ساحل رضوی، نیو ایج اسلام
18 نومبر 2024
تصوف اسلام کا ایک روحانی راستہ ہے، جو باطنی پاکیزگی اور قربتِ الٰہیہ پر زور دیتا ہے۔ اس میں روحانی ترقی کے چار مراحل شامل ہیں، اہم شخصیات اور مختلف صوفی سلاسل کی بدولت، اس کا اسلامی فکر و نظر پر ایک گہرا اثر رہا ہے۔
اہم نکات:
1. - تعریف: تصوف اسلام کا ایک روحانی راستہ ہے، جس میں تزکیۂ نفس اور قربت الٰہیہ پر توجہ دی جاتی ہے۔
2. - ابتدا: لفظ "صوفی" یا تو (صوف) بمعنی اون یا یونانی لفظ "صوفیا" (بمعنی حکمت) سے ماخوذ ہے۔
3. چار مراحل: شریعت، طریقت، حقیقت، اور معرفت تصوف کے اہم مراحل ہیں۔
4. صوفی سلسلے: بڑے صوفی سلاسل میں قادریہ، نقشبندیہ، چشتیہ اور سہروردیہ کے نام سر فہرست ہیں۔
5. بااثر شخصیات: خواجہ معین الدین چشتی اور شاہ ولی اللہ جیسے عظیم صوفیاء کرام نے جنوبی ایشیا میں اسلامی روحانیت کو فروغ دیا۔
-------
تصوف، جسے اکثر اسلام کا صوفیانہ یا روحانی پہلو کہا جاتا ہے، ایک ایسا راستہ ہے جس پر چل کر باطنی تطہیر اور روحانی ترقی کے ذریعے اللہ کا قربت حاصل کیا جاتا ہے۔ لفظ "تصوف" عربی لفظ "صوفی" سے ماخوذ ہے، جو روایتی طور پر ان لوگوں کو کہتے ہیں جو روحانیت کے اس راستے پر چلتے ہیں۔ بہت سے لوگ اس اصطلاح کو اونی لباس (صوف) کے ساتھ جوڑتے ہیں، جو کہ ابتدائی دور کے صوفیاء کرام کا لباس ہوا کرتا تھا، حالانکہ کچھ اہل علم اس کا مآخذ یونانی لفظ "صوفیا" کو مانتے ہیں، جس کا مطلب حکمت ہے۔ اسلامی فکر میں، تصوف کو روحانی تبدیلی کا ایک ذریعہ مانا جاتا ہے، جو سالکین کے لیے قلب و روح کی تطہیر اور قربِ الہی کا سبب ہے۔
تصوف کی اصطلاحات اور ماخذ
خود لفظ "تصوف" پر اکثر علماء کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے، خاص طور پر اس لفظ کے مصدر و ماخذ کے حوالے سے۔ کچھ اہل علم کا خیال ہے کہ اس کی ابتدا اون کے معنیٰ میں عربی لفظ "صوف" سے ہوئی ہے، کیونکہ ابتدائی دور کے صوفیاء کرام دنیاوی لذتوں کے ترک کی علامت کے طور پر، موٹے اونی لباس پہنا کرتے تھے۔ ایک اور رائے یہ ہے کہ یہ یونانی لفظ "صوفیا" سے ماخوذ ہے، جس کا معنی ہے حکمت، یعنی معرفت الہی کی تلاش و جستجو۔ ایک دلیل یہ بھی ہے کہ لفظ تصوف عربی لفظ "صفہ" سے بھی ماخوذ ہو سکتا ہے، جس سے مراد قبل از اسلام کے دور کی وہ جماعت ہے جو کعبہ کی خدمت کے لیے وقف تھی، لیکن یہ ایک شاز و نادر قول ہے۔
تصوف کا اسلام سے تعلق
تصوف کو اکثر وہ لوگ جو اس راہ کے سالک ہیں، اسلام کا ایک لازمی جزو مانتے ہیں، بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ قرآن اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات سے بالکل ہم آہنگ ہے۔ صوفیاء خود اپنے تصوف کو قرآن و سنت کے اصولوں پر مبنی ایک روحانی راستہ قرار دیتے ہیں، جس کا مقصد تزکیہ نفس اور عبادت میں مرتبہ احسان حاصل کرنا ہے، جیسا کہ حدیث میں مذکور ہے۔
تاہم، تصوف بھی مسلمانوں کے اندر تنازعات کا موضوع رہا ہے۔ کیونکہ کچھ علماء اور سالکین یہ کہتے ہیں کہ تصوف حقیقی اسلامی روحانیت کا مظہر ہے، جبکہ کچھ لوگ، خاص طور پر قدامت پسند مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے، اسے اسلام کی بنیادی تعلیمات سے انحراف کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ تصوف کے اندر کچھ معمولات اور معتقدات مروجہ اسلامی فقہ سے متصادم یا مخالف نظر اتے ہیں۔ اس اختلاف کی وجہ سے عالم اسلام میں، اسلام کے اندر تصوف کے مقام کے حوالے سے کافی بحثیں اور اختلافات دیکھنے کو ملے۔
تصوف کے چار مراحل
تصوف کو روایتی طور پر چار مختلف مراحل پر مشتمل مانا جاتا ہے، جو سالکین کی ان کے روحانی سفر میں رہنمائی کرتے ہیں:
1. شریعت: اس سے مراد اسلامی معمولات کی بنیاد ہے، جس میں اسلام کے بنیادی اصول مثلا نماز، روزہ، زکوٰۃ اور حج کی پابندی شامل ہے۔ صوفیاء کے نزدیک شریعت اخلاقی اور روحانی معمولات کے لیے ضروری فریم ورک فراہم کرتی ہے۔
2. طریقت: اس سے مراد قربِ الٰہی کے حصول کے لیے صوفیاء کے اختیار کردہ مخصوص روحانی معمولات اور طریقے ہیں۔ اس میں باقاعدہ مراقبہ، اسمائے الہیہ کا ذکر، اور شیخ کامل کی رہنمائی حاصل کرنا شامل ہے۔
3. حقیقت: وہ مرحلہ جہاں ایک صوفی وجود کی مخفی سچائیوں اور اللہ کی معرفت کا تجربہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس میں ذات باری اور تخلیق کے باطنی اسرار کی گہری سمجھ شامل ہے۔
4. معرفت: اس سے مراد روحانیت کی اعلیٰ ترین سطح ہے، کہ جس مقام پر سالک کو براہ راست اللہ کی معرفت حاصل ہو جاتی ہے اور اسے وصال الٰہی کا درجہ حاصل ہو جاتا ہے۔
برصغیر پاک و ہند میں تصوف
برصغیر پاک و ہند میں تصوف کی تاریخ بہت سے عظیم صوفی بزرگوں کی خدمات سے عبارت ہے، جنہوں نے اپنی تعلیمات، کردار اور روحانی معمولات کے ذریعے اسلام کی اشاعت میں اہم کردار ادا کیا۔ جنوبی ایشیاء میں تصوف کے حوالے سے چند مشہور شخصیات کے نام حسبِ ذیل ہیں: شاہ رکن عالم، خواجہ معین الدین چشتی، بابا فرید الدین گنج شکر، نظام الدین اولیاء، سلطان ساقی سرور، داتا گنج بخش ہجویری، شاہ ولی اللہ محدث دہلوی، مجدد الف ثانی اور شیخ احمد سرہندی۔
ایسی ہی بہت سی ہستیوں کے علاوہ، ان شخصیات کو بھی اسلام کے لیے ان کی نمایاں خدمات اور امن، رواداری اور روحانیت کے فروغ میں ان کی کوششوں کے لیے جانا جاتا ہے۔ انہوں نے اپنی تعلیمات اور حسن سلوک کے ذریعے، کثیر تعداد میں لوگوں کو ثقافتی اور نسلی حدود سے بالاتر ہوکر نیکی اور تقویٰ کی راہ پر لگایا ہے۔
بڑے صوفی سلسلے
تصوف کے مختلف "سلسلے" پائے جاتے ہیں، اور ان میں ہر ایک کے اپنے منفرد معمولات اور طریقے ہوتے ہیں۔ چند مشہور صوفی سلسلے حسب ذیل ہیں: قادریہ، نقشبندیہ، سہروردیہ اور چشتیہ۔
روحانی معمولات کے حوالے سے ان میں سے ہر سلسلے کا اپنا الگ نقطہ نظر ہے، لیکن اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ وہ سب باطنی پاکیزگی، اللہ سے محبت، اور ایک شیخ کامل کی رہنمائی پر زور دیتے ہیں۔
تصوف کی عظیم کتابیں
تصوف کے عنوان پر بے شمار کتابیں پائی جاتی ہیں، جو روحانیت کے مسافروں کی رہنما کا کام کرتی ہیں۔ تصوف کی چند مشہور کتابوں کے نام حسب ذیل ہیں: القشیری کی رسالہ قشیریہ، شیخ عبدالقادر جیلانی کی فتوح الغیب اور فتح الربانی، داتا گنج بخش کی کشف المحجوب، شیخ شہاب الدین سہروردی کی عوارف المعارف، امام غزالی کی احیاء العلوم، کیمیائے سعادت اور منہاج العابدین، ابن عربی کی فصوص الحکم اور فتوحات مکیہ۔
ان کتابوں میں نہ صرف تصوف کے فلسفے اور معمولات کا بیان ہے، بلکہ یہ دنیا بھر کے لاتعداد سالکین کے لیے روحانی تحریک و ترغیب کا ذریعہ بھی ہیں۔
تصوف، اسلامی روحانیت کے ایک گہرے اور پیچیدہ پہلو کی نمائندگی کرتا ہے۔ اگرچہ اس نے مسلم معاشرے کے اندر بڑی بحث کو جنم دیا ہے، کچھ لوگ اسے اسلام کی قدامت پسند تعلیمات سے انحراف کے طور پر دیکھتے ہیں، جبکہ کچھ لوگ اسے اسلامی روحانیت کا جوہر سمجھتے ہیں، جو قرآن اور سنت کی تعلیمات پر مبنی ہے۔ پوری اسلامی تاریخ میں، خاص طور پر برصغیر پاک و ہند کے اندر، صوفی بزرگوں کی خدمات کے، عالمِ اسلام کے روحانی اور ثقافتی منظرنامے پر دیرپا اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ خواہ کوئی تصوف سے متفق ہو یا اختلاف رکھتا ہو، اسلام کی اشاعت میں اس کا کردار، اس کی پر امن تعلیمات، اور باطنی روحانی آسودگی کے حوالے سے اس کی خدمات ناقابل تردید ہیں۔
تصوف دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتاہے اور انہیں تزکیہ نفس، روحانیت، اور تقرب الی اللہ کی راہ پر گامزن کرتا ہے۔
-----
English Article: Understanding Sufism: A Comprehensive Overview
URL: https://newageislam.com/urdu-section/understanding-sufism-comprehensive-overview/d/133914
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism