ودود ساجد
16فروری،2025
تباہشدہ غزہ میں دنیا کے سب سے طاقتورصدر ڈونالڈٹرمپ کی پہلی شکست ہوگئی ہے۔حماس کے عسکری ونگ ’کتائب القسام‘اور دوسرے عسکری گروپ ’سرایا القدس‘ نے اسرائیلی یرغمالوں کی مزید رہائی کو موخر کرنے کی دھمکی دینے کے پانچ دن بعد آج اسرائیل کے تین یرغمالوں کو رہا کردیا۔ حالانکہ11فروری کو امریکی صدر ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر 15فروری کو دن کے 12بجے تک حماس نے بقیہ تمام یرغمالوں کو ایک ساتھ رہا نہ کیا تو میں ان پر جہنم کے دروازےکھول دوں گا۔ٹرمپ نے اسرائیل سے بھی کہا تھا کہ وہ جنگ بندی کامعاہدہ ختم کردے اور حملے شروع کردے۔لیکن حماس نے کہہ دیاکہ ہمارے نزدیک اس دھمکی کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔حماس نے رہائی کو موخر کرنے کی اپنی دھمکی بھی تبھی واپس لی جب نتن یاہو نے امدادی ٹرکوں کے قافلوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دیدی۔حماس نے یہی کہہ کر مزید رہائی کو موخر کردیا تھا کہ اسرائیل رہائی کے معاہدہ اور جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور امدادی سامان لانے والے ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روک رہا ہے۔آخر کار 13فروری کونہ صرف امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہونے شروع ہوگئے بلکہ ملبہ کو صاف کرنے کیلئے بھاری مشینوںاور تعمیراتی سامان لانے والے ٹرکوں کو بھی آنے کی اجازت دیدی گئی۔
اسرائیل پرشرائط کی خلاف ورزی کا الزام محض حماس نے ہی نہیں لگایا تھا۔ نیویارک ٹائمز نے اسرائیل اور ثالث ملکوں کے حوالہ سے لکھا کہ حماس کا یہ الزام درست ہے کہ اسرائیل معاہدہ کی پابندی نہیں کر رہا ہے اور معاہدہ میں کئے گئے وعدوں کو توڑ رہا ہے۔اقوام متحدہ نے بھی اسرائیل پر زور دیا کہ وہ معاہدہ کی تمام شقوں پر سنجیدگی کے ساتھ عمل کرے اور مستقل جنگ بندی کی طرف بڑھے۔نتن یاہو امریکہ کے دورے پر پہنچے اور اس دوران جنگ بندی کے دوسرے مرحلہ کیلئے مذاکرات کا عمل بھی روک دیا۔اسرائیل کے اندر عوام میں بھی بے چینی پھیلی اورانہوں نے اپنی حکومت پر زور دیا کہ وہ معاہدہ پر نہ صرف عمل کرے بلکہ مستقل جنگ بندی پر بھی فوراً آمادگی کرے۔اسرائیلی چینل13کے مطابق ایک یرغمال کی ماں نے کہا کہ رہائی میں تاخیر کا سبب حماس نہیںبلکہ اسرائیلی حکومت کا رویہ ہے۔یرغمالوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہزاروں اسرائیلیوں نے ایک سے زائد بار نتن یاہو کے گھر اور دفترکے باہر مظاہرے کئے۔ آخر کارنتن یاہو کو جھکنا پڑا اور امدادی ٹرکوں کے قافلوں کو آنے کی اجازت دیدی۔ آج (15فروری کو)تین اسرائیلی یرغمالوں کو رہا کرنے کے بعد حماس نے واضح کردیا ہے کہ اب باقی یرغمالوں کو اسی وقت رہا کیا جائے گا جب اسرائیل جنگ بندی کے تمام نکات پرعمل آوری کو یقینی بنادے گا۔اس کا واضح مطلب یہی ہے کہ حماس کو’ ٹرمپ کی جہنم ‘سے بھی کوئی خوف محسوس نہیں ہوا۔
آج تین اسرائیلی یرغمالوں کی رہائی کا منظر بھی پچھلے تمام پانچ مرحلوں سے مختلف اورانوکھا تھا۔ایک بڑا اسٹیج لگایا گیا تھا۔اس پر پیچھے کی طرف ایک بڑی اسکرین لگائی گئی تھی جس پرایسے ’ویژول‘ چل رہے تھے جن میں مسجد اقصی اور اس کے ارد گرد جانبازوں کو دکھایا گیا تھا۔آج سینکڑوں کی تعدادمیں مختلف لباس اور یونیفارم والے جانباز بھی تھے۔ان سب کے پاس نئی قسم کے ہتھیار بھی تھے۔الجزیرہ نے حماس کے حوالہ سے بتایا کہ اکثر ہتھیاروہ تھے جو سات اکتوبر 2023کو حماس نے اسرائیلی فورسز سے چھینے تھے۔ ایک کلیدی بینر پرعربی میںیہ نعرہ لکھا تھا:نحن الجنود یا قدس فاشہدی یعنی اے یروشلم تو گواہ رہنا ہم تیرے فوجی ہیں۔رہائی یحی سنوار کے مکان کے قریب خان یونس میںعمل میں آئی۔ایک اور بینر پر یہ نعرہ لکھا تھا: لا ہجرۃ الا للقدسیعنی سوائے یروشلم کے کوئی اور نقل مکانی نہیںہوگی۔رہا ہونے والوں میں ایک اسرائیلی یرغمال ایسا بھی تھا جس کے پکڑے جانے کے چار ماہ بعد اس کی بیوی کے یہاں ایک بچی کی ولادت ہوئی تھی۔لہذاحماس نے اس کی بیٹی کیلئے سونے کا ایک ٹکڑابھی تحفہ میں دیا۔
خان یونس کے اس تباہ شدہ علاقہ میںدرجنوں کیمرے نصب تھے۔ بڑے بڑے لائوڈاسپیکرس پرعربی نغمے چل رہے تھے۔ایک نغمہ اس طرح کا بھی تھا: صہیونیو!مرتے دم تک تمہارے ہاتھ پر بیعت نہیں کریں گے۔کیمرہ بردار ڈرون بھی چکر لگارہا تھا۔اسٹیج کی میز پر سامنے کی طرف ایک چھوٹا بینر لٹکا ہوا تھا جس پرلکھا تھا: وقت نکلا جارہا ہے۔جن تین یرغمالوں کو آج رہا کیا گیا ان سب نے مائک پر اپنے ردعمل کا بھی اظہار کیا۔ ان میں سے ایک نے اپنی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’باقی یرغمالوں کی رہائی کا بھی جلد انتظام کرنا ہوگا ورنہ وقت ہاتھ سے نکل جائے گا‘۔تینوں صحت مند اور خوش خرم تھے اور انہوں نے اپنے ’اغواکاروں‘ اور محافظوں کی ستائش بھی کی اور کہا کہ جب چاروں طرف بمباری ہورہی تھی تو انہوں نے نہ صرف ہماری حفاظت کی بلکہ ہمارے کھانے پینے‘کپڑوںاور دوا کا بھی انتظام کیا۔ ادھراسرائیل سے رہا ہونے والے فلسطینیوں نے شکایت کی تھی آخر وقت تک ان پر ظلم و جبر کیا گیا۔ ان میں سے بیشتر کو داخل ہسپتال کرایاگیا ہے۔ تین یرغمالوں کی رہائی کے منظر کو دیکھنے کیلئے ہزاروں اسرائیلی شہری تل ابیب کے وسط میں جمع ہوئے تھے۔ نتن یاہو کے سخت ردعمل اور دھمکی کے باوجود حماس نے یرغمالوں کو اسٹیج پر نمایاں طورپر کھڑا کیا اور ان سے مائک پر ان کا ردعمل بھی لیا۔یہ تینوں بظاہر صحت مند اور خوش وخرم تھے۔رہائی سے قبل ایک ویڈیو بھی افشا کی گئی جس میں دکھایا گیا تھا کہ حماس کا ایک بندوق بردار عربی میں ٹائپ شدہ ایک رقعہ پڑھ کر ایک یرغمالی کو خوش خبری سنارہا ہے کہ آج تمہیں رہا کردیا جائے گا۔
سات اکتوبر2023کو حماس نے اسرائیل کے خلاف کارروائی کرکے اسے جو جانی وعسکری نقصان پہنچایا تھا اس کے نتیجہ میں خود اہل غزہ کا اب تک سینکڑوں گنا جانی ومالی نقصان ہوچکا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی یہ بھی جاننے کی ضرورت ہے کہ اس نقصان کے باوجود حماس نے اسرائیل سے جو کرالیا ہے عام حالات میں اس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔اس کے علاوہ مختلف محاذوں‘بشمول سفارتی‘سیاسی‘معاشرتی ‘اقتصادی اور عالمی محاذ پر اسرائیل کو جوسبکی اور ہزیمت اٹھانی پڑی ہے اس کی’ قیمت‘ کا اندازہ لگانا آسان نہیں ہے۔یہ ذہن میں رہنا چاہئے کہ19جنوری 2025 کو جنگ بندی کے نفاذکی ابتدا کے وقت حماس کے قبضہ میں100سے زائد اسرائیلی یرغمال تھے جن میں سے گزشتہ پانچ مرحلوں میںاب تک 21 کو رہا کیا جاچکا ہے۔ان کے عوض ایک ہزار سے زیادہ فلسطینیوںکو بھی اسرائیل کی جیلوں سے رہا کیا گیا ہے۔ آج کے رہاشدگان کو ملاکر کل 24 اسرائیلی رہا ہوگئے ہیں ۔اس مرحلہ میں صرف 33اسرائیلی یرغمالوں کو ہی رہا کیا جائے گا جن کے عوض کل دوہزار فلسطینی رہا ہوجائیں گے۔آج رہا شدہ تین اسرائیلیوں کے عوض 369فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔ان میں وہ بھی ہیں جو اسرائیلی جیلوں میں عمر قید کی سزاکاٹ رہے تھے اور وہ بھی ہیں جنہیں اسرائیل نے سات اکتوبر کے حملے میں ملوث ہونے کے شبہ میں گرفتار کیا تھا۔
ادھر 11فروری کوامریکہ کے وہائٹ ہائوس میںٹرمپ اور نتن یاہو کی ملاقات ہوئی اور اس میںٹرمپ نے پھر وہی راگ الاپاکہ غزہ کو خالی کراکر اسے’ ڈویلپ کریں گے ‘اور اجڑے ہوئے فلسطینیوں کو اردن اور مصر میں بسائیں گے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں نے اردن اور مصر کے سربراہوں سے بات کرلی ہے۔نتن یاہو کے وہم وگمان میں بھی نہ ہوگا کہ ٹرمپ کوئی ایسا منصوبہ بھی پیش کرسکتے ہیں۔لہذاسی سے حوصلہ پاکر نتن یاہو نے فلسطین کے ا س ’مغربی کنارہ‘ میں بھی جارحانہ شرپسندی شروع کردی جس پر خود اسرائیل کا تصرف ہے۔19جنوری سے اب تک اسرائیل نے مغربی کنارہ میں سو سے زائد فلسطینیوں کو شہید اور دوسو سے زائد کو گرفتار کرلیا ہے۔ٹرمپ کے احمقانہ منصوبہ کوفلسطین کے تمام گروہوں نے بیک آواز مسترد کردیا ہے۔12فروری کو اردن کے شاہ عبداللہ ثانی وہائٹ ہائوس پہنچے اورکہا کہ وہ غزہ کے ان دوہزار بیمار بچوں کا علاج کرائیں گے جنہیں سخت قسم کی موذی بیماریاں لاحق ہوگئی ہیں۔ اس موقع پرٹرمپ بار بار وہی کہتے رہے کہ اردن اور مصر اہل غزہ کو اپنے یہاں بسائیں گے لیکن شاہ عبداللہ نے ایسا کوئی وعدہ نہیں کیا بلکہ یہی کہتے رہے کہ ہم تمام عرب ممالک آپس میں گفتگو کرکےصدر ٹرمپ کے ساتھ بات کریں گے۔
یہ بات حیرت انگیز ہے کہ مصر کے صدر عبدالفتاح الیسیسی نے خلاف توقع اعلان کردیاکہ اگر ایجنڈہ پر غزہ کو اجاڑنے کا منصوبہ ہوگا تو وہ وہائٹ ہائوس کا دورہ ہی نہیں کریں گے۔ان کا یہ موقف اوراس کا برملااعلان اس لئے حیرت انگیزہے کہ امریکہ نے دنیا بھر کی مددکرنے والی اسکیم کو ختم کرتے وقت صرف دو ملکوں اسرائیل اور مصر کی مدد جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔سمجھا جارہا تھا کہ یہ دراصل مصر کو ٹرمپ کے موقف کی تائید کرنے کیلئے دیا گیا لالچ ہے۔حالانکہ مختلف مصبرین کہہ رہے ہیں کہ اردن کے شاہ عبداللہ اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کے بارے میں ابھی یقین سے کچھ نہیں کہا جاسکتا لیکن اس کے باوجود یہ تو کھلی حقیقت ہے کہ اردن اور مصر میں پہلے ہی لاکھوںفلسطینی پناہ لئے ہوئے ہیںاور اب ان کے یہاں کوئی گنجائش نہیں ہے۔امریکہ نے سعودی عرب کا نام لے کر بھی کہا ہے کہ وہ غزہ سے اجڑے ہوئے فلسطینیوں کو اپنے یہاں بسالے گا لیکن سعودی حکام نے بھی اس کی سختی سے مذمت کی ہے اور خود ٹرمپ سے ہی مطالبہ کردیا ہے کہ اہل غزہ کو وہی امریکہ کے الاسکا میں آباد کردے۔امریکہ میں سعودی عرب کے سابق سفیر اور سعودی عرب کے بااثرتجزیہ نگار ترکی الفیصل نے بھی ٹرمپ کے منصوبہ کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے۔بہرحال حماس کتنی ہی کمزور ہو اس نے یہ تو ثابت کردیا ہے کہ سرزمین فلسطین پرطاقت کے بل پر کوئی بھی قابض ہوجائے لیکن اہل فلسطین کسی بھی طاقت کے سامنے جھکیں گے نہیں۔آخرطاقتور دشمن سے کمزور مظلوم توجنگیں اسی طرح لڑتے ہیں۔ان کے پاس ایمان ویقین ہی سب سے بڑا ہتھیار ہوتا ہے اور اس وقت روئے زمین پر اہل فلسطین سے زیادہ مضبوط ایمان ویقین کس کے پاس ہوگا؟
16فروری،2025، بشکریہ: انقلاب، نئی دہلی
----------------
URL: https://newageislam.com/urdu-section/trump-defeat-gaza/d/134649
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism