شکیل شمسی
28 مارچ 2021
ہندوستان کے دو خوبصورت
تہوار تین سال مسلسل ایک ساتھ منائے جائیں گے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ ہولی بھی چاند کی
تاریخوں کے حساب سے منائی جاتی ہے اور شب برأت بھی۔جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ
ہندوئوں کا مذہبی کیلنڈر بھی مسلمانوں کی طرح ہی پوری طرح سے چاند کی تاریخوں پر
منحصر ہے، اس لئے ان کے زیادہ تر تہوار
مسلمانوں کے تہواروں کے آس پاس پڑتے ہیں۔بس فرق یہ ہے کہ ہندو حضرات اپنے کیلنڈر
کو سورج کے کیلنڈر سے ہم آہنگ کرنے کے لئے تین سال میں ایک مہینہ بڑھا دیتے
ہیں۔ہولی ہر سال پھاگن ماہ کی پورنیما ( چاند کی چودھویں تاریخ) کے موقع پر جلائی
جاتی ہےاور دوسرے دن صبح کو رنگ کھیلا جاتا ہے۔یہ کسی بھی ہجری مہینے میں تین سال
تک مسلسل پڑتا ہے اور جب تین سال بعد ایک ماہ کیلنڈر میں جوڑا جاتا ہے تو یہ کسی
دوسرے مہینے میں شفٹ ہو جاتا ہے۔ویسے تو شب برأت اور ہولی میں کوئی مماثلت مذہبی
طور پر نہیں ہے مگر مشترکہ کلچر اور ملی
جلی ثقافت کی وجہ سے دونوں مواقع پر ہڑدنگ دکھائی دینا عام بات ہے۔ ہولی تو خیر
ہڑدنگ، شور شرابے، موج مستی اور رنگ پاشی کا ہی تہوار ہے مگر شب برأت کے موقع پر
بھی گزشتہ کئی سالوں سے ایسا ہلڑ ہنگامہ، شور شرابہ، ہڑدنگ دکھائی دینے لگا ہے کہ
لگتا ہے کہ لوگ قبرستان نہیں جا رہے ہیں بلکہ کسی محفل رقص میں شرکت کرنے کے لئے نکلے ہوں۔
جب سے یہ زوم زوم کرنے
والی موٹر سائیکلوں کا کلچر آیا ہے اور پھٹ پھٹی کہلائی جانے والی گاڑیاں غائب
ہوئی ہیں تب سے شب برأت کاتہوار بالکل بدل گیا ہے۔ ورنہ ایک زمانہ تھا لوگ نہایت
خاموشی سے قبرستانوں میں اپنے عزیزوں کی قبروں پر پھول چڑھاتے تھے، شمعیں ، چراغ
اور اگر بتی روشن کرکے اپنے دلو ں میں اپنے عزیزوں کی یاد کو روشن کرتے تھے۔ بچپن
میں ہم لوگوں کے لئے عید میں سوئیاں اور شب برأت میں حلوہ سب سے زیادہ دلچسپی کا
باعث تھا۔ عید میں کئی طرح کی سوئیاں بنتی تھیں تو شب برأ ت کے موقع پر چنے کی
دال ، سوجی اور دوسری طرح کا حلوہ بنتا تھا ،اس کے علاوہ پیلے رنگ کے میٹھے چاول
بنتے تھے جن کو زردہ کہا جاتا ہے۔لیکن شب برأت میں پٹاخے چھڑانے کی بھی ایک تاریخ
رہی ہے۔ خاص طور پر ہمارے لکھنؤ میں تو
پوری رات پٹاخوں کی آوازیں آیا کرتی تھیں۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ پٹاخے شب برأ ت
کے سلسلے میں نہیں چھڑائے جاتے تھے بلکہ چونکہ پندرہ شعبان کو شیعہ حضرات اپنے
بارہویںامام حضرت مہدی ؑ کا یوم ولادت
مناتے ہیں تو وہ اس موقع پر محفلیں
سجا کر اور پٹاخے چھڑاکر اظہار مسرت کرتے ہیں، بعد میں اس رسم کو عام مسلمانوں نے بھی اپنا لیااور شب برأ ت کا
رنگ کچھ کچھ دیوالی سے ملنے لگا۔
شب برأت ختم ہوتے وقت فجر کی نماز سے کچھ قبل
لکھنؤ میں امام مہدی ؑ کی ولادت کے سلسلے میں گومتی ندی میں ایک بڑی سی
نائو کو خوب سجا کر اس پر نذر کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے اس سجی ہوئی نائو کو بجرہ
کہتے ہیں۔ اس نائو تک جانے کے لئے لوگ
چھوٹی چھوٹی ناویں استعمال کرتے ہیں۔اس موقع پر گومتی کے کناروں پر زبردست بھیڑ
ہوتی ہے۔ ظاہر ہے کہ اس برس کورونا کی دوسری لہر آگئی ہے اور دوسری مشکل یہ ہے کہ
دونوں تہوار ایک ساتھ پڑ رہے ہیں تو اب کی دگنی احتیاط کی ضرورت ہے۔ایک طرف مہلک
وبا ہے اور دوسری طرف فرقہ واریت کی مسموم ہوا ہے۔ دونوںسے ہم کو خود بھی بچنا ہے
اور اپنے نوجوانوں کو بھی بچانا ہے۔کورونا سے بچنے کے لئے سوشل ڈسٹنسنگ بنائے رکھیں اور ماسک کا استعمال لازمی طور پر کریں۔محض نقشے بازی اور شیخی جھاڑنے کے لئے ماسک نہ پہننے سے بہت
سخت حالات کا سامنا کر نا پڑ سکتا ہے۔ لہٰذا کورونا کو بالکل ہلکے میں نہ لیں۔
دوسری احتیاط جو اس سے بھی زیادہ ضروری ہے وہ یہ ہے کہ اگر آپ کے علاقے میں کہیں
ہولی جلائی جا رہی ہے تو اس کے جل جانے کا انتظار کریں اور گھر سےقبرستان کے لئے
تاخیر سے نکلیں۔خوشی کی بات ہے کہ بہت سی تنظیموں نے خود ہی سے بہت سے پروگراموں
کو ملتوی کرنے یا محدود پیمانے پر انجام دینے کا اعلان کردیا ہے،اس کے باوجود ہم
کو اس بات کی کوشش کرنا ہے کہ انفرادی طور
پر بھی قبرستان جاتے وقت ان راستوں سے بچ کر نکلیں جہاں پر ہولی کے الائو جلائے جا
رہے ہوں ، کیونکہ بہت سے فرقہ پرست عناصر اس تاک میں رہتے ہیں کہ کسی نہ کسی
کونشانہ بنایا جائے۔ آخر میں کہتا چلوں کہ فرقہ وارانہ جھگڑوں سے کسی قوم کو
کبھی فائدہ نہیں پہنچتا البتہ ان سیاسی
پارٹیوں کو ضرور پہنچتا ہے جن کے پاس ملک کی تعمیر و ترقی کا کوئی خاکہ نہیں ،
مذہبی منافرت کااثاثہ ہے جس کے ذریعہ وہ اس ملک کے عوام کا جذباتی استحصال کرتے
رہتے ہیں۔ ہم سب کو اپنے ہندو بھائیوں کے ساتھ مل کر ہولی منانا چاہئے اور ان کو
حلوہ کھلانا چاہئے اور ان کی ہولی کی گجھیا بھی ضرور کھانا چاہئے۔
28 مارچ 2021،بشکریہ:انقلاب،
نئی دہلی
URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/holi-shab-e-barat-/d/124640
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African
Muslim News, Arab
World News, South
Asia News, Indian
Muslim News, World
Muslim News, Women
in Islam, Islamic
Feminism, Arab
Women, Women
In Arab, Islamophobia
in America, Muslim
Women in West, Islam
Women and Feminism