New Age Islam
Tue Mar 18 2025, 11:10 PM

Urdu Section ( 19 Dec 2024, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Fariduddin Tavela Buksh: The Chishti Sufi Who Shaped Bihar's Spiritual Heritage فرید الدین طویلہ بخش: بہار میں تصوف و روحانیت کی اشاعت کرنے والے چشتی صوفی بزگ

سید امجد حسین، نیو ایج اسلام

 9 ستمبر 2024

 ایک عظیم چشتی صوفی بزرگ فرید الدین طویلہ بخش نے، بہار میں تصوف و روحانیت کی ایک عظیم میراث قائم کی، جس کی جڑیں وسط ایشیائی اور ہندوستانی صوفی روایات میں پیوست ہیں۔

 اہم نکات:

 1.  فرید الدین طویلہ بخش کا سلسلہ نسب بخارا سے ملتا ہے، جس میں حضرت نظام الدین اولیاء سمیت قابل ذکر آباؤ اجداد شامل ہیں۔

 2. طویلہ بخش کے والد ابراہیم چشتی کو حضرت نظام الدین اولیاء نے تصوف کی ترویج و اشاعت کے لیے بنگال بھیجا تھا۔

 3. طویلہ بخش نے سلطان بہلول لودھی کے دور حکومت میں بہار کے چاند پورہ میں ایک خانقاہ کی بنیاد رکھی۔

 4. طویلہ بخش کے روحانی سلسلے میں، خواجہ نظام الدین اولیاء اور حضرت نور قطبِ عالم پنڈوی جیسی نامور شخصیات کا ذکر ملتا ہے۔

 5.  طویلہ بخش کی اولاد امجاد نے بہار کے روحانی منظر نامے پر، تصوف و روحانیت کی تعلیمات کے حوالے سے نمایاں اثر مرتب کیا۔

 -----

Close view of Shrine at Chandpura, Bihar Sharif (Nalanda district), Biharimage2.jpegshrine

----

 پٹنہ سے اسّی کلومیٹر جنوبِ مغرب میں واقع، چاند پورہ (بہار شریف) کے پر سکون گاؤں میں، فرید الدین طویلہ بخش کا مزار تصوف و روحانیت کا ایک مینارہ نور بنا ہوا ہے۔ اس مضمون میں چشتی نظامی سلسلے کی ایک ممتاز شخصیت، طویلہ بخش کے تفصیلی نسب نامے، اور بہار میں تصوف پر ان کے گہرے اثرات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

 شجرہ نسب اور تاریخی سیاق و سباق

 فرید الدین طویلہ بخش، جنہیں فرید الدین چشتی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ایک قابل ذکر خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، جن کی روحانی اور علمی روایات کی جڑیں اسلامی تاریخ میں پیوستہ ہیں۔ ان کے شجرہ نسب کی ابتدا بخارا سے ہوتی ہے، جو وسطی ایشیا کا ایک معزز شہر ہے اور اپنی شاندار ثقافتی اور فکری ورثے کے لیے مشہور ہے۔ تاہم، 13ویں صدی میں بخارا کے اندر منگولوں کے حملوں کی وجہ سے خوب ہنگامہ آرائی ہوئی، جس کے پیش نظر بہت سے علماء اور شرفاء مزید مستحکم علاقوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔

 اس عظیم نسب کے بزرگ حضرت علی بخاری بدایونی ایک عظیم عالم دین اور روحانی پیشوا تھے۔ ان کی اولاد میں حضرت احمد بخاری بدایونی اور حضرت جمال الدین بدایونی کا نام آتا ہے۔ احمد بخاری حضرت نظام الدین اولیاء کے والد تھے، جو چشتی سلسلے کے ایک عظیم بزرگ گزرے ہیں۔ اپنے والد اور بڑے بھائی کی وفات کے بعد، حضرت نظام الدین اولیاء اپنے چھوٹے بھتیجے حضرت ابراہیم چشتی کے ولی بنے۔

 روحانی سفر اور ہجرت

 اپنے ابتدائی سالوں میں، حضرت ابراہیم چشتی اپنے سرپرست، حضرت نظام الدین اولیاء سے بہت متاثر تھے، جو تصوف کی تبلیغ و اشاعت کی ان کی صلاحیت کو سمجھتے تھے۔ حضرت نظام الدین اولیاء نے 1329 عیسوی میں، ابراہیم کو چشتی سلسلے کی تعلیمات کی تبلیغ کرنے کے لیے بنگال جانے کی ہدایت دی۔ یہ مشن حضرت نظام الدین اولیاء کے ایک مشہور مرید حضرت اخی سراج کی مدد سے انجام دیا گیا، جو ابراہیم کے ہمراہ بنگال تشریف لے گئے تھے۔

 حضرت ابراہیم چشتی کی بنگال آمد سے ایک پائیدار روحانی سلسلے کا آغاز ہوا۔ آپ کی شادی حضرت علاء الحق پنڈوی جیسے عظیم صوفی گھرانے میں ہوئی، جس سے صوفی حلقے میں ان کا مقام بلند ہوا۔ شیخ علاء الحق پنڈوی بنگال کی ایک عظیم ہستی اور اپنے دور کے ایک عظیم صوفی بزرگ تھے۔ ابراہیم کی شیخ علاء الحق پنڈوی کی سالی اور بعد میں ان کی بیٹی سے شادی سے، ان کے خاندان اور حلقہ صوفیاء کے درمیان تعلق مضبوط ہوا۔ شیخ علاء الحق پنڈوی کے بیٹے، حضرت نور قطبِ عالم پنڈوی، ابراہیم کے روحانی شیخ بنے۔

بہار میں قیام

 حضرت ابراہیم چشتی کے صاحبزادے، فرید الدین طویلہ بخش نے بہار میں صوفی تعلیمات کو عام کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ طویلہ بخش کا روحانی سفر انہیں بہار کے چاند پورہ لے گیا، جہاں انہوں نے سلطان بہلول لودھی (1451-1489 عیسوی) کے دور میں اپنی خانقاہ قائم کی۔ چاند پورہ میں ان کی آمد سے خطے میں ایک عظیم صوفی سلسلے کا آغاز ہوا۔

 طویلہ بخش کی خانقاہ میں ہندوستان کے مختلف حصوں سے عقیدت مندوں کا ہجوم جمع ہونے لگا، اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ روحانی تعلیمات و معمولات کا مرکز بن گئی۔ ان کی تعلیمات اور خانقاہ کے قیام نے بہار میں چشتی نظامی سلسلے کی مضبوط بنیاد رکھی۔ طویلہ بخش کا انتقال 1491ء (897 ہجری) میں ہوا، لیکن ان کی میراث ان کی اولاد کے ذریعے جاری رہی۔

 روحانی اور خاندانی سلسلہ

خاندانی سلسلہ:

  حضرت علی بخاری بدایونی: ایک بزرگ اور ممتاز عالم دین۔

   حضرت احمد بخاری بدایونی: حضرت نظام الدین اولیاء کے والد۔

   حضرت جمال الدین بدایونی: حضرت نظام الدین اولیاء کے بڑے بھائی۔

   حضرت نظام الدین اولیاء: حضرت ابراہیم چشتی کے مربی اور مرشد۔

 - حضرت ابراہیم چشتی: حضرت نظام الدین اولیاء کے بھتیجے، جنہوں نے بنگال میں تصوف کو پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا۔

 - حضرت فرید الدین طویلہ بخش: ابراہیم چشتی کے بیٹے جنہوں نے بہار میں چشتی نظامی سلسلے کی بنیاد رکھی۔

 - طویلہ بخش کے فرزند، حضرت معین الدین ثانی چشتی: جنہوں خاندان کی روحانی میراث کو آگے بڑھایا۔

 - حضرت نصیر الدین ثانی چشتی: تویلا بخش کے پوتے نے بہار میں صوفی روایت کو فروغ دیا۔

 روحانی نسب:

 - حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء: وہ قابل احترام بزرگ جنہوں نے ابراہیم چشتی کی رہنمائی کی۔

 - حضرت اخی سراج: نظام الدین اولیاء کے ایک عظیم مرید جنہوں نے بنگال میں ابراہیم چشتی کی مدد کی۔

 - حضرت علاء الحق پنڈوی: بنگال کے ایک عظیم صوفی اور ابراہیم چشتی کے سسر۔

- حضرت نور قطبِ عالم پنڈوی: علاء الحق پانڈوی کے بیٹے اور طویلہ بخش کے روحانی شیخ۔

 - حضرت فرید الدین طویلا بخش: نور قطبِ عالم پنڈوی کے شاگرد، جنہوں نے بہار میں صوفی سلسلہ قائم کیا۔

 - حضرت معین الدین ثانی چشتی اور حضرت نصیر الدین ثانی چشتی: آپ کے جانشین جنہوں نے روحانی میراث کو جاری رکھا۔

 روحانی کہانیاں اور تعلیمات

 طویلہ بخش کی زندگی کا ایک مثالی قصہ ان کے روحانی قد کو اجاگر کرتا ہے۔ بنگال میں، وہ اپنی گہری روحانی بصیرت کے لیے جانے جاتے تھے، جس کی مثال مسافروں اور ان کے گھوڑوں کے واقعے سے ملتی ہے۔ جب طویلہ بخش نے گھوڑوں کی قسمت کے بارے میں لاتعلقی کا اظہار کیا، جو بعد میں مر گئے، تو مسافروں کو ان کی روحانی طاقت کا احساس ہوا۔ اپنے سسر کی طرف سے ڈانٹ ڈپٹ کے بعد، انہوں نے اپنے بیان کو درست کیا، جس کی وجہ سے ان کا لقب "طویلا بخش" ہو گیا، جو کہ ان کے جذبات پر قابو پانے اور ان کی روحانی پختگی کی علامت ہے۔

 نتیجہ

 فرید الدین طویلا بخش کی زندگی اور میراث، تصوف کی شاندار تاریخ کی ایک دلکش جھلک پیش کرتی ہے، جس میں وسطی ایشیا سے لیکر برصغیر پاک و ہند کے مختلف خطوں سے گزرتے ہوئے، بہار میں ایک روحانی مرکز قائم ہونے تک کی داستان شامل ہے۔ چاند پورہ میں طویلہ بخش کا مزار روحانی عقیدت کا ایک مرکز بنا ہوا ہے، جو کہ ان کے لازوال اثر و رسوخ کا ثبوت ہے۔ ان کی اولادوں نے ان کی تعلیمات کی اشاعت کو جاری رکھا، اور اس بات کو یقینی بنایا کہ چشتی نظامی سلسلہ آگے بڑھتا رہے اور آنے والی نسلوں کو متاثر کرتا رہے۔

   -----

English Article: Fariduddin Tavela Buksh: The Chishti Sufi Who Shaped Bihar's Spiritual Heritage

URL: https://newageislam.com/urdu-section/tavela-buksh-chishti-sufi-bihar-spiritual-heritage/d/134072

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism

Loading..

Loading..