ چونکہ پاکستانی حکومت کو اس آپریشن کا کوئی نہ
کوئی نتیجہ ظاہر کرنا تھا تاکہ وہ اس آپریشن کو کامیاب قرار دے سکے اس لئے اس نے
امین الحق کو گرفتار کرنے کا ڈراما دنیا کو دکھایا۔ پاکستان میں رونما ہونے والے
دہشت گردانہ واقعات میں القاعدہ اور امین الحق کے ہاتھ سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔
عمان میں جو دہشت گردانہ
حملہ ہوا ہے اس کی ذمہ داری داعش نے لے لی ہے ۔ اس حملے میں 6 افراد ہلاک ہوئے
جن۔میں 4 پاکستانی اور ایک ہندوستانی ہیں۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ داعش کا مقصد
اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا تھا۔ مشرق وسطی میں اپنی طاقت کھونے کے بعد یہ افریقی
ممالک میں اپنی جڑیں جمانے کی کوشش کررہا ہے اور اس کے لئے اس نے شیعوں کو نشانہ
بنایا ہے۔ داعش کا موڈس آپرانڈائی شیعہ سنی تفریق پیدا کرکے سامراجی ممالک کو فوجی
اور اقتصادی فائدے کے لئے مسل۔ممالک۔میں فوج کشی کا جواز دینا ہے۔ اس حملے کے
پیچھے عمان کی خارجہ پالیسی کو متاثر کرنے کا بھی مقصد ہوسکتا ہے کیونکہ عمان
ایران کا دوست ملک ہے جبکہ داعش ایران کو اپنا دشمن سمجھتا ہے۔ عمان یمن میں
حوثیوں اور سعودی عرب کی حمایت یافتہ حکومت کے درمیان ثالث کا کردار بھی ادا کررہا
ہے جو کہ اسرائیل اور امریکہ کے حمایت یافتہ داعش کو پسند نہ ہو ۔ سعودی عرب اور
حوثیوں میں مفاہمت ہونے کی صورت میں اس خطے میں امن وامان قائم۔ہو جائے گا جو
اسرائیل اور امریکہ کے مفاد کے خلاف ہوگا۔
القاعدہ کے کارکن امین
الحق کی گرفتاری بھی داعش اور القاعدہ کے مشترکہ منصوبوں کی طرف اشارہ کرتی
ہے۔امین الحق کی گرفتاری کی خبر سے زیادہ اہم اس بات کا انکشاف ہے کہ القاعدہ کے
ایک سینئر کارکن کو پاکستان نے چھپارکھا تھا جو ہندوستان کے لئے بھی تشویش کا باعث
ہے۔ حالیہ دنوں جموں و کشمیر میں پاکستانی دہشت گردوں کے ذریعہ دہشت گردانہ حملوں
نے پاکستان کے آپریشن عزم استحکام کی پول کھول دی ہے۔
ان سارے دہشت گردانہ
واقعات سے یہ بات کھل کر سامنے آتی ہے کہ افریقہ سے ایشیا تک القاعدہ اور داعش نے
اسلامی ممالک میں انتشار، تفریق ، خون خرابہ اور عدم استحکام کے اپنے منصوبے پر
عمل پیرا ہے۔ چونکہ دنیا کے مسلمان دونوں دہشت گرد تنظیموں کے اصل چہرے سے واقف
ہوچکے ہیں اس لئے اب دونوں مشترکہ طور پر دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دے کر سنی
مسلمانوں کی ہمدردی حاصل کرنا چاہتے ہیں اور خود کو زندہ ثابت کرنے کی کوشش کررہے
ہیں۔
-----------------
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism