New Age Islam
Tue Mar 28 2023, 09:39 PM

Urdu Section ( 6 Feb 2017, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Can A Mosque Too Be Anybody's Personal Property? کیا مسجد بھی کسی کی ذاتی جائداد ہوسکتی ہے


شکیل شمسی

بہار کے ستیامڑھی سے ایک افسوسناک خبر آئی کہ وہاں مسجد میں نماز پڑھنے کو لے کر دو مسلکوں میں تنازع پیدا ہوگیا ۔ مسجدوں کے معاملے میں تنازع ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے، پہلے بھی کئی بار شیعہ اور سنی فرقوں کے درمیان مساجد کی ملکیت کو لے کر جھگڑے ہوئے ہیں۔ بریلوی اور دیوبندی حضرات کے مابین بھی مسجدوں کے معاملے میں تکرار کی خبریں آنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ بلکہ کئی جگہوں پر تو حالات اتنے خراب ہوگئے ہیں کہ مسجدوں میں بورڈ لگادئے گئے ہیں کہ یہاں صرف ایک مخصوص فرقے کے لوگ ہی نماز ادا کرسکتے ہیں، لیکن ستیامڑھی سے جو خبر آئی وہ اس لئے حیران کرنے والی ہے کہ وہاں اہل حدیث اور دیوبندی حضرات ایک مسجد کی ملکیت کو لے کر آمنے سامنے ہیں ۔ ہم واضح کردیں کہ ہم کو اس سے سروکار نہیں کہ اس معاملے میں کون حق پر ہے، کیونکہ ہماری نظر میں مسجد یں صرف اور صرف اللہ کی ملکیت ہیں اورجو چیز اللہ کی ہے وہ تمام مسلمانوں کی ملکیت ہے اس پر کسی خاص مسلک یا کسی مخصوص عقیدے کا قبضہ ہو نہیں سکتا ۔ اس کی مثال یوں بھی دی جاسکتی ہے کہ دہلی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر حکومت ہند نے نماز پڑھنے کے لئے جو عبادت خانہ مسلمانوں کو فراہم کیا ہے اس میں ہرفرقہ کا مسلمان بلا روک ٹوک نماز پڑھ سکتا ہے کیونکہ وہ کسی کی ملکیت نہیں وہاں کوئی نہیں کہہ سکتا ہے کہ یہاں فلاں مسلک کا انسان نماز پڑھے گا، ہمارے خیال میں ہندوستان کی ہر مسجد کا روپ ایسا ہی ہوناچاہئے جیسا کہ ائیر پورٹ پر ہے۔

ذرا ٹھنڈے دل سے غور کیجئے کہ وہی مسلمان جو مسجد حرام اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں مسلک اور عقیدے سے بے نیاز ہوکر نماز باجماعت ادا کرتے ہیں ہندوستان کے ہوائی اڈوں پر اترتے، ہی اپنے مسلک کی مسجد کیوں ڈھونڈنے لگتے ہیں ؟بات یہیں تک رہتی تو پھر بھی غنیمت تھی آج تو ہندوستانی مسلمانوں کا عالم یہ ہوگیا ہے کہ تبلیغی جماعت اور علمائے دیوبند کے درمیان لوگ تفرقہ ڈال رہے ہیں ،خانقاہوں سے خانقاہیں برسر پیکار ہوگئی ہیں۔ شعیوں پر شیعہ ہی لعنت و ملامت کررہے ہیں، بلکہ یوں کہوں تو غلط نہیں ہوگا کہ بات اب یہاں پہنچ گئی ہے کہ ایک ہی مسلک کے علماء کے خانوادوں میں پھوٹ پڑی ہوئی ہے۔ قوم کا حال یہ ہے کہ سگابھائی کے پیچھے نماز پڑھنے کو راضی نہیں ، چچا بھتیجوں کے درمیان بنتی نہیں ،ماموں بھانجوں کی درگاہیں بھلے ہی کئی شہروں میں موجودہوں، لیکن مسلمانوں کے کتنے ہی گھروں میں ماموں بھانجے بھی ایک دوسرے سے خفا ہیں ۔ اب تو مسلمانوں کی تقسیم کی ایک وجہ سیاسی پارٹیاں بھی ہوگئی ہیں ۔

جو مسلمان جس پارٹی سے وابستہ ہے اسی کو مسلمانوں کا مسیحا بتاتا ہے اور دوسری پارٹی سے وابستہ مسلمانوں کو دجال کی پیروی کرنے والا قرار دینے سے بھی اس کو کوئی قباحت نہیں ہوتی۔ ہم نے سنا تھا کہ جب کسی قوم پر دنیاوالے یلغار کرتے ہیں تو وہ قوم اپنے تمام اختلافات بھلا کر متحد ہوجاتی ہے،لیکن مسلمانوں کے معاملے میں یہ بات بالکل الٹی ثابت ہورہی ہے، جیسے جیسے ان پر اہل دنیا کی طرف سے یلغار ہورہی ہے وہ متحد ہونے کے بجائے منتشر ہوتے جارہے ہیں او راس انتشار کوہر دن طالبان ،بوکوحرام،داعش ،النصرہ ،لشکر طیبہ، جماعت الدعوہ ، لشکر جھنگوی او رجیش محمد جیسی دہشت گرد تنظیمیں مزید ہوا دے رہی ہیں ۔ ہم کہاں سے چلے تھے او رکہاں آگئے ، آج مڑکر دیکھئے تو پتہ چلے گا کہ بچپن سے لے کر جوانی تک جو مسلمان صرف دو فرقوں میں تقسیم لگتے تھے آج مسلک در مسلک وہ کہاں تک تقسیم ہیں ۔ اب تو مسلمانوں کی حالت یہ ہوگئی ہے کہ مسلک کے بجائے الگ الگ ممالک سے وابستگی بھی ان کے عقیدے کا ایک حصہ ہوگئی ہے۔ ان میں سے کوئی امریکہ نواز ہے، کوئی روس کا طرفدار ، کوئی ایران کا ساتھ دینا اپنا مذہبی فریضہ سمجھتا ہے اور کوئی سعودی عرب کے بادشاہوں کی طرفداری کو اپنے دین کا حصہ مانتا ہے۔ کسی کوترکی کے حکمرانوں سے عقیدت ہے تو کوئی فتح اللہ گولن کی حمایت کواپنادینی فرض سمجھتا ہے۔ ایک طرف یہ حالات ہیں اور دوسری طرف کھنڈروں میں تبدیل ہوتی بستیاں ہیں اور خون میں نہائے ہوئے شہر ہیں ۔ جنہوں نے لاکھوں مسلمانوں کو ہجرت پر مجبور کیا وہی آج مہاجروں کی آمد و رفت پر پابندی لگا رہے ہیں اور افسوس صد افسو س کہ ہم مسجد کی تولیت پر متصادم ہیں۔

بشکریہ : انقلاب ، نئی دہلی

URL: https://newageislam.com/urdu-section/mosque-too-be-anybody-personal/d/109976

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..