(پی
این این)
19 جنوری،2023
وارانسی: ملک اور قوم کے
موجودہ حالات کا تقاضا تو یہ ہے کہ ہم ذات پات اور مسلکی تفریق کو پش پشت ڈال کر
اتحاد و یگانگت او ربھائی چارہ کے ساتھ رہیں مگر شاید مسلمان ہوش کے ناخون لینے کو
تیار نہیں ہیں اور بدستور مسلکی شدت پسندی، تفریق و امتیاز کے رویہ پر قائم ہیں۔
مسلکی تعصب کا ایک تازہ معاملہ بنارس کے ایک گاؤں میں سامنے
آیا ہے جہاں گزشتہ دنوں ایک باپ کے جنازے میں شرکت کی وجہ سے تین بیٹوں کے نکاح کی
تجدید کرائی گئی۔معلوم ہوکہ متوفی والد وہابی (اہل حدیث) پر عمل پیرا تھے جبکہ بیٹوں
کا تعلق سنی(بریلوی) مکتب فکر تھا۔
تفصیلات کے مطابق بنارس
سٹی سے تقریباً پندرہ کلومیٹر دور بھدوہی روڈ پر واقع جنسا تھانہ کے تحت گاؤں محمد
پور میں یہ واقعہ پیش آیا ہے۔ جہاں سنی (بریلوی) مسلک سے تعلق رکھنے والوں کی
اکثریت ہے جب کہ محض چند خاندان وہابی(مسلک اہل حدیث) سے وابستہ ہیں۔
متوفی کا نام محب اللہ
تھا۔ کچھ برسوں قبل ان کے ساتھ کچھ ایسا واقعہ پیش آیا جس کی وجہ سے انہیں سنی
مسجد میں نماز پڑھنے سے روک دیا گیا تو وہ اہل حدیث مسجد میں نماز پڑھنے لگے اور
گاؤ ں میں وہابی معروف ہوگئے۔ بیٹوں سمیت ان کے خاندان کے دیگر افراد سنی ہی رہے۔
گزشتہ دنوں محب اللہ کا انتقال ہوگیا۔
خاندان او ردیگر رشتہ
داروں نے ان کی نماز جناز ہ پڑھنے اور پڑھانے سے انکار کردیا اور گاؤں ہی میں رہنے
والے وہابی مسلک سے تعلق رکھنے والو ں کو اطلاع دی گئی کہ ان کی نماز جنازہ
اداکریں۔ چنانچہ انہوں نے باقاعدہ متوفی کی نماز جنازہ ادا کی اور تدفین کی رسومات میں بھی حصہ لیا۔ نماز جنازہ
کے دوران گاؤں کے دیگر افراد تو شامل نہیں ہوئے مگر متوفی محب اللہ کے بیٹے محمد
اسلم، سکندر اور جعفر باپ کی نماز جنازہ میں شریک ہوگئے۔ جب اس کی اطلاع گاؤں کے
بااثر سنی افراد کو ہوئی تو انہوں نے ان کے تینوں بیٹوں کو پھر سے نکاح پڑھنے
کیلئے کہا۔
چنانچہ محلے کے بااثر
حافظ محمد موسیٰ انصاری اور مولانالئیق احمد انصاری نے ان کا دوبارہ نکاح پڑھایا۔
مذکورہ واقعہ قرب و جوار کے دیگر گاؤں میں لوگوں کے درمیان موضوع بحث بنا ہوا ہے۔
لوگ اس مسلکی متعصبانہ رویہ پر افسوس کااظہار کررہے ہیں۔ لوگوں کاکہنا ہے کہ ایک
طرف جہاں غیر مسلم مسلمان اور اسلام کے خلاف طرح طرح کی ریشہ دوانیاں کررہے ہیں
اور شعائر اسلام کو نشانہ بنارہے ہیں،مدرسوں اور اسکول میں صرف اللہ کانام لینے پر
اساتذہ کو سلاخوں کے پیچھے بھیجا جارہا ہے وہیں دوسری طرف مسلکی تعصب کے شکار
مسلمان خود مسلمانوں کے خلاف برسرپیکار ہیں،یہ انتہائی افسو سناک معاملہ ہے۔ مسلکی
تعصب کا یہ گھناونا رویہ جو بیٹوں کو اپنے
باپ کی آخری رسومات کی ادائیگی میں شرکت سے روک رہا ہے،نہ جانے کہاں جاکر ختم
ہوگا۔
-----------
English Article: Sunni Barelvi's Dictate: Sons Nikah Re-performed For
Participating In the Funeral of Their Father
URL: https://newageislam.com/urdu-section/sunni-barelvi-dictate-nikah-funeral/d/128920
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African
Muslim News, Arab
World News, South
Asia News, Indian
Muslim News, World
Muslim News, Women
in Islam, Islamic
Feminism, Arab
Women, Women
In Arab, Islamophobia
in America, Muslim
Women in West, Islam
Women and Feminism