New Age Islam
Tue Feb 11 2025, 01:48 AM

Urdu Section ( 15 Oct 2013, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Shari`ah: Bringing Value to Our Lives (Part- 2) (ہماری زندگی کو با وقار بناتی شریعت (حصہ دوم

 

وائل حمزہ

03جولائی 2012

لغوی اعتبار فقہ ایک عربی لفظ ہے جس کا مطلب گہری سمجھ بوجھ ہے  ۔ لفظ فقیہ کا  مطلب صاحب علم و دانش ہے۔

قرآن میں فقہ

قرآن میں لفظ فقہ کا استعمال معاملات کی گہری سمجھ بوجھ کی نشاندہی کرنے کے لئے کیا جاتا ہے خاص طور پر ان معاملات میں جن کا تعلق مذہب سے ہو ۔ یہ زیادہ تر اس کا استعمال کسی اور کی باتوں کا مطلب سمجھنے کے لئے، مذہبی معاملات کے لئے اور اللہ اور اس کے رسول کے کلام کے معانی و مطالب کو سمجھنے کے لئےکیا جاتا ہے ۔ نبی (صلی علیہ وسلم) نے فرمایا :

" اللہ جس کے لئے  بھلائی چاہتا اسے دین کی فقہ ( گہری سمجھ بوجھ) دیتا ہے  ۔ " ( بخاری وغیرہ)

علماء کرام کی اصطلاحات

جس طرح شریعت کے بارے میں ذکر کیا گیا اسی طرح فقہ کی اصطلاحات میں بھی فرق ہے۔ دور اوئل کے اسلامی علماء کرام فقہ کا استعمال رہنمائی، احکام اور اس  نظام حیات کے بارے میں علم اور افہام و تفہیم کا مطلب  اخذ کرنے کے لئے کرتے تھے جو اللہ نے ہمارے لئے بیان کیا ہے  ۔ دوسرے الفاظ میں، فقہ اللہ کی شریعت کے بارے میں  ہماری سمجھ بوجھ اور علم ہے۔ مثال کے طور پر امام ابو حنیفہ  نے  عقیدہ کے بارے میں ایک کتاب لکھی اور  اس کانام ‘‘الفقہ الاکبر’’ رکھا ۔ بعد کے علماء کرام نے لفظ فقہ کے استعمال کو  رہنمائی، احکام اور صرف اعمال کے حوالے سے نظام حیات  تک  ہی محدود کر دیا  اور اعتقادیات  اور اخلاقیات  کے باب کو اس سے جدا کر دیا ۔ اس اصطلاح کو فقہ کی اس  مشہور تعریف کے ذریعہ پیش کیا گیا کہ فقہ " ان شرعی احکام کا علم ہے جو اس کی تفصیلی ذرائع سے اعمال سے متعلق ہیں ۔ "(محمد ابو زہرہ اصول الفقہ)

تعریفات کی مزید وضاحت کرنے کے لئے میں یہ بتانا چاہوں گا کہ  شریعت اللہ کی کتاب (قرآن) اور اس کے رسول کی روایت (سنت) میں اللہ کی ہدایت ہے جبکہ فقہ ان کے استنباط و استخراج کی تمام تر کو ششوں کے بعد ان احکام کے بارے میں ہمارے علم  سے عبارت ہے ۔ علماء کرام نے ان احکام کا علم اجتہاد کے ذریعہ حاصل کیا  جو کہ اس کے مصادر سے شرعی احکام حاصل کرنے کا ایک سائنسی عمل ہے ۔ اس کا لفظی مطلب ہر ممکن کوشش کرنا ہے۔ ہو سکتا  ہے کہ علماء کرام غلطیوں کا شکار ہو جائیں لیکن اگر انہوں نے  صحیح احکام کے استنباط میں اپنی ہر ممکن کوشش کی ہے تو انہیں ان کی کوششوں کے لئے اجروثواب سےنوزا جائے  گا اور وہ معذور ہوں گے  ۔ اور اگر  علماء کرام صحیح احکام کے استنباط میں کامیاب ہو جاتے ہیں  تو ان کو دوگنا اجر ملے گا ۔ رسول اللہ (صلی علیہ وسلم) نے فرمایا کہ " جو شخص اجتہاد کر تا ہے اور صحیح حکم کا استنباط نہیں کر پاتا   تو اسے اجر و ثواب حاصل ہو گا اور جو صحیح حکم کا استنباط کرتا ہے  اسے دوگنا اجر و ثواب دیا جائے گا ۔ "( بخاری وغیرہ)

 فقہ: علم ​​کا ایک اہم پہلو

فقہ علم ​​کا ایک انتہائی  اہم پہلو ہے۔ یہ شریعت کا علم اور اس کی  سمجھ بوجھ ہے  جسے اللہ نے  رہنمائی کے لئے  پوری انسانیت کو عطا کیا ۔ اس زندگی اور آخرت میں ہماری کامیابی کے لئے یہ علم ضروری ہے۔ وہ لوگ جو یہ علم حاصل کرتے ہیں وہ خود بھی اتنے ہی قابل احترام ہیں جتنا یہ علم ہے ، اور ہم اس کی مخلوق کو  اللہ کی رہنمائی سیکھانے اور اس کی تعلیم دینے کی کوشش کرنے کے لئے ان کے ممنون و مشکور ہیں۔ یہ ایک انتہائی  سنجیدہ اور قابل اجر و ثواب عمل ہے ۔ ابن القیم فقہا کی تعریف ایک معزز مگر خوفناک انداز میں اس طرح کرتے ہیں  " فقہا رب العالمین کے کی طرف سے دستخط کنندہ ہیں ۔ " (ابن القیم اعلم الموقعین)

اجتہاد کی عظیم ذمہ  اری اٹھانے والوں کو خطا کر جانے کی بھی صورت میں  متعدد انعامات اور  عذر نہیں ملتا جو  کہ اللہ انہیں مرحمت فرماتا ہے تو  کسی میں  بھی اتنی بڑی  ذمہ داری کو اپنے سر لینے یا  اس میں ایسا کوئی کردار ادا کرنے کی ہمت نہیں ہوتی ۔ اوپر مذکور اپنی کتاب کے تعارف میں ابن القیم نے  فقہا کے بارے میں بات کرتے ہوئے یہ لکھا ہے  کہ ‘‘ اور اگر بادشاہوں کی طرف سے دستخط کرنے کا عمل ایسا ہے  جسے کمتر نہیں سمجھا جا سکتا اور  ایک انتہائی اہم کردار ہے  تو زمین و آسمانوں کے رب کی جانب سے دستخط کرنے کی کیا بات ہوگی ؟ " انہوں نے مزید  کہا کہ " جو اس طرح کا  عہدہ سنبھالتا ہے اسے  اس کے لئے تیاری کرنی چاہئے اور جس کام کا اس نے بیڑا اٹھا رکھا ہے اسے اس کی اہمیت کا اندازہ ہونا چاہئے  اسے سچائی کا اعلان کرنا چاہئے اس لئے کہ  اللہ تعالی اس کی رہنمائی کرے گا اور اس کی حمایت کرے گا ..........اور اسے یہ پتہ ہونا چاہیئے وہ اس کے لئے اللہ کی بارگاہ میں جوابدہ ہو گا ۔ "

(انگریزی سے ترجمہ : مصباح الہدیٰ ، نیو ایج  اسلام)

وائل حمزہ MAS  (مسلم امریکن سوسایٹی)امریکا میں ایک مسلمان مصنف، مفکر اور ایک فعال شخصیت ہیں۔

ماخذ: www.onislam.net

URL for Part 1:  https://newageislam.com/urdu-section/shari`ah-bringing-value-our-lives-part-1/d/13954

URL for English article: https://newageislam.com/islamic-sharia-laws/shari`ah-bringing-value-our-lives-part-2/d/9811

URL for this article: https://newageislam.com/urdu-section/shari`ah-bringing-value-our-lives-part-2/d/14003

Loading..

Loading..