ٹی.او. شناواس،نیو ایج اسلام
8 اگست 2016
جملہ "ما ملکت ایمانکم" سورہمعارج کی آیت : 30اور 31 میں ہےاور دوسریآیتوں کا ترجمہاس طرح کیا جاتا ہے: "اور جو (دائماً) اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرتے رہتے ہیں، سوائے اپنی بیویوں کے یا ان باندیوں کے جو ان کے ہاتھوں کی مملوک ہیں، بیشک (احکامِ شریعت کے مطابق ان کے پاس جانے سے) ان پر کوئی ملامت نہیں" اور اکثر کلاسیکیاور روایتی مفسریننے اس سے باندی مراد لیا ہے۔
محمد اسد کے مطابقاکثر مفسریننے ماملکت ایمانکمسے کسی بھی اعتراض کے بغیرباندی مراد لیا ہے اور ان کا موقف یہ ہے کہ ان کے ساتھ آزاد جنسی تعلق قائم کرنا جائز ہے۔وہ مزید کہتے ہیں کہ: "میرے نزدیک یہ روایتی تشریحنا قابل قبول ہے کیونکہیہاس مفروضہ پر قائم ہے کہ شادی کے بغیرہی کسی باندیکے ساتھ جماع کرنا جائز ہے"۔لہٰذآ،وہ[ماملکت ایمانکم] کا ترجمہیہ کرتے ہیں کہ"سوائے ان باندیوں کے جو (رشتہ ازدواج کے ذریعے) ان کے ہاتھوں کی مملوک ہیں۔
میں چند تبدیلیوں کے ساتھ اور محمد اسد کی تشریح سےمتفق ہوں لیکنباندیوں کے ساتھ آزاد جنسی تعلق قائم کرنے کے روایتی مسلم علماء کے فتوے کوعالمگیر مسلم برادری کی جانب سے قبول کیے جانے سے متفق نہیں ہوں۔
قرآنیاصطلاح [ماملکت ایمانکم] اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کیحیات طیبہ میں شادی کے طریقوں کی تاریخکے گہرےمطالعہ سے اسلام رحمت و ہمدردی کا مذہب ثابت ہوتا ہے۔
[ماملکت ایمانکم] سے مراد ’’وہ عورتیں ہیں جو عارضی شادی کے عقد میں ہیںلیکنان کی حیثیت روایتیعقد نکاح والی بیویوں کے برابر نہیںہے۔اس طرح کی شادیاں دور جاہلیت(قبل از اسلام کےدور ) اوراکثر انبیاء کی زندگیوں کے دوران بہت عام تھیں۔ عارضی شادیکو جنگ خیبر کے دورانپیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے یاعمر بن خطاب (رضی اللہ عنہ)نے حرام قرار دیا تھاجیسا کہ اسحدیث سے ظاہر ہے:
حدیث بخاری: کتاب # 59، حدیث # 527
" علی بن ابی طالب سے مروی ہے کہ خیبر کے دناللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم نےنکاح متعہ (یعنیعارضی شادی)کرنے اور گدھے کے گوشت کو کھانے سے منع فرمایا دیا۔"
حدیث، مسلم کتاب # 007، حدیث # 2874
"عبد ندرا سے روایت ہےکہ جب میں جابر کے پاس بیٹھا ہوا تھا تب ایک شخص میرے پاس آیا اور کہا دو متعہ کے بارے میں ابن عباس اور ابن زبیر کے درمیان اختلاف ہے (حج میںتمتع اور عورتوں کے ساتھ عارضی شادی)، اس پر جابر نے کہا کہ ہم رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم کی زندگیسے ہی اس پر عمل پیرا تھے اور اس کے بعد حضرت عمر نےہمیںایسا کرنے سے منع فرمایا اس کے بعد سےہم نے اس کا سہارا کبھی نہیںلیا ہے۔"
سچے مومنوں کی صفات قرآن اور ساتھ ہی ساتھ ان احادیث میںبھی مذکور ہیں جو قرآن کے ساتھ ہم آہنگ ہیں،اور ان میں [ماملکت ایمانکم] کے روایتی علماء کے معنیکو اور اس پر ان کے مذہبیاحکام کو مسترد کیا گیا ہے
1۔ شادی کے باہر عفت و پاکبازی کو مظاہرہ کریں۔
2۔شادی کے بغیر جنسی تعلق قائم کرناایک گناہ ہے
3۔ ایک بدکار مرد مؤمن نہیں ہو سکتا
4۔ بیک وقت کوئی زانی اور مومننہیں ہو سکتا
5۔ لونڈی / غلاموں کی پرورش اسی طرح کرو جس طرح اپنے بچوں کی کرتے ہو۔
6۔لونڈی / غلاموں کے ساتھ بدکاریکرنے یا انہیں باندی بنانے کے بجائے ان سے نکاح کر لو۔
7۔اگر مہر دینےکی صلاحیت نہ ہو تو کنوارے ہی رہو۔
8۔ مومن جسم فروشیکو نہ منظوری دے سکتا ہے اور نہ ہی اس پر عملکر سکتا ہے۔
1۔ عفت و پاکبازی مؤمن مرد و عورت کی خصوصیت ہے:
"بیشک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں، اور مومن مَرد اور مومن عورتیں، اور فرمانبردار مرد اور فرمانبردار عورتیں، اور صدق والے مرد اور صدق والی عورتیں، اور صبر والے مرد اور صبر والی عورتیں، اور عاجزی والے مرد اور عاجزی والی عورتیں، اور صدقہ و خیرات کرنے والے مرد اور صدقہ و خیرات کرنے والی عورتیں اور روزہ دار مرد اور روزہ دار عورتیں، اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں، اور کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والے مرد اور ذکر کرنے والی عورتیں، اللہ نے اِن سب کے لئے بخشِش اور عظیم اجر تیار فرما رکھا ہے"( 33:35)
2۔ شادی کے بغیر جنسیتعلق قائم کرنا گناہ ہے۔
قرآن 17:32
’’اور تم زنا (بدکاری) کے قریب بھی مت جانا بیشکیہ بے حیائی کا کام ہے، اور بہت ہی بری راہ ہے(یعنی جو کچھ بھی اس کے حدود سے تجاوز کرے ایک گناہ اور برا راستہ ہے جو انسان کو جہنم تک لے جاتا، یہاں تک کہ اللہ اسے معاف نہ کر دے)۔ ‘‘
قرآن3 -2: 24
"[غیر شادی شدہ] بدکار عورت اور (غیر شادی شدہ) بدکار مرد تو ان دونوں میں سے ہر ایککو سو (سو) کوڑے مارو......بدکار مرد سوائے بدکار عورت یا مشرک عورت کے (کسی پاکیزہ عورت سے) نکاح (کرنا پسند) نہیں کرتا اور بدکار عورت سے (بھی) سوائے بدکار مرد یا مشرک کے کوئی (صالح شخص) نکاح (کرنا پسند) نہیں کرتا، اور یہ (فعلِ زنا) مسلمانوں پر حرام کر دیا گیا ہے۔"
بخاری (2475) اور مسلم (57) نے روایت کیا۔
"اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا:" کوئی زانیاس وقت مسلمان نہیں ہوتا ہے جب وہ زنا کرتا ہے"۔
3۔ مومنوں زانی اور زانیہ نہیں ہو سکتے
’’بدکار مرد سوائے بدکار عورت یا مشرک عورت کے (کسی پاکیزہ عورت سے) نکاح (کرنا پسند) نہیں کرتا اور بدکار عورت سے (بھی) سوائے بدکار مرد یا مشرک کے کوئی (صالح شخص) نکاح (کرنا پسند) نہیں کرتا، اور یہ (فعلِ زنا) مسلمانوں پر حرام کر دیا گیا ہے "(3 -2: 24)۔
4۔ مومنوں: بیک وقت ایک زانیہونا اور مومن ہونا ناممکن ہے
قرآن4 -83:1
"بربادی ہے ناپ تول میں کمی کرنے والوں کے لئے،یہ لوگ جب (دوسرے) لوگوں سے ناپ لیتے ہیں تو (ان سے) پورا لیتے ہیں،اور جب انہیں (خود) ناپ کر یا تول کر دیتے ہیں تو گھٹا کر دیتے ہیں،کیایہ لوگ اس بات کا یقین نہیں رکھتے کہ وہ (مرنے کے بعد دوبارہ) اٹھائے جائیں گے۔ "
(کتاب # 2، حدیث # 12)
"تممیں سے کوئی بھیو[صحیح معنوں] مؤمن نہیں ہو سکتا جب تک وہ اپنےاپنے بھائیکے لیے وہ پسند نہ کرے جو اپنے لیے چاہتا ہے۔" نوویانس سے مروی ہے کہ: نبی نے کہا، "تممیں سے کوئی بھیمؤمن نہیں ہو سکتا جب تک وہ اپنےاپنے بھائیکے لیے وہ پسند نہ کرے جو اپنے لیے چاہتا ہے۔"
لہذا، ایسا نہیں ہو سکتا کہکوئی بھی مومن اپنی بیوییا شوہر یا بچوں کے لیے جو چاہے اس کا بر عکس دوسرے خاندان والوں کے لئے چاہے۔
5۔باندیوں کے ساتھ مومنوں کا سلوک
بخاری کتاب # 46، حدیث # 720
"ابو موسی روایت کرتے ہیں کہ : اللہ کے رسول نے فرمایا،" جس کے پاس کوئی باندی ہو اور وہ اسے تعلیمدے اور اس کے ساتھ اچھا سلوک کرے پھر اسے آزاد کرے اور پھر اس کی شادی کر دے تو اسے دوگنا اجر ملے گا "۔
6۔غلام کے ساتھ ازدواجی تعلقات قائم کرنا نہ کہ داشتہ کے ساتھ۔
"اور تم اپنے مردوں اور عورتوں میں سے ان کا نکاح کر دیا کرو جو (عمرِ نکاح کے باوجود) بغیر ازدواجی زندگی کے (رہ رہے) ہوں اور اپنے باصلاحیت غلاموں اور باندیوں کا بھی (نکاح کر دیا کرو)،۔۔۔۔ "(24:32)
7۔ مالی وسائل کے بغیر مومنوں کو کنوارا ہیرہنا چاہئے اور وہ جنسیتعلق قائم کرنے کے لئے باندیوں کو مجبور نہیں کر سکتا۔
قرآن 24:33
’’اور ایسے لوگوں کو پاک دامنی اختیار کرنا چاہئے جو نکاح (کی استطاعت) نہیں پاتے یہاں تک کہ اللہ انہیں اپنے فضل سے غنی فرما دے، اور تمہارے زیردست (غلاموں اور باندیوں) میں سے جو مکاتب (کچھ مال کما کر دینے کی شرط پر آزاد) ہونا چاہیں تو انہیں مکاتب (مذکورہ شرط پر آزاد) کر دو اگر تم ان میں بھلائی جانتے ہو، اور تم (خود بھی) انہیں اللہ کے مال میں سے (آزاد ہونے کے لئے) دے دو جو اس نے تمہیں عطا فرمایا ہے....."
8۔ مومنجسم فروشی نہیں کر سکتا
قرآن 24:33
"..................اور تم اپنی باندیوں کو دنیوی زندگی کا فائدہ حاصل کرنے کے لئے بدکاری پر مجبور نہ کرو جبکہ وہ پاک دامن (یا حفاطتِ نکاح میں) رہنا چاہتی ہیں، اور جو شخص انہیں مجبور کرے گا تو اللہ ان کے مجبور ہو جانے کے بعد (بھی) بڑا بخشنے والا مہربان ہے۔
URL for English Article: https://newageislam.com/islamic-ideology/compassionate-islam-ma-malakat-aymanukum/d/108217
URL: https://newageislam.com/urdu-section/compassionate-islam-ma-malakataymanukum-/d/108239
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism