سلطان احمد
27اکتوبر،2020
مکرمی!’’اس کے آگے اور
پیچھے اللہ کے چوکیدار ہیں جو اللہ کے حکم سے ان کی حفاظت کرتے ہیں۔ اللہ اس
(نعمت) کو جو کسی قوم کو (حاصل) ہے نہیں بدلتا جب تک کہ وہ اپنی حالت کو نہ بدلیں۔
اور اگر اللہ کسی قوم کے ساتھ برائی کا ارادہ کر تا ہے تو وہ کبھی پھر نہیں سکتا ،
اور نہ ہی اس کے سوا ان کا کوئی مدد گار ہو سکتا ہے‘‘۔ (13:11)
روحانی جہاد کی تشریح
،سلامتی کے لئے جدوجہد ، اخلاقی اقدارکی بلندی، غریبوں کی مدد ،سگرٹ نوشی، شراب
نوشی کو چھوڑنا،بدعنوانی، تشدد سے پرہیز اور ضرورت مند وں کی خدمت کرنے سے ہے۔
حضرت محمدؐ نے شروع میںجہاد کی اجازت دی کیوں کہ اس وقت غیر مومنوں کے مظالم کی
وجہ سے اسلام خطرے میں تھا ۔لیکن آج کا دور بالکل مختلف ہے کیونکہ تمام ممالک کی
سربراہی بادشاہوں اور سیاسی رہنماؤں کے ہاتھوںمیں ہے جنہوں نے مقامی ضروریات کے
مطابق اپنے قوانین اور احکامات کو بنایا ہے۔ جہاد (جیسا تصور کیا جاتا ہے)موجودہ
وقت میں قابل عمل نہیں ہے جیسا کہ کچھ انتہا پسند اور بنیاد پرست گروپ اور تنظیم
یںمعصوم نوجوانوں کو ورغلہ کر انھیں ہتھیار اٹھانے کے لئے بھڑکا رہی ہیں جومکمل
طور پر غیر اخلاقی اور باطل ہے۔مذکورہ بالا قرآنی آیت اس بات پر زور دیتی ہے کہ
لوگوں کو اپنا نظریہ بدلناچاہئے، منطقی اقدامات کو سمجھنا اور اپنانا چاہئے ،تبھی
اللہ ان کی مدد کرے گا۔جہاد،اللہ کی راہ میں جدوجہد ، جنگ اور کوشش کرنا ہے۔ اس کا
مطلب ہمیشہ تشدد سے لڑنا نہیں ہوتا، بلکہ روزانہ کی جدوجہد بھی ہوتی ہے۔ ایک اچھا
مسلمان بننا بھی جہاد ہے ۔ (شہری لغت)۔ لفظ جہاد کو مختلف طرح سے سمجھا اور دعویٰ
کیاجاتا ہے جس کی اکثر غلط تشریح کی جاتی ہے کہ جہاد اسلام کی حفاظت کے لئے جنگ
کرنااور پر تشدد لڑائیاں لڑنا ہے۔ تاہم وہ یہ سمجھنے میں ناکام رہتے ہیں کہ جہاد
کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ بے گناہ لوگوں کو ہلاک کریں اور بنا کسی وجہ اور جواز کے
ان کے گھروں کو برباد کریں گے۔ اب قت کی ضرورت ہے کہ روحانی جہاد پر توجہ مرکوزکی
جائے تاکہ مستقبل کو روشن کیا جا سکے ، اپنے خاندان اور رشتے داروں کے لئے مناسب
خوراک اور کپڑے فراہم کئے جا سکیں ،زندگی اور حب الوطنی کی اہمیت کی بچوں کو تعلیم
دی جائے۔کچھ لوگ اپنا کاروبار کرتے ہیں اور پیسہ کماتے ہیں اور تعلیمی اداروں اور
فلاحی تنظیموںکی تعمیر کے لئے رقم دیتے ہیں جس سے لاکھوں ضرورت مند لوگوں کو
سہولیات حاصل ہوتی ہے۔ اس قسم کی سرگرمیاں جہاد کی ایک بہترین قسم ہے جس کا اسلام
میں تصور کیا گیا ہے۔ ایک مسلمان ’بہتر جہاد‘میں شامل ہونے کے لئے دیگر طریقوں کو
اپنا سکتا ہے جیسے دل سے قرآن سیکھنا، یا دوسرے دینی علوم میں مشغول ہونا۔ غصہ،
لالچ، نفرت، گھمنڈ یا بدکاری جیسے کاموں پر قابو پانا۔تمباکو نوشی ترک کرنا۔مسجد
کے فرش کی صفائی۔ قوم کی سرگرمیوں میں حصہ لینا۔سماجی انصاف کے لئے کام کرنا۔
لوگوں کو معاف کرنا وغیرہ۔
روحانی جہاد مقدس جنگ سے
زیادہ اہم ہے۔ جہاد معاشرے سے غلط کو ختم کرنے اور مثالی معاشرے کی تشکیل کے لئے
ہونا چاہئے جہاں ہر شخص خوشی اور احترام سے زندگی گزار سکے۔ جہاد لوگوں کی جانوں
کے تحفظ کے لئے ہونا چاہئے، نہ کہ ان کو خوشی اور سکون سے محروم کرنے کے لئے ،ان
کے گھروں کو برباد کرنے کے لئے۔ بھوک سے مرنے والے لوگوں کو کھانے کی اشیاء فراہم
کرنے کے لئے ،قتل، انتقام، تشدد، تحریف، چھیننا اور لنچنگ پر سختی سے ممانعت
ہوناہے۔ در حقیقت، وہ لوگ جو یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ اسلام کے تحفظ کے لئے حقیقی
جہادی ہیں جبکہ وہ برسوں سے انسانی حقوق کی پامالی کررہے ہیں۔ یہ مطلب پرست اور
مغرورجہادی فرمان جاری کر کسی بھی مسلمان کو انتہا پسند گروپوں اور تنظیموں سے جڑ
کر ہتھیار اٹھانے اور معصوم لوگوں کو نسل اور مذہب کے نام پر قتل کرنے کے لئے
مجبور نہیں کر سکتے۔حقیقی جہاد ایسے پر تشدد گروہوں میں شامل ہونے کی نسبت زیادہ
اہم ہے۔’’ اے مومنو! پورے دل سے اسلام میں داخل ہو جاؤ اور شیطان کے نقش قدم پر
نہ چلو۔ بے شک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے ‘‘(208 2:) ۔یہ آیت تمام مسلمانوں کو دل و
جان سے پوری طرح سے اسلام کو سمجھنے کی ترغیب دیتی ہے اس کا مطلب ہے نبی ؐ کی تعلیمات اور ہدایات پر عمل کرناہے۔ سب سے
اہم بات ہے کہ حدیث اور قرآن کبھی بھی تشدد اور بدعنوانی کی اجازت نہیں دیتے۔
تمام مسلمانوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ روحانی جہادخوشی اور سکون کی زندگی
فراہم کرتا ہے ، ہتھیار اٹھانے سے صرف لوگوں کو تکلیف اور بربادی حاصل ہوتی ہے نہ
کہ امن اور ہم آہنگی۔ نفرت انگیز دنیا میں امن و ہم آہنگی کو یقینی بنانا نہ صرف
اسلام کی تصویر کو بہتر بنائے گا بلکہ عوام میں جہاد کے حقیقی معنی کو بھی پھیلائے
گا۔
27اکتوبر،2020،بشکریہ:انقلاب، نئی دہلی
URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/spiritual-jihad-struggle-one-own/d/123289
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African
Muslim News, Arab
World News, South
Asia News, Indian
Muslim News, World
Muslim News, Women
in Islam, Islamic
Feminism, Arab
Women, Women
In Arab, Islamophobia
in America, Muslim
Women in West, Islam
Women and Feminism