سمیت پال، نیو ایج اسلام
18 اگست 2022
ایسا لگتا ہے کہ اس ملک
میں کچھ بہت غلط ہو رہا ہے۔ بالی ووڈ، جو کچھ سال قبل تک مکمل طور پر غیر فرقہ
وارانہ ہوا کرتا تھا، اب پھوٹ ڈالنے والی قوتوں کا شکار ہو گیا ہے۔
-----
عامر خان کی 'لال سنگھ چڈھا'
-------
"نسلی اور مذہبی داغ
اور تعصبات لوگوں کے دلوں میں بہت گہرے ہوتے ہیں۔"
جیمز بالڈون، افریقی و
امریکی ناول نگار
'بائیکاٹ کا کلچر' اب
ہندوستان میں اکثریت (یعنی ہندووں) کا ایک طاقتور ہتھیار ہے جو مسلمان اداکاروں کو
'سبق سکھانے' کے لیے اس کا سہارا لے رہے ہیں۔ عامر خان کی 'لال سنگھ چڈھا' کو
ہندوؤں کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو کچھ سال پہلے یہ کہہ کر انہیں
ناراض کر بیٹھے ہیں کہ میری اہلیہ کرن راؤ بھارت میں غیر محفوظ محسوس کرتی ہیں۔ وہ
ٹھیک کہہ رہی تھیں۔ درحقیقت، آج کے بٹے ہوئے ہندوستان میں ان کی بات بالکل درست ہے۔
[ویسے، عامر خان نے اپنی اس وقت کی اہلیہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا
ہندوستان چھوڑنے کا خیال تباہ کن تھا۔] ہیروئن کرینہ کپور کو بھی تنقید کا نشانہ
بنایا جا رہا ہے اور وہ سیف علی خان کی اہلیہ ہیں۔
ایسا لگتا ہے کہ اس ملک
میں کچھ بہت غلط ہو رہا ہے۔ بالی ووڈ، جو کچھ سال قبل تک مکمل طور پر غیر فرقہ
وارانہ ہوا کرتا تھا، اب پھوٹ ڈالنے والی قوتوں کا شکار ہو گیا ہے۔ اپنی فلم
'کشمیر فائلز' کی شاندار کامیابی سے حوصلہ پا کر وویک اگنی ہوتری عامر کی شبیہہ کو
بری طرح خراب کر رہے ہیں۔
اس سے پہلے، سینما دیکھنے
والوں اور اداکاروں نے کبھی بھی کسی فنکار کے مذہب اور اس کے معتقدات کی پرواہ
نہیں کی۔ اب ایک مخصوص مذہب سے تعلق رکھنے اور ماضی میں کچھ غیر واضح بیانات دینے
پر اداکاروں کی مذمت کی جا رہی ہے۔ یہ واقعی ایک تشویشناک رجحان ہے جسے اگر بروقت
روکا نہ گیا تو یہ بمبئی فلم انڈسٹری کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔
میرے کہنے کا مقصد یہ ہے
کہ ٹرول کرنے والے ایک 'مسلم' اداکار کی فلم کا بائیکاٹ کیوں کر رہے ہیں؟ عامر
ہمیشہ سے ایک ملنسار اور مخلص اداکار رہے ہیں۔ محض ایک غیر محتاط بیان ان کی
ناکامی کی وجہ نہیں بننا چاہئے۔
کیا ماضی کے ہندوستان نے
کبھی دلیپ کمار یا محمد رفیع کے مذہب کی پرواہ کی؟ کیا 1965 اور 1971 کی پاک بھارت
جنگوں کے دوران بھی لوگوں نے وحیدہ رحمان اور مینا کماری کی فلموں کا بائیکاٹ کیا
تھا؟ 1999 میں کارگل کی جھڑپوں کے دوران بھی، تمام خان بالی ووڈ میں اچھی کارکردگی
کا مظاہرہ کر رہے تھے اور عوام ان کے مذہب کی پرواہ کیے بغیر ان کی فلمیں دیکھ رہے
تھے۔
پھر اس دور میں یہ فرقہ
وارانہ جنون ہر طرف اپنے پاؤں کیوں پھیلا رہا ہے جب کہ آج ابلاغ و ترسیل پہلے سے
کہیں بہتر اور تیز تر ہے؟
آج کے ہندوستان کا معاشرتی
شعور شدت پسند اور غیر اخلاقی ہو چکا ہے۔ فرقہ وارانہ مساوات میں فساد پریشان کن
حد تک واضح ہے۔
جو لوگ عامر خان کی فلم
دیکھنا چاہتے ہیں وہ ہندو انتہا پسندوں کی باتوں میں آکر مایوسی اور حوصلہ شکنی کا
شکار کیوں ہو رہے ہیں؟
یہ ایک شاندار فلم ہے، آگر
چہ خوفناک ہے۔ لوگوں کو دیکھنے اور خود فیصلہ کرنے دیں۔ پہلے سے فلم دیکھنے والوں
کے ذہنوں کو متاثر کرنے کی کوشش نہ کریں۔ آپ اپنے پرانے حساب بعد میں طے کر سکتے
ہیں۔ کسی فلم کو برباد نہ کریں۔ اتنے معصوم لوگوں اور عملے کی قسمت بھی ایک فلم سے
وابستہ ہے۔ ان کے ساتھ مہربانی کریں اور اگر آپ کے پاس ہے تو اپنے دماغ کا استعمال
کریں۔
ہر معاملے میں مذہب کو
سامنے لانا ایک خطرناک رجحان ہے جسے فوری طور پر روکنا چاہیے۔
English
Article: Just Because Aamir Khan Happens To Be A Muslim....
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism