نیو ایج اسلام اسٹاف
رائٹر
1 فروری 2023
اجمیر شریف میں حضرت
خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ میں گزشتہ 28 جنوری کی رات 2 بجے زائرین اور درگاہ
کے خادموں کے درمیان مسلکی معاملے پر تصادم ہوگیا اور خادموں نے زائرین کے ایک
گروہ کے ساتھ مارپیٹ کی۔ اس مار پیٹ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ملک
اور بیرون ملک مسلمانوں کے طرزعمل پر بحث چھڑ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بریلی سے
بریلی مسلک کے زائرین قریہ قریہ تاج الشریعہ نعرہ لگارہے تھے اور ایک مخصوص سلام
پڑھنے پر بضد تھے۔ خدام نے اعتراض کیا اور کہا کہ درگاہ میں صرف ایک ہی سلام یا
نبی سلام علیک پڑھا جاسکتا ہے کوئی دوسرا سلام نہیں پڑھا جاسکتا۔ لیکن بریلوی مسلک
کے لوگ اپنا سلام پڑھنے لگے اور قریہ قریہ تاج الشریعہ کا نعرہ لگانے لگا جس کے
بعد خادموں نے ان کی پٹائی کردی۔ درگاہ میں اس وجہ سے بھگدڑ مچ گئی۔ بہر حال
معاملے کو پولیس نے سنبھال لیا۔ کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔
درگاہ کمیٹی کے سکریٹری
سرور چشتی نے کہا کہ ہر سال بریلوی مکتب کے لوگ درگاہ میں آکر اپنا سلام پڑھتے ہیں
جب کہ یہاں نوٹس لگادی گئی ہے کہ یہاں اپنا سلام نہ پڑھیں ۔ مگر یہ لوگ یہی نعرہ
لگاتے ہیں۔ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ بریلی کواہل سنت کا مرکز بنایا جائے۔ یہ کون سا
مسلک ہے۔
سرورچشتی نے 7 جنوری کو
ایک اپیل بھی جاری کی تھی کہ درگاہ میں آکر صرف وہی سلام پڑھیں جو یہاں پڑھا جاتا
ہےکوئی دوسراسلام نہ پڑھیں۔ اور کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے ماحول خراب ہو۔
درگاہ کمیٹی کے ایک صدر
امین پٹھان نے ایک ٹی وی چینل کو بتایا کہ 28 جنوری کی رات کو بریلی کے زائرین نے
درگاہ کمیٹی کی اپیل کو نظر انداز کرتے ہوئے نعرے لگائے ان کے ساتھ ان کا کوئی
لیڈر تھا جو ان کو نعرے لگانے پر اکسارہاتھا ۔ یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا اس کے پیچھے
کوئی بڑی سازش ہے۔ درگاہ کمیٹی کے ہی ایک ممبرنے کہا کہ زائرین نے جو نعرے بازی کی
وہ غلط تھا لیکن خادموں نے جو ان کے ساتھ مارپیٹ کی وہ اس سے بھی زیادہ غلط تھا۔
یہ نہیں ہونا چاہئے تھا۔ خواجہ غریب نواز نے امن و آشتی کا پیغام دیا ہے۔
سرور چشتی پر یہ الزام ہے
کہ انہوں نے اجمیر کے ایس ایچ او کو فون کرکے درگاہ کے کیمرے کو 11 بجے سے 3 بجے
تک بند رکھنے کے لئے کہا۔۔ ایک آڈیو کلپ وائرل ہوئی ہے جس میں ایک شخص کو یہ کہتے
ہوئے سنا جارہا ہے کہ کیمرے کو چھ رجب تک 11 بجے سے 3 بجے تک بند رکھا جائے۔ سرور
چشتی کا کہنا ہے کہ یہ ان کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔
ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ
درگاہ کے اندر صرف روضہ کے اندر کے کیمروں کی بات ہورہی ہے۔ پورے احاطے میں جو
کیمرے لگے ہیں وہ ہمیشہ آن رہتے ہیں اس لئے سبھی ریکارڈنگ ہمارے پاس موجود ہے۔
ضرورت پڑی تو ان کیمروں کی مدد لی جائے گی۔
اس معالے پر بریلی مسلک
کے قائد مولانا توقیر ر ضا خان نے کہا کہ اعلی حضرت کے سب سے بڑے دشمن وہ ہیں جو
وہاں جاکر اس طرح کی نعرے بازی کرتے ہیں اور ایک سلام پڑھنے کی ضد کرتے ہیں۔ اعلی
حضرت نے غریب نواز کے در پر حاضری دی تو ایک غلام کی طرح حاضری دی۔ وہاں شہنشاہ
بھی جاتے ہیں توننگے پیر جاتے ہیں ۔وہاں کا ادب و احترام لازم ہے۔ وہاں تو
بلندآواز میں بات کرنا بھی بے ادبی سمجھا جاتا ہے۔
فی الحال معاملہ تو رفع
دفع ہوچکا ہے لیکن کوشش اس بات کی ہونی چاہئے کہ آئندہ سال پھر تصادم نہ ہو۔ اب جب
کہ خود مولانا توقیر رضا نے بریلی کے زائرین کے اس طرز عمل سے بے زاری ظاہر کردی
ہے تو امید ہے کہ آئندہ اس طرح کا تنازع اجمیر درگاہ میں نہیں اٹھے گا۔
----------
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism